Tag: ایران

  • ایران کے پُرامن جوہری توانائی کے حق کی حمایت جاری رکھیں گے، چین کا اعلان

    ایران کے پُرامن جوہری توانائی کے حق کی حمایت جاری رکھیں گے، چین کا اعلان

    چین نے واضح کیا ہے کہ ایران کے پُرامن جوہری توانائی کے حق کی حمایت جاری رکھیں گے، طاقت کا استعمال درست راستہ نہیں ہے۔

    چینی صدر شی جن پنگ اور ان کے ایرانی ہم منصب مسعود پیزشکیان نے بیجنگ میں ملاقات کی، چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ اختلافات حل کرنے کیلئے طاقت کا استعمال درست راستہ نہیں، دیرپا امن کےلیے رابطہ اور مکالمہ ہی واحد راستہ ہے۔

    شی جن پنگ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کو جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کا حق حاصل ہے، ایران کے جوہری معاملے کا ایسا حل چاہتے ہیں جو تمام خدشات دور کرے۔

    یہ بھی پڑھیں: چین میں ویزا فری انٹری سے متعلق اہم خبر

    چین نے فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے ایران پر اسنیپ بیک میکنزم کی بھی مخالفت کردی ہے، خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ان 3 ممالک نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔

    دریں اثنا چین کے صدر شی جن پنگ نے اقتصادی ترقی کے تمام شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھنے بھی کا اعلان کیا اور کہا کہ پاکستان کےاہم ترین اقتصادی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

    چین کے صدر شی جن پنگ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ چین پاکستان کی معاشی ترقی کے تمام شعبوں میں مدد جاری رکھے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/chinese-president-xi-jinping-announces-continued-assistance-to-pakistan/

  • برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی ایران کو مشروط پیشکش

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی ایران کو مشروط پیشکش

    اقوام متحدہ میں برطانیہ، جرمنی اورفر انس نے پیشکش کی ہے کہ ایران عالمی جوہری ایجنسی کو رسائی اور یورینیم افزودگی پر خدشات دور کرے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کو دوبارہ نافذ کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے، تینوں ملکوں کے مطابق وہ "اسنیپ بیک میکنزم” کو فعال کر رہے ہیں، جس کے تحت ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں آئندہ 30 روز میں دوبارہ نافذ ہو سکتی ہیں۔

    تاہم برطانیہ، جرمنی اور فر انس نے ایران کو تین شرائط پوری کرنے پر پابندیوں میں تاخیر کی پیشکش کی ہے، یہ بھی مطالبہ کیا کہ ایران امریکا کے ساتھ دوبارہ جوہری مذاکرات میں شریک ہو۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر امیر سعید نے کہا کہ یورپی ممالک کی پیشکش غیر حقیقی اور پیشگی شرائط سے بھرپور ہے، یورپی ممالک ایسا مطالبہ کر رہے ہیں، جو مذاکرات کا نتیجہ ہونا چاہیے آغاز نہیں، یورپی ممالک جانتے ہیں کہ ان مطالبات کو پورا نہیں کیا جاسکتا۔

    یورپی یونین کے پالیسی چیف کو لکھے گئے خط میں ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تینوں ممالک کے پاس پابندیوں کو دوبارہ فعال کرنے کا "کوئی قانونی اختیار” نہیں ہے اور روس اور چین ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

    ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    اس سے ایک روز قبل ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے عندیہ دیا تھا کہ اگر مغربی ممالک سنجیدگی اور خیرسگالی کا مظاہرہ کریں تو ایران اپنے جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    اس کے علاوہ چین نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ یورپی ممالک کا شروع کردہ یہ طریقہ کار "مثبت نہیں” ہے جس کے تحت 30 دنوں میں ایران پر اقوامِ متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد ہو سکتی ہیں۔

    وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا "ایرانی جوہری مسئلہ ایک نازک موڑ پر ہے، سلامتی کونسل کا پابندیوں کے طریقہ کار کا آغاز تعمیری نہیں ہے اور اس سے ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی اور سفارتی حل کے عمل کو نقصان پہنچے گا”۔

  • ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ اور تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ایرانی صدر

    ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ اور تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ایرانی صدر

    تہران(30 اگست 2025): ایرانی صدر نے مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ اور تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن اسرائیل اور امریکا ایران کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، کہ اسرائیل اور امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو ایران بھر پور جواب دے گا۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے امریکا اور ایران دونوں ممالک ایران کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن کوئی بھی ایرانی شہری یہ نہیں چاہے گا کہ ایران تقسیم ہو۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں برطانیہ، جرمنی اورفر انس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران عالمی جوہری ایجنسی کو رسائی اور یورینیم افزودگی پر خدشات دور کرے۔

    تینوں ممالک نے مطالبہ کیا کہ ایران امریکا کے ساتھ دوبارہ جوہری مذاکرات میں شریک ہو، انہو ں نے ایران کو 3 شرائط پوری کرنے پر پابندیوں میں تاخیرکی پیشکش بھی کی۔

  • ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران نے جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حامی بھرلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کو لکھے گئے خط میں زور دیا ہے کہ دیگر فریق بھی سنجیدگی اور خیرسگالی کا مظاہرہ کریں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط میں کہا کہ جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات کی بحالی کا انحصار اس بات پر ہے کہ فریقین سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے کامیابی کے امکانات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی واپسی کا مطلب مکمل تعاون کی بحالی نہیں ہے۔

    روس مذاکرات کی میز کے بجائے بیلسٹک میزائل کو ترجیح دیتا ہے، یوکرینی صدر

    وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ IAEA کے معائنہ کار ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کی رضامندی سے ایران میں داخل ہوئے ہیں۔

    عباس عراقچی کا سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے تبصرے میں کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے فریم ورک پر ابھی تک کوئی حتمی متن منظور نہیں ہوا ہے اور خیالات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔

  • خامنہ ای نے امریکی مسئلے کو ’ناقابل حل‘ قرار دے دیا

    خامنہ ای نے امریکی مسئلے کو ’ناقابل حل‘ قرار دے دیا

    تہران (25 اگست 2025): ایران کے سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال امریکا کے ساتھ ’’ناقابلِ حل‘‘ ہے، ایران کبھی بھی واشنگٹن کے دباؤ کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔

    روئٹرز کے مطابق مغربی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی پروگرام کے تنازعے کے دوران اتوار کو سپریم لیڈر خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران اس کا مطیع ہو، لیکن ایرانی قوم اپنی پوری طاقت کے ساتھ ان لوگوں کے خلاف ڈٹ کر کھڑی رہے گی جو ایسی غلط توقعات رکھتے ہیں۔‘‘

    بیان میں خامنہ ای نے کہا امریکا چاہتا ہے ایران اس کی فرماں برداری کرے لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ ایران امریکی فرماں برداری کے مطالبے کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا۔ جو لوگ مسائل کے حل کے لیے واشنگٹن کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی وکالت کرتے ہیں وہ کم عقل ہیں۔

    غزہ میں جنگی جرائم ہو رہے ہیں، ایہود اولمرٹ

    انھوں نے کہا مخالفین ایران میں تفرقہ پیدا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن قوم متحد ہو کر ان سازشوں کو ناکام بنادے گی۔

    یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے ساتھ ایٹمی مذاکرات اس وقت معطل کیے جب جون میں 12 روزہ جنگ کے دوران امریکا اور اسرائیل نے اس کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری کی۔ آیت اللہ علی خامنہ ای کے یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب ایران اور یورپی طاقتوں نے جمعہ کے روز اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے تاکہ تہران کی یورینیم کی افزودگی کے کام کو محدود کرنے پر بات چیت بحال کی جا سکے۔

    خامنہ ای نے بیان میں کہا ’’جو لوگ ہم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم امریکا کے خلاف نعرے نہ لگائیں … اور براہِ راست امریکا کے ساتھ مذاکرات کریں، وہ صرف ظاہر کو دیکھتے ہیں، یہ مسئلہ ناقابلِ حل ہے۔‘‘

    خیال رہے کہ یورپی ریاستیں اور امریکا یہ کہتے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جب کہ ایران کا مؤقف ہے کہ اس کی دل چسپی صرف ایٹمی توانائی کے حصول تک محدود ہے۔

  • پینٹاگون نے ڈیفنس انٹیلیجنس چیف کو عہدے سے فارغ کر دیا، وجہ کیا تھی؟

    پینٹاگون نے ڈیفنس انٹیلیجنس چیف کو عہدے سے فارغ کر دیا، وجہ کیا تھی؟

    واشنگٹن: ایران پر تجزیہ مہنگا پڑ گیا، ڈیفنس انٹیلیجنس چیف عہدے سے فارغ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ جنرل جیفری کروزی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا، وائس ایڈمرل نینسی لیکور اور ریئر ایڈمرل ملٹن سینڈز بھی برطرف ہونے والوں میں شامل ہیں۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق جنرل کروزی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو امریکی کارروائیوں سے خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا، یہ رپورٹ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کے برخلاف تھی، جس میں انھوں نے ایرانی ایٹمی صلاحیت کو مکمل طور پر تباہ کر دینے کا اعلان کیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق اس اقدام پر ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر نے کہا کہ انتظامیہ انٹیلیجنس کو ملک کی بجائے اپنی وفاداری کا امتحان بنا رہی ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق چند ہفتے قبل ایجنسی نے ایک ابتدائی رپورٹ تیار کی تھی جو صدر ٹرمپ کے اس دعوے کی تردید کرتی تھی کہ ایران کے جوہری مقامات امریکی فوجی حملوں میں ’تباہ‘ کر دیے گئے ہیں۔

    ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے نائب ایڈمرل نینسی لیکور کو بھی برطرف کر دیا، جو نیوی ریزرو کی سربراہ تھیں، نیز ریئر ایڈمرل جیمی سینڈز کو بھی، جو نیوی سیل افسر تھے اور نیول اسپیشل وارفیئر کمانڈ کے انچارج تھے۔ پینٹاگون نے ان برطرفیوں کی فوری طور پر کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے۔

    واضح رہے کہ ایئر فورس کے لیفٹیننٹ جنرل جیفری کروز پینٹاگون کے تازہ ترین سینیئر عہدیدار ہیں، اور وہ دوسرے اعلیٰ فوجی انٹیلیجنس افسر ہیں جنھیں صدر ٹرمپ کی دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا ہے۔ اس سے قبل نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (NSA) کے سربراہ جنرل ٹموتھی ڈی ہف کو بھی برطرف کیا گیا تھا۔

  • ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    ایران کا یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتقاق

    ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ یورپ کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ برطانوی، جرمن اور فرانسیسی وزرائے خارجہ سے جوہری مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران تینوں یورپین ممالک کے وزرائے خارجہ نے اگلے ہفتے جمعے کے روز جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    ساتھ ہی جرمن وزیر خارجہ کی جانب سے اگلے ہفتے ہونے والی ملاقات کی تصدیق کردی گئی ہے۔

    تینوں اہم یورپی ممالک کا مشترکہ طور پر کہنا ہے کہ اگر ایران نے اپنی یورینیم افزودگی روکنے کے لیے کسی معاہدے پر مذاکرات کے لیے نہیں آیا تو اقوام متحدہ کی جانب سے لگنے والی پابندیاں دوبارہ متحرک کردی جائیں گی۔

    امریکا سمیت تینوں اہم یورپین اتحادیوں کا خیال ہے کہ ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود اپنا ایٹمی پروگرام ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے، جبکہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا پروگرام صرف توانائی کے استعمال کے لیے ہے۔

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل سے 12 روزہ جنگ کے بعد گزشتہ روز ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے، اس دوران ایرانی بحریہ کی جانب سے بحر ہند میں اہداف پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔

    روسی صدر نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے شرائط رکھ دیں

    واضح رہے کہ جون میں ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جنگ 12 روز تک جاری رہی تھی اور جنگ کے دوران امریکا نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

  • ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد فوجی مشقیں شروع

    ایران میں اسرائیل سے جنگ کے بعد پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل سے 12 روزہ جنگ کے بعد گزشتہ روز ایران میں پہلی فوجی مشقوں کا آغاز کردیا گیا ہے، اس دوران ایرانی بحریہ کی جانب سے بحر ہند میں اہداف پر میزائل اور ڈرونز داغے گئے۔

    واضح رہے کہ جون میں ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد جنگ 12 روز تک جاری رہی تھی اور جنگ کے دوران امریکا نے بھی ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ہر وقت اسرائیل سے جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں بھی ہمارا کوئی جنگ بندی معاہدہ بروئے کار نہیں ہے۔ البتہ کچھ دیر کے لیے جنگ رکی ہوئی ضرور ہے۔

    رواں برس جون میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے دوران ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جن میں اعلی فوجی کمانڈر اور اہم جوہری سائنسدان بھی شامل تھے۔

    حماس غیر مسلح نہ ہوئی تو جہنم کے دروازے کھول دیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع

    اس مختصر مگر خوفناک جنگ کے دوران ایران کی جوہری، فوجی اور انرجی تنصیبات کو بطور خاص شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وحشی پن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوجی تنصیبات کے علاوہ اہم تجارتی مراکز کو اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب اور حیفا میں فوجی مراکز تک ایرانی بیلسٹک میزائل پہنچنے میں کامیاب رہے اور بڑی تعداد میں عمارتیں ملیا میٹ ہوئیں۔

  • اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    اسرائیل سے جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے: ایران

    ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ہمیں ہر وقت اسرائیل سے جنگ کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں بھی ہمارا کوئی جنگ بندی معاہدہ بروئے کار نہیں ہے۔ البتہ کچھ دیر کے لیے جنگ رکی ہوئی ضرور ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں برس جون میں اسرائیل کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے دوران ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جن میں اعلی فوجی کمانڈر اور اہم جوہری سائنسدان بھی شامل تھے۔

    اس مختصر مگر خوفناک جنگ کے دوران ایران کی جوہری، فوجی اور انرجی تنصیبات کو بطور خاص شدید بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    اسرائیلی وحشی پن کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوجی تنصیبات کے علاوہ اہم تجارتی مراکز کو اپنے میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب اور حیفا میں فوجی مراکز تک ایرانی بیلسٹک میزائل پہنچنے میں کامیاب رہے اور بڑی تعداد میں عمارتیں ملیا میٹ ہوگئیں۔

    البتہ جنگ کے دنوں میں اسرائیلی شہریوں سے لے کر اعلی حکومتی عہدے داروں کا محفوظ بنکروں میں پناہ لینے کا سلسلہ مسلسل جاری نظر آیا۔کیونکہ اسرائیل کا فضائی دفاع کا نظام ایران کے مسلسل آنے والے بیلیسٹک میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا۔

    عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا:

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان بات چیت کا دوسرا مرحلہ ممکنہ طور پر آئندہ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

    روس یوکرین جنگ رکوا کر رہوں گا، صدر ٹرمپ

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار کا ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے سے تعاون کے فریم ورک میں آئی اے ای اے حکام سے بات چیت ہو گی، آئی اے ای اے کے ساتھ کسی فریم ورک پر پہنچے بغیر جوہری تنصیات کا دورہ نہیں کروایا جائے گا۔

  • عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

    عالمی جوہری ادارے کیساتھ بات چیت، ایران کا بڑا بیان سامنے آگیا

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے درمیان بات چیت کا دوسرا مرحلہ ممکنہ طور پر آئندہ دنوں میں شروع ہوجائے گا۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار مذاکرات کے لیے ایران آئیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے عہدیدار کا ایرانی جوہری تنصیبات کے دورے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے سے تعاون کے فریم ورک میں آئی اے ای اے حکام سے بات چیت ہو گی، آئی اے ای اے کے ساتھ کسی فریم ورک پر پہنچے بغیر جوہری تنصیات کا دورہ نہیں کروایا جائے گا۔

    جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہوسکتے ہیں:

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے واضح کیا تھا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہوسکتے ہیں۔

    ایرانی اول نائب صدر محمد رضا عارف نے ایرانی میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ حالات موزوں ہوں تو ایران امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کر سکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ امریکا کا ایران سے یورینیم افزودگی کا مکمل خاتمہ کرنے کا مطالبہ ایک مذاق ہے۔

    اسرائیلی فوج کے سربراہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دیدی

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی کا کہنا تھا کہ ایران کو قفقاز میں امریکی راہداری منصوبہ قبول نہیں ہے، تہران اپنی سرحدوں کے قریب اس راہداری کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا۔