Tag: ایرانی حملہ

  • ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل

    دوحہ: قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    قطر کے وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران ڈائس چھوڑنے سے چند لمحے قبل مذاق کرتے ہوئے کہا آج کچھ لوگوں نے اس لیے اپنے کام سے چھٹی کی کہ جنگ ہو رہی ہے، انھوں نے جنگ کا بہانہ کر کے کام چھوڑ دیا، لیکن ہم ان کا احتساب کریں گے!

    یہ کہہ کو وہ مسکراتے ہوئے چلے گئے، حاضرین بھی اس پر ہنسنے لگے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Qatar Living® (@qatarliving)

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالثی میں قطر نے اہم کردار ادا کیا، قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے کہا کہ امریکی صدر نے ان سے ثالثی کے لیے درخواست کی تھی، جس کے بعد ایران کی اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے کوشش کی۔


    ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا


    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق دوحہ کے قریب العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کے تناظر میں لبنانی وزیر اعظم نواف سلام کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم نے کہا کہ ایران نے امریکی اڈے پر حملہ کر کے قطر کی خودمختاری کو نقصان پہنچایا۔

    شیخ محمد نے مزید کہا کہ قطر نے ایران کے العدید پر حملے کا جواب دینے پر غور کیا، لیکن قطر ہمیشہ دانش مندی اور احتیاط سے کام لیتا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایران خلیجی ممالک پر جارحیت نہیں کرے گا، بلکہ خلیج کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا۔

  • ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کو سیف ہیون ملا ہوا تھا، کارروائی خوش آئند  ہے، سرفراز بگٹی

    ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کو سیف ہیون ملا ہوا تھا، کارروائی خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ایرانی حدود میں ان دہشت گردوں کوسیف ہیون ملا ہوا تھا ، دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں کی گئی جوابی کارروائی آپریشن مرگ برسرمچار پر سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی میں کہا کہ ایران دہشت گردوں کی سرپرستی کرتا رہا ہے اس کی نشاندہی کی گئی تھی، ایرانی حدود میں ان دہشتگردوں کوسیف ہیون ملا ہوا تھا۔

    پاکستان کے ایران سےبرادرانہ تعلقات رہےہیں ، ایرانی عوام سے تعلقات کو مدنظر رکھ کر پاکستان نے ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کیا۔

    ایرانی حدود میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا خوش آئند بات ہے، پاکستان کیخلاف جتنی بھی پراکسیز ہیں وہ را فنڈ ہوتی ہیں ، افسوس کی بات یہ ہے کہ ایران ان پراکسیز میں میں ملوث رہاہے۔

    افغانستان کی طرف سے بھی پاکستان کیخلاف پراکسیز پہلے شروع ہوئی ، لوگوں کو پتہ ہوناچاہیے کہ پاکستان نے ہمیشہ صبر کیا ہے اور ہمیشہ ہر پڑوسی ملک کیساتھ تعلقات بہترکرنےکی کوشش کی۔

    ان واقعات کے بینفشری وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو غیرمستحکم کرناچاہتے ہیں،ایرانی حکومت کو سوچنا چاہیے کہ یہ حرکت کیسے ہوئی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے، ایرانی حکومت کو پتہ ہوناچاہیے کہ پاکستان کی صلاحیت کتنی ہے۔

    ایرانی حکومت تحقیقات کرے تو ان کو پتہ چلا گا یہ ان کےاپنے خلاف سازش تھی۔

  • پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    واشنگٹن: امریکا نے آخر کار اقرار کر لیا ہے کہ 8 جنوری کو بغداد میں فوجی اڈوں پر ہونے والے ایرانی حملوں میں اس کے فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 جنوری کو عراق میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کے ان میزائل حملوں میں 50 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ ایرانی حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کا علاج عراق، کویت، اور جرمنی میں ہوا تھا، حملے میں زیادہ تر فوجیوں کو سر میں چوٹ لگی تھی، متعدد امریکی فوجی علاج کے بعد ڈیوٹی پر واپس آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران نے امریکا کے خلاف کارروائی جنرل سلیمانی کی موت کے رد عمل میں کی تھی، امریکی صدر ٹرمپ نے حملوں میں کسی فوجی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تردید کی تھی، تاہم 17 جنوری کو امریکی فوجی حکام نے اعتراف کیا تھا کہ ایرانی حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنھیں کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے حملے کے بعد بتایا تھا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان خوف ناک حملوں میں ان کا محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    تہران: گزشتہ رات عراق کے شہر بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کی تصاویر وائرل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا نے امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر فائر کیے گئے بیلسٹک میزائلوں کی وہ تصاویر دکھا دی ہیں جو فوجی اڈے پر پھٹنے کے بعد کی ہیں۔

    تصاویر میں ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے پھٹے ہوئے شیل واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں، سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں جن میں فوجی اڈے پر میزائل پھٹتے دیکھا جا سکتا ہے، اور امریکی اس پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

    عراقی ملٹری کے مطابق گزشتہ رات دو امریکی فوجی اڈوں کو ایران کے اندر سے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کی جانب سے 22 میزائل داغے گئے تھے جن میں سے 17 میزائل عین الاسد بیس جب کہ 5 اربل میں واقع دیگر اتحادی اہداف پر داغے گئے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    عراقی فوج کے مطابق میزائل حملوں میں کوئی عراقی ہلاک نہیں ہوا، جب کہ ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کا کہنا ہے کہ درست صورت حال ایرانی فوج کی جانب سے بتائی جائے گی۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے بیان کے مطابق فوجی اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔ پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

  • اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران نے اس امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملے کے بعد وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا ہے۔

    جواد ظریف نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی گئی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع ایئر بیس پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔