Tag: ایرانی حملے

  • ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یہ بیانات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں، جہاں گزشتہ روز یروشلم اور تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں میزائل حملوں کے بعد دھماکوں کی اطلاعات تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے ملک میں کم از کم چار میزائل گرنے کی جگہوں کی تصدیق کی ہے، تاہم ہلاکتوں یا نقصانات کی تفصیلات ابھی تک اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہیں۔ رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح میزائل حملے میں اسرائیلی فوج کے اہم انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔

    تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق میزائل حملے کا مقصد اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس (IDF C4I) کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ بیر شیبہ میں Gav-Yam ٹیکنالوجی پارک میں واقع ملٹری انٹیلی جنس کی سہولت کو نشانہ بنانا تھا۔

    یہ علاقہ سوروقا میڈیکل سینٹر کے قریب واقع ہے جو جنوبی اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے اسپتال کو معمولی نقصان پہنچا لیکن اس بات پر زور دیا کہ فوجی انفراسٹرکچر ایک درست اور براہ راست ہدف تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے نقصان کی حد یا مطلوبہ اہداف کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات کی توقع کی جا رہی ہیں۔

    اسرائیلی فوج کی ایران کے اراک جوہری ری ایکٹر پر حملے کی تصدیق

    دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے، مقبوضہ زمین کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

  • ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    تل ابیب: ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد متعدد عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئیں، ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد تل ابیب، حیفہ، بیت یام اور دیگر علاقوں میں متعددعمارتیں کھنڈربن گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حملے کے نتیجے میں حیفہ میں آئل ریفائنری، اہم سائنسی تحقیقی مرکز ویزمان انسٹی ٹیوٹ کونقصان پہنچے کی اطلاعات ہیں، بیت یام میں ایرانی میزائل حملے کے بعد متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک، درجنوں زخمی ہوئے ہیں، ایرانی حملوں میں تل ابیب اور حیفہ کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وسطی اسرائیل میں ایرانی حملوں میں ہلاکتیں ہوئیں، مختلف مقامات سے 87 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

    دی گارڈین کے مطابق برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کی جانب سے شمالی شہر کے بندرگاہی انفراسٹرکچر پر بیلسٹک میزائل حملے ہوئے ہیں، جس کے بعد حیفہ کے قریب ایک پاور پلانٹ میں آگ بھڑک گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں بھی دھماکے سنے گئے، جب کہ حیفہ پاور پلانٹ میں ایرانی میزائل حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، بعض ایرانی میزائل تل ابیب کی عمارتوں پر بھی گرے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے کے خلاف اپنے حملے وسیع کر دیے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تنازع چوتھے دن میں داخل ہو گیا ہے، اب تک اس پھیلتی ہوئی جنگ میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

  • ایرانی حملوں سے تل ابیب، بیت یام کھنڈر بن گئے

    ایرانی حملوں سے تل ابیب، بیت یام کھنڈر بن گئے

    ایرانی حملوں سے اسرائیلی شہر تل ابیب اور بیت یام کھنڈر بن گئے ہیں، جگہ جگہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے حملوں نے تل ابیب اور بیت یام سمیت کئی علاقوں کو کھنڈر بنا دیا ہے، عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنی ہیں، متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

    تل ابیب، حیفہ اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل کے کئی شہروں میں سیکڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، رات بھر بمباری کے بعد صبح ہوئی تو لوگ گھروں کا حال دیکھ کر صدمے سے دوچار ہو گئے۔

    تل ابیب

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں میں درجنوں عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، متاثرہ سائٹس پر ریسکیو آپریشن اب بھی جاری ہے۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا کہ ہفتے کے روز اسرائیلی خوف اور افراتفری کا شکار رہے، وسطی اسرائیل پر رات کو ہونے والی ایرانی بمباری میں کئی اپارٹمنٹس تباہ ہو گئے اور کئی شہری بھی ہلاک ہوئے، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    آئی ڈی ایف کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ایرانی میزائلوں کو روک لیا گیا تھا تاہم کئی میزائل – جو بظاہر بڑے دھماکا خیز وار ہیڈز سے لیس تھے – تل ابیب، رمت گن اور ریشون لصیون میں گھروں پر گرے۔

    واضح رہے کہ ایران اور اسرائل کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے، ایران نے حیفہ، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی تنصیبات پر آگ کی بارش کر دی ہے، خیبر، بدر اور عماد میزائل گرنے سے تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے اور سائرن کی آوازیں گونجتی رہیں۔

    دوسری طرف اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں پر کروز میزائلوں سے حملے کیے ہیں، بندر عباس، تبریز، اصفہان، ہرمزگان، کرمانشاہ، مغربی آذربائیجان نشانہ بنے، جن میں 30 فوجی اہلکار شہید ہوئے، اور پچپن شہری زخمی ہوئے، مشرقی آذربائیجان میں ایران نے اسرائیل کے 3 طیارے اور ڈرون مار گرائے، ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران جنگ اب تک تین ایف تھرٹی فائیو سمیت 10 اسرائیلی طیارے گرائے جا چکے ہیں۔

  • ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    واشنگٹن: ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے ٹیلی فون کال کی تصدیق بھی کردی ہے، بتایا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان فون پر بات ہوئی اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا لیکن اضافی تفصیلات فوری طور پر نہیں دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بنکر میں اہم میٹنگ کی ہے جس میں وزیر دفاع اور ملٹری لیڈر شپ کے ساتھ صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے ایک پیغام جاری کیا تھا جس میں کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے پاس ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا یہ بہترین موقع ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ایران نے سرخ لکیر پامال کی، ایرانی حکومت کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا نے بحیرہ عرب میں فوجی مشق کا آغاز کردیا

    بحیرہ عرب : امریکا ایران کشیدگی کے باعث دو روز سے بحیرہ عرب میں جنگی مشقیں جاری ہیں، جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی صدر کے ساتھ مذاکرات کی تجویز مسترد کر دی‘امریکی جارحیت ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا نے بحیرہ عرب میں ایرانی خدشات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی مشق کا آغاز کردیا۔

    امریکی نیوی کا کہنا ہے کہ خلیج فارس میں غیر ظاہر شدہ ایرانی خدشات کے پیش نظر تعینات فضائی طیاروں سے لیس بحری بیڑے کے ساتھ انہوں نے بحیرہ عرب میں مشقیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشقیں اور تربیت امریکی ابراہم لنکن ایئرکرافٹ کیریئر کے ساتھ امریکی میرین کورپس کے تعاون سے کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکا کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کے مطابق اس مشق میں خلیج فارس میں تعینات امریکی ففتھ فلیٹ کے 2 گروہوں نے شرکت کی۔امریکی نیوی کے مطابق 2 روز تک ہونے والی ان مشقوں میں فضا سے فضا میں حملوں کی تربیت کی گئی۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں ماہ ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔

    ایران امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے۔