Tag: ایرانی حکام

  • حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    تہران: ایران نے ثالثی کے کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    خبرایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے قطر اور عمان کو دوٹوک موقف دیا کہ وہ جنگ بندی کیلئے تیار نہیں ہے، ایران صرف اس صورت میں مذاکرات کی میز پر آئے گا جب وہ اسرائیلی حملوں کا حساب برابر کر دے گا۔

    ’ایران نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کی زد میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرے گا‘۔

    واضح رہے کہ عمان نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہوگئے تھے، چھٹا دور حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔

  • ایران کے دفاعی نظام نے اسرائیلی ڈرونز مار گرائے، ایرانی حکام

    ایران کے دفاعی نظام نے اسرائیلی ڈرونز مار گرائے، ایرانی حکام

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے دفاعی نظام نے اسرائیل کے ڈرونز مارگرائے، تصدیق کرسکتے ہیں یہ ڈرون حملے تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تصدیق کرسکتے ہیں یہ ڈرون حملے تھے، میزائل یا جنگی طیاروں سے حملے نہیں کئے گئے۔

    ایرانی حکام کے مطابق تہران کے اردگرد کئی دھماکوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، تہران میں فضائی دفاعی نظام فعال تھا جس نے متعدد ڈرونز مارگرائے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے کسی بھی فوجی مقام کونشانہ نہیں بنایا گیا۔

    ایرانی افواج کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے 3 صوبوں میں فوجی اڈوں پر حملے کیے، ایلام، خوزستان اور تہران میں کیے گئے اسرائیلی حملوں میں محدود نقصان پہنچا ہے۔

    ایرانی افواج کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی حملے میں ہونے والے نقصان کومحدود کیا۔ اسرائیل کو اس کے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا گیا۔

    اسرائیل نے ایران کے 3 صوبوں میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، ایرانی فوج

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر حملوں میں استعمال میزائل تیاری کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر رد عمل دیا گیا تو کارروائی کی جائے گی۔

  • جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    پیرس : فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا ہے جس کا کام ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر امانویل ماکروں ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں، فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا، جس کا مقصد ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مئی 2018 میں امریکا کی جانب سے اس معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران نے اپنے ہاں یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

    یورپ کی کوشش ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے پر عمل درآمد پر راضی کرے جب کہ امریکا پر دباؤ ڈالے کے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو کچھ نرمی کرے۔

  • ٹرمپ سے مذاکرات یا بات چیت ’ذلت‘ ہوگی، ایرانی حکام

    ٹرمپ سے مذاکرات یا بات چیت ’ذلت‘ ہوگی، ایرانی حکام

    تہران: ایران کے حکام نے امریکا کی جانب سے مذاکرات کی دعوت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت ہمارے لیے ذلت ہوگی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے حکام کو بھیجی جانے والی مذاکرات کی دعوت کو حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کردیا اور اپیل کی ہے کہ ٹرمپ سے کسی صورت مذاکرات نہ کیے جائیں۔

    ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی کا کہنا تھا کہ ’امریکا اور ٹرمپ نے تکبر کا راستہ اختیار کرتے ہوئے فیصلے کیے اور وہ جوہری معاہدے سے علیحدہ ہوا، اب وہ ہمارے لیے ابل بھروسہ نہیں اور نہ ہم اُس کے اقدامات کا کسی صورت یقین کرسکتے ہیں‘۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدرنےایرانی ہم منصب کوملاقات کی پیشکش کردی

    ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر علی مطاہری نے ٹرمپ کے بیانات اور وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف بیانات کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے مذاکرات کو ناقابل تصور قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر حکومت بات چیت کا راستہ اختیار کرتی ہے تو یہ ذلت ہوگی۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ 6 اگست کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے جارہا ہے، امریکی اعلان کے بعد سے ایرانی کرنسی کی قدر نیچے آگئی۔

    ایک ہفتہ قبل امریکی صدر نے ایرانی صدر روحانی کو دھمکی دی تھی کہ ’اگر ایران اپنا جوہری پروگرام ملتوی نہیں کرے گا اور امریکا کو دھمکانا نہیں چھوڑے گا تو مستقبل میں بڑی مصیبت کے لیے تیار رہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے کی تبدیلی چاہتے ہیں: امریکی وزیر دفاع

    قبل ازیں امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے ایران سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، ہم بس حکمرانوں کے رویے اور پالیسیوں کی تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔