Tag: ایرانی حکومت

  • ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    تہران : ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کردی اور واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے بڑے پیمانے پر سائبر جنگ شروع کردی، جس کے پیش نظر ایرانی حکومت اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنےکی ہدایت کردی۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی نے واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام عائد کیا اور کہا مبینہ طور پر صارفین کی معلومات اسرائیل بھیجی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران میں انٹرنیٹ کی اسپیڈمیں اسی فیصد فیصدتک کمی کردی گئی تھی اور غیر ملکی ایپ اور ویب سائٹس تک رسائی محدود ہوگئی تھی۔

    ایران کی نیشنل سائبرسیکیورٹی کمانڈ کا کہنا تھا اسرائیل نے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کیخلاف بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب واٹس ایپ نے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط رپورٹس ہماری سروسز کو ایسے وقت میں بلاک کرنے کا بہانہ ہوں گی جب لوگوں کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔” واٹس ایپ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا استعمال کرتا ہے، یعنی بیچ میں کوئی سروس فراہم کرنے والا پیغام نہیں پڑھ سکتا۔

    اس نے مزید کہا کہ "ہم آپ کے درست مقام کا پتہ نہیں لگاتے ہیں، ہم اس بات کا ریکارڈ نہیں رکھتے ہیں کہ ہر کوئی کس کو پیغام بھیج رہا ہے اور ہم ان ذاتی پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے ہیں جو لوگ ایک دوسرے کو بھیج رہے ہیں۔” "ہم کسی بھی حکومت کو بڑی تعداد میں معلومات فراہم نہیں کرتے ہیں۔”

  • حزب اللہ نے ایران کی ایما پر حملے کیے، اسرائیل کا الزام

    حزب اللہ نے ایران کی ایما پر حملے کیے، اسرائیل کا الزام

    یروشلم : اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی سرحد پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے، جس کا حکم اسے ایرانی حکومت نے دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اتوار کو لبنان اسرائیل سرحد پر ہونے والے حملے حزب اللہ نے ایران کی ایما پر کیے۔

    اسرائیل کے چیف ملٹری ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک بریفنگ میں کہا کہ حزب اللہ نے جنوبی غزہ میں ہماری جنگی کوششوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایرانی ہدایات پر اور اس کی مکمل حمایت سے حملے کیے ہیں۔”

    صہیونی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حزب اللہ غزہ میں اسرائیل کی جوابی کارروائی میں خلل ڈالنا چاہتی ہے، ضرورت پڑی تو اسرائیلی فوج 2یا اس سے زائد محاذ پر بھی لڑائی کیلئے تیار ہے۔

    یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2700 سے بڑھ گئی ہے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے حملوں میں اس کے 1400 سے زیادہ شہری ہلاک ہوئے جبکہ 199 یرغمال بنائے گئے ہیں۔

    علاوہ ازیں اسرائیل کے زمینی حملے کے پیش نظر اب تک تقریباً 10 لاکھ فلسطینی شمالی غزہ سے جنوب کی جانب نقل مکانی کرچُکے ہیں۔

  • ایران آگ سے کھیل رہا ہے، ٹرمپ کا روحانی حکومت کو نیا انتباہ

    ایران آگ سے کھیل رہا ہے، ٹرمپ کا روحانی حکومت کو نیا انتباہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے، زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں ایک مرتبہ پھر تہران حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ایران آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے، ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    قبل ازیں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران نے مقررہ حدسے زیادہ یورینیم ذخیرہ کرلی ہے، ایران کو صرف تین سو کلوگرام کم افزودہ یورنیم رکھنے کی اجازت ہے۔

    جس پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ انہوں نے کم افزودہ یورنیم کی پیداوار تین سو کلوگرام سے بڑھا دی ہے، انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر یورپی ممالک اپنی ذمہ داریوں کا پاس کریں تو ایران کا یہ اقدام قابلِ واپسی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران نے مقررہ حد سے زیادہ یورینیم ذخیرہ کرلی

    جواد ظریف کا کہنا تھا اگر یورپی طاقتوں نے ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے لیے عملی اقدامات نہ کیے تو ایران دس دن میں یورینیم کی 3.67 فیصد کی حد سے زیادہ افزدوگی کا عمل شروع کر دے گا۔

    امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا ایران پر زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے، ایران کو کسی بھی سطح پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت دینا ایک غلطی تھی، برطانیہ اور جرمنی ایران سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ اپنا یہ فیصلہ واپس لے

    یورپی یونین نے ایران سے جوہری معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے ایران کی جانب سے یہ قدم ایک ایسے موقع پر اٹھایا گیا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں حالات ویسے ہی کشیدہ ہیں اور ایران نے حال ہی میں آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کرنے والے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا ہے، اس کے علاوہ امریکہ نے ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

  • ایرانی حکومت نے چینی شہریوں کیلئے ویزے کی شرط ختم کردی

    ایرانی حکومت نے چینی شہریوں کیلئے ویزے کی شرط ختم کردی

    تہران : ایرانی سیاحت کونسل نے چینی شہریوں کےلیے ویزے کی شرط ختم کردی، کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ سیاحت کا شعبہ معاشی مشکلات کے حل میں مدد فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت جلد ہی چینی شہریوں کے لیے ویزہ کی شرط ختم کر رہی ہے تا کہ امریکا کی طرف سے ایران پرعائد کردہ اقتصادی پابندیوں کوغیرمؤثر بنانے کے لیے چینی سیاحوں کو ایران میں داخل ہونے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت نے جمہوریہ چین کے باشندوں کے لیے ویزہ کی شرط ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    ایرانی سیاحت کونسل کے چیئرمین علی اصغر مونسان نے بتایا کہ ہمارا ہدف چین کے دو ملین سیاحوں کو ایران میں سیاحت کے لیے آنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی سیاحت کا شعبہ پابندیوں کا ہدف نہیں بنا، سیاحت کا شعبہ امریکا کی طرف سے عائد کردہ سخت ترین اقتصادی پابندیوں کے باعث درپیش معاشی مشکلات کے حل میں مدد فراہم کرے گا۔

    ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق 12 مارچ سے اب تک 52 ہزار چینی باشندے ایران کی سیاحت کےلیے آچکے ہیں، چینی سیاحوں کی تعداد لاکھوں تک لے جانے کے لیے ویزہ کی شرط ختم کی جا رہی ہے۔

  • ایران عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہا ہے، خالد بن سلمان

    ایران عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہا ہے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن/ریاض : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے ایران پر دہشت گردی کےا لزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران پوری دنیا میں دہشت گردی کا معاون اور پشت پناہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادی خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دنیا بھر میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات اور دہشت گردی سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت نے پوری دنیا کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی شام میں مداخلت کےباعث لاکھوں شامی شہری ہجرت پر ہوئے اور لاتعداد شامیوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    [bs-quote quote=”ایران نے حزب اللہ کا قیام عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کےلیے کیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خالد بن سلمان” author_job=”سعودی سفیر”][/bs-quote]

    سعودی سفیر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عراق میں پھیلنے والی فرقہ واریت کی جنگ میں ایرانی حکومت ملوث ہے جبکہ اپنے ہی ملک میں دوسرے ممالک کے سفارت خانوں پر بلوائیوں کے ذریعے حملے کرواکر انہیں نذر آتش کرواتا ہے۔

    شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل میں بھی ایران ملوث ہے، ایرانی نظام نے مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک عراق وشام کو تباہ و برباد کرنے کے لیے فرقہ واریت کو ہوا دی۔

    امریکا میں تعینات سعودی شہزادے نے ٹویٹ کیا کہ ایرانی حکومت نے عرب ممالک کو نقصان پہنچانے کےلیے حزب اللہ کو وجود بخشا اور اب ایرانی حکومت خطے میں حوثی جنگجوؤں کی صورت میں ایک اور حزب اللہ بنارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھاکہ سعودی عرب خطے میں ایک اور حزب اللہ کی تشکیل نہیں ہونے دے گا۔

    ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    یاد رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے کہاتھا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیاتھا کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔

  • ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لینڈی گراہم نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ یورپی قیادت سنگین جرائم کی مرتکب ایرانی حکومت کی رضا حاصل کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کررہی ہے جو پورے کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے سرکردہ رکن سینیٹر لینڈی گراہم نے امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے تعلقات برقرار رکھنے پر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جو یورپی ممالک ایران کے ساتھ تعلق رکھے ہوئے ہیں وہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ظالم ملک ایران کی رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی رکن لینڈی گراہم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والی ایرانی حکومت کے ساتھ یورپی قیادت کا رویہ پورے یورپ کے باعث ننگ و عار ہے‘۔

    امریکی سینیٹر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ایران کا موجودہ نظام ظلم و جبر پر مبنی ہے جسے ایرانی عوام کی گردنوں پر مسلط کیا گیا ہے لیکن ایرانیوں کی جانب مذکورہ نظام کی کبھی حمایت نہیں کی گئی‘۔

    سینیٹر لینڈی گراہم کا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کی موجودہ حکومت کا مؤقف دوسری عالمی جنگ اور جرمن آمر ہٹلر کی پالیسیوں اور رویوں سے شباہت پیش کرتا ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے ٹویٹر پر دیئے گئے پیغام میں کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی خوشنودی کے حصول کے کوشاں یورپی قیادت کو ایران قوم کی موجودہ نظام سے نکلنے اور بہتر نظام گزارنے کے لیے بلند ہونے والے چیخ و پکار سنائی نہیں دے دیتی؟

    لینڈی گراہم نے کہا کہ مظلوم ایرانی عوام کی صدائیں کانگریس میں بھی ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سب سے زیادہ سنائی دیتی ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹر نے یورپی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے آیت اللہ نظام کے خلاف تیار کی گئی حکمت عملی میں صدر ٹرمپ کا ساتھ دیں اور متحد ہوکر مظلوم ایرانیوں کو جبر نظام سے چھٹکارا دلوائیں۔

    یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔

  • فٹبال کا بخار، ایرانی حکومت نے 39 برس بعد خواتین کے لیے قانون میں‌ نرمی کردی

    فٹبال کا بخار، ایرانی حکومت نے 39 برس بعد خواتین کے لیے قانون میں‌ نرمی کردی

    تہران: ایران کی حکومت نے فٹبال ٹیم کی پہلے میچ میں کامیابی کے بعد خواتین کو  بڑا تحفہ دینے کا اعلان کردیا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران اور اسپین کے مابین 20 جون کی رات ساڑھے دس بجے کھیلے جانے والے میچ کو دیکھنے کے لیے آزادی اسٹیڈیم میں خصوصی انتظامات کیے جائیں گے۔

    ایران میں 1979 کو  آنے والے اسلامی انقلاب کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ خواتین بھی اسٹیڈیم جاکر میچ دیکھ سکیں گی، انتظامیہ کی جانب سے گراؤنڈ میں بڑی اسکرین نصب کی جائے گی جبکہ ایک لاکھ شرکاء کے بیٹھنے کے لیے بھی انتظامات کیے جائیں گے۔

    صوبائی حکومت نے یہ فیصلہ پہلے میچ میں فتح کے بعد کیا، فیفا ورلڈ کپ کا آغاز ہونے کے دوسرے روز ایران اور مراکش کی ٹیمیں مدمقابل تھیں جس میں تہران نے 1 گول سے مقابلہ اپنے نام کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ 2018: یوروگوائے اور ایران کا فاتحانہ آغاز

    ٹیم کی کامیابی کے بعد ایران کے مختلف علاقوں میں فٹبال کے مداح گلیوں میں نکل گئے تھے اور انہوں نے فتح پر خوب جشن منایا تھا، حیران کُن طور پر اس میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل تھی جو اپنی ٹیم کی جیت پر خوشی سے نہال نظر آرہی تھی۔

    مقامی انتظامیہ کی جانب سے پہلے میچ کے لیے اسٹیڈیم میں اسکرین لگانے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم بعد میں مذہبی جماعتوں کی تنقید کے بعد حکومت نے اسے واپس لے لیا تھا جس کے بعد سینیما گھروں میں بڑی تعداد میں شائقین نے مقابلہ دیکھا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: ایران: مردوں کے بھیس میں فٹبال میچ دیکھنے والی 8 خواتین گرفتار

    ایرانی میڈیا کے مطابق بدھ 20 جون کو ہونے والے میچ کو دیکھنے کے لیے ایک لاکھ افراد کی آمد متوقع ہے جس کے لیے سیکیورٹی کے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔

    ایران میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی رکن پارلیمنٹ طیبیہ سیوشی کا کہنا ہے کہ ’حکومت کی جانب سے یہ اعلان خوش آئند ہے اور امکان ظاہر کیا جاسکتا ہے کہ اب ہمارے یہاں پالیسی تبدیل ہونے جارہی ہے’ْ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایرانی حکومت دہشت گردوں کے تعاقب کے بیانات دیتی رہتی ہے، سرتاج عزیز

    ایرانی حکومت دہشت گردوں کے تعاقب کے بیانات دیتی رہتی ہے، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ  سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے دہشت گردوں کا تعاقب کرنے کے بیانات آتے رہتے ہیں،ایرانی حکومت سے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے متعلق معلومات فراہم کریں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی۔

    ایرانی حکومت کی جانب سے پاکستانی میں کارروائیوں کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردوں سے متعلق ایران کے بیانات آتے رہتے ہیں۔

    افغان حکام کی جانب سے 50 افغان فوجی مارے جانے کا بیان مسترد کرنے پر مشیر خارجہ نے کہا  کہ چمن میں جو کچھ ہوا اس پر افسوس ہے، افغان سفیر کے مطابق ان کا نقصان کم ہوا ہے تو یہ اچھی بات ہے,افغانستان سے کہا ہے کہ وہ گولی کے بجائے سفارتی زبان میں بات کرے۔

    بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ  اور بونیر کے شہری طاہر کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اس ضمن  میں دفتر خارجہ بیان جاری کر چکا ہے۔