Tag: ایرانی صدر

  • ایرانی صدر کی شاندار میزبانی پر پاکستانی حکومت و عوام کا تہہ دل سے شکریہ

    ایرانی صدر کی شاندار میزبانی پر پاکستانی حکومت و عوام کا تہہ دل سے شکریہ

    اسلام آباد : پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے ایرانی صدر کی شاندار میزبانی پر پاکستانی حکومت و عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے صدرِ ایران کے حالیہ کامیاب اور تاریخی دورۂ پاکستان پر حکومتِ پاکستان، عوام اور تمام ریاستی اداروں کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا ہے۔

    ایرانی سفیر نے اپنے بیان میں کہا کہ "پاکستان ایک دوست، برادر اور ہمسایہ ملک ہے” اور صدرِ ایران کے دورے کے دوران پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے جو محبت، خلوص اور گرمجوشی دیکھنے کو ملی، وہ قابلِ تعریف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس دورے کو یادگار اور تاریخی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، جبکہ صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کی پرتپاک میزبانی بھی شکریے کی مستحق ہے۔

    ایرانی سفیر نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی شرکت اور ان کے مثبت کردار کو دورے کی کامیابی کا اہم عنصر قرار دیتے ہوئے ان کی گہری قدر دانی کی۔

    اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزارتِ خارجہ کے عملے کی اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کو بھی سراہا۔

    سفیر رضا امیری نے نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے لاہور میں دی گئی گرمجوش میزبانی پر بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان 12 اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے، جن میں تجارت، انفراسٹرکچر، ثقافت اور دیگر شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات تاریخی، ثقافتی اور تزویراتی بنیادوں پر قائم ہیں، اور یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے اور مضبوط باب کا آغاز ثابت ہوگا۔

  • ایرانی صدر کی وزیراعظم ہائوس آمد پر پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش

    ایرانی صدر کی وزیراعظم ہائوس آمد پر پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش

    اسلام آباد(3 اگست 2025): ایران کے صدر مسعود پزشکیان وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی وزیراعظم ہائوس آمد پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا، ایرانی صدر کے اعزاز میں پروقار استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔

    دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا اور خیر سگالی کلمات کا تبادلہ کیا جس کے بعد فوٹو سیشن ہوا، استقبالیہ تقریب کے آغاز پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے چاک وچوبند دستوں نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

    وزیراعظم نے ایران کے صدر کا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ، وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ سمیت وفاقی کابینہ کے اراکین احمد چیمہ، علی پرویز ملک، ہارون اختر خان، طارق فاطمی سمیت اعلیٰ حکام سے تعارف کروایا۔

    بعد ازاں ایران کے صدر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اپنے کابینہ اراکین کا تعارف کرایا، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم ہائوس کے سبزہ زار میں یادگاری پودا بھی لگایا۔

    اس موقع پر عالم اسلام کی ترقی و خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر وفود کی سطح پر ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کے باہمی روابط کے فروغ اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

  • صدر مملکت کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ متوقع

    صدر مملکت کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ متوقع

    اسلام آباد(3 اگست 2025): صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر آج سے باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کریں گے، ایرانی صدر، وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے اور اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت کی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں وفود کی سطح پر بات چیت کی جائے گی، پاک ایران باہمی معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔

    ڈاکٹر مسعود پزیشکیان چئیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گے، ایرانی صدر کے اعزاز میں ظہرانے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کی صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات شیڈیول ہے، صدر مملکت کی جانب سے ایرانی صدر کے اعزاز میں عشائیہ بھی متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ باہمی ملاقاتوں میں پاک ایران تعلقات کے مزید فروغ، پاک ایران باہمی منسلکی، توانائی و تجارت میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، پاک ایران سرحدی انتظام و سلامتی اور زائرین کے حوالے سے بھی بات چیت متوقع ہے۔

    ملاقاتوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات چیت بھی متوقع ہے، ایران کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں شمولیت و فعال کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان پہنچ گئے

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان پاکستان پہنچ گئے

    لاہور(2 اگست 2025): ایران کے صدر مسعود پزشکیان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں، ایرانی صدر اپنے دورہ پاکستان کا آغاز لاہور سے کریں گے اور تاریخی شہر میں علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے۔

    وہ لاہور میں مختصر قیام کے بعد اسلام آباد روانہ ہوں گے، یاد رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ صدر مسعود پیزشکیان وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

    پاکستان روانگی سے قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے میڈیا سے گفتگو کی تھی جس میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بتایا کہ دورے کے دوران سرحدی سلامتی، علاقائی امن کے امور زیرِ بحث آئیں گے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سرحدی منڈیاں اور رابطے باہمی تعاون کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں، وہ پاکستان اور چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں جس سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔

    مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے کہ دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے، پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔

  • اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر کے زخمی ہونے کا انکشاف

    اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر کے زخمی ہونے کا انکشاف

    تہران(13 جولائی 2025): گزشتہ ماہ جنگ کے دوران ایران پر اسرائیلی حملے کے دوران ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔

    ایران کی سرکاری میڈیا فارس نیوز کے مطابق یہ حملہ 16 جون کو تہران کی عمارت پر ہوا  تھا جہاں سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس جاری تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اجلاس میں ایرانی صدر پزشکیان، اسپیکر پارلیمنٹ محمد باقر قالیباف، عدلیہ کے سربراہ محسنی ایجیئی اور دیگر اعلیٰ حکام اس اجلاس میں شریک تھے، عمارت کے داخلی اور خارجی راستوں پر چھ میزائل داغے گئے، جن کا مقصد حکام کے نکلنے کا راستہ بند کرنا تھا۔

    یہ پڑھیں: ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

    ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دھماکوں کے بعد متاثرہ منزل کی بجلی منقطع ہو گئی تھی، عمارت سے نکلنے کے دوران صدر پزشکیان سمیت کچھ حکام کو ہلکی چوٹیں آئیں، خاص طور پر ان کی ٹانگ میں معمولی زخم آیا۔

    جبکہ چند روز پہلے ایرانی صدر پزشکیان نے امریکی میزبان ٹکر کارلسن کو ایک انٹرویو میں حملے کی تصدیق کی اور کہا تھا کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کوشش کی لیکن ناکام رہا، ایرانی صدر

    اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کوشش کی لیکن ناکام رہا، ایرانی صدر

    ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا تاہم امریکا اس میں ملوث نہیں تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے دی گارجین کے مطابق ایران کے صدر مسود پیزشکیان نے اسرائیل پر خود کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا کو ایک انٹرویو میں ایرانی صدر نے اس بات کا انکشاف کیا اور کہا کہ اسرائیل نے میری جان لینے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہا۔ اس نے اس جگہ کو نشانہ بنایا جہاں میں میٹنگ کر رہا تھا، تاہم امریکا اس حملے میں ملوث نہیں تھا۔

    مسود پزشکیان جنہوں نے گزشتہ ماہ اسرائیل اور ایران کے درمیان لڑی جانے والی 12 روزہ جنگ کے بعد کسی مغربی میڈیا کو پہلا انٹرویو دیا۔ اس میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ ہم نے شروع نہیں کی اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ جنگ کسی بھی طرح جاری رہے، لیکن اسرائیلی حملوں کا دوبارہ خدشہ برقرار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کو جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن امریکا پر اعتماد کا فقدان ہے۔ مذاکرات کے لیے واشنگٹن کو اعتماد بحالی کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے ایران پر 13 جون کو فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں ایرانی کمانڈرز سمیت کئی ایٹمی سائنسدان جاں بحق ہو گئے تھے۔

    اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع نے دوران جنگ ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ اور عالمی طاقتوں کی مداخلت سے دونوں ممالک میں جنگ بندی ہونے کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کی جوہری صلاحیتیں مکمل ختم کر دیں۔

    اسی دوران امریکا نے بھی ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملے کر کے انہیں تباہ اور ایران کی ایٹم بم بنانے کی صلاحیت مکمل ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    تاہم ایرانی حکام اور آئی اے ای اے نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/irans-atomic-energy-agency-announces-resumption-of-nuclear-program/

  • ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    تہران: ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔

    ایران کا موقف ہےکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایرانی تنصیبات پر حملے رکوانے میں ناکام رہی جبکہ اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت بھی نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے اور خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

      یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل پاس کیا اور اسی دن یعنی 25 جون کو ہی آئین کی نگران کونسل نے بھی حکومت کے لئے لازم الاجرا، اس قانون کی تائید کردی۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران حکومت کے لئے لازم الاجرا اس قانون کا بل ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

  • سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا رابطہ، فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی ولی عہد اور ایرانی صدر کا رابطہ، فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم

    سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیرِاعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود بزشکیان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے، اس دوران ایران اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے فائر بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود بزشکیان سے گفتگو کے دوران سعودی عرب کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ معاہدہ خطے میں امن و استحکام کی بحالی میں معاون ہوگا اور کشیدگی میں اضافے کے خدشات کو کم کرے گا۔

    رپورٹس کے مطابق اس موقع پر اُنہوں نے واضح کیا کہ مملکت ہمیشہ سے اختلافات کے حل کے لیے سفارتی ذرائع اور بات چیت کی حامی رہی ہے اور اسی راہ کو خطے میں دیرپا استحکام کا مؤثر ذریعہ سمجھتی ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے نیوکلیئر اینڈ ریڈیالوجیکل ریگولیٹری کمیشن کا اتوار کے روز کہنا تھا کہ امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور خلیجی خطے میں کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔

    کمیشن نے X پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ ”امریکی فوج کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں مملکت اور عرب خلیجی ریاستوں کے ماحول پر کوئی تابکار اثرات نہیں پائے گئے۔”

    سعودی عرب میں تابکاری کاسراغ نہیں ملا،سعودی نیوکلیئرکمیشن خلیجی ممالک میں تابکاری نہیں پائی گئی،

    کویت نے بھی واضح کیا کہ فضائی حدود یا پانیوں میں تابکاری میں اضافہ نہیں دیکھا گیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے بعد بحرین نے حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ بحرین کے سرکاری اداروں میں ریموٹ ورکنگ سسٹم کا اعلان کر دیا گیا ہے جس کے تحت 70فیصد تک سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایرانی قوم سے متحد ہونے اور نسل کشی کے مجرم کی جارحیت کا طاقت سے مقابلہ کرنا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی ہے کہ ہر اختلاف، مسئلے اور رکاوٹ کو آج ختم کردیں، ہمیں اس نسل کش مجرمانہ جارحیت کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا۔

    ایرانی صدر نے مزید کہا ایران حملہ آور نہیں ہے اور نہ ہی جنگ چاہتا ہے،  جوہری ہتھیاروں کے حصول کا بھی کوئی ارادہ نہیں لیکن ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھےگا، کیونکہ جوہری توانائی سے مستفید ہونا ایران کا حق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی حکام نے ایک بیان میں ثالث قطر اور عمان کو آگاہ کیا تھا کہ حالت جنگ میں اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    ایرانی عہدیدار نے ثالث کو بتایا کہ تہران حملے کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا تاہم اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے بعد مذاکرات ہوسکیں گے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    یاد رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

  • پوری اسلامی دنیا ایران کی پشت پر کھڑی ہے، محمد بن سلمان

    پوری اسلامی دنیا ایران کی پشت پر کھڑی ہے، محمد بن سلمان

    تہران : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت ایران سے تنازع بڑھانا چاہتی ہے تاکہ امریکا بھی اس جنگ میں شامل ہو۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایران دانش مندانہ اقدام کرے گا، سعودی عرب ایران کے بھائیوں کے ساتھ ہے، آج پوری اسلامی دنیا ایران کی پشت پر کھڑی ہے۔

    اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد سے میری کوشش رہی ہے کہ خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کو مضبوط کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت نے ہر اُس جگہ رکاوٹیں کھڑی کیں اور تخریب کاری کی جہاں سے ہم کچھ حاصل کرنا چاہتے تھے، ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران مل کر خطے کو پرامن بنائیں گے۔

    یاد رہے کہ 2023 میں برسوں کی دشمنی کے بعد سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

    مزید پڑھیں : فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    اس سے قبل فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی ایران کے صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے ایران سے جوہری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔ ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام باعث تشویش ہے۔