Tag: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں

    تہران : ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں حادثے کی وجوہات بتائی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔

    رپورٹ میں بتایا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکارہوا، تخریبی کارروائی کے شواہد نہیں ملے، ہیلی کاپٹر پر گولی لگنے یا اس جیسے کسی نقصان کے نشانات نہیں ملے، ہیلی کاپٹر میں بلندی سے ٹکرانے کے بعد آگ لگی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر مقررہ راستے سے نہیں ہٹا اور پائلٹ نے حادثے سے ڈیڑھ منٹ قبل دو دیگر ہیلی کاپٹرز سے رابطہ کیا، فلائٹ کے عملے کے ساتھ کنٹرول ٹاور کی بات چیت میں کوئی مشکوک صورت حال سامنے نہیں آئی۔

    یران کے ڈرونز نے پیر کی صبح پانچ بجے حادثے کی جگہ کی نشاندہی کی تھی، جس کے بعد سرچ ٹیمیں مقام پر پہنچیں، علاقے میں ناہموار راستے، سرد موسم اور دھند کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات ہوئیں۔

    یاد رہے حادثے سے قبل تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود صدر رئیسی کے چیف آف اسٹاف غلام حسین اسماعیلی نے بتایا تھا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کا پائلٹ کانوائے کا انچارج تھا، ہیلی کاپٹروں نے پرواز کی تو موسم ٹھیک تھا لیکن پرواز کے پینتالیس منٹ بعد صدارتی پائلٹ نے کہا کہ بادل سے بچنے کے لیے پرواز اونچی کریں۔

    ایرانی اہلکار کا کہنا تھا کہ تیس سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہوگیا ہے ، جس پر ہمارےپائلٹ نے قریبی تانبے کی کان پر ہیلی کاپٹر اتارا۔

    غلام حسین اسماعیلی نے بتایا تھا کہ صدر کے پائلٹ، وزیر خارجہ اور صدر کے محافظ کو فون کیا مگر جواب نہ ملا۔

    حادثے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نماز جمعہ کے پیش امام آل ہاشم نے کال اٹھائی، جن کی حالت ٹھیک نہیں تھی، انھوں نے بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کو حادثہ ہوگیا ہے۔

    اہلکار نے کہا تھا کہ جب ہم جائے حادثہ پر پہنچے تو آیت اللہ رئیسی اور دیگر حکام موقع پر ہی جاں بحق ہوچکے تھے لیکن محمد علی آل ہاشم کی موت حادثے کے متعدد گھنٹے بعد ہوئی تھی۔

    یاد رہے 19 مئی کو ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کس طرح پیش آیا اور آخری لمحات میں کیا ہوا؟

    ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کس طرح پیش آیا اور آخری لمحات میں کیا ہوا؟

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی تفصیلات آنا شروع ہوگئیں ، جس میں آخری لمحات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاں بحق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    ۔تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود صدر رئیسی کے چیف آف اسٹاف غلام حسین اسماعیلی نے بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کا پائلٹ کانوائے کا انچارج تھا، ہیلی کاپٹروں نے پرواز کی تو موسم ٹھیک تھا لیکن پرواز کے پینتالیس منٹ بعد صدارتی پائلٹ نے کہا کہ بادل سے بچنے کے لیے پرواز اونچی کریں۔

    ایرانی اہلکار کا کہنا تھا کہ تیس سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہوگیا ہے ، جس پر ہمارےپائلٹ نے قریبی تانبے کی کان پر ہیلی کاپٹر اتارا۔

    غلام حسین اسماعیلی نے بتایا کہ صدر کے پائلٹ، وزیر خارجہ اور صدر کے محافظ کو فون کیا مگر جواب نہ ملا۔

    حادثے سے متعلق انہوں نے مزید بتایا کہ نماز جمعہ کے پیش امام آل ہاشم نے کال اٹھائی، جن کی حالت ٹھیک نہیں تھی، انھوں نے بتایا کہ صدارتی ہیلی کاپٹر کو حادثہ ہوگیا ہے۔

    اہلکار نے کہا کہ جب ہم جائے حادثہ پر پہنچے تو آیت اللہ رئیسی اور دیگر حکام موقع پر ہی جاں بحق ہوچکے تھے لیکن محمد علی آل ہاشم کی موت حادثے کے متعدد گھنٹے بعد ہوئی تھی۔

    یاد رہے 19 مئی کو ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔

  • ’’مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلایا‘‘ ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر کریش ہونے سے قبل آخری سرگرمی

    ’’مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلایا‘‘ ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر کریش ہونے سے قبل آخری سرگرمی

    ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنی جان گنوانے والے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی آخری سرگرمی کیا تھی، اس حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی۔

    کئی بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے ایرانی صدر کی تازہ ترین تصاویر شائع کی ہیں، حادثے سے قبل ابراہیم رئیسی کی آخری سرگرمی کا ان تصاویر اور ویڈیوز سے پتا چلتا ہے۔ تصاویر میں ان کے ساتھ آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف بھی موجود ہیں۔ اتوار کو دونوں نے دریائے آراس پر ڈیم کا افتتاح کیا تھا۔

    شائع کی گئی تصاویر میں ابراہیم رئیسی کو ایک ایرانی وفد کے ہمراہ ایران کے پڑوسی ملک آذربائیجان کے سرکاری دورے کے دوران دکھایا گیا ہے۔

    یہ ہیلی کاپٹر حادثہ سے چند گھنٹے پہلے کے مناظر ہیں۔ ابراہیم رئیسی ایک تصویر میں مسکراتے ہوئے ہاتھ ہلاتے ہوئے دکھائی دیے۔ ساتھ ہی الہام علی یوف بھی ان کے ہمراہ خوشگوار موڈ میں ہیں۔

    ابراہیم رئیسی اور الہام علی یوف ایک تصویر میں مصافحہ کرتے نظر آرہے ہیں جبکہ دیگر میں وہ مشترکہ ملاقاتوں میں ایک ساتھ نظر آئے۔ ابراہیم رئیسی اتوار کی صبح ایران کے مشرق میں واقع ملک آذربائیجان گئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اطلاعات کے بعد ان کے بارے میں غیر یقینی صورتحال تھی اور فوری طور پر ان کے جاں بحق ہونے کا پتا نہیں چل سکا تھا۔

    صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے پر آرمی چیف کا اہم حکم (arynews.tv)

    میڈیا ذرائع ہیلی کاپٹر تلاش کرنے کا دعویٰ کررہے تھے تو دوسری جانب ہلال احمر نے ان دعوؤں کی نفی کی تھی، بعد ازاں ایران کے نائب صدر برائے ایگزیکٹیو امور محسن منصوری نے بتایا تھا کہ ایرانی صدر کے وفد میں شامل دو افراد کا ریسکیو ٹیم سے رابطہ ہوا ہے۔

    حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2023 میں تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے پر مسلح حملے اور آذربائیجان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے دونوں ملکوں میں تعلقات میں سرد مہری کا شکار تھے، تاہم اس کے باوجود ایرانی صدر یہ دورہ کررہے تھے۔

    واضح رہے کہ ایرانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کو لے جانے والا ایک ہیلی کاپٹر اتوار کو آذربائیجان کے پہاڑی علاقوں میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور طیارے میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • صدر مملکت اور دیگر سیاسی رہنماؤں کا ایرانی صدرکے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس

    صدر مملکت اور دیگر سیاسی رہنماؤں کا ایرانی صدرکے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس

    اسلام آباد : صدر مملکت آصف زرداری اور دیگر رہنماؤں نے ہیلی کاپٹرحادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے، صدر مملکت آصف زرداری نے ہیلی کاپٹرحادثے میں ایرانی صدر اور وزیرخارجہ کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کیا۔

    عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، آصف زرداری

    آصف زرداری نے کہا کہ صدر رئیسی امت مسلمہ کے اتحاد کے بڑے حامی تھے ، عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، ایرانی صدر فلسطین اور کشمیری عوام پرمسلمانوں کےدردکودل سےمحسوس کرتے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، آج پاکستان عظیم دوست کھو دینے پر سوگوار ہے، ایرانی صدردوطرفہ تعلقات مضبوط بنانےکیلئےپرعزم تھے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ابراہیم رئیسی کو علاقائی اور اسلامی ممالک کے تعلقات بڑھانے پر یاد رکھا جائے گا۔

    ایرانی صدر پاکستان کے بہترین دوست تھے ، محسن نقوی

    وفاقی وزیرداخلہ نے بھی ایرانی صدر ، وزیر خارجہ ودیگر ساتھیوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت پر دلی رنج اور صدمہ ہوا ہے، ایرانی حکومت اور عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں، پاکستانی حکومت اور عوام دکھ کی گھڑی میں ایران کیساتھ کھڑی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر پاکستان کے بہترین دوست تھے ، حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ایرانی صدر سے ملاقات یادگار رہی، پاک ایران تعلقات کیلئےان کی خدمات کوہمیشہ یادرکھا جائے گا۔

    ایرانی صدر کی شہادت ایران کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے، مریم نواز

    وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقا کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں اور ایرانی عوام سے اظہار ہمدردی و تعزیت کی۔

    مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کی شہادت ایران کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے، ایران کے عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات کیلئے ان کی خدمات کو فرموش نہیں کیا جائے گا۔

    ایرانی صدر کے انتقال سے پاکستان مخلص دوست سے محروم ہوگیا، عمر ایوب

    قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب نے ایرانی صدر،وزیرخارجہ ودیگررفقا کے ہیلی کاپٹر حادثےمیں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی عوام سے تعزیت کی۔

    عمرایوب کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر کے جانے سے پوری مسلمہ کا نقصان ہوا، امت مسلمہ ایک عظیم اور دلیر لیڈر سے محروم ہو گئی، ان کے انتقال سے پاکستان مخلص دوست سے محروم ہوگیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ایرانی صدر رئیسی خطے کی ترقی اور خوشحالی کے داعی تھے، مشکل گھڑی میں ایرانی عوام کےدکھ میں برابر کے شریک ہیں، پاکستان کی عوام ان کے انتقال پر غمزدہ ہے۔

    خیال رہے ایرانی صدرڈاکٹر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوگئے، وہ مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکےواپس جارہے تھےکہ تبریزکے مقام پران کا ہیلی کاپٹرگرکرتباہ ہوگیا

    حادثے میں ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار وزیرخارجہ امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنرملک رحمتی اور خامنہ ای کے ترجمان نمائندہ ولی فقیہ اور مشرقی آذربائیجان میں امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل ہاشم بھی جاں بحق ہوگئے۔.

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔۔ وہ ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد تین ہیلی کاپٹروں کے قافلے کی شکل میں تبریز جارہے تھے جبکہ صدر رئیسی کے قافلے میں شامل دیگر دو ہیلی کاپٹرتو منزل پرپہنچ گئے لیکن ان کا ہیلی کاپٹرمنزل پر نہ پہنچ سکا۔

    صدرکا ہیلی کاپٹرلاپتا ہوتے ہی ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل باقری نے پاسدران انقلاب، پولیس کمانڈکی تمام سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس پندرہ ڈرون نے ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹرکی تلاش شروع کی، ترکیے نے بھی ریسکیومیں حصہ لیا اور چودہ گھنٹے بعد ترک ڈرون نے ایک پہاڑ پرایرانی صدرکے ہیلی کاپٹرکا ملبہ ملنے کی اطلاع دی۔

  • ایرانی صدر نے دورہ پاکستان پر روانہ ہونے سے پہلے کیا کہا؟

    ایرانی صدر نے دورہ پاکستان پر روانہ ہونے سے پہلے کیا کہا؟

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد روانہ ہونے سے پہلے تہران میں پریس کانفرنس کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد روانہ ہونے سے پہلے تہران میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان عوامی اور حکومتی سطح پر تاریخی تعلقات قائم ہیں۔ ماضی سے لے کر آج تک دونوں کے درمیان بہت اچھے سیاسی، اقتصادی اور مذہبی تعلقات ہیں۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ مختلف بین الاقوامی مسائل پر ایران اور پاکستان مشترکہ موقف رکھتے ہیں جن میں انسانی حقوق، فلسطین اور دہشت گردی کے خلاف جنگ وغیرہ شامل ہیں۔ دونوں ممالک ان امور پر ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ سیکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی امور پر مذاکرات ہوں گے، باہمی تجارت کا حجم بڑھاکر 10 ارب ڈالر تک لے جائیں گے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ پاکستان ایرانی مارکیٹ سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ ان کے دورے کے دوران ایرانی تجارتی وفد اس حوالے سے پاکستانی تاجروں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کرے گا۔

  • ایرانی صدر کا فوجی کمانڈروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان

    ایرانی صدر کا فوجی کمانڈروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شام میں پاسدارن انقلاب کے فوجی کمانڈروں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے پیغام میں کہا ہے اسرائیل کی جانب سے پاسداران انقلا ب کے اہلکاروں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ دہشت گردانہ اقدام کیا گیا۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان جنایات اور بزدلانہ اقدامات کا ہرحال میں جواب دیا جائے گا، یہ حملے غاصب حکومت کی شکست کی دلیل ہیں، صہیونی حکومت اپنے ناپاک عزائم حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روزشام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیل فوج کے حملے میں پاسداران انقلاب کے پانچ ملٹری مشیر جاں بحق ہو ئے، اسرائیلی فوج نے چار منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا تھا۔

    اس حملے میں پاسدران انقلاب میں قدس فورس کے انٹیلی جنس سربراہ محمد کاظمی المعروف حاجی صادق اور ان کے جانشیں سمیت پانچ فوجی کمانڈرز جان سے گئے، مارے جانے والے دیگر چاربڑے فوجی کمانڈروں میں حجۃ اللہ امیدوار، علی آقازادہ، حسین محمد اور سعید کریمی شامل ہیں۔

     ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے ارکان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے، پاسدران انقلاب کا کہنا ہے اعلیٰ فوجی کمانڈر شام میں مشن پر تھے۔

  • ایرانی صدر لاطینی امریکا پہنچ گئے، امریکا ایران مذاکرات بحال

    ایرانی صدر لاطینی امریکا پہنچ گئے، امریکا ایران مذاکرات بحال

    تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاطینی امریکا کے دورے پر وینزویلا پہنچ گئے، امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی کی بھی تصدیق کر دی گئی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر لاطینی امریکا کے دورے پر وینزویلا پہنچ گئے ہیں، صدر ابراہیم رئیسی لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

    ایرانی صدر کیوبا اور نکاراگوا بھی جائیں گے، لاطینی امریکا کے اپنے پہلے دورے میں، ایران کے سخت گیر صدر نے پیر کے روز اپنے وینزویلا کے ہم منصب سے ملاقات کی اور امریکا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک ’’مشترکہ دشمن‘‘ موجود ہے۔

    صدر ابراہیم رئیسی کے وینزویلا کے دورے سے ٹھیک ایک سال اور ایک دن قبل وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے ایرا کا دورہ کیا تھا، یہ دونوں ممالک امریکی اقتصادی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

    رئیسی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط ’’معمولی نہیں ہیں، بلکہ ایک اسٹریٹجک تعلقات ہیں‘‘، انھوں نے اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کے ’’مشترکہ مفادات اور ہمارے مشترکہ دشمن ہیں۔‘‘

    ایرانی میڈیا کے مطابق دوسری جانب ایران نے امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے عمان میں مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے، ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے عمانی حکام کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا جا سکتا ہے، سفارتی عمل کو کبھی نہیں روکا، اور امریکا کے ساتھ خفیہ بات چیت نہیں کی۔

  • پاکستان کیساتھ معاشی سطح پر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں،  ایرانی صدر

    پاکستان کیساتھ معاشی سطح پر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ایرانی صدر

    پشین : ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کیساتھ معاشی سطح پر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں، منصوبوں سے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی مزید مضبوط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کےدرمیان گبد پولان بجلی ترسیلی منصوبے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تقریب میں شرکت کی۔

    تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو ، بلاول بھٹو ، خرم دستگیر ،مریم اورنگزیب ، اختر مینگل ،خامدمگسی ودیگر بھی شریک تھے۔

    ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک ایران تعلقات اہمیت کے حامل ہیں،آج دونوں ممالک نے تعلقات کو مزید مستحکم بنانےکیلئے قدم اٹھایاہے۔

    ابراہیم رئیسی نے ایرانی سرحد پر وزیراعظم شہبازشریف اور وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ سرحد ایران اور پاکستان کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جن منصوبوں کا آج افتتاح کیاگیا ان کی بنیاد بہت پہلے رکھی گئی تھی مگر تاخیر کا شکار ہوئے، ایران پر پابندیوں کے باوجود ہم نے ان منصوبوں کوپورا کیا،پاکستان اور ایران کے عوام کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔

    ایرانی صدر نے بتایا کہ بہت سے ممالک کیلئےحیران کن ہے کہ ایران نےپابندی کےباوجود منصوبوں کو مکمل کیا، توانائی کےشعبے میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں،پاکستان سمیت ہمسائیہ ممالک کیساتھ توانائی کےشعبے میں کام کرنے میں گنجائش موجود ہے۔

    ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ 9ماہ کےاندر پاکستان اورایرانی حکام نے ملکر کام کیا اور تحفظات کو دور کیا،پاکستان کیساتھ معاشی سطح پر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بارڈر مارکیٹ سے تجارت اور رابطے بڑھیں گے ، ان منصوبوں سے دونوں ممالک کےدرمیان سیکیورٹی مزید مضبوط ہوگی، ہم ان منصوبوں کو تجارت کے مواقع کی نظر سےدیکھتے ہیں۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ خطے کے مسائل حل کرنے کیلئے مذاکرات ضروری ہیں، مغربی ممالک کی دخل اندازی سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔

    ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم شہبازشریف کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب پاکستان اورایران کے مضبوط تعلقات کا مظہر ہیں۔

  • وزیراعظم  اور ایرانی صدر  نے پاک ایران  بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا

    وزیراعظم اور ایرانی صدر نے پاک ایران بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا

    پشین: وزیراعظم شہبازشریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے پاک ایران سرحد مند پشین پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا، جس کا مقصد تجارت کو فروغ دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک، ایران تعلقات میں اہم پیش رفت ہوئی، وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آج پاک ایران سرحد کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے ایرانی صدر کے ساتھ بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا ہے۔

    اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر وفاقی وزراء بھی تھے۔

    وزیراعظم نے ایرانی صدر کے ہمراہ بارڈر مارکیٹ کا دورہ بھی کیا، بارڈر مارکیٹ کے قیام سے عوام کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور منصوبے سے سمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے گی۔

    حکومت مزید پانچ بارڈر مارکیٹس پر کام کر رہی ہے۔ جن کو جلد تجارت کیلئے کھول دیا جائے گا۔

    دونوں سربراہان نے مَند پشین سرحدی کراسنگ پر 100میگاواٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح بھی کیا، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پولان-گبد ٹرانسمیشن لائن ایران سے اضافی سو میگاواٹ بجلی کی ترسیل ممکن بنائے گی۔

    وزیراعظم شہبازشریف اورایرانی صدر نے شجرکاری مہم کےتحت پودا بھی لگایا۔

  • پاک ایران دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم پیشرفت

    پاک ایران دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم پیشرفت

    اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے رواں ماہ اہم ملاقات کا امکان ہے، دونوں رہنماوں کی ملاقات پشین کی سرحدی گزرگاہ کے قریب ہونے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک ایران دو طرفہ تعلقات میں ایک اہم پیشرفت ہوئی، ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سےرواں ماہ اہم ملاقات کاامکان ہے۔

    وزیراعظم اور ایرانی صدر کی ملاقات بلوچستان کے علاقے پشین میں متوقع ہے، ملاقات کیلئے وزیر اعظم کا خصوصی طور پر 18 مئی کو بلوچستان کے دورے کا امکان ہے۔

    ایرانی صدر اور وزیر اعظم کی ملاقات پشین کی سرحدی گزرگاہ کے قریب ہونے کی توقع ہے ، جہاں ایرانی صدر اور وزیر اعظم مشترکہ طور پر ایران سے 100میگا واٹ بجلی درآمد کاافتتاح کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ایران سے فی الوقت 200 میگا واٹ بجلی درآمد کر رہا ہے، پاکستان کی ایران سے بجلی درآمد کو 500میگا واٹ تک بڑھانے گنجائش ہے، پاکستان 2002سے مکران ڈویژن کے لیے ایران سے بجلی درآمد کر رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی صدر اور وزیراعظم کے پاک ایران سرحدی منڈی کے باضابطہ افتتاح کا بھی امکان ہے، اپران اور پاکستان کی سرحد پر تین نئی تجارتی منڈیاں بھی کھولی جا رہی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مند کے مقام پر پاک ایران تجارتی منڈی کو کھولا جا چکا ہے جبکہ پاک ایران سرحد پردیگر دومنڈیوں کو کھولنے کے حوالے سے کام جاری ہے۔