Tag: ایرانی صدر

  • ایرانی صدرکا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم بیان

    ایرانی صدرکا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم بیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے گزشتہ روز عمانی ٹیلی ویژن سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے یورینیم کی افزودگی کے حق پر قائم ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں۔

    پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے، کیوں کہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے۔ تاہم وہ، طبی، زرعی، صنعتی اور سائنسی مقاصد کے لیے افزودگی سے کبھی دست بردار نہیں ہو گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ سے کسی معاہدے کے قریب ہونے کی خبروں پر کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ایران سفارتی حل کے لیے سنجیدہ ہے، مگر کسی بھی معاہدے میں تمام پابندیوں کے خاتمے اور یورینیم کی افزودگی کی اجازت کی شرط ہونی چاہیے۔

    ادھر ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکی صدور ایران کے جوہری ڈھانچے کو تباہ کرنے کے خواب دیکھتے رہے ہیں، مگر ایران کی سرخ لائنیں واضح ہیں اور اس کے دفاع مضبوط ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت ترقی، مفاد اور عزت کو فروغ دیتی ہے، نہ کہ دباؤ یا دست برداری کو۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایران پر ممکنہ حملے سے روک دیا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا ”میں نے نیتن یاہو کو ایران پر کسی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، تہران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے دوران اسرائیلی حملہ مناسب نہیں ہوگا، ہماری ایران کے ساتھ اچھی بات چیت جاری ہے۔“

    ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو تختہ دار پر لٹکا دیا

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ”گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات نہ کریں جس سے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں خلل پڑ سکے۔“ ٹرمپ نے کہا ”میں نے ان سے کہا کہ یہ ابھی کرنا نامناسب ہوگا، کیوں کہ ہم ابھی ایک حل کے بہت قریب ہیں، اور یہ کسی بھی لمحے بدل سکتا ہے۔“

  • ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر کا امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی دھمکیوں پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا جتنی زیادہ دھمکیاں دیگا ایران اتنا ہی مضبوط ہو گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں سے نہ پیچھے ہٹے گا اورنہ ہی اس پر سمجھوتہ کرے گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، اپنے وقار اور فخر کی بنیاد پر مذاکرات کریں گے۔

    مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ہم جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ہمیں جوہری سائنس اورجوہری توانائی کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند کرنے پر راضی نہ ہوا تو فوجی طاقت کا استعمال کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ فوج کی ضرورت پڑی تو ہمارے پاس فوج موجود ہے، اسرائیل بھی اس میں شامل ہو جائے گا، ہم وہی کرتے ہیں جو ہم کرنا چاہتے ہیں۔

    ’مذاکرات سے قبل جوہری بم نہیں بنانا چاہتے، ایران میں امریکا سرمایہ کاری کر سکتا ہے‘

    دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان 3 دن بعد عمان میں مذاکرات ہونے جارہے ہیں لیکن امریکی محکمہ خزانہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے جوہری پروگرام سے منسلک پانچ اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • جو کرنا ہے کرلو، دباؤ میں مذاکرات نہیں کریں گے: ایران کا امریکا کو دوٹوک اعلان

    جو کرنا ہے کرلو، دباؤ میں مذاکرات نہیں کریں گے: ایران کا امریکا کو دوٹوک اعلان

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ جو کرنا ہے کرلو، ایران دباؤ میں آکر امریکا کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گا۔

     غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے صدرٹرمپ کی دھمکی آمیز پیشکش پر ردعمل میں کہا امریکا جو کرنا چاہتا ہے کرلے میں بات نہیں کروں گا۔

    مسعود پزشکیان نے واضح کیا کہ امریکا ہمیں احکامات اور دھمکیاں دے یہ قابلِ قبول نہیں، اس سے پہلے ایرانی سپریم کمانڈر خامنہ ای نے امریکا کو بدمعاش ملک قرار دیتے ہوئے مذاکرات کی پیشکش مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  جمعے کو جوہری معاہدے پر بات چیت کیلئے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط لکھا تھا۔

    خط میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے نمٹنے کے دو ہی طریقےہیں،ایک فوجی طورپر، یا پھر ڈیل کریں۔ ٹرمپ نے خط میں یہ بھی کہا تھا میں میں ڈیل کو ترجیح دوں گا، ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتا۔

  • لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    لوئرکرم میں دہشتگردی، ایرانی صدر کا اہم بیان

    لوئر کرم میں گزشتہ روز پیش آنے والے دہشتگردی کے افسوسناک واقعے پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ماضی کی طرح دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی صدر نے پاکستان کی حکومت اور عوام خصوصاً کرم کے علاقے میں دہشتگردی کے متاثرین کے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

    مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ ہر قسم کی دہشتگردی قابل مذمت ہے اور ایران ماضی کی طرح، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان جیسے برادر اور دوستانہ ملک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لوئر کرم میں مسافر بسوں پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 45 تک جا پہنچی ہے جبکہ 37 زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    دہشت گردوں کے حملے میں مارے گئے تمام جاں بحق افراد کی میتیں پارا چنار منتقل کردی گئی ہیں، جاں بحق افراد کی اجتماعی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔

    لوئر کرم میں مسافر بسوں پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 45 ہوگئی

    جنازے کے بعد جاں بحق افراد کی اپنے اپنے علاقوں میں تدفین ہوگی، پارا چنار میں طوری قبیلے نے جاں بحق افراد کے غم میں 3 روزہ سوگ اور طوری قبیلے نے دھرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

  • ایرانی صدر نے روسی صدر کی ماسکو دورے کی دعوت قبول کر لی

    ایرانی صدر نے روسی صدر کی ماسکو دورے کی دعوت قبول کر لی

    ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ماسکو دورے کی دعوت کوقبول کرلیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات ترکمانستان میں کانفرنس کے موقع پر ہوئی۔

    اس موقع پر دونوں ممالک کے ہم منصبوں کے درمیان مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ایرانی صدر کو ماسکو دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔

    اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے دوحہ میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ملاقات کی ہے، اس موقع پر ایرانی صدر نے سعودی عرب ایران تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے جرائم بے نقاب کرنے میں سعودی عرب کا کردار قابل تعریف ہے، اسلامی ممالک اختلافات بھلا کر ہم آہنگی اور بھائی چارے کا سلوک کریں۔

    سعودی وزیر خارجہ نے ایران کے صدر کو سعودی ولی عہد کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے دوستانہ ماحول میں مسائل کے حل اور تعلقات بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں۔

    امریکی صدر کا اسرائیل سے امن دستوں پر حملے نہ کرنے کا مطالبہ

    سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران سے تعلقات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے اور ایران سے اختلافات کا باب ہمیشہ کیلئے بند کرنا چاہتے ہیں۔

  • ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو، ایرانی صدر کا اسرائیل کو پیغام

    ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو، ایرانی صدر کا اسرائیل کو پیغام

    تہران : ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ تنازعے میں نہ پڑو۔

    ایوان صدر سے جاری ایک بیان میں مسعود پیزشکیان نے واضح کیا کہ حالیہ ایرانی حملہ اسرائیلی جارحیت کا ردعمل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ تہران نے صیہونی قابض ریاست کی جارحیت کا سخت جواب دیا ہے، ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔

    مسعود پیزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران کا یہ اقدام قومی مفادات اور شہریوں کے دفاع کے لیے تھا، انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو یاد رکھو جنگ نہیں چاہتے لیکن جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جنگجو نہیں ہے لیکن وہ کسی بھی خطرے کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے، یہ ہماری طاقت کا صرف ایک گوشہ ہے۔ ایران کے ساتھ تنازعہ میں نہ پڑیں۔

  • ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنے دفاع کے بہانے نسل کشی کی،غزہ میں اسرائیلی جارحیت فوری ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین جنگ مذاکرات کے ذریعے فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

    ایرانی صدر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ایران 2015 جوہری معاہدے کے فریقین سے مل کر تعطل ختم کرنے کو تیار ہے۔

    ایران کے صدر مسعود پزیشکیان کا مزید کہنا تھا کہ ایران عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کے لیے تیار ہے، ایران پر عائد پابندیاں غیر انسانی ہیں، اس سے عام لوگ متاثر ہورہے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل ہے۔

    بطور امریکی صدر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے آخری خطاب جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی ریاست میں رہنے کا حق ملنا چاہیے، غزہ میں صورتحال خراب ہے مگرسفارتی حل اب بھی ممکن ہے، غزہ کے شہری اور یرغمالی ہولناک صورتحال سے گزر رہے ہیں۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ مغربی کنارے میں معصوم فلسطینیوں پر تشدد کو کو روکنا ہوگا، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل ہے، غزہ میں ہزاروں فلسطینی اور بچے انتہائی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، یقینی بنانا ہوگا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے، بطور صدر میں نے افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں جب امریکی صدر بنا تو اس وقت مسائل اور غیریقینی صورتحال تھی، صرف غزہ نہیں بلکہ سوڈان میں بھی بحران کو ختم کرنا ہوگا۔

    برٹش ایئرویز نے اسرائیل کیلئے پروازیں منسوخ کردیں

    انھوں نے کہا کہ دنیا میں آرٹیفشل انٹیلی جنس کیلئے قوانین بنارہے ہیں، اقتدار میں رہنیکی خواہش سے زیادہ عوام کو اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔

  • ایرانی صدر بغداد پہنچ گئے، 14 معاہدوں پر دستخط

    ایرانی صدر بغداد پہنچ گئے، 14 معاہدوں پر دستخط

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان منصب صدارت سنبھالنے کے بعد پڑوسی ملک عراق کے تین روزہ دورے پر بغداد پہنچ گئے، ایرانی صدر کایہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے بغداد کے ہوائی اڈے پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بغداد کے ہوائی اڈے سے مقتول ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھی ابو مہدی المہندس کے مزارات پر حاضری دی۔

    اپنے دورے کے دوران ایران کے صدر عراقی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے، اپنے تین روزہ دورے کے دوران وہ نجف، کربلا، بصرہ اور اربیل کا بھی دورہ کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور ان کے ہمراہ پہنچنے والے وفد کے ساتھ عراقی وزیراعظم السوڈانی نے جامع مذاکرات کیے، جس کے بعد صدر پزشکیان اور السوڈانی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کے لئے 14 معاہدوں پر دستخطی تقریب میں شریک ہوئے۔

    صدارتی مباحثہ کون جیتا ؟ امریکی میڈیا نے نام بتا دیا

    معاہدے اطلاعات، سماجی تحفظ، یوتھ اور اسپورٹس، تعلیم، سیاحت، ٹیکس تعاون، زراعت، قدرتی وسائل، ثقافت، تاریخی نوادرات کی پیشہ وارانہ تعلیم اور ترقیاتی شعبوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر مشتمل ہیں۔

  • ایرانی صدر کے نائب جواد ظریف 10 روز بعد ہی مستعفی

    ایرانی صدر کے نائب جواد ظریف 10 روز بعد ہی مستعفی

    تہران: ایرانی صدر کے نائب جواد ظریف نے 10روز بعد ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی وزراء کی فہرست کے بعد جواد ظریف کے استعفیٰ دینے کا اعلان سامنے آیا۔

    جواد ظریف کا کہنا ہے کہ میں شرمندگی محسوس کر رہا ہوں کہ میں حکومت میں خواتین، نوجوانوں اور اقلیت کی نمائندگی کو اس طرح سے یقینی نہیں بنا سکا جس کا میں نے وعدہ کیا تھا۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ عوام کے سامنے معذرت خواہ ہوں کہ داخلی سیاست کے اہم امور کی پیروی نہ کر سکا۔

    دوسری جانب امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔

    جان کربی نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا، اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔

    ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کیلئے اسرائیل پر حملے کی کارروائی روک دی

    برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا اور اس کے یورپی اتحادی ممالک نے ایران سے اسرائیل پر حملے سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کشیدگی مشرق وسطیٰ کو جنگ کی لپیٹ میں لے لے گی۔

  • صہیونی حکومت کو اسماعیل ہنیہ پر حملے کا خمیاز بھگتنا پڑے گا، ایرانی صدر

    صہیونی حکومت کو اسماعیل ہنیہ پر حملے کا خمیاز بھگتنا پڑے گا، ایرانی صدر

    تہران : ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کو اسماعیل ہنیہ پرحملےکا خمیازبھگتنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی سےملاقات ہوئی ، جس میں ایرانی صدر نے مشرق وسطی اوربین الاقوامی سطح پر امن اورفلسطین میں صہیونی حکومت کے مظالم روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے تہران میں اسماعیل ہنیہ پرحملہ کیا۔ وہ ہمارے سرکاری مہمان تھے، یہ حملہ بین الاقوامی سفارتی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی۔

    مسعود پزشکیان نے کہا کہ صہیونی حکومت کو اپنی غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، صہیونی حکومت کی دہشت گردی کواپنا حق دفاع قراردینا انسانی حقوق کےاصولوں کے منافی ہے۔.

    اردن کے وزیرخارجہ نے کہا نیتن یاہو ان اقدامات کے ذریعے جنگ کوخطے کے دیگرممالک تک پھیلانا چاہتےہیں۔