Tag: ایرانی صدر

  • ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر امریکا مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو پہلے وہ ایران سے معافی مانگے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ کی کیفیت ہے، دوطرفہ الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے امریکا کو واضح کیا ہے کہ وہ تہران پر اپنا دباؤ ختم کرے اور معذرت کرے تو ہی ایران واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ مذاکرات کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، لیکن ایک جانب پابندیاں اور دوسری جانب مذاکرات ممکن نہیں ہوسکتے۔

    اس سے قبل بھی حسن روحانی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ امریکا مذاکرات کے لیے سنجیدگی دکھائی تو ایران بات چیت کے لیے تیار ہے، جبکہ امریکا کو بھی پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔

    ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سفارت کاری اور مذاکرات کے لیے تیار رہا ہے اور اسی طرح کسی ممکنہ جنگ اور اپنے دفاع کے لیے بھی تیار ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    دوسری جانب امریکا نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ باب المندب اور آبنائے ہرمز بندرگاہوں کو بحری ٹریفک کے لیے بند کرنے کی حماقت نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

  • پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں: صدر حسن روحانی

    پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں: صدر حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ پاسداران انقلاب ایران کے محافظ ہیں جنہوں نے عوام کی حفاظت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی بیانیے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے اسلامک ریوولیوشنری گارڈز کور یا پاسداران انقلابِ اسلامی کو ایران کے محافظ قرار دیتے ہوئے امریکی فیصلے کے خلاف ان کا دفاع کیا ہے اور کہا کہ ان پاسداران نے ایرانی عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر کردہ اپنے ایک خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ان پاسداران نے ایرانی عوام کی زندگیاں بچانے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا امریکا پاسداران انقلاب کے خلاف عناد رکھتا ہے اور اسی باعث اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

    ایرانی صدر نے امریکا کو عالمی دہشت گردی کا سربراہ بھی قرار دیا، امریکی فیصلے کے رد عمل میں ایران نے بھی امریکی فوج کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔

    دوسری جانب ایران کی اعلیٰ ترین سکیورٹی کونسل نے امریکی فیصلے کے رد عمل میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے، امریکا نے گزشتہ روز پاسدارانِ انقلاب کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

  • ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں: حسن روحانی

    ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں: حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران میں معاشی بحران کے ذمہ دار امریکا، اسرائیل اور سعودی عرب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ایک بار پھر امریکی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا، ملکی معاشی بحران کی وجہ اسرائیل، امریکا اور سعودی عرب کو قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی کا ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امریکا ایران کو اپنے زیراثر لانا چاہتا ہے، ایسی تمام کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔

    امریکا کی جانب سے جوہری ڈیل کے انخلا کے بعد ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئیں ہیں جس سے ایرانی معیشت بحران کا شکار ہے، اسی تناظر میں بعض حلقے حسن روحانی کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کی وجہ امریکا اور اس کے اتحادی ہیں۔علاوہ ازیں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ملک میں نجی اور سرکاری شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا سوچ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک ایرانی قوم کو شکست نہیں دے سکتا۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں، جس کے باعث ایرانی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    امریکا کی یکطرفہ پابندیاں دہشت گردی ہے: ایرانی صدر

    یاد رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نّکی ہیلی نے واشنگٹن اور خلیجی ریاستوں پر عائد کردہ ایرانی الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اپنے اندورنی امن و امان کی خراب صورتحال کی وجوہات پر توجہ دے۔

  • ایرانی تیل متاثر ہوا تو خلیجی ممالک کے تیل کی سپلائی بند کردیں گے، ایرانی صدر

    ایرانی تیل متاثر ہوا تو خلیجی ممالک کے تیل کی سپلائی بند کردیں گے، ایرانی صدر

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ ایرانی تیل کی سپلائی متاثر ہوئی تو خلیجی ممالک کی تیل کی سپلائی بند کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے صوبے سمنان میں کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کو خبردار کیا کہ اگر امریکا باز نہ آیا تو خلیجی ممالک کا تیل بھی دنیا تک سپلائی نہیں ہوسکتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکاایران کو تباہ کرنے کا خواب چھوڑ کر اس بات کو ذہن نشین کرلے اگر اتحادی ممالک کو ایرانی تیل خریدنے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو خلیجی ممالک خلیج فارس سے تیل سپلائی نہیں کرسکیں گے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں کوئی بحرانی کیفیت نہیں ہے اور معیشت بھی مستحکم ہے۔

    ایرانی صدر نے انٹرنیشنل خبر رساں و نشریاتی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عالمی میڈیا امریکا کی جان سے دوبارہ پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سے ایران کی معاشی صورتحال کو بڑھا کر دکھا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”عالمی میڈیا ایران کی معاشی صورتحال کو بڑھا چڑھا کر دکھا رہا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”حسن روحانی” author_job=”ایرانی صدر”][/bs-quote]

    اس سے قبل ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمد کو ہدف بنا کر اُن کے ملک پر پابندیوں کا نفاذ چاہتا ہے، ایسی امریکی کوششوں کے باوجود ایرانی خام تیل کی پروڈکشن اور بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت جاری رکھی جائے گی۔

    خیال رہے کہ حسن روحانی اس سے قبل جولائی میں دورہ سوئٹزرلینڈ کے دوران دنیا کو خلیج فارس سے تیل کی سپلائی بند کرنے کی دھکمی دے چکے ہیں تاہم ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا جارحانہ انداز اپناتے ہوئے رواں برس ایران پر دہشت گردوں اور دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے سنہ 2015 میں عالمی طاقتوں کی جانب سے کیا گیا جوہری معاہدہ منسوخ کردیا تھا۔

    امریکی صدرٹرمپ نے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران پر ایک مرتبہ پھر اقتصادئ پابندیاں عائد کردی تھیں لیکن دیگر عالمی طاقتوں نے جوہری معاہدے کو جاری رکھا تھا۔

  • عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، ایرانی صدرحسن روحانی

    عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، ایرانی صدرحسن روحانی

    تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں، سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں۔

    تہران میں منعقدہ سالانہ اسلامی یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ مغربی ممالک نے مشرقی وسطیٰ میں اپنے مفادات کو حاصل کرنے کے لیے اسرائیل جیسا کینسر کا پھوڑا قائم کیا، دہشت گردوں اور عالمی طاقتوں کے مدمقابل سعودی عرب کے دفاع کو تیار ہیں۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کا نتیجہ خطے میں کینسر کے ناسور کی صورت میں نکلا، اسرائیل ایک جعلی حکومت ہے جسے مغربی ممالک نے بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا مشرق وسطیٰ کے اسلامی ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرکے اسرائیل کو محفوظ بنا رہا ہے جبکہ خطے میں ایران کے حریف سعودی عرب کے ساتھ امریکا خوشامد کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ہم سعودی شہریوں کو بھائیوں کی طرح مانتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ مکہ و مدینہ میں رہنے والے ہمارے بھائیوں جیسے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے ایران سے تقریباً تین برس قبل ایران میں قائم سفارت خانے کے باہر مسلسل احتجاج اور آگ لگانے کے واقعے کے بعد اپنے سفارتی تعلقات ختم کردئیے تھے۔

    یاد رہے کہ شام اور یمن میں جاری جنگی تنازع میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔

  • ایرانی صدرنے سعودی عرب کا جارحیت کا الزام مسترد کردیا

    ایرانی صدرنے سعودی عرب کا جارحیت کا الزام مسترد کردیا

    تہران : ایرانی صدر حسن روحانی نے سعودی عرب کا براہ راست فوجی مداخلت کا الزام مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے سعودی عرب کی جانب سے ایران پر براہ راست فوجی مداخلت کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ سے علاقائی استحکام کا خواہاں رہاہے۔

    ایرانی صدر نے سعودی عرب کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ علاقائی ریاستوں کے لیے مسائل پیدا کرنے کی بجائے اپنے داخلی مسائل حل کرے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب نے ایران پربراہ راست فوجی مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہوہ یمن میں باغیوں کو میزائل فراہم کر رہے ہیں۔


    سعودی عرب کا ایران پر براہ راست فوجی مداخلت کا الزام


    سعودی ولی عہدشاہ سلمان نے برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ایران کے خلاف تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی یمن کومیزائل کی فراہمی براہ راست جنگی جرم اورخطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے ایران پر سعودی الزامات کی تائید کی تھی۔

    واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب کنگ خالد ائیرپورٹ پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا تھا ، جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے ناکام بنادیا تھا تاہم حملے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔


    مزید پڑھیں : ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ


    باغیوں کے ترجمان نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے میزائل حملے کا دعوی کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 800 کلومیٹر تک مار کرنے والے برقان ایچ ٹو نامی میزائل داغا گیا ہے جو اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہا جبکہ حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔

    بعد ازاں سعودی وزارت داخلہ نے حکومت مخالف مطلوب یمنی رہنماؤں اور سعودی عرب کے خلاف دہشتگردی کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں ملوث چالیس افراد کی فہرست جاری کی تھی۔

    سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ ان مطلوب افراد کی گرفتار ی میں مدد دینے یا ان کے ٹھکانے کی اطلاع دینے والوں کو بھاری معاوضہ انعام میں دیا جائے گا۔

    فہرست کے مطابق سب سے بڑی رقم 30ملین ڈالر حوثی باغیوں کے سربراہ عبد الملک حوثی پر رکھی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریں گے، ایرانی صدر

    جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریں گے، ایرانی صدر

    نیویارک : ایران کے صدرحسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کبھی جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریگا لیکن ہم کسی کی دھمکیوں سے پیچھے ہٹنے والے نہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جنرل اسمبلی سے خطاب ان کی لاعلمی اور حقائق سے ماورا تھا۔

    یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے انحراف سے امریکا اپنی ساکھ کھو دے گا، ایران نے ہمیشہ برداشت وتحمل کا مظاہرہ کیا اور اقدارکی پاسداری کی۔

    ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران کبھی جوہری معاہدے کو نقصان پہنچانے میں پہل نہیں کریگا،جوہری معاہدہ کسی ایک ملک نہیں عالمی کمیونٹی سے منسلک ہے، ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی پرجواب کاحق محفوظ رکھتاہے۔


    مزید پڑھیں: ایران جوہری معاہدہ ختم کرسکتا ہے‘ حسن روحانی


    ایرانی صدر نے کہا کہ امریکی اقدامات خطے میں غربت، بدامنی انتہا پسندی کا باعث ہیں اور غیر ملکی مداخلت سے بحران میں اضافے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں:ایٹمی معاہدہ کا خاتمہ ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہوگی‘ حسن روحانی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی حکومت اپنے عوام کو بتائے کہ اربوں ڈالر خرچ کرکے دنیا میں کونسا امن قائم ہوا؟ ہم امن کے خواہاں اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ہمیں اپنی عوام کا بھرپور اعتماد حاصل ہے۔

  • نوازشریف سے ایرانی صدراورکرغزستان کے وزیراعظم کی ملاقاتیں

    نوازشریف سے ایرانی صدراورکرغزستان کے وزیراعظم کی ملاقاتیں

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف سے ایران کے صدر اور کرغزستان کے وزیراعظم نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کےصدرحسن روحانی نے وزیر اعظم ہاؤس میں نواز شریف سے ملاقات کی، وزیراعظم نے پاکستان آمد پر ایران کے صدر کا خیرمقدم کیا۔

    ای سی اوسربراہ اجلاس میں شرکت کرنے پر نواز شریف نے صدرحسن روحانی سے اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا کہ بانی رکن کی حیثیت سےتنظیم میں ایران کا کردارقابل تعریف ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی، عالمی اورعلاقائی امور پرتبادلہ بھی خیال کیا اور دو طرفہ تعلقات سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف سے کرغزستان کے وزیراعظم نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں جین بے کوف سرون بائے کی قیادت میں کرغز وفد شریک ہوا، کرغز وزیراعظم نے ای سی او اجلاس کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم نواز شریف کو مبارکباد پیش کی۔

    اس موقع پربات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ مئی 2015 میں بشکک کا دورہ بہت سود مند ثابت ہوا، دونوں رہنماؤں کنے تجارت،معیشت، توانائی اوردفاع میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

    اس کے علاوہ رہنماؤں کنے توانائی، مواصلاتی رابطوں کے منصوبوں پرعملدرآمد کےعزم کا اظہار بھی کیا۔

  • ایران کی سی پیک منصوبے میں شمولیت کی خواہش

    ایران کی سی پیک منصوبے میں شمولیت کی خواہش

    نیویارک : ایرانی صدر حسن روحانی نے پاکستانی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور صدر حسن روحانی کے درمیان ملاقات نیویارک میں ہوئی جہاں جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔

    وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی ایران کی سکیورٹی ہے۔

    ایرانی صدرحسن روحانی نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے پاکستانی وزیراعظم کے وژن کی تعریف کی اور اس کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے توانائی، معیشت اور دیگر شعبوں میں تعلقات پر بات چیت کی۔اس موقع پرایرانی صدرحسن روحانی نے پیشکش کی کہ ایران پاکستان کی بجلی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے اس کی سرحد پر پاور پلانٹ بھی لگا سکتا ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے گوادر اور چابہار کی بندرگاہ کے حوالے سے بھی بات کی جو خطے میں تجارت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف نے صدر حسن روحانی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت قبول کی اور کہا کہ وہ جلد ہی ایران کا دورہ کریں گے۔

    یادرہے کہ رواں برس مئی میں پاکستان کے تین ہمسائیہ ممالک بھارت،افغانستان اور ایران کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ اور چابہار کی بندرگاہ کی تعمیر کا معاہدہ ہوا تھا۔

    واضح رہےکہ اس معاہدے کے تحت بھارت کو ایران اور افغانستان کی منڈیوں تک رسائی حاصل ہو گی جبکہ افغانستان اپنی مصنوعات بیرونی دنیا میں بھجوانے کے لیے پاکستان کے بجائے ایرانی بندگارہ کو متبادل کے طور پر استعمال کر سکے گا۔

  • آرمی چیف نے ایرانی صدر سے ملاقات میں راکی مداخلت کا معاملہ اُٹھادیا

    آرمی چیف نے ایرانی صدر سے ملاقات میں راکی مداخلت کا معاملہ اُٹھادیا

    راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق ملاقات میں خطے میں سکیورٹی کی صورتحال اور پاک ایران تعلقات پر بات چیت کی گئی جبکہ پاک ایران بارڈر کی سکیورٹی اور رابطہ کاری کے امور بھی زیر غور آئے ۔

    ملاقات میں ایرانی صدر حسن روحانی نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے آپریشن ضرب عضب میں مسلح افواج کی کامیابیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران پاکستان کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے داخلی معاملات بالخصوص بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مداخلت کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔