Tag: ایرانی ملیشیا

  • بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ

    بغداد: عراق کے شہر بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 6 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بغداد میں ایران نواز ملیشیا کے کانوائے پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے ہیں، امریکی حملے میں الحشد الشعبی ملیشیا کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک شدگان میں طبی عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔

    عراقی سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر شمالی علاقے میں حملہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے، عراقی میڈیا کا کہنا تھا کہ دیگر ہلاک شدگان میں ایران نواز ملیشیا الحشد الشعبی کا رہنما بھی شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    امریکی حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، مشرق وسطیٰ میں اچانک بڑھنے والی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے مزید 3500 فوجی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، خبر ایجنسی کے مطابق اضافی نفری عراق، کویت اور خطے کے دیگر حصوں میں تعینات کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے سیکریٹری جنرل اور سیکورٹی کونسل کو خط لکھ دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ امریکی حملے میں سینئر کمانڈر کی شہادت کے بعد ایران دفاع کا حق رکھتا ہے، جنرل سلیمانی کی حملے میں شہادت ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے، حملے کے ذریعے عالمی قوانین کے بنیادوں اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔ دریں اثنا، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو میں بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، سعودی خبر ایجنسی کے مطابق اس رابطے میں خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ادھر امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت کے واقعے پر برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا حملے سے قبل برطانیہ کو آگاہ کیا گیا تھا؟ برطانوی اپوزیشن لیڈر نے ارجنٹ بریفنگ کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

  • امریکی فوج کے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے

    امریکی فوج کے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے

    واشنگٹن: امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پر فضائی حملے کیے ہیں، ان فضائی حملوں میں اہداف کو کام یابی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔

    امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق کتیب حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو سمیت 5 ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے، صدر ٹرمپ کو بھی کام یاب کارروائی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ایران کے خلاف مزید اقدامات کا عندیہ دیتے ہوئے مارک ایسپر نے کہا کہ امریکا ایران کے خلاف مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔

    امریکی دفاعی حکام کے مطابق فضائی حملوں میں ایئر فورس کے F-15 جیٹ فائٹرز نے حصہ لیا۔

    خیال رہے کہ ہفتے کو عراق کے شہر کرکوک میں حملے میں امریکی سیکورٹی کنٹریکٹر ہلاک ہو گیا تھا اور 4 فوجی زخمی ہوئے تھے، امریکا نے اس راکٹ حملے کا الزام کتیب حزب اللہ پر لگایا تھا۔ امریکا نے راکٹ حملے کے لیے ایران کو جوابی کارروائی کی دھمکی بھی دی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں امریکا اور ایران نے تعلقات میں شدید تناؤ کے باوجود ایک اچھا قدم اٹھاتے ہوئے قیدیوں کا تبادلہ کیا تھا، ایران نے چینی نژاد امریکی اسکالر جب کہ امریکا نے ایک ایرانی سائنس دان کو رہا کیا تھا۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے قیدیوں کے تبادلے کا اعلان کرتے ہوئے اس پر خوشی کا اظہار کیا تھا جب کہ چند گھنٹوں بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا: ’انتہائی مناسب مذاکرات پر ایران کا شکریہ۔ دیکھا ہم مل کر ڈیل کر سکتے ہیں۔‘