Tag: ایرانی میزائل

  • اسرائیل نے ایرانی میزائل کے دیو قامت فیول ٹینک کی ویڈیو جاری کر دی

    اسرائیل نے ایرانی میزائل کے دیو قامت فیول ٹینک کی ویڈیو جاری کر دی

    اسرائیل نے ایرانی میزائل کے دیو قامت فیول ٹینک کی ویڈیو جاری کی ہے۔

    اسرائیل نے ایران کے مبینہ فائر کردہ بیلسٹک میزائل کا حصہ میڈیا کے سامنے پیش کیا ہے، اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ ایران کے کروز میزائلوں، راکٹوں اور ڈرونز کے ساتھ ساتھ 110 بیلسٹیک میزائل بھی اسرائیل پر فائر کیے گئے تھے۔

    میڈیا کے سامنے پیش کردہ بیلسٹک میزائل کا فیول ٹینک 11 میٹر لمبا ہے، یہ فیول ٹینک اسرائیلی ملٹری کے دعوے کے مطابق بحیرہ مردار سے نکالا گیا ہے۔ اسکائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ اتوار کی صبح جب گرائے گئے ایرانی راکٹوں کی پہلی تصاویر سامنے آئیں تو انھیں حقیقی نہیں سمجھا گیا، یہاں تک کہ تجربہ کار فوجی ترجمان پیٹر لرنر بھی بے وقوف بن گئے اور انھوں نے کہا ’میں نے سوچا کہ یہ جعلی خبر ہے۔‘

    بیلسٹک میزائلوں کے ٹکڑے بحیرہ مردار اور اسرائیل میں کئی جگہ بکھرے دکھائی دیے، اسرائیلی فوج نے ساحل کے قریب ایک فوجی اڈے میں ایرانی میزائل ’عماد‘ کے فیول ٹینک کی نمائش کرائی جو گیارہ میٹر لمبا ہے، تاہم چوں کہ لانچ کے وقت اس کے ساتھ ایک چھوٹی کار کے سائز کا وار ہیڈ بھی ہوتا ہے، اس لیے یہ اور بھی بڑا ہوتا ہے۔

    دورہ امریکا ، ایرانی وزیر خارجہ کی نیو یارک میں نقل و حرکت محدود کرنے کا فیصلہ

    اس میزائل کی رینج 1,000 میل ہے، اور یہ آدھے ٹن دھماکا خیز مواد کے پے لوڈ کے ساتھ ہوتا ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ایرانی حملہ علامتی تھا تو یہ مضحکہ خیز ہے، کیوں کہ ان میں سے ایک بیلسٹک میزائل بھی اگر اسرائیلی آبادی کے مرکز تک پہنچ جاتا تو تباہی مچ جاتی، اور خطے میں خطرناک نتائج برآمد ہوتے۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کو ایسا واضح پیغام دینے کی ضرورت کہ ایران دورباہ ایسا کرنے کے بارے میں سوچے بھی نہیں، اسرائیل ایرانی حملے کا جواب اپنے منتخب کردہ طریقہ کار اور وقت کے مطابق دے گا۔


  • نئے ایرانی میزائل کے نام کی اسرائیلی اخبارات میں گونج

    نئے ایرانی میزائل کے نام کی اسرائیلی اخبارات میں گونج

    تہران: ایران نے ایک نیا میزائل تیار کر لیا ہے، جس کی رینج 1450 کلو میٹر ہے۔

    ایرانی، عرب اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران نے ایک نیا میزائل تیار کر لیا ہے جو ہدف کا 1450 کلومیٹر فاصلے تک تعاقب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ایران نے بدھ کو جس میزائل کی رونمائی کی ہے، وہ اسرائیل اور امریکا کے علاقائی عسکری اڈوں کو رینج میں لا سکتا ہے، اس نئے میزائل کی رونمائی ایرانی فوجی حکام کے پاسداران انقلاب کے میزائل بیس کے دورے کے موقع پر کی گئی۔

    اسرائیلی اخبارات میں نئے ایرانی میزائل کے نام کی خصوصی گونج سنائی دی ہے، دی ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا کہ میزائل کا نام ‘خیبر شکن’ رکھا گیا ہے، یہ ایک یہودی قلعے کا حوالہ ہے جسے اسلام کے ابتدائی دنوں میں مسلمانوں نے فتح کیا تھا۔

    اخبار نے مزید لکھا کہ میزائل مکمل طور پر ایران میں تیار شدہ ہے، اور پوری درستگی کے ساتھ ایک ہزار چار سو پچاس کلو میٹر (900 میل) تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    اخبار نے لکھا کہ اس میزائل سے ایران خطے میں امریکی اڈوں کے ساتھ ساتھ اپنے دشمن اسرائیل کے اندر اہداف تک رسائی کرنے کے قابل ہو گیا ہے، ایران کے سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ میزائل ٹھوس ایندھن سے چلنے والا ہے، اور میزائل شیلڈ سسٹم کو بھی شکست دے سکتا ہے۔

    دی یروشلم پوسٹ نے لکھا کہ زمین سے زمین پر مار کرنے والا نیا "خیبر شکن” میزائل جزیرہ نما عرب کے حجاز کے علاقے میں خیبر نامی ایک قدیم یہودی نخلستان کا حوالہ دیتا ہے جسے 7 ویں صدی میں مسلمانوں نے زیر کیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کا ایران سے قریب ترین مقام تقریباً ایک ہزار کلومیٹر (620 میل) کی دوری پر ہے۔

    میزائل کی تیاری کی یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب محض ایک دن قبل 2015 کے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہو گئے ہیں۔

  • ایرانی میزائل سے یوکرین مسافر طیارے کی تباہی کی ویڈیو بنانے والا شخص گرفتار

    ایرانی میزائل سے یوکرین مسافر طیارے کی تباہی کی ویڈیو بنانے والا شخص گرفتار

    تہران : ایران کے میزائل سے یوکرین مسافر طیارے کی تباہی کی ویڈیو بنا نے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ، گرفتار شخص کو نیشنل سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکام نے میزائل سے یوکرین مسافر طیارے کو تباہ کرنے کی ویڈیو بنانے والے شخص کو گرفتار کر لیا، گرفتار شخص نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی ، یہ کہا جا رہا ہے کہ گرفتار کیے گئے شخص کو نیشنل سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    گذشتہ روز امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کی جانب سے یوکرین کے طیارے کو ایک نہیں بلکہ دو میزائلوں سے نشانہ بنا یا گیا تھا، جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ طیارے کو ایرانی فوجی اڈے سے صرف 4 میل دور نشانہ بنایا گیا، پہلے ایک میزائل داغا گیا، اس کے بعد فائر کیے گئے میزائل نے طیارے کو نشانہ بنا۔

    مزید پڑھیں : ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے پر کتنے میزائل داغے؟ نئی ویڈیو سامنے آگئی

    اس سے قبل ایران کے میزائل سے تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کے حوالے سے ایرانی عدالتی ترجمان نے کہا تھا کہ یوکرین طیارے کے تباہی میں ملوث متعدد افراد کو گرفتارکر لیا گیا ہے۔

    یاد رہے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا طیارے کی تباہی جیسے المناک واقعےکوبرادشت کرنابہت مشکل ہے، واقعے میں ملوث تمام ذمہ دار افراد کو سزائیں دی جائیں گی، خصوصی عدالت اس واقعے کی تحقیقات کرے گی، ایسا نہیں ہے کہ ایک شخص نے ٹریگر دبایا ہو اس واقعے میں اور لوگ بھی ملوث ہیں۔

    خیال رہے ایرانی ایرواسپیس کمانڈر علی حاجی زادے نے یوکرین طیارےکی تباہی کی ذمےداری قبول کرتے ہوئے کہا تھا واقعہ پرقوم سے معافی مانگتے ہیں ، یوکرین طیارے کو غلطی سے کروز میزائل سمجھا گیا۔

    واضح رہے 8 جنوری کو یوکرین کا طیارہ کو تہران میں تباہ ہوا تھا، جس میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، ہلاک ہونے والوں میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری شامل تھے۔

  • یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    لندن: یوکرین طیارے کی تباہی سے متعلق بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اور کینیڈین وزرائے اعظم نے بھی دعویٰ کر دیا ہے کہ یوکرین طیارہ ایرانی میزائل لگنے سے تباہ ہوا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن نے بیان دیا کہ اطلاعت ہیں کہ مسافر طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، طیارہ تباہ ہونے سے ہلاک افراد میں 4 برطانوی بھی شامل ہیں، خطے میں کشیدگی میں کمی کے لیے تمام فریقین اقدامات کریں۔

    ادھر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی کہا ہے کہ یوکرین کا طیارہ ایرانی میزائل کا نشانہ بنا، ممکن ہے مسافر طیارے پر میزائل دانستہ نہ مارا گیا ہو تاہم انٹیلی جنس کے پاس طیارہ میزائل سے تباہ ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائی جائیں، جب تک انصاف ہوتا نہیں دکھے گا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    خیال رہے کہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گر کر تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق گزشتہ روز امریکی ہفتہ روزہ میگزین نیوز ویک نے دعویٰ کیا کہ طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل لگا تھا، پینٹاگون اور عراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے اس حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو جو میزائل لگا وہ روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ٹی او آر ایم ون تھا۔

    نیوز ویک نے کہا کہ پینٹاگون حکام کے مطابق واقعہ غلطی کے باعث پیش آیا تھا، سیٹلائٹ کے ذریعے بھی میزائل فائر کرنے کے شواہد ملے ہیں، جب کہ ایرانی حکام نے طیارے کو میزائل لگنے کی تردید کی ہے۔ خیال رہے ایران میں یوکرینی طیارہ گرا تھا جس میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    امریکی فوج پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کی تصاویر وائرل

    تہران: گزشتہ رات عراق کے شہر بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کی تصاویر وائرل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا نے امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر فائر کیے گئے بیلسٹک میزائلوں کی وہ تصاویر دکھا دی ہیں جو فوجی اڈے پر پھٹنے کے بعد کی ہیں۔

    تصاویر میں ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے پھٹے ہوئے شیل واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں، سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز بھی وائرل ہو چکی ہیں جن میں فوجی اڈے پر میزائل پھٹتے دیکھا جا سکتا ہے، اور امریکی اس پر غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

    عراقی ملٹری کے مطابق گزشتہ رات دو امریکی فوجی اڈوں کو ایران کے اندر سے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کی جانب سے 22 میزائل داغے گئے تھے جن میں سے 17 میزائل عین الاسد بیس جب کہ 5 اربل میں واقع دیگر اتحادی اہداف پر داغے گئے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    عراقی فوج کے مطابق میزائل حملوں میں کوئی عراقی ہلاک نہیں ہوا، جب کہ ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم وزیر خارجہ ایران جواد ظریف کا کہنا ہے کہ درست صورت حال ایرانی فوج کی جانب سے بتائی جائے گی۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے بیان کے مطابق فوجی اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔ پینٹاگون نے تصدیق کی کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

  • اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    اسرائیل کا 38 سال بعد عراق پر حملہ، ایرانی میزائل تنصیبات بھی تباہ

    تل ابیب: اسرائیل نے عراق پر فضائی حملہ کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے 38 سال بعد عرب اسلامی ملک عراق پر حملہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حملے کیلئے اسرائیلی فضائیہ کا استعمال کیا گیا، اسرائیل نے عراق پر کیے گئے حملے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ اس سے عراق میں موجود ایران کے ایک خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ۔

    اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس کی فضائیہ نے عراق میں جس خفیہ اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ہے، وہاں پر ایرانی میزائل موجود تھے، حملے کے نتیجے میں ایرانی میزائلوں کو تباہ کر دیا گیا، حملے میں عراقی فوج کے 2 کمانڈوز کو ہلاک کیے جانے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے تاہم اس حوالے سے عراقی حکومت تاحال خاموش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے 1981 کے بعد پہلی مرتبہ عراق پر اس انداز میں حملہ کیا گیا ہے۔

    اسرائیل دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے 1981 میں عراق پر حملہ کرکے اس وقت کے حاکم عراق صدام حسین کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے ایٹمی ری ایکٹر کو تباہ کر دیا تھاتاہم اب اسرائیل نے ایک ایسے وقت میں عراق پر حملہ کیا ہے جب یہ عرب اسلامی ملک طویل جنگ کے بعد آہستہ آہستہ امن کی جانب لوٹ رہا ہے اور اس ملک میں کافی حد تک امن قائم ہو چکا ہے۔

    بین الاقوامی دفاعی ماہرین اسرائیل کے عراق پر اس مبینہ حملے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں،دفاعی ماہرین کی رائے میں اسرائیل کی یہ جارحیت عراق کو پھر سے جنگ کی آگ میں دھکیل سکتی ہے جبکہ خطے کے حالات بھی مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

  • ایران زمین کے مدار میں ایک بار پھر اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں ناکام

    ایران زمین کے مدار میں ایک بار پھر اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں ناکام

    تہران : ایران رواں سال زمین کے مدار میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں دوبار ناکام ہوچکا ہے،ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ مصنوعی سیارے کو جلد ہی وزارت دفاع کے حوالے کردیا جائے گا اور بعدازاں فضاء میں بھیجا جائیگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران رواں سال زمین کے مدار میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے میں دوبار ناکام ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود وہ اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پرکام جاری رکھے ہوئے ہے،دوسری طرف امریکا نے الزام عاید کیا ہے کہ تہران سیٹلائٹ کی آڑ میں اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں ایران کے امام خمینی اسپیس سینٹر کی طرف سے نئے تیار کردہ مصنوعی سیارے کی تصاویر جاری کی گئی ہیں، یہ اسپیس سینٹر ایران کے ضلع سمنان میں قائم ہے۔ ایران کی تازہ میزائل سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

    ایران عام طور پرمیزائل سرگرمیوں کے حوالے سے اعلانات کرتا رہا ہے مگر نئے سیٹلائٹ کے حوالے سے ایرانی حکام اب تک خاموش رہے ہیں۔

    ایک ایرانی عہدیدار کا کہنا تھاکہ مصنوعی سیارے کو جلد ہی وزارت دفاع کے حوالے کردیا جائے گا، ایرانی عہدیدار نے عندیہ دیا کہ سیٹلائٹ کو جلد ہی فضاءمیں بھیجا جائےگا۔

    امریکی دفاعی تجزیہ نگار وابین ھینز نے ایرانی میزائل اور فضائی پروگرام کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں قائم امام خمینی فضائی مرکز عام طور ایک خاموش مرکز ہے۔ ہمیں بھی اس کے ہاں تیار کردہ مصنوعی سیارے کی تصاویر کا حال ہی میں پتا چلا ہے تاہم فی الحال اس سیٹلائیٹ کے فضاءمیں بھیجے جانے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی سیٹلائیٹ کی تازہ تصاویر 9 اگست کو لی گئی ہیں جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ ایران اپنی بیلسٹک میزائل سرگرمیوں پر تیزی کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے، مصنوعی سیارے کی آڑ میں ایران اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کوآگے بڑھا رہا ہے۔