Tag: ایرانی وزیر خارجہ

  • ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ آج کا دن افسوس ناک ہے، یہ بات انھوں نے یوکرین طیارے کے حادثے کے تناظر میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق آج جواد ظریف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ آج ایک اداس دن ہے، ایران کو افواج کی ابتدائی تحقیقات سے اپنی غلطی کا پتا چلا۔

    ایرانی وزیر خارجہ ایک بار پھر حادثے کی ذمہ داری امریکا پر ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکی ایڈونچرازم سے پیدا شدہ بحران کے دوران انسانی غلطی سے تباہی ہوئی، میں اپنے لوگوں، متاثرہ خاندانوں اور متاثرہ اقوام سے بہت معذرت خواہ ہوں اور ان سے تعزیت کرتا ہوں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک طرف ایران ان دعوؤں کی مسلسل تردید کرتا رہا کہ طیارہ کسی انسانی غلطی کے سبب نہیں گرا، دوسری طرف جواد ظریف نے طیارہ گرنے کا الزام امریکا پر لگایا تھا۔

    تازہ ترین:  مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی آج صبح ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین طیارے کی حادثاتی تباہی پر انھیں سخت افسوس ہے، تحقیقات کے مطابق میزائل کا یوکرین طیارے کو لگنا انسانی غلطی تھی، تاہم طیارے کی تباہی کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ غیر ارادی طور پر حملے کا نشانہ بنا۔ خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران نے مسافر طیارہ حادثے کا سبب انسانی غلطی کو قرار دیا، طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے، طیارے میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری سوار تھے، زیادہ تر ایرانی تھے، یوکرین کے ماہرین کو تباہ طیارے کے بلیک باکس تک رسائی کے بعد اعتراف کیا گیا۔

  • ترک وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلی فون

    ترک وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلی فون

    انقرہ: ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خطے کی موجودہ صورتحال اور ایران کے حالیہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈوں پر حملے اور خطے میں کشیدگی کے پیش نظر ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

    حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے، ان کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران امریکا کشیدگی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ علی الصبح جن پر حملہ ہوا ہے وہ ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں، ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ہے ایران کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ان کے بیان میں ایک سنجیدگی اور ٹھہراؤ تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان دانشمندی کا مظہر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ امریکا کو بھی محتاط رہنا چاہیئے۔ اس سلسلے میں خطے کے مختلف وزرائے خارجہ سے روابط ہوئے۔ کل رات قطری وزیر خارجہ سے بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ قطری وزیر خارجہ نے 3 جنوری کے واقعے کے بعد تہران کا دورہ بھی کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم سب کی کوشش ہے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ ہو، یہ خطہ کشیدگی اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، اس کے عالمی معیشت پر اثرات آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے اس سلسلے میں تفصیلی بیان سینیٹ اور قومی اسمبلی میں بھی دیا ہے، صورتحال ابھی غیر یقینی ہے اس لیے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ امریکا میں بھی ایک بہت بڑا طبقہ جنگ کا حامی نہیں ہے، وہ اپنی افواج کو نئی جنگ میں جھونکنے کے خواہشمند نہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے حالات نہ بگڑیں، یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنسے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے معاملات کو گفت و شنید کے ذریعے حل ہونا چاہیئے۔

    بھارت میں احتجاج کے معاملے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا، شہریت ایکٹ اور این آر سی کے متنازعہ قوانین پر پورا بھارت اٹھ کھڑا ہوا۔ آر ایس ایس کے غنڈوں نے مختلف یونیورسٹیز کے طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا، پورے ہندوستان میں طلبا سراپا احتجاج ہیں۔ بھارتی سرکار احتجاج کو طاقت کے ذریعے دبانے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا

    امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا

    نیویارک: امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے جمعرات کو سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں شرکت کرنی تھی۔

    دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ایک بار پھر تشویش کا اظہار کر دیا ہے، انھوں نے عالمی رہنماؤں سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تناؤ سے غیر متوقع فیصلے اور ان کے خطرناک نتائج سامنے آتے ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ کرنے پر ایران کے خلاف یورپی یونین کا بیان بھی سامنے آ گیا

    انتونیو گوٹیریس کا کہنا تھا کہ جنگوں سے اجتناب ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے، کیوں کہ اس کی قیمت عام آدمی کو چکانی پڑتی ہے۔

    خیال رہے کہ یورپی یونین نے بھی جوہری پروگرام کے معاہدے سے ایران کی علیحدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے معاہدے سے علیحدگی کے فیصلے پر یورپی یونین کو افسوس ہے۔

    سربراہ یورپین خارجہ امور جوزف بوریل نے اس سلسلے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم معاہدے کے فریقین کے ساتھ پیش رفت کے رابطے جاری رکھیں گے، یورپی یونین آئی اے ای اے کی یورینیم افزودگی سے متعلق تصدیق پر بھروسا کرے گی، جنرل قاسم کی ہلاکت کے بعد ہم صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، کشیدگی کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے کردار پر مشاورت بھی جاری ہے۔

  • ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    ٕ’ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا‘

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران جنرل سلیمانی کی موت کا جواب کسی بھی وقت دے دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس امر کا کھل کر اشارہ دے دیا ہے کہ ایران اپنے جنرل کی موت کا جواب ضرور دے گا، انھوں نے کہا کہ ایران اپنے منتخب کردہ وقت پر جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے حملہ کر کے 3 بڑی غلطیاں کی ہیں، ایک تو امریکا نے عراق کی خود مختاری اور دوم عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، سوم امریکا نے خطے کے عوام کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی۔ ایران امریکا کی مذموم مہم اور بلیک میلنگ میں ملوث نہیں ہوگا۔

    جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، ایرانی صدرحسن روحانی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے واضح طور پر کہا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کر دیا ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے جب کہ عراق کے وزیر اعظم نے اسے ملکی وقار پر حملہ قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ بغداد میں امریکی ڈرون راکٹ حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا ہے، خود امریکا کے اندر کانگریس اراکین کی طرف سے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، برطانوی اپوزیشن نے بھی بورس جانسن حکومت سے استفسار کیا ہے کہ وہ بتائے کہ کیا حملے سے قبل انھیں آگاہ کیا گیا تھا۔

  • سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    سعودی عرب تیار ہو تو ہم بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ یورپی شراکت دارایران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے مگر اس کے لیے مملکت کا تیار ہونا بھی ضروری ہے۔

    سرکاری ٹی وی کو دیے گئے ایک بیان میں ظریف نے باور کرایا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا ہوا ہے ایران نے نہ اسے بند کیا اور نہ کرے گا۔

    جوہری پروگرام کے حوالے سے ظریف کا کہنا تھا کہ اگر یورپی ممالک ان کے ملک کو امریکی پابندیوں سے نہیں بچاتے ہیں تو تہران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مزید کم کرنے کے لیے تیار ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ایران کے یورپی شراکت دار تہران کی تیل کی فروخت اور اس کے ذریعے آمدنی کے حصول کو یقینی بنائیں۔

    ایران یہ واضح کر چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کا راستہ تلاش نہیں کر پاتے ہیں تو ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریوں کو مرحلہ وار کم کرتا رہے گا بلکہ اس سے علیحدہ ہو جائے گا۔

    اس سے پہلے ایران نے یورپ کو دھمکی دی تھی کہ امریکی پابندیوں سے بچنے کے سلسلے میں اگر تہران کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ایران ایک بار پھر جوہری جارحیت کا راستہ اپنائے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے مطابق اگر یورپ کی جانب سے اقدامات پر عمل درامد نہ ہوا تو تہران پورے عزم کے ساتھ اپنی پاسداریوں میں کمی کا تیسرا قدم اٹھائے گا۔

  • جواد ظریف کی وینزویلین صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

    جواد ظریف کی وینزویلین صدر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

    کراکس:وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے دارالحکومت کراکس کے صدارتی محل میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا استقبال کیا تو قریب تھا کہ وہ اپنے مہمان کے داہنے ہاتھ کی ہڈی توڑ ڈالتے۔

    تفصیلات کے مطابق ظریف نے میڈورو سے مصافحہ کیا تو میڈورو نے انہیںڈرون طیارہ قرار دیا۔ اس کے بعد وینزویلا کے صدر نے ایرانی وزیر خارجہ کے ہاتھ کو اس حد تک زور سے دبایا کہ مہمان شخصیت کو شدید تکلیف محسوس ہوئی اور ظریف اپنی تکلیف کو ہنس کر چھپانے پر مجبور ہو گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ بات مشہور ہے کہ 57 سالہ نکولس ماڈورو اپنی جوانی میں باکسنگ کے بے حد شوقین تھے اورانہیں کئی بار مخالف حریف کے ساتھ باکسنگ کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تاہم ظریف اپنے میزبان ماڈورو سے عمر میں دو سال بڑے ہیں اور ماضی میں باکسر بھی نہیں رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے صدر مادورو سے ملاقات کے بعد وینزویلا کے پہلے نائب صدر ڈیلسی روڈریگویز سے بھی ملاقات کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور وینزویلا دونوں سیاسی تعلقات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کررہے ہیں، واضح رہے کہ دونوں ممالک کو امریکاکی جانب سے شدید سیاسی اور معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔

  • ایرانی وزیر خارجہ جوادظریف کےدورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    ایرانی وزیر خارجہ جوادظریف کےدورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ، ملاقاتوں میں پاکستان، ایران کے درمیان سیکیورٹی معاملات ،بارڈر مینجمنٹ، زائرین کی آمدورفت پربھی تبادلہ خیال ہوا، ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاشکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کے دو روزہ دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا وزارت خارجہ آمد پرشاہ محمود قریشی نےایرانی ہم منصب کا خیر مقدم کیا، وزارت خارجہ میں ایران، پاکستان میں وفود کی سطح پرمذاکرات ہوئے۔

    اعلامیے میں کہا گیا پاکستانی وفد کی قیادت شاہ محمود قریشی،ایرانی وفد کی قیادت جواد ظریف نے کی، مذاکرات میں علاقائی صورتحال، باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم کے حالیہ دورہ ایران کے فیصلوں پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ معاملات پر تعاون بدستور جاری رکھنے پر اتفاق ہوا جبکہ تجارتی فروغ، عوامی سطح پر روابط میں اضافے ، پاک ایران سرحدپرسیکیورٹی بڑھانے، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا محاذ آرائی کسی فریق کے مفاد میں نہیں ، پاکستان تصفیہ طلب امور کو سفارتی سطح پر حل کرنے کا حامی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا اسٹیک ہولڈرز کو تحمل، بردباری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان امن و استحکام، کشیدگی میں کمی، فریقین میں مصالحانہ کردار کیلئے تیار ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

  • شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ کے اعزاز میں افطار ڈنر

    شاہ محمود قریشی کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ کے اعزاز میں افطار ڈنر

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب اور وفد کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور ان کے وفد جو ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں ان کے اعزاز میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا.

    تقریب میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئرحکام بھی موجود تھے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ پاکستان پر ایرانی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا.

    اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پر تپاک استقبال اور پر تکلف ضیافت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اظہار تشکر کیا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    اس سے قبل راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی تھی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

  • آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات، خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، سب فریقین کو جنگ سے دور رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔