Tag: ایرانی وزیر دفاع

  • ایرانی وزیر دفاع  کا دفاعی نظام پاور 373 کے افتتاح کا اعلان

    ایرانی وزیر دفاع کا دفاعی نظام پاور 373 کے افتتاح کا اعلان

    تہران :ایران وزیر دفاع امیر حاتمی نے فوجی صنعت کے دن کے موقع پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام پاور373 کے افتتاح کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے پاور 373 کا پہلی بار افتتاح 19 دسمبر 2011ءکو کیا گیا،اس وقت ایران نے روسی ساختہ ایس 300 میزائل ڈیفنس سسٹم کا افتتاح کرنا تھا مگر ماسکو کی طرف سے اس نظام کی فراہمی میں تاخیر کے باعث ایران نے اپنے دفاعی نظام کا افتتاح کیا۔

    میڈیا نے میجر جنرل فرزاد اسماعیلی کا ایک بیان نقل کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایس 300 کے بدلے میں ایران نے اپنے پاور 373 کا افتتاح کیا ہے۔

    دوسری مرتبہ 21 اگست 2016ءکو ایرانی صدر حسن روحانی نے ایک عسکری نمائش کے موقع پرپاور 373 کا افتتاح کیا، یہ فضائی دفاعی نظام ایران نے اپنے طورپر تیار کیا ہے۔

    سابق ایرانی وزیر دفاع حسین دھقان کا کہنا ہے پاور 373 سنہ 2016ءکے آخرتک باقاعدہ کام شروع کردےگا،ایران نے 2008ءکو روس کے ساتھ ایس 300 فضائی دفاعی نظام کا معاہدہ کیا۔

    معاہدے میں ایرانی ماہرین کی روس میں اس حوالے سے خصوصی تربیت بھی شامل تھ مگر ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث روس یہ نظام ایران کو فراہم نہیں کرسکا، تاہم 2015 کو ایران اور عالمی طاقتوں میں معاہدے کے تحت روس نے اپنے اتحادی ایران کو ایس 300 دفاعی نظام فراہم کر دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے پیشتر ایران نے روس سے اس کا ‘ٹور۔ ایم’ فضائی دفاعی نظام خرید کیا تھا۔

  • امریکا شیطان بزرگ ہے، شکست سے دوچار کریں گے، ایرانی وزیر دفاع

    امریکا شیطان بزرگ ہے، شکست سے دوچار کریں گے، ایرانی وزیر دفاع

    تہران : میجر جنرل امیر حاتمی کا کہنا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امریکی اسرائیلی اتحاد کو شکست سے دوچار کر دے گا، امریکا شیطان بزرگ ہے اور ایران کسی بھی خطرے سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ ایرانی وزیر دفاع کا یہ بیان امریکی سینیٹر اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے کانگریس کی ایک اہم شخصیت ٹوم کیٹن کے موقف کے جواب میں آیا ہے۔ کیٹن نے پورے اعتماد سے کہا تھا کہ اگر ایران کے ساتھ جنگ چھڑی تو امریکا اسے اپنے نام کر لے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ صرف دو فضائی حملوں کی مار ہے، امریکی سینیٹر کیٹن نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ ایران کے خلاف جنگ چھیڑنے کا دفاع نہیں کر رہے ہیں مگر خطے میں امریکی مفادات کے خلاف کسی بھی اشتعال انگیزی کا غضب ناک جواب دیا جائے گا۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل حاتمی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک عراق ایران جنگ کے مقابلے میں عسکری پہلو، افرادی قوت، مادی اور روحانی ترقی کے لحاظ سے اب زیادہ بہتر مقام پر ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کچھ عرصہ قبل بعض سیاست دانوں سے ملاقات میں امریکی پابندیوں کی بنیاد پر کہا تھا کہ ایران آج عراق کے ساتھ جنگ کے لحاظ سے زیادہ بری پوزیشن میں ہے۔

    اس لیے کہ گزشتہ صدی کی 80ء کی دہائی میں تہران اور بغداد کے درمیان جنگ کے عرصے کے برخلاف ایران کے آئل اور بینکنگ سیکٹرز کو امریکی پابندیوں کا سامنا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز خبردار کیا تھا کہ اگر ایران نے امریکی مفادات کو ہدف بنانے کی کوشش کی تو اس کو بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    وہائٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ "امریکا دیکھے گا کہ ایران سے ساتھ کیا ہو گا لیکن اگر اس (ایران) نے کچھ کرنے کی کوشش کی تو یہ بڑی سنگین غلطی ہو گی۔

  • ایران کا طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

    ایران کا طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ

    تہران: ایران نے انقلاب کے 40 سال مکمل ہونے پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران نے انقلاب کے 40 سال مکمل ہونے پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس طویل فاصلے پر مار کرنے والے کروز میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، میزائل 1300 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔

    ایرانی وزیر دفاع کے مطابق کروز میزائل 1200 کلو میٹر دور اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بناسکتا ہے۔

    ایرانی وزیر دفاع عامر ہتامی کے مطابق ایران میں انقلاب کے 40 برس مکمل ہونے پر دس روزہ جشن منایا جارہا ہے، 1300 کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے والا کروز میزائل کم اونچائی پر بھی پرواز کرسکتا ہے۔

    مغربی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران کے طویل فاصلے پر بیلسٹک میزائل کے بارے میں خدشات موجود ہیں۔

    یہ پڑھیں: امریکا کی علیحدگی کے باوجود ایران جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے: سی آئی اے

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے 7 سال قبل بحری مشقوں کے آخری روز آبنائے ہرمز میں کروز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی سربراہ جینا ہیسپل کا کہنا تھا کہ امریکا کے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کے باوجود ایران اس ڈیل پر عمل پیرا ہے۔

    جینا ہیسپل کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکام ایسی تیاریاں کر رہے ہیں جس سے ان کے لیے اس معاہدے سے الگ ہونے کی صورت میں آسانیاں پیدا ہوں۔