Tag: ایرانی وفد

  • گورنربلوچستان سے 20 رکنی ایرانی وفد کی ملاقات، پاکستان ایران تجارتی سرگرمیوں پر گفتگو

    گورنربلوچستان سے 20 رکنی ایرانی وفد کی ملاقات، پاکستان ایران تجارتی سرگرمیوں پر گفتگو

    کوئٹہ: گورنربلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی سے 20 رکنی ایرانی وفد نے ملاقات کی اس دوران پاکستان ایران تجارتی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امان اللہ خان یاسین زئی سے 20 رکنی وفد سے ملاقات میں پاکستان ایران تجارتی سرگرمیوں سمیت مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر گورنر بلوچستان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران خطے میں رونما تبدیلیوں سے بھرپور استفاده کریں، دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔

    ایران بلوچستان کودوہزارمیگاواٹ بجلی فراہم کرے گا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سرحدی تجارت فعال ہونے سے اسمگلنگ اور دشت گردی کا خاتمہ ہوگا، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہونے سے خطے میں مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    خیال رہے کہ 2015 میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک نے ایرانی کاروباری حضرات کو پاکستان میں کان کنی، انڈسٹریز اور فشریز میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ایرانی حکومت کیلئے پاکستان سے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں۔

    واضح رہے کہ مئی 2015 میں ایران نے صوبہ بلوچستان کے لیے دو ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

  • آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف کے دورہ ایران کے بعد پاک ایران تعلقات میں بڑی پیشرفت ہوئی ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایران کے چیف آف جنرل اسٹاف کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، ایرانی وفد نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی واقعات کی مذمت کی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل ڈاکٹر محمد باقری نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی، دفاعی تعاون اوربارڈرمینجمنٹ کے امور زیرغور آئے اور دونوں اطراف سے باہمی تعاون جاری رکھنے کیلئے اتفاق ہوا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ  نے زور دیا کہ دونوں ممالک کی مسلح افواج تعاون اور روابط کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ، ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر تعاون سے خطے میں امن اور سکیورٹی کی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے دونوں ممالک کے درمیان رابطے مزید بڑھانے کے عزم کا اظہارکیا اور پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی شدید انداز میں مذمت کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑسکتی ہیں، ناصرجنجوعہ

    پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑسکتی ہیں، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑ سکتی ہیں، ایران ہمارا پڑوسی ہے، ہماری مذہبی اور ثقافتی تاریخ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایرانی وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشیرقومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے ایرانی وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ ایران ہمارا پڑوسی ہے، ہماری مذہبی اور ثقافتی تاریخ ہے، ترقی و خوشحالی کیلئے مشترکہ جغرافیہ ہمارا اثاثہ ہے، پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑ سکتی ہیں۔

    ناصرجنجوعہ نے کہا کہ پاک ایران اشتراک سے آگے بڑھنے کی وجوہات موجودہیں، دوطرفہ دورے باہمی تعلقات مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

    ایرانی وفد کے سربراہ کمال خرازعی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ چیلنجز کو مواقع میں بدلنے کیلئے پاکستان اور ایران کو مل کر کام کرنا ہو گا، افغان عدم استحکام کے باعث سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔

    کمال خرازعی نے مواصلاتی نظام کو باہم منسلک کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ اس کے علاوہ ملاقات میں پاکستان اور ایران کی جانب سے افغان صدر اشرف غنی کی امن پیشکش کا خیر مقدم کیا گیا۔

    ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں فریقین کو دیرپا امن کیلئے آگے بڑھنا ہو گا اور ہم سب کو افغان استحکام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا۔

    مزید پڑھیں: پاک ایران سرحدی تنازعات ختم کرنے پر دونوں ممالک رضامند

    یاد رہے کہ گزشتہ سال پاک ایران سرحد پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید بہتر کےلیے مفاہمتی یادداشت پر دستخظ کیے گئے جس کے تحت سرحد کے دونوں اطراف اقدامات کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی۔

    مفاہمتی یادداشت کے مطابق سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ، غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے دونوں ممالک کی فورسز ایک دوسرے کو معاونت فراہم کریں گی۔