Tag: ایرانی ہیکرز

  • ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا

    واشنگٹن: ’ہم سب سے بڑے ہیں‘ ٹرمپ کی نئی بھڑک کا جواب ایرانی ہیکرز نے دے دیا، امریکی سرکاری ویب سائٹ ہیک کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ کئی گھنٹوں سے ایران کے ساتھ کشیدگی سے متعلق متواتر ٹویٹ کیے جا رہے ہیں، انھوں نے تازہ ترین ٹویٹ میں کہا ہے ہم سب سے بڑے اور دنیا میں سب سے بہترین ہیں۔

    اپنے ٹویٹ میں ٹرمپ نے دھمکی آمیز طور پر باور کرانے کی کوشش کی کہ ایران نے امریکی بیس یا کسی امریکی پر حملہ کیا تو بلا جھجھک نیا خوب صورت ہتھیار بھیجیں گے، امریکا نے فوجی ساز و سامان پر 2 کھرب ڈالر خرچ کیے ہیں۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ادھر ایرانی ہیکرز نے امریکی حکومتی ایجنسی کی ویب سائٹ ہیک کر لی ہے، ہیکرز نے امریکا کو جواب دیتے ہوئے فیڈرل ڈیپوزیٹری لائبریری پروگرام کی ویب سائٹ ہیک کی، ہیکرز نے آیت اللہ خامنہ ای کی تصویر اور ایرانی پرچم ویب سائٹ پر لگایا۔

    ایرانی ہیکرز نے امریکا مخالف گرافکس بھی ویب سائٹ پر پوسٹ کیں، اور پیغام دیا کہ جنرل قاسم سلیمانی کو نا قابل تسخیر کاوشوں کے بدلے شہادت ملی ہے، سلیمانی اور دیگر شہیدوں کے خون کا بدلہ لیا جائے گا، ایران کی سائبر طاقت کا یہ صرف چھوٹا سا مظاہرہ ہے۔

  • ایرانی ہیکرز کی امریکی صدارتی انتخابی مہم کو نشانہ بنانے کی کوشش

    ایرانی ہیکرز کی امریکی صدارتی انتخابی مہم کو نشانہ بنانے کی کوشش

    تہران : مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکرز نے امریکی صدارتی انتخابی مہم کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم اس میں کامیاب نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی ہیکرز کی جانب سے امریکی صدارتی انتخابی مہم سے منسلک اہداف کو سائبر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے، سافٹ ویئر کمپنی مائیکرو سافٹ نے بتایا کہ گزشتہ تیس دنوں کے دوران ہیکرز نے دو ہزار سات سو سے زائد حملے کیے اور دو اکتالیس اکاؤنٹس ہیک کرنے کی کوشش کی۔

    جن میں امریکی صدارتی مہم، موجودہ وسابق سرکاری اہلکار، صحافیوں ، میڈیا و معروف ایرانی تارکین وطن اور اور انتخابی مہم چلانے والی ٹیموں کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔

    امریکی کمپنی نے الزام عاید کیا کہ ہیکروں کا تعلق ایران سے ہے، ہیکنگ کے حملے اگست اور ستمبر میں 30 دن تک جاری رہے۔ اس دوران صارفین کی 2700 سائٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی۔

    کمپنی نے تصدیق کی کہ چار ای میل ایڈریسز کو ہیک کیا گیا تھا، لیکن ان میں سے کوئی بھی انتخابی مہم کے ممبروں یا سرکاری عہدیداروں کی ای میل آئی ڈی شامل نہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکنگ کی اس کوشش کے پیچھے فاسفورس نامی ایک گروپ کا ہاتھ ہے تاہم تکنیکی طور پر یہ گروپ نا تجربہ کار تھے۔

    محکمہ ہوم لینڈسائبر وانفرااسٹرکچر سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے مائیکرو سافٹ کی رپورٹ سے آگاہ ہیں، ان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران خود تہران اور واشنگٹن کے مابین سائبر جنگ کے بارے میں بات کر رہا ہے۔

    اخبار نے امریکی عہدے داروں کے حوالے سے بتایا کہ صرف تین ماہ قبل ایران کے خلاف امریکی سائبر حملے اس وقت کامیاب ہوئے ،جب ٹرمپ جون میں روایتی میزائل حملے کو منسوخ کرنے کے بعد ایرانی فوج کے ذریعہ آئل ٹینکروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے کلیدی ڈیٹا بیس کو تباہ کیا گیا تھا۔

    یہ سائبر حملے امریکی ڈرون پر ایرانی فائرنگ اور اسے مار گرانے کے رد عمل میں کیے گئے تھے۔

    حال ہی میں ایران نے دعوی کیا تھا کہ امریکا اس کی تنصیبات پر سائبر حملے کر رہا ہے، ایران کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکا یومیہ ایرانی کمپیوٹر سسٹم پر 50 ہزار سائبر حملے کرتا ہے تاہم ایرانی ماہرین انہیں ناکام بنا رہے ہیں۔

  • ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    لندن : برطانوی حکام نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کے ہیکروں نے برطانیہ کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اور سیاسی رہنماؤں کے اسمارٹ فونز اور دیگر برقی آلات کو گزشتہ برس ایرانی ہیکروں نے سائنر حملوں کا نشانہ بناکر معلومات (ڈیٹا) چوری کرنے کی کوشش کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکروں کی جانب سے رواں برس کے آغاز پر بھی اسپیشل سیکٹر کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا تھا جن میں بینک، لوکل حکومت بھی شامل ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، 23 دسمبر 2018 کو ایرانی ہیکروں نے پوسٹ آفس، لوکل گورنمنٹ کے آن لائن نیٹ ورک اور مختلف کمپنیوں پر سائبر حملہ کیا۔

    اسکائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر کے کو سال 2018 کے آخر میں ایرانی ہیکروں کی جانب سے کئے گئے حملے کا علم ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر متاثرہ کمپنیوں اور افراد کے ساتھ سائبر حملے کے نقصانات کم کرنے کے لیے صلاح مشورہ کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں میں ایرانی ہیکرز کی جانب سے برطانیہ کے آن لائن ڈاک سسٹم، ہزاروں ملازمین کا موبائل ڈیٹا چوری کرنے اور کئی کمپنیوں کو غیر معمولی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ نے  روس پر بھی سائبر حملوں کے الزامات کی بوچھاڑ کی تھی، برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی کے سائبر حملوں کے متاثرین میں روس اور یوکرائن کے بڑے کاروباری مرکز، امریکا کی ڈیموکریٹک پارٹی اور برطانیہ کے ایک چھوٹے ٹیلیویژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔