Tag: ایران اسرائیل

  • ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    تہران: ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔

    ایران کا موقف ہےکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایرانی تنصیبات پر حملے رکوانے میں ناکام رہی جبکہ اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت بھی نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے اور خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

      یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل پاس کیا اور اسی دن یعنی 25 جون کو ہی آئین کی نگران کونسل نے بھی حکومت کے لئے لازم الاجرا، اس قانون کی تائید کردی۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران حکومت کے لئے لازم الاجرا اس قانون کا بل ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

  • ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو سیویلین جوہری پروگرام بنانے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ جعلی میڈیا میں کچھ لوگوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک سویلین جوہری تنصیب کی تعمیر کے لیے ایران کو تیس ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں میں نے ایسا مضحکہ خیز خیال کبھی نہیں سنا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا جھوٹ ہے اور اس طرح کی جعلی خبر پھیلانے والے لوگ بیمار ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ حالیہ دنوں میں یورینیم کی افزودگی روکنے کے بدلے ایران کو اقتصادی مراعات دینے کے منصوبوں پر غور کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاکہ وہ ایک پرامن، بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کر سکے۔

    یہ رقم براہ راست امریکا سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی، اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینے جیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔

  • جنگ کے آخری دنوں میں ایران سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی، ٹرمپ نے اعتراف کرلیا

    جنگ کے آخری دنوں میں ایران سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی، ٹرمپ نے اعتراف کرلیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کے آخری دنوں میں ایران کی جانب سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو سربراہی کانفرنس میں گفتگو میں اعتراف کیا کہ جنگ کے آخری دو دن میں ایران سے اسرائیل کو بہت بُری مار پڑی ہے، ایرانی بیلسٹک میزائلز نے اسرائیل کی متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جس سے کئی عمارتیں تباہ ہوئیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے لوگ شاندار ہیں، یہ سب کے لئے بڑی کامیابی ہے، جنگ بندی ایران سمیت سب کیلئے بڑی جیت ہے، ایرانی شاندار لوگ ہیں۔

    ’ایران نے جوہری تنصیبات بحالی کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کریں گے‘

    اسرائیلی ایجنٹوں نے فردو جا کر جوہری سائٹ کے مکمل خاتمے کی تصدیق کر دی، ٹرمپ

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ سے سویلین کو نقصان پہنچا، ایران اور اسرائیل اسکول کے بچوں کی طرح لڑے، میرا نہیں خیال کہ ایران اور اسرائیل اب ایک دوسرے سے لڑیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی لیکن اب اسرائیل ایران سیز فائر پر اچھے سے عمل ہورہا ہے، میرے کہنے کے بعد اسرائیلی طیارے واپس آگئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    قبل ازیں، نیٹو سربراہی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے خبردار کیا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی شروع کی تو اس پر پھر حملہ کریں گے، جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی لیکن اب اسرائیل ایران سیز فائر پر اچھے سے عمل ہو رہا ہے۔

    ’ہم نے 30 ٹوماہاک ٹیکنالوجی استعمال کی جو اسرائیل کیلیے ممکن نہ تھا، ہم نے سب سے زیادہ بمباری کی جس نے سب کچھ تباہ کر دیا، ایرانی ایٹمی تنصیبات مکمل تباہ کر دی لیکن کوئی بھی چیز دوبارہ بن سکتی ہے۔‘

  • پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم

    پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم

    سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ تنازعات کے حل کے لیے سفارتکاری کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب میں کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، تنازعات کے حل کے لیے طاقت کی بجائے سفارتکاری کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

    پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے امید ظاہر کی کہ خطہ میں امن واستحکام ہوگا، تمام تنازعات کو یواین چارٹر کے مطابق ڈائیلاگ سے حل کیا جائے، فریقین مزید کشیدگی سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سفارت کاری سے پہلے بھی مسائل حل ہوئے آئندہ بھی ہونگے، ایران، امریکا کے مذاکرات کو اسرائیل کے ایرانی جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملوں نے متاثر کیا۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے تنازع کا حل سفارتکاری سے چاہتے ہیں، آئی اےای اے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، پاکستان، چین، روس قرارداد کا بنیادی مطالبہ جنگ بندی تھا۔

  • ایران جنگ بندی پر راضی کیسے ہوا؟ ایرانی عہدیدار نے بتادیا

    ایران جنگ بندی پر راضی کیسے ہوا؟ ایرانی عہدیدار نے بتادیا

    تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بالآخر ممکنہ طور پر اپنے اختتام پر پہنچ رہی ہے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔

    13 جون سے جاری ایران اور اسرائیل کشیدگی کے بعد اسرائیل نےگھٹنے ٹیک دیئے اور صدر ٹرمپ سے جنگ بندی معاہدہ کرانےکی اپیل کی ہے، امریکی صدر نے قطری وزیراعظم کو فون کر کے جنگ بندی تجویز پیش کی۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے قطری وزیراعظم کو اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی پر رضا مندی کا بتایا، امریکی صدر نے قطری وزیراعظم کو جنگ بندی پر ایران سے رابطہ کرنےکا کہا جس کے بعد قطری وزیراعظم نے جنگ بندی تجویز پر ایرانی حکام سے رابطہ کیا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ

    سینیئر ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا ہے، ایران قطر کی ثالثی میں اسرائیل سے جنگ بندی پر راضی ہوا ہے۔

    ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ایران قطر کی ثالثی میں اسرائیل کیساتھ امریکی تجویز کردہ جنگ بندی پر رضا مند ہے، خبر ایجنسی کے مطابق قطری وزیراعظم نے فون کرکے ایران کی رضا مندی حاصل کی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ تقریباً 6 گھنٹے بعد اسرائیل اور ایران اپنی جاری آخری کارروائیاں مکمل کرلیں گے، یہ جنگ بندی 12 گھنٹوں کیلئے ہوگی اور پھر جنگ کو ختم تصور کیا جائے گا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

  • ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    تہران : ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کردی اور واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے بڑے پیمانے پر سائبر جنگ شروع کردی، جس کے پیش نظر ایرانی حکومت اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنےکی ہدایت کردی۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی نے واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام عائد کیا اور کہا مبینہ طور پر صارفین کی معلومات اسرائیل بھیجی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران میں انٹرنیٹ کی اسپیڈمیں اسی فیصد فیصدتک کمی کردی گئی تھی اور غیر ملکی ایپ اور ویب سائٹس تک رسائی محدود ہوگئی تھی۔

    ایران کی نیشنل سائبرسیکیورٹی کمانڈ کا کہنا تھا اسرائیل نے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کیخلاف بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب واٹس ایپ نے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط رپورٹس ہماری سروسز کو ایسے وقت میں بلاک کرنے کا بہانہ ہوں گی جب لوگوں کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔” واٹس ایپ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا استعمال کرتا ہے، یعنی بیچ میں کوئی سروس فراہم کرنے والا پیغام نہیں پڑھ سکتا۔

    اس نے مزید کہا کہ "ہم آپ کے درست مقام کا پتہ نہیں لگاتے ہیں، ہم اس بات کا ریکارڈ نہیں رکھتے ہیں کہ ہر کوئی کس کو پیغام بھیج رہا ہے اور ہم ان ذاتی پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے ہیں جو لوگ ایک دوسرے کو بھیج رہے ہیں۔” "ہم کسی بھی حکومت کو بڑی تعداد میں معلومات فراہم نہیں کرتے ہیں۔”

  • ٹرمپ کا جی 7 سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ

    ٹرمپ کا جی 7 سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی 7 سمٹ میں اپنی شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا میں جی سیون سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امریکی صدر پیر کی رات کینیڈا میں جی 7 سمٹ سے کئی ’’اہم معاملات‘‘ دیکھنے کے لیے واشنگٹن واپس آئیں گے۔

    دریں اثنا، امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیچویشن روم میں اہم اجلاس بلا لیا ہے، اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کو سیچویشن روم میں تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پنٹاگون چیف نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ اب بھی ایران کے ساتھ نیو کلیئر ڈیل کے لیے کوشاں ہیں، تاہم امریکا چوکس اور تیار ہے، اور مشرق وسطیٰ میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے گا۔


    ایران نے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کیے تو بے وقوفی ہوگی، ٹرمپ


    بی بی سی کے مطابق اس بات کی توقع نہیں ہے کہ ٹرمپ ایران اسرائیل تنازعہ پر جی 7 کے بیان پر دستخط کریں گے، جس میں کشیدگی میں کمی اور شہریوں کے تحفظ پر زور دیا جائے گا۔ امریکی صدر آج منگل کو یوکرین اور میکسیکو کے صدور کے ساتھ طے شدہ ملاقاتیں بھی نہیں کر پائیں گے۔

    تاہم دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا اصرار ہے کہ ٹرمپ نے اس سفر کے دوران بہت کچھ حاصل کر لیا ہے، سب سے بڑھ کر برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر کے ساتھ ٹیرف معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

  • ایران-اسرائیل کشیدگی کے دوران ہند-اسرائیلی گمراہ کن پراپیگنڈا

    ایران-اسرائیل کشیدگی کے دوران ہند-اسرائیلی گمراہ کن پراپیگنڈا

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے ماحول میں، بھارت نے ایک بار پھر موقع پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کیساتھ اتحاد کر لیا ہے۔

    اس کا مقصد اس بحران سے فائدہ اٹھا کر اپنے کھوئے ہوئے علاقائی اثر و رسوخ کو دوبارہ حاصل کرنا ہے۔ حیران کن طور پر، ہند-اسرائیلی گمراہ کن نیٹ ورکس نے اب ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، جس کے تحت وہ جھوٹے طور پر پاکستان، چین اور روس پر ایران کی حمایت کا الزام لگا کر توجہ ہٹانے اور بیانیے کو مزید شدید کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    حقائق کیا ہیں؟

    سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان، چین یا روس کی جانب سے ایران کو کسی بھی قسم کی امداد فراہم کرنے کے کوئی قابل اعتماد انٹیلی جنس شواہد موجود نہیں ہیں۔ یہ بظاہر ایک ہند-اسرائیلی اطلاعاتی آپریشن ہے جسے خاص طور پر اپنی اشتعال انگیز حکمت عملیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    یہ بیان کہ مذکورہ بالا ممالک ایران کی حمایت کر رہے ہیں، کسی بھی حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔ یہ ایک مصنوعی اتحاد کا تصور ہے، جسے صرف علاقائی جارحیت کو جواز دینے اور ایران کو "ذمہ داری کی شراکت” کے ذریعے تنہا کرنے کے لیے گھڑا گیا ہے۔

    جو کچھ پیش کیا جا رہا ہے وہ غیر جانبدار تجزیہ نہیں، بلکہ ایک سوچی سمجھی بیانیہ سازی ہے جس کا مقصد خودمختار ریاستوں کی آزادانہ پالیسیوں کو جنگی حمایت سے جوڑنا ہے، وہ بھی کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر۔

    پاکستان کا واضح مؤقف

    پاکستان کا مؤقف اس حوالے سے ہمیشہ واضح اور اصولی رہا ہے۔ ہم خطے میں استحکام کے خواہاں ہیں اور کسی بھی صورت میں دوسروں کی مسلط کردہ جنگوں میں الجھنا نہیں چاہتے۔ یہ الزامات محض سیاسی مفادات پر مبنی ہیں اور حکمتِ عملی کے تحت گمراہ کن پراپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں۔

    پراپیگنڈے کا تسلسل

    یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جب بھی بھارت یا اسرائیل کو اپنے یکطرفہ اقدامات پر عالمی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تو ایسے جھوٹے پراپیگنڈے شروع کر دیے جاتے ہیں تاکہ الزام دوسروں پر ڈال کر صورتحال کو مزید پیچیدہ کیا جاسکے اور دائرہ کو وسیع کیا جا سکے۔ موجودہ بیانیہ بھی اسی طرز کا ایک حصہ ہے۔

    اینٹی ویسٹ بلاک کی بے بنیاد کہانی

    ہند-اسرائیلی کوشش کہ ایک مبینہ "اینٹی ویسٹ بلاک” کا بیانیہ قائم کیا جائے، ایک مبالغہ آمیز چال ہے۔ اس میں کوئی حقیقت نہیں اور یہ کثیرالجہتی سفارت کاری کو بدنام کرنے کی ایک پیشگی کوشش ہے تاکہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔

    ایران اسرائیل جنگ- تمام خبریں

  • اسرائیلی وزیر دفاع  نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی

    اسرائیلی وزیر دفاع نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیردفاع کاٹز نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی واپس لے لی اور کہا ایرانی شہریوں کونقصان پہنچانےکا ارادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع کاٹز نے تہران کے شہریوں سے انتقام لینے کی دھمکی کے بعد تازہ ترین بیان میں کہا کہ ایرانی شہریوں کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں۔ اسرائیل ایرانی شہریوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔

    اس سے پہلے ایکس پر اپنے ایک پیغام میں اسرائیلی وزیر دفاع نے دھمکی دی تھی کہ تہران کے رہائشیوں کو اسرائیل پر ایرانی حملوں کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، جب اسرائیل اپنے اہداف کو نشانہ بنائےگا، انھیں اپنے گھر اور علاقے چھوڑنے پڑیں۔

    مزید پڑھیں : ایرانی حملوں کی قیمت تہران کے رہائشی ادا کریں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

    ایرانی سپریم لیڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کاٹز نے لکھا تھا کہ تہران کا گھمنڈ کرنے والا ڈکٹیٹر ایک بزدل قاتل بن گیا ہے، جان بوجھ کر اسرائیل کے عام شہریوں کو نشانہ بنایا جو ایران کی کمزورہوتی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہے۔ تہران کے باشندے جلد اس کی قیمت ادا کریں گے۔

  • ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارت خانے کو نقصان

    ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارت خانے کو نقصان

    تل ابیب: اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے میں امریکی سفارتخانہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر مائیک ہکابی نے X پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ سفارتخانہ کے قریب ایرانی میزائل گرنے سے ایمبیسی کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

    ٹویٹ میں مائیک ہکابی نے بتایا کہ امریکی سفارتخانہ کا عملہ محفوظ ہے، اسرائیل میں سفارت خانہ اور قونصل خانہ پیر کو بند رہے گا۔ ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے اسرائیل میں موجود 7 لاکھ امریکیوں کو ہدایت کی کہ ٹریول ایڈوائزری اور ایئرپورٹس کے دوبارہ کھلنے کے حوالے سے اپ ڈیٹس کے لیے وہ سفارتخانہ کی ویب سائٹ چیک کرتے رہیں۔

    ادھر روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک ویڈیو فوٹیج میں تل ابیب پر کئی میزائل دکھائے گئے ہیں اور یروشلم کی فضاؤں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تل ابیب کے ایک گنجان آباد محلے میں کئی رہائشی عمارتیں ایک ایرانی حملے میں تباہ ہو گئیں، حملے میں شہر میں امریکی سفارت خانے کے احاطے سے صرف چند سو میٹر کے فاصلے پر ہوٹلوں اور گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر مزید تباہ کن حملے کریں گے، اور مکمل خاتمے تک اسرائیل میں اہم اہداف کو نشانہ بناتے رہیں گے، خیال رہے کہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ سے اب تک ایرانی حملوں میں کم سے کم 19 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج ایک بیان میں کہا کہ ایران اور اسرائیل کو معاہدہ کرنا چاہیے، اب وقت آ چکا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ ہو جائے، ان کے درمیان ڈیل کے امکانات زیادہ ہیں۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کبھی کبھی اپنا دفاع کرنا پڑتا ہے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، اگر ضرورت پڑی تو امریکا اسرائیل کا ساتھ دے گا۔

    واضح رہے کہ تل ابیب میں ایرانی حملوں کے بعد خوف کی فضا طاری ہے، لوگ افراتفری میں بنکرز میں چھپ رہے ہیں۔