Tag: ایران اسرائیل جنگ

  • ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگی

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگی

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں ملکوں کی معیشت کو متاثر کررہی ہے، اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے جبکہ تیل ایرات کی تیل برآمدات آدھی رہ گئی ہیں۔

    ؤتفصیلات کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگیں ، اسرائیلی حملوں میں 240 ایرانی شہید جبکہ ایران کے حملوں میں 24 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    اسرائیل کی تاریخ کا سب سے مہنگا جنگی دور ہے ، جس میں اخراجات 67.5 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ، ایران سے جنگ کے ابتدائی 2 دنوں میں اسرائیل کو 1.45 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    سال 2023 میں اسرائیلی دفاعی بجٹ 17 ارب ڈالر اور 2024میں بڑھ کر28ارب ڈالر ہوگیا تھا ، اب 2025 کے لیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 34 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔

    اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے اور شرح 4.9 فیصد تک پہنچ گئی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    سال 2024 میں 60 ہزار اسرائیلی کمپنیاں بند ہوچکی ہیں ساتھ ہی سیاحت اور کاروبار متاثر ہے جبکہ ایران کیخلاف طویل جنگ اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی تیل برآمدات بھی آدھی رہ گئی ہیں، آئل جزیرے سے تیل برآمدات مکمل طورپررک گئی ہیں جبکہ جنوبی پارس بھی نشانہ بن چکا، جو ایران کی مجموعی گیس پیداوار کا 80 فیصد فراہم کرتا ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث تیل برآمدات 90 فیصد تک پہلے ہی کم ہوچکی تھیں سال 2016 میں ایران 2.8ملین بیرل روزانہ برآمد کرتا تھا اور اب صرف 2 لاکھ بیرل تک محدود ہوگئی ہے۔

    ایرانی ریال 2018 سے اب تک 90 فیصد قدر کھو چکا ہے، افراط زرکی سرکاری شرح 40 فیصد ہے ، ماہرین کے مطابق حقیقی شرح 50 فیصد سے زائد ہے۔

    ایران کا دفاعی بجٹ صرف12 ارب ڈالر ہے، جو جی ڈی پی کا 3 سے 5 فیصد ہے جبکہ ایرانی زرمبادلہ ذخائر 33 ارب ڈالر ہے تاہم جنگی اخراجات ذخائر کو داؤ پر لگا سکتے ہیں۔

  • ایران اسرائیل جنگ، 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوگئے

    ایران اسرائیل جنگ، 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوگئے

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ تشویشناک ہوتی جارہی ہے، ایران کے اسرائیل پر حملوں کے باعث 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں کے نتیجے میں 8 ہزار سے زائد اسرائیلی بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یہ معلومات اسرائیلی پراپرٹی ٹیکس کمپنسیشن فنڈ کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق 30 ہزار سے زائد درخواستیں اب تک عمارتوں اور گاڑیوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کیلیے جمع کروائی جا چکی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حملوں سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کے باعث شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے جوابی حملوں میں نہ صرف اسرائیل کی معیشت غیر مستحکم ہوئی ہے بلکہ اسے روزانہ بھاری نقصان بھی ہو رہا ہے۔

    تسنیم نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مغربی اور اسرائیلی میڈیا اپنی رپورٹس میں کہہ رہا ہے کہ ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل کو روزانہ لگ بھگ 200 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ جنگ کے دوران اس کے دفاعی اخراجات بھی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل نے دفاعی تجزیہ کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ صہیونی حکومت کو مالی نقصان کا سامنا ہے کیونکہ ایران کے ساتھ تنازع میں اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ میں اخراجات کا سب سے زیادہ حصہ اسرائیل کے فضائی دفاع نظام سے منسلک ہیں جو ایرانی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلیے جدوجہد کر رہا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق صرف میزائل دفاعی نظام کی تعیناتی کی لاگت روزانہ 200 ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

    دریں اثنا، ایرانی حملوں کے معاشی اثرات کو اسرائیلی مقبوضہ شہروں میں محسوس کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی اخبار ماریو (Maariv) نے اعتراف کیا کہ تل ابیب میں ایرانی میزائل حملوں کی وجہ سے نصف کاروبار بند ہے۔

    اس رپورٹ میں شہر کے بازاروں کو خالی اور خاموش قرار دیا گیا جو روزمرہ کی زندگی میں وسیع پیمانے پر رکاوٹ کی عکاسی کرتا ہے۔

  • بوشہر جوہری پلانٹ پر اسرائیلی حملہ چرنوبل جیسے سانحے کا سبب بن سکتا ہے، روس نے خبردار کردیا

    بوشہر جوہری پلانٹ پر اسرائیلی حملہ چرنوبل جیسے سانحے کا سبب بن سکتا ہے، روس نے خبردار کردیا

    ماسکو‌: روسی جوہری توانائی کے سربراہ نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بوشہرپلانٹ پر اسرائیلی حملہ چرنوبل جیسے سانحے کا سبب بن سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی جوہری توانائی کے سربراہ لیگزی لیخا نے کہا ہے کہ ایران کت بوشہرجوہری پلانٹ پر حملہ تاریخ کی سب سےبڑی ایٹمی تباہی کا سبب بنے گا۔

    انھوں نے 1986 میں پیش آنے والے چرنوبل ایٹمی پلانٹ حادثے کا حوالہ دیا، جب یوکرین کے علاقے چرنوبل میں سوویت یونین کے تحت چلنےوالی ایٹمی تنصیب میں آزمائشی تجربہ ناکام ہوا۔

    جس کے نتیجے میں ری ایکٹر پھٹ گیا اور بڑے پیمانےپرتابکاری پھیل گئی، جس سے برسوں تک ہزاروں لوگ سرطان اوردیگرمہلک بیماریوں میں مبتلاہوئے۔ لاکھوں افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکالا گیا، اس کے اثرات چرنوبل کےمقام پرآج بھی برقرار ہیں۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے ایران میں ایٹمی پلانٹ کے روسی ماہرین کی سیکیورٹی کی یقین دہانی کروادی

    بوشہرمیں ایران کا واحد فعال نیوکلیئرپاورپلانٹ ہے، جو روس نے تعمیرکیا ہے، اس میں دو سو سے زیادہ روسی ماہرین کام کررہے ہیں۔

    آج اسرائیلی فوجی ترجمان نے اسی پلانٹ پرحملےکا دعویٰ کیا تھا۔ لیکن بعد میں اس بیان کوغلطی قراردیا۔

    خیال رہے اسرائیل نے روس کو ایرانی ایٹمی پلانٹ کے روسی ماہرین کی سیکیورٹی یقین دہانی کروائی ، ترجمان نے کہا تھا کہ روس ایران کا شراکت دار ہے اور اسرائیل سے بھی اعتماد پر مبنی تعلقات ہیں، بوشہر نیوکلیئر پلانٹ کے 2نئے یونٹس کی تعمیر کیلئے روسی ماہرین بھی موجودہیں۔

  • میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ کا اسرائیلی حملوں پر رد عمل

    میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ کا اسرائیلی حملوں پر رد عمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے اسرائیلی حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایران کو یو این چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق ہے۔

    ترجمان نے کہا ایران کے خلاف جارحیت فوری بند کی جائے، اور مشرق وسطیٰ کو ایٹمی اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک کیا جائے، ایرانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بات چیت کا راستہ فوری طور پر اختیار کیا جانا چاہیے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    انھوں نے کہا میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، نائب وزیر اعظم کی اس حوالے سے کئی ممالک کے وزرائے خارجہ سے بات ہوئی ہے، اسحاق ڈار نے ایران کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی حملوں سے پیدا خطرات کو اجاگر کیا۔


    ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، حتمی حکم جاری نہیں کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ


    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو جارح کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اسرائیلی جارحیت ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے، 21 مسلم ممالک نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو مشترکہ اعلامیے میں مسترد کیا، اور اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کے خلاف قرار دیا۔

    ترجمان نے کہا مسلم ممالک نے مشرق وسطیٰ کو جلد نیو کلیئر و تباہی کے بھاری ہتھیاروں سے پاک خطہ قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • اسرائیلی وزیردفاع کاٹز کی خامنہ ای کے قتل کی براہ راست دھمکی

    اسرائیلی وزیردفاع کاٹز کی خامنہ ای کے قتل کی براہ راست دھمکی

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم کمانڈر خامنہ ای کو قتل کرنے کی براہِ راست دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع  کاٹز  نے ایرانی سپریم کمانڈر خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا خامنہ ای بیرشیبہ میں سوروقا اسپتال پر حملے کی قیمت ادا کریں گے۔

    کاٹز کا کہنا تھا کہ اسرائیل اب ایران میں نئے قسم کے اسٹریٹجک اہداف پر حملے شروع کرے گا تاکہ اسرائیل کی ریاست کو لاحق خطرات کو دور کیا جا سکے اور خامنہ ای کی حکومت کو ہلا دیا جا سکے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا تھا کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    مزید پڑھیں : ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی دھمکی

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یاد رہے ایران نے تل ابیب، یروشلم، رمات گان اور ہولون پر سجیل میزائلوں کی بارش کردی تھی ،جس سے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت اور بیرشیبہ میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرزتباہ ہوگیا۔

    اسرائیل نے اسپتال سے ملحق سوروکا اسپتال خالی کرالیا ہے، اسرائیلی وزیرصحت یووال شتاینتز کا کہنا ہے اسپتال کا سازوسامان تباہ ہوچکا ہے۔

    اسرائیلی فورسزکا دعویٰ ہےکہ ایران نے اسپتال پرمیزائل حملہ کیا ہے۔ لیکن ایرانی حکام کا کہنا ہے حملے میں اسپتال کو نشانہ نہیں بنایا.

  • ایران میں انٹرنیٹ کا مکمل بلیک آؤٹ

    ایران میں انٹرنیٹ کا مکمل بلیک آؤٹ

    تہران : ایران میں انٹرنیٹ کا مکمل بلیک آؤٹ  کردیا گیا،  جس سے شہریوں کے لیے نئے خطرات کا اضافہ ہوگیا ہے، لوگوں کی معلومات تک رسائی محدود ہو گئی ہے اپنوں سے رابطے متاثر ہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے ملک بھر میں انٹرنیٹ پر عارضی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انٹرنیٹ کا مکمل بلیک آؤٹ کردیا۔

    وزارت مواصلات کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے اسرائیل کے خلاف جنگ اور ایرانی شہریوں کی حفاظت کے لئے عارضی پابندیاں لگائی جارہی ہے.

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ رسائی میں عارضی رکاوٹیں دشمن کےخطرات کے پیش نظر لگائی گئیں۔

    انٹرنیشنل ویب سائٹ نیٹ بلاکس نے تصدیق کی تھی کہ ایران میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ ہے، جس سے ایران میں معلومات کی رسائی محدود اور رابطے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں :ایرانی حکومت کی اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت

    گزشتہ روز ایران نے میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ پر صارفین کا ڈیٹا اسرائیل کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    اس سے قبل ایران میں انٹرنیٹ کی اسپیڈمیں اسی فیصد فیصدتک کمی کردی گئی تھی اور غیر ملکی ایپ اور ویب سائٹس تک رسائی محدود ہوگئی تھی۔

    ایران کی نیشنل سائبرسیکیورٹی کمانڈ کا کہنا تھا اسرائیل نے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کیخلاف بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کا آغاز کردیا ہے۔

  • ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایرانی وفد کو ملاقات کی جلد دعوت دیں گے، اور ایران کی جانب سے دعوت قبول کی جائے گی۔

    روئٹرز کے مطابق نیویارک ٹائمز نے بدھ کو ایک سینئر ایرانی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران جلد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کی پیشکش کو قبول کر لے گا۔

    اخبار نے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے لیے ایسی ملاقات کو قبول کریں گے۔ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا تھا کہ وہ ایرانی حکام سے ملاقات کے لیے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف یا نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیج سکتے ہیں۔

    ادھر ایرانی وزیر خانہ نے کہا ہے کہ ایران جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری کے ساتھ اپنا دفاع کرے گا، دشمن اپنی سنگین غلطی پر پچھتائے گا اور اس کی قیمت ادا کرے گا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، اور سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    امریکی سینیٹر ٹم کین نے کہا ہے کہ امریکا کو ایسی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے جو تباہی کا باعث ہو، اسرائیل کو فوجی امداد کا حامی ہوں مگر اسرائیل اپنا دفاع خود کرے، میں احمقوں کے فیصلوں پر امریکیوں کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتا، ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکیاں باعثِ تشویش ہیں، جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ صرف امریکی کانگریس کر سکتی ہے۔

    گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر سے جب سوال ہوا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کرنے جا رہا ہے، ٹرمپ نے جواب دیا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں، فردو جوہری پلانٹ کو صرف امریکا تباہ کر سکتا ہے مگر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    ٹرمپ نے کہا فردو پلانٹ سے متعلق سب پوچھ رہے ہیں مگر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے مجھ سے ہر ایک نے پوچھا لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، ایران چند ہفتے میں جوہری ہتھیار حاصل کر سکتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران پر جوہری معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا تاہم کہا کہ اندازہ ہے جوہری معاہدے پر دستخط اب بھی ہو سکتے ہیں لیکن بہت دیر ہو چکی ہے۔

  • ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹن

    ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹن

    سینٹ پیٹرزبرگ: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، ماسکو کے ایران کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور روس جوہری توانائی میں ایران کے مفادات کو یقینی بنائے گا۔

    ولادیمیر پیوٹن نے شمالی روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں نیوز ایجنسی کے سینئر ایڈیٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا ایران تنازع پر وہ اسرائیل اور ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطےمیں ہیں، انھوں نے کہا اسرائیل کی سلامتی کے ساتھ ایرانی مفادات کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی صدر نے کہا جوہری توانائی میں ایرانی مفادات کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، روس نے ایران سے افزودہ یورینیم لینے اور ملک کے سول انرجی پروگرام کو جوہری ایندھن فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ پیوٹن نے کہا ’’پرامن جوہری توانائی کے میدان میں ایران کے مفادات کو یقینی بنانا ممکن ہے، ساتھ ہی اسرائیل کے سلامتی سے متعلق خدشات کو دور کرنا بھی ممکن ہے، ہم نے اپنے ان خیالات کو امریکا، اسرائیل اور ایران کے سامنے بیان کیا ہے۔‘‘

    ولادیمیر پیوٹن نے بتایا کہ ایران کی زیر زمین یورینیم افزودگی کی سہولیات ابھی تک برقرار ہیں، زیر زمین فیکٹریاں موجود ہیں، ان کو کچھ نہیں ہوا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا روس اسرائیل کے حملوں کے خلاف اپنے دفاع کے لیے ایران کو جدید ہتھیار فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، پیوٹن نے کہا کہ تہران کے ساتھ جنوری میں طے پانے والے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے میں فوجی تعاون شامل نہیں تھا، نہ ہی ایران نے فوجی مدد کے لیے کوئی باضابطہ درخواست کی تھی۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ایک سوال کے جواب میں روسی صدر نے کہا کہ اسرائیل نے ماسکو کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ایران میں بوشہر جوہری پاور پلانٹ میں مزید دو ری ایکٹر بنانے میں مدد کرنے والے روسی ماہرین کو فضائی حملوں میں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل سے متعلق سوال پر ولادیمیر پیوٹن نے کہا میں امریکا کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر کے قتل کے امکان پر بات نہیں کرنا چاہتا، یہ پوچھے جانے پر کہ اگر اسرائیل نے امریکا کی مدد سے خامنہ ای کو قتل کیا تو ان کا ردعمل کیا ہوگا، پیوٹن نے کہا ’’میں اس امکان پر بات کرنا بھی نہیں چاہتا۔ میں نہیں چاہتا۔‘‘ جب دباؤ ڈالا گیا تو پیوٹن نے کہا کہ اس نے خامنہ ای کو ممکنہ طور پر قتل کرنے کے بارے میں تبصرے سنے ہیں لیکن وہ اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

    انھوں نے کہا روس نے ایران کو ماضی میں فوجی سازوسامان فراہم کیا، فوجی ساز و سامان کی فراہمی کا موجودہ بحران سے تعلق نہیں، ایران کوفوجی سازوسامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، تاہم ایران کے ساتھ اسٹرٹیجک پارٹنر شپ معاہدے میں فوجی تعاون شامل نہیں ہے۔

  • ایران کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس کب ہوگا؟

    ایران کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس کب ہوگا؟

    اسرائیل ایران جنگ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعہ کو ہوگا۔

    الجزیرہ کے مطابق ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی ایرانی درخواست کو پاکستان، چین اور روس کی حمایت حاصل ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ آج ساتویں دن میں داخل ہو گئی ہے، جنیوا میں ایک تقریب سے خطاب میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نائب سربراہ ندا النشف نے تہران اور تل ابیب کے درمیان جاری میزائل حملوں کو ختم کرنے کے لیے فوری مذاکرات کا مطالبہ کیا۔

    نائب سربراہ نے کہا ’’یہ ضروری ہے کہ دونوں فریق بین الاقوامی قانون کا مکمل احترام کریں، خاص طور پر گنجان آباد علاقوں میں شہریوں اور شہری املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ہم تمام اثر و رسوخ رکھنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ترجیحی طور پر مذاکرات میں شامل ہوں۔‘‘


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ہیومن رائٹس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل نمائندے سفارتکار علی بحرینی نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’’ایران کے خلاف 13 جون کی جارحیت سے بدتر کوئی خلاف ورزی نہیں، رہائشی علاقوں پر مسلسل اندھے حملے، ضروری سپلائی پر بمباری، پینے کے پانی کے ریسورسز پر دھماکا اور جوہری تنصیبات پر لاپرواہ حملے ایران کے شہریوں اور عوام کو فوری طور پر متاثر کر رہے ہیں۔‘‘

    ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی وزرائے خارجہ جمعہ کو ایران سے جوہری مذاکرات کریں گے، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ شامل ہیں، ایران سے مذاکرات جنیوا میں جرمن قونصلیٹ میں ہوں گے، یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایاکالاس بھی مذاکرات میں شریک ہوں گی، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکی منظوری سے ہو رہے ہیں، مقصد کشیدگی میں کمی لانا ہے۔

  • ایران اسرائیل جنگ : ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ

    ایران اسرائیل جنگ : ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ

    لاہور : ایران اسرائیل جنگ کے پیش نظر ملک میں ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ ہے، جس سے گھریلوسلنڈرکی قیمت 6 ہزار روپے سے تجاوز کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث ایل پی جی کے سنگین بحران کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    چیئرمین ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ملک میں ایل پی جی شارٹ فال شروع ہونے کا خدشہ ہے، جس سے گھریلوسلنڈرکی قیمت6 ہزار روپے سے تجاوز کر سکتی ہے۔

    عرفان کھوکھر نے کہا کہ فی کلو ایل پی جی 500 روپے تک پہنچ سکتی ہے اور کمرشل سلنڈر23 ہزار روپے تک جا سکتا ہے۔

    ان کا مزید بتانا تھا کہ یومیہ کھپت 6 ہزارمیٹرک ٹن ہے،موجودہ ذخیرہ ناکافی ہے، پورٹ قاسم پر ایل پی جی کا کل اسٹور 13ہزارمیٹرک ٹن ہے۔

    چیئرمین ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ پاک ایران بارڈر سے 100 ہزار میٹرک ٹن ماہانہ درآمد بندہے، وزیراعظم اور وزیر پٹرولیم کو صورتحال سے متعلق درخواست ارسال کردی ہے۔

    انہوں نے او جی ڈی سی ایل کی مقامی ایل پی جی پروڈکشن کو حکومتی کنٹرول میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا،  الزام لگاتے ہوئے کہا اس وقت تقسیم کے چینلز پر "ایل پی جی مافیا” کا غلبہ ہے۔