Tag: ایران اسرائیل

  • حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    تل ابیب: ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

    دی گارڈین کے مطابق برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کی جانب سے شمالی شہر کے بندرگاہی انفراسٹرکچر پر بیلسٹک میزائل حملے ہوئے ہیں، جس کے بعد حیفہ کے قریب ایک پاور پلانٹ میں آگ بھڑک گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں بھی دھماکے سنے گئے، جب کہ حیفہ پاور پلانٹ میں ایرانی میزائل حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، بعض ایرانی میزائل تل ابیب کی عمارتوں پر بھی گرے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے کے خلاف اپنے حملے وسیع کر دیے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تنازع چوتھے دن میں داخل ہو گیا ہے، اب تک اس پھیلتی ہوئی جنگ میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایران کی اسرائیل پر تازہ جوابی حملوں کی نئی لہر میں 3 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی میڈیا نے وسطی اسرائیل میں ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے، اور کہا ہے کہ ایرانی حملوں میں متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ تل ابیب پر ایرانی میزائل حملوں میں کم از کم 35 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق صبح ایران کی جانب سے 100 کے قریب میزائل داغے گئے، ایلات پر بھی میزائل داغے گئے، بعض میزائل نے کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے ایران کے مختلف مقامات پر بمباری کی، ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا جس میں متعدد ملازمین زخمی ہو گئے، ترجمان ایرانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 224 افراد شہید اور 1481 افراد زخمی ہوئے، زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، وزارت نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں 90 فی صد عام شہری ہیں۔

  • جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان

    جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان

    اوٹاوا: کینیڈا میں جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے عالمی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایجنڈے میں ایران اسرائیل تنازع سر فہرست ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا روانہ ہو گئے، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا پہنچ گئے۔

    جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان ہے، سمٹ میں بین الاقوامی سیکیورٹی، عالمی استحکام پر بات چیت ہوگی، امریکا کی جانب سے ٹیرف پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ بات چیت کریں گے۔

    فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ایران اسرائیل تنازع آنے والے گھنٹوں میں تھم جائے گا، اور آنے والے گھنٹوں میں بات چیت کا راستہ کھلے گا، جی 7 رہنماؤں کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے کا موقع ملے گا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    روئٹرز کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیحات میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا، معدنی سپلائی کی اہم کڑیاں بنانا اور ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہیں، لیکن توقع ہے کہ سربراہی اجلاس کے دوران امریکی ٹیرف اور مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعات جیسے مسائل پر بہت زیادہ توجہ دی جائے۔

    جی 7 کے ایک اہلکار نے کہا کہ جی سیون رہنما ایران کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے صحافیوں کو بتایا کہ اجلاس کے لیے ان کا ہدف یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہ کرے، اسرائیل کا دفاع کا حق یقینی ہو، تاہم تنازع بڑھنے سے گریز کیا جائے اور سفارت کاری کے لیے گنجائش پیدا کی جائے۔

  • ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کی حمایت جاری رکھے گا، ممکن ہے ہم بھی ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائیں۔،

    یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کی سینیئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امید ہے ایران اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوجائے گا یہ دونوں ممالک جنگ بندی کرسکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کیلئے اگر روسی صدر پیوٹن ثالثی کردار ادا کرنا چایں تو یہ قابل تعریف ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس جنگ میں شامل ہو جائیں، امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔

    علاوہ ازیں کینیڈا میں جی سیون سمٹ کے لیے روانگی کے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا انہوں نے اپنے اتحادی اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کا کہا ہے یا نہیں؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا کیونکہ اب معاہدے کا وقت آگیا ہے اور دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے؟

    مزید پڑھیں : ایران کے حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کُھل کر اسرائیل کی مدد کرنے لگا 

    واضح رہے کہ ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔

  • ایرانی ڈرونز نے اسرائیلی دفاعی نظام میں دراڑ ڈال دی

    ایرانی ڈرونز نے اسرائیلی دفاعی نظام میں دراڑ ڈال دی

    تہران: ایران اسرائیل جنگ کے دوران ایرانی ڈرون حملوں نے اسرائیلی دفاعی نظام میں دراڑ ڈال دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کا مہنگا ترین دفاعی نظام ایرانی ڈرون روکنے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے، ایران کی جانب سے داغے گئے ڈرونز نے دارالحکومت تل ابیب سمیت کئی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے کئی فوجی اڈوں سمیت ڈیڑھ سو اہداف کو تباہ کیا گیا، ڈرون حملوں کے بعد مغربی کنارے کی صہیونی بستیوں میں بھی خطرے کے سائرن بجائے گئے، لوگوں نے بھاگم بھاگ بنکروں میں پناہ لی۔

    ایرانی حملوں کے نیتجے میں مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب میں زور دھماکے ہوتے رہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل میں دشمن کے ڈرون طیاروں نے دراندازی کی، ایران سے میزائل بھی داغے گئے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیبر میزائلوں سے حیفہ اور تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل پر بدر اور عماد میزائل بھی داغے گئے، تل ابیب میں بعض میزائل نے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    یروشلم پوسٹ کے مطابق جمعہ کے اوائل میں ایران اور عراق سے تقریباً 100 دھماکا خیز مواد سے لدے ڈرونز اسرائیل کی طرف داغے گئے تھے، جس سے اسرائیلی فضائیہ چکرا کر رہ گئی تھی، شہری فضائی حدود کو فوری طور پر بند کر دیا گیا تھا، جب کہ شہریوں کو پناہ گاہوں کی طرف لے جائے جانے کی ہدایات جاری کر دی گئی تھیں۔

    اسرائیل میں داخل ہونے ڈرون طیاروں میں تہران کے دو انتہائی طاقت ور ماڈلز شاہد 129 اور شاہد 136 شامل تھے، جس نے موجودہ جنگ میں اپنی صلاحیت منوا لی ہے، راتوں رات یہ حملہ اس وقت شروع ہوا جب متعدد ڈرون ایرانی سرزمین اور عراق سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر مقامات سے اڑان بھر کر اسرائیل میں داخل ہوئے۔ آئی ڈی ایف نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ڈرون حملے مزید بھی ہو سکتے ہیں اس لیے وہ محفوظ پناہ گاہوں میں رہیں۔

    واضح رہے کہ شاہد 129 ایک طویل فاصلے تک جانے والا کثیر مشن پلیٹ فارم ہے، یہ ایک جدید ترین ٹیکٹیکل UAV ہے جسے مغربی سسٹمز جیسا کہ امریکن MQ-1 پریڈیٹر کے ماڈل پر بنایا گیا ہے۔ یہ چوبیس گھنٹے تک بلندی پر رہنے اور تقریباً 1,700 کلومیٹر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یعنی وسطی ایران سے اسرائیل تک کا فاصلہ۔

    اس کے برعکس، شاہد 136 ایک سستا نظام ہے لیکن اس سے کم مہلک ہرگز نہیں، اسے خودکش ڈرون کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، یہ 20 سے 50 کلوگرام وار ہیڈ لے جاتا ہے اور اپنے پہلے سے پروگرام شدہ ہدف سے ٹکرا جاتا ہے۔

  • ایران اسرائیل کشیدگی: برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان آگیا

    ایران اسرائیل کشیدگی: برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان آگیا

    اسرائیل اور ایران کی جانب سے ایک دوسرے پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے اہم بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے ایران کے جوہری پروگرام پر دیرینہ خدشات رکھتے ہیں اور اسرائیل کے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانا ضروری ہے۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، جس کے اثرات عالمی معیشت اور تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے فون پر بات ہوئی، خطے میں امن اور تحمل کی ضرورت پر زور دیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسٹارمر نے بتایا برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی سے بھی بات کی، جس میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل اپنے اتحادیوں سے رابطے میں ہیں، میرا اور وزیرِخارجہ کا پیغام ہر جگہ ایک ہی ہے کہ کشیدگی میں کمی لائی جائے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر مزید جنگی طیارے اور فوجی اثاثے بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیراعظم کے ترجمان نے بتایا برطانیہ خطے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کررہا ہے، برطانوی اڈوں سے ری فیولنگ طیارے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید جنگی طیارے بھی جلد بھیجے جائیں گے۔

    برطانیہ کا مشرق وسطیٰ میں مزید لڑاکا طیارے بھیجنے کا اعلان

    اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم تروتھ سوشل پر جاری بیان میں کہا کہ ایران پر رات میں ہونے والے حملے سے امریکا کا کوئی تعلق نہیں۔

    امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اگر ہم پر ایران کی طرف سے کسی بھی طرح یا شکل میں حملہ کیا جاتا ہے تو ہماری مسلح افواج پوری طاقت سے جواب دے گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔

  • اسرائیلی فوج کے ترجمان کی کانپتے ہاتھ چھپانے کی کوشش، ویڈیو وائرل

    اسرائیلی فوج کے ترجمان کی کانپتے ہاتھ چھپانے کی کوشش، ویڈیو وائرل

    تل ابیب: اسرائیل کی فوج کے ترجمان کی کانپتے ہاتھ چھپانے کی کوشش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطاق ایران کے اسرائیل پر حملوں سے صہیونی افواج پر لرزہ طاری ہو چکا ہے، عوام بھی خوف و ہراس کے شکار ہیں، جب کہ اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بات کرتے ہوئے اوسان ہی خطا دکھائی دیے۔

    ویڈیو پیغام ریکارڈ کراتے ہوئے اسرائیلی فوجی ترجمان کو اپنے کانپتے ہاتھ چھپانے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    دوسری جانب خوف و ہراس کے شکار صہیونی عوام محفوظ پناگاہوں اور بنکرز میں پہلے داخل ہونے کے لیے آپس میں دھینگا مشتی کرنے لگے، دونوں ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور اب تک لاکھوں افراد ویڈیو دیکھ چکے ہیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    واضح رہے کہ اسرائیل پر ایران کے حملوں کا خوف پوری طرح طاری ہو چکا ہے، امریکا نے اسرائیل کے زمینی فضائی دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے پیٹریاٹ اور ٹرمینل ایئر ڈیفنس سسٹم کو اسرائیل میں مختلف مقامات پر نصب کر دیا ہے۔

    امریکا مختلف مقامات سے دیگر فوجی وسائل بھی مشرق وسطیٰ منتقل کر رہا ہے، برطانیہ نے بھی مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر جنگی طیارے بھیجنے اور مزید فوجی نفری تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیل کے مختلف مقامات پر 2 امریکی ایئر ڈیفنس سسٹمز نصب

    ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیل کے مختلف مقامات پر 2 امریکی ایئر ڈیفنس سسٹمز نصب

    تل ابیب: اسرائیل پر ایران کے حملوں کا خوف طاری ہو گیا، ملک کے مختلف مقامات پر 2 جدید امریکی ایئر ڈیفنس سسٹمز نصب کر دیے گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے اسرائیل کے زمینی فضائی دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے پیٹریاٹ اور ٹرمینل ایئر ڈیفنس سسٹم کو اسرائیل میں مختلف مقامات پر نصب کر دیا ہے۔

    امریکا مختلف مقامات سے دیگر فوجی وسائل بھی مشرق وسطیٰ منتقل کر رہا ہے، برطانیہ نے بھی مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورت حال کے پیش نظر جنگی طیارے بھیجنے اور مزید فوجی نفری تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فضائی دفاعی نظام اور مشرق وسطیٰ میں امریکی نیوی نے جمعہ کو اسرائیل کی طرف جانے والے ایرانی بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی تھی، امریکا کے پاس خطے میں پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام اور ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایئر ڈیفنس سسٹمز دونوں ہیں، جو بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    کروز میزائلوں سے حملے، ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، اسرائیل


    اے پی کے مطابق امریکی بحری اثاثے بھی اسرائیل کی مدد میں کر رہے ہیں، یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا بحری جہازوں نے انٹرسیپٹر فائر کیے یا ان کے جدید میزائل ٹریکنگ سسٹم نے اسرائیل کو آنے والے اہداف کی شناخت میں مدد کی۔

    امریکی بحریہ نے بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ڈسٹرائر یو ایس ایس تھامس ہڈنر کو مغربی بحیرہ روم سے مشرقی بحیرہ روم کی طرف سفر شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • کروز میزائلوں سے حملے، ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، اسرائیل

    کروز میزائلوں سے حملے، ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، اسرائیل

    تہران: اسرائیل نے ایران کے مختلف شہروں پر کروز میزائلوں سے حملے کیے ہیں، اسرائیل نے کہا ہے کہ ہفتے کے دن ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق ایران کے اندر ہفتے کے روز اسرائیلی حملوں میں فوجی ہیڈکوارٹر سمیت بندر عباس، تبریز، اصفہان، ہرمزگان، کرمانشاہ اور مشرقی آذربائیجان نشانہ بنے۔

    اسرائیل نے ایران کے شہر شہران میں تیل کے ڈپو، بوشہر کے قریب گیس فیلڈ اور آبادان ریفائنری پر میزائیلوں سے حملے کیے، جن سے آگ بھڑک اٹھی۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس نے ہفتہ کے دن ایران پر حملوں کا ہدف پورا کر لیا، آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا تہران میں وسیع پیمانے پر حملے مکمل ہو گئے، ایرانی جوہری ہتھیاروں کی تنصیب اور ایندھن ذخائر کو نشانہ بنایا۔۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی آذربائیجان میں اسرائیل کے حملوں میں 30 افراد جاں بحق اور 55 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں، دیگر حملوں میں 80 افراد جاں بحق ہوئے۔


    اسرائیل کے 10 لڑاکا طیارے گرا دیے، ایرانی فوج کا دعویٰ


    دوسری طرف ایران نے اسرائیلی حملے کے جواب میں رات گئے 2 بڑے فضائی حملے کیے، پہلے حملے میں 100 اور دوسرے حملے میں 50 میزائل داغے گئے، ایرانی حکام کے مطابق حملوں میں اب تک 8 اسرائیلی ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اسرائیلی حکام نے 8 افراد کی ہلاکت اور 200 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، جب کہ 35 سے زائد اسرائیلی لاپتا ہیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پاسداران انقلاب کے مطابق 50 سے زائد خیبر، بدر اور عماد میزائل اسرائیل پر داغے گئے، ایران نے میزائل حملوں میں حیفہ، تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں قائم اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، میزائل گرنے سے تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکے اور سائرن کی آوازیں سنی گئیں، اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ ایرانی حملوں کے نتیجے میں عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

    ادھر ایرانی فوج نے جنگ کے دوران اب تک 3 ایف 35 سمیت 10 اسرائیلی طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ایئر ڈیفنس بیس کے کمانڈر نے ایک گھنٹے میں ملک کے مختلف علاقوں میں دشمن کے دس اسرائیلی فوجی طیارے مار گرانے کا اعلان کیا، ایرانی حکام نے ان کارروائیوں کو اپنی دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ قرار دیا۔

  • ایران کا اسرائیل کے خلاف بہت جلد بڑی کارروائی کا فیصلہ

    ایران کا اسرائیل کے خلاف بہت جلد بڑی کارروائی کا فیصلہ

    ایران کی جانب سے آئندہ 2گھنٹے میں اسرائیل پر بھرپور جوابی حملوں کا امکان ہے، توانائی کی تنصیبات اور ریفائنریز کو نشانہ بنایا جائے گا۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملوں کا امکان ہے، ایرانی افواج چند گھنٹے میں اسرائیلی حملوں پرجارحانہ ردعمل دے گی۔

    ایرانی میڈیا میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران نے اسرائیلی توانائی کی تنصیبات اور ریفائنریز کو نشانہ بنانے کا منصوبہ تشکیل کیا ہے۔

    ایران کے حملوں کے خطرے کے پیش نظر اسرائیلی حکومت نے شہریوں کیلیے الرٹ جاری کردیا اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو محفوظ پناہ گاہوں کے قریب رہنے کی ہدایت دی ہے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تمام شہری محفوظ مقامات کے قریب رہیں اور شہری اگلے نوٹس تک پناہ گاہوں سے دور نہ جائیں۔

    اس سے قبل ایک بیان میں ایرانی حکومت کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر حملوں کی نئی لہرشروع کر دی ہے، اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کے کئی شہروں میں ایئر ڈیفنس سسٹم متحرک کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق ایرانی شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنی جارہی ہیں، تہران، بندرعباس ،تبریز، اصفہان، ہرمزگان، کرمانشاہ، مغربی آذربائیجان پر اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کیے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے اسرائیلی میزائلوں کو تباہ کیا جارہا ہے۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملوں کا امکان ہے، ایرانی افواج چند گھنٹے میں اسرائیلی حملوں پرجارحانہ ردعمل دےگی۔

  • ایرانی حملوں سے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی، تصاویر سامنے آگئیں

    ایرانی حملوں سے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی، تصاویر سامنے آگئیں

    اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ حملے کے جواب میں ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی کی تصاویر سامنے آگئیں۔

    اسرائیل نے 13 جون بروز جمعہ باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا، جبکہ اسرائیل کی 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا تھا۔

    اس حملے کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔

     

    ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی ’وعده صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر اب تک 150 سے زائد میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    ایران کی جانب سے داغے گئے کئی میزائل وسطی اسرائیل میں گرے، جن میں تل ابیب کے علاقے میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور کئی مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔

    ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں اشددود، تل ابیب، حیفہ اور بیرشیبا میں اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، مکانات گر گئے سیکڑوں گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں جس کی تصاویر باخبر ذرائع نے سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ایران کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل تباہ کر دیں گے، ایران کے خلاف جاری کارروائیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں