Tag: ایران اسرائیل

  • ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی کے باعث خطے کے فضائی راستے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکے ہیں جس سے بھارت کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    اسرائیلی حملے اور اس پر ایرانی جوابی کارروائی کے بعد سے چھ ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ، چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر پڑے ہیں جو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تناؤ کے بعد فضائی حدود کی پابندیاں بھگت رہا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور اسرائیل کشیدگی کے بعد بھارتی ایئرلائنز کو اپنے درجنوں بین الاقوامی اور اندرونِ ملک پروازوں کے رخ موڑنے پڑے، متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کردی گئیں۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق دہلی سے ایران کے راستے جانے والی دو پروازیں ایران میں پھنس گئیں، جنہیں مختصر وقت میں واپس موڑ کر نکالا گیا۔

    امریکا سے بھارت جانے والی پروازوں نے کینیڈا کے ذریعے روس، منگولیا، چین اور بنگلادیش جیسے طویل راستوں کو اختیار کیا، جس کی وجہ سے پندرہ گھنٹے کی پرواز اب اٹھارہ گھنٹے سے زائد وقت لے رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وینکوور اور شکاگو سے دہلی جانے والی پروازوں کو جدہ موڑ دیا گیا، جب کہ بنگلور سے شارجہ جانے والی پروازوں کو بھی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور مختلف یورپی ممالک سے آنے والی متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں۔

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    یاد رہے گزشتہ روز اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایرانی فضائی حملے میں پہلے اسرائیلی شہری کی ہلاکت

    ایرانی فضائی حملے میں پہلے اسرائیلی شہری کی ہلاکت

    تل ابیب: اسرائیل کی پولیس نے کہا ہے کہ ایران کے فضائی حملے میں پہلے اسرائیلی شہری کی ہلاکت ہوئی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہر رامات گان میں ڈرون حملے میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہے، حملے میں متعدد اسرائیلی شہریوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، ایرانی حملوں کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافد کر دی گئی ہے۔

    امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے آج علی الصبح ایک بار پھر یروشلم پر میزائل داغے ہیں، دھماکوں کی آواز دور دور تک سنائی دی اور مختلف مقامات پر دھوئیں کے بادل اٹھتے دیکھے گئے، جب کہ اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی میزائل روکنے میں ناکام رہا۔

    ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل پر اپنے حملوں میں تیزی لائیں گے، جو ملک اسرائیل کا دفاع کرے گا اس کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جائے گا، ایران عالمی قوانین کے تحت فیصلہ کن جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔


    ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا


    اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا ہے کہ اسرائیلی عوام محفوظ پناہ گاہوں اور بنکرز میں رہیں، ایران سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے جا رہے ہیں، آئی ڈی ایف نے کہا کہ اسرائیلی دفاعی نظام سے ایرانی میزائلوں کو ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے چوتھے حملے میں اسرائیل کے جوہری تحقیق کے مرکز کو نشانہ بنایا، ایران نے حملے میں اسرائیل کے کئی شہروں کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی عمارت کے قریب آگ بھڑک اٹھی، حملوں کے سبب 41 اسرائیلی زخمی ہوئے جس میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا

    ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا

    لندن: مڈل ایسٹ آئی نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ایران پر حملے سے قبل اسرائیل کو لیزر گائیڈڈ میزائل فراہم کیے تھے۔

    مڈل ایسٹ آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکا ایران پر اسرائیلی حملے کے منصوبے سے پیشگی آگاہ تھا، اور امریکا نے خاموشی سے 300 لیزر گائیڈڈ ’’ہیل فائر‘‘ میزائل اسرائیل کو دیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیزر گائیڈڈ میزائل کی فراہمی ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تھی، ہیل فائر میزائل فضا سے زمین پر نشانہ بنانے کی مہارت رکھتے ہیں، امریکا نے اسرائیل کو یہ میزائل سرجیکل اسٹرائیک کے لیے دیے تھے۔

    دو امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ اتنی بڑی مقدار میں Hellfires کی منتقلی سے پتا چلتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے سے اچھی طرح آگاہ تھی۔


    ایران کا میزائل حملہ، اسرائیلی فوج پریس بریفنگ چھوڑ کر بھاگ نکلی


    دوسری طرف دو امریکی عہدیداروں نے جمعہ کو روئٹرز کو بتایا تھا کہ امریکی فوج نے اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔ اسرائیل کی فوج نے جمعہ کے روز اپنے حملے میں 100 سے زائد طیاروں کا استعمال کیا، جس نے اعلیٰ فوجی حکام، ایٹمی سائنس دانوں اور کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنانے کے لیے درست ٹریکنگ کا استعمال کیا تھا۔

    Axios نے جمعہ کو دو اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے حملے کے منصوبوں کے خلاف مزاحمت کا صرف ’’ڈھونگ‘‘ کر رہی تھی، لیکن نجی طور پر ان کی مزاحمت نہیں کی۔

  • یورپی ممالک کی جانب سے تحمل کے مطالبے پر ایران کا رد عمل

    یورپی ممالک کی جانب سے تحمل کے مطالبے پر ایران کا رد عمل

    تہران: یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیلی حمایت پر ایرانی وزیر خارجہ نے کڑی تنقید کی ہے، اور کہا ہے کہ ایران سے اسرائیلی جارحیت پر تحمل سے کام لینے کا مطالبہ غیر منصفانہ ہے۔

    وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین اسرائیلی مجرمانہ حملوں کی مذمت کرے گی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے عباس عراقچی نے ایران کے جوہری ڈھانچے اور شہری اضلاع پر ٹارگٹڈ حملوں کی مذمت کی۔ انھوں نے ان کارروائیوں کو مجرمانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین ایک واضح طور پر سرکشی کے اقدام کی مذمت میں قطعی مؤقف اختیار کرے گی۔


    ایران کی اسرائیل کا دفاع کرنے والے ممالک کو دھمکی


    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی قوم اور اس کی حکومت بین الاقوامی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اس سنگین فعل کے خلاف واضح مذمت کی توقع رکھتی ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ انھوں نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ اس حملے کی سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا جا سکے۔ تاجانی نے زور دے کر کہا کہ ایسی حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور انھیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

    وزیر خارجہ اٹلی نے دونوں اطراف سے تحمل کے مظاہرے پر زور دیا، اور کہا کہ امن اور علاقائی استحکام کے حصول میں نئے سرے سے مذاکرات کے لیے اٹلی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

  • اسرائیل پر حملے : ایران اور فلسطین میں جشن کا سماں، ویڈیو

    اسرائیل پر حملے : ایران اور فلسطین میں جشن کا سماں، ویڈیو

    ایران سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کے بعد ایرانی عوام خوشی سے جھوم اٹھے، فلسطین میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر جشن منایا۔

    اسرائیل پر حملے کی خبر سن کر ایرانی شہری دیوانہ وار سڑکوں پر نکل آئے، مختلف شہروں میں جشن کا سماں ہے۔

    ایران کی جوابی کارروائی کے بعد ہزاروں ایرانی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن مناناشروع کر دیا لوگوں نے اپنی افواج کے حق میں خوب نعرے بازی کی۔

    ایرانی حملے کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ تل ابیب میں مختلف مقامات پر دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں سے تل ابیب میں 5 مقامات پر تباہی پھیل گئی ایران کے جوابی حملے میں متعدد لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں کچھ اسرائیلیوں کی حالت تشویشناک بنائی جارہی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق عمان سے گزرنے والے چند ایرانی میزائلوں کو تباہ کیا گیا ہے، اردن میں بھی سائرن بج اٹھے، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی شروع کردی گئی ہے اور دشمن کو کچلنے والا ردعمل شروع ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی دفاعی نظام نے 2 اسرائیلی طیارے مار گرائے۔

    مزید پڑھیں : ایران کا دوسرا حملہ : اسرائیل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا، اسرائیل پر150سے زائد میزائل داغ دیئے، اسرائیلی فوج اور میڈیا نے بھی تصدیق کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے جوابی حملے پر اسرائیل میں سائرن بج اٹھے، اسرائیل اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سائرن مسلسل بج رہے ہیں،اسرائیلی عوام کو بنکرز میں جانے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    ایرانی میزائل حملوں کے بعد تل ابیب میں دھماکے اور دھویں کے بادل چھاگئے، ایران کے داغے گئے کئی میزائل تل ابیب میں گرے۔ جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

    اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔ ہمارا فضائی دفاعی نظام میزائلوں کو روکنے کے لیے کام کررہا ہے۔

    اسرائیل میں تباہی 

    ایرانی حملے کے بعد تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ تل ابیب میں مختلف مقامات پر دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں سے تل ابیب میں5مقامات پر تباہی پھیل گئی ایران کے ھوابی حملے میں متعدد لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق عمان سے گزرنے والے چند ایرانی میزائلوں کو تباہ کیا گیا ہے، اردن میں بھی سائرن بج اٹھے، شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کیخلاف جوابی کارروائی شروع کردی گئی ہے اور دشمن کو کچلنے والا ردعمل شروع ہوگیا ہے۔

    آپریشن کا نام’’وعدہ صادق3‘‘رکھا گیا

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے آپریشن کا نام’’وعدہ صادق3‘‘رکھا ہے، صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملے کا فیصلہ کن جواب شروع کردیا گیا ہے۔

    ایران میں جشن کا سماں

    اسرائیل پر حملے کی خبر سن کر ایرانی شہری دیوانہ وار سڑکوں پر نکل آئے، مختلف شہروں میں جشن کا سماں ہے

    رپورٹ کے مطابق ایرانی فضائی دفاعی نظام بھی متحرک ہے، تبریز پر اسرائیل کے داغے گئے میزائل ناکارہ بنا دیئے گئے۔

    مزید پڑھیں : ایران کا ملک بھر میں فضائی دفاعی نظام متحرک، اسرائیلی ڈرون تباہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکا

    ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکا

    امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملے میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔

    ایران پر جمعہ کی علی الصبح اسرائیل کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم بیان جاری کیا جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نےایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے امریکا ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے،  اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کیخلاف کارروائی اپنے دفاع کیلئے ضروری تھی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

  • ایران اسرائیل پر جوابی حملہ کب کریگا؟ امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    ایران اسرائیل پر جوابی حملہ کب کریگا؟ امریکی میڈیا کا بڑا دعویٰ

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر 5 نومبر کو امریکی انتخابات سے قبل اسرائیل پر جوابی حملہ کرے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا ردِعمل حتمی اور تکلیف دہ ہو گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو اسرائیلی حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے۔ اگر ایران جواب دینے کا انتخاب کرتا ہے، تو امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے موجود ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایرانی حملے کے جواب میں 26 اکتوبر کو ایران پر اٹیک کیا تھا، ایران نے اسرائیل کے فوجی اہداف پر حملوں میں 2 فوجی اہلکاروں کی شہادت کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب لبنان میں اسرائیلی فوج کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا سامنا ہے، ایسے میں اسرائیل نے حزب اللہ سے جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    اسرائیلی سرکاری میڈیا نے جنگ بندی تجویز کا مسودہ بھی نشر کردیا ہے، مسودے میں اسرائیل اور لبنان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 60 روزہ سیز فائر کے دوران مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    ایران کے دفاعی بجٹ میں 200 فیصد اضافے کا امکان

    اسرائیلی افواج کے انخلا کے وقت لبنانی افواج کی تعیناتی فوری طور پر شروع کردی جائے گی، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کے 7 دن کے اندر لبنان سے اپنی فوج نکال لے گا۔

  • ایران نے اسرائیل پر کن جدید میزائلوں سے حملہ کیا؟

    ایران نے اسرائیل پر کن جدید میزائلوں سے حملہ کیا؟

    دفاعی ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا بیلسٹک میزائل حملہ اپریل میں کیے گئے حملوں کے مقابلے میں نہ صرف بڑا بلکہ زیادہ پیچیدہ اور اس میں جدید ہتھیارشامل تھے۔

    خبر ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کیلیے فتح ون اور خیبرشکن میزائلوں کو استعمال کیا جن کی رینجر 1400 کلو میٹر اور 870 میل ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ فتح ون اور خیبرشکن میزائل صورتحال کے مطابق پوزیشن لیتے ہیں اور یہ کروز میزائل کی ایک شکل ہے، دونوں میزائل ٹھوس ایندھن استعمال کرتے ہیں جنہیں آسانی سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔

    خبر ایجنسی نے مزید بتایا کہ آسانی سے لانچ کا مطلب ہے میزائل ایک ساتھ پہنچتے ہیں تاکہ دفاع پر دباؤ ڈالا جا سکے، اسرائیل کے دفاعی نظام آئرن ڈوم کی ناکامی کی وجہ بھی میزائلوں کا ایک ساتھ پہنچنا تھا۔

    یاد رہے کہ ایران نے اپریل میں اسرائیل کے خلاف عماد بیلسٹک میزائل استعمال کیے تھے جو مائع ایندھن استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ اس بار ایران نے جدید بیلسٹک میزائل استعمال کیے جو اسرائیل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ایران کے مطابق دونوں میزائلوں میں وار ہیڈز ہیں جو دفاع کو مزید مشکل بنا کر ٹھوس ایندھن کا استعمال کر سکتے ہیں، اس کا مطالب ان میزائلوں کو مختصر وارننگ کے ساتھ لانچ کیا جا سکتا ہے۔

  • اسرائیل نے چڑھائی کی کوشش کی تو اپنا جوہری نظریہ تبدیل کر دیں گے: ایران

    اسرائیل نے چڑھائی کی کوشش کی تو اپنا جوہری نظریہ تبدیل کر دیں گے: ایران

    تہران: ایران نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے اسے دھمکانے یا چڑھائی کرنے کی کوشش کی تو وہ اپنا جوہری نظریہ تبدیل کر سکتا ہے۔

    سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر کمال خرازی نے کہا ہے کہ اگر ایران کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ جوہری ہتھیاروں کے حصول سے گریز کرنے کی اپنی پالیسی تبدیل کر سکتا ہے۔

    تہران میں ایران ۔ عرب مذاکراتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر کمال خرازی نے کہا کہ ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی بم بنانے کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا خواہاں ہے۔

    انھوں نے کہا مغربی ممالک کے شک کی بنا پر ان کا جوہری پروگرام عرصہ دراز تک تنازعے کا شکار رہا ہے، لیکن اگر اسرائیل، ایران کے خلاف کوئی محاذ کھولتا ہے تو ہم اپنے جوہری نظریے پر نظرثانی کا حق رکھتے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق ایرانی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ حکام نے تہران میں ایرانی عرب ڈائیلاگ فورم کو بتایا کہ جوہری ہتھیاروں کے بغیر مشرق وسطیٰ کا واحد راستہ اسرائیل کو غیر مسلح کرنا ہے۔

    وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم ایک ایسا خطہ چاہتے ہیں جس میں جوہری ہتھیار نہ ہوں، سپریم لیڈر کے مشیر کمال خرازی نے اس وژن کے حوالے سے ایران کا حل پیش کیا اور اسے نہ سمجھنے کے نتائج سے خبردار کیا۔

    انھوں نے کہا ’’حل یہ ہے کہ: اسرائیل [خطے میں] واحد ملک ہے جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں، اس لیے اسے غیر مسلح ہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جوہری ہتھیاروں کے بغیر ایک خطے کا احساس نہیں ہوگا، اور خطے میں جوہری دوڑ شروع ہو جائے گی۔‘‘