Tag: ایران امریکا

  • ایران، امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات آئندہ ہفتے اوسلو میں متوقع

    ایران، امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات آئندہ ہفتے اوسلو میں متوقع

    امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات اگلے ہفتے اوسلو میں ہونے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں ملاقات طے ہے، تاہم اوسلو میں متوقع جوہری مذاکرات کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران نے تاحال ملاقات کی سرکاری تصدیق نہیں کی ہے لیکن اگر یہ ملاقات ہوئی تو ایران پر امریکی حملے کے بعد پہلا براہ راست رابطہ ہوگا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کا آغاز ہے، ملاقات کی تجویز کو خطے میں تناؤ کم کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

    وٹکوف اور عراقچی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 دن کی جنگ کے دوران اور بعد میں براہ راست رابطہ قائم رکھا ہے، جس کا اختتام امریکا کی طرف سے کیے گئے سیزفائر معاہدے کے ذریعے ہوا تھا۔

    عمانی اور قطری ثالثوں نے بھی دونوں فریقوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/us-slams-iran-for-unacceptable-suspension-iaea/

  • ایران کا امریکا کیخلاف بھرپور جوابی کارروائی کا اعلان

    ایران کا امریکا کیخلاف بھرپور جوابی کارروائی کا اعلان

    تہران : امریکہ کی جانب سے جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ایرانی پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ امریکا تھوڑا سا انتظار کرے وہ حملوں کی سزا بھگتے گا، انہوں نے کہا کہ ایران مشرق وسطیٰ میں تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائے گا۔ پاسداران انقلاب کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ اب ہمارے لئے باقاعدہ جنگ شروع ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب ایرانی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان کردیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ یورپ نہیں پہنچ سکے گا۔

    حملے سے قبل ایٹمی تنصیبات خالی کرالی تھیں، ایران

    علاوہ ازیں ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی حملے سے قبل اپنی تینوں ایٹمی تنصیبات خالی کرالی تھیں، نشانہ بنائی گئیں سائٹس میں کسی قسم کا کوئی ایٹمی مواد موجود نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔

    علاوہ ازیں الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمنی گروپ کے سیاسی بیورو کے رکن حزام الاسد نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں امریکہ کو ایک مختصر وارننگ جاری کی ہے جس میں حوثیوں کا کہنا ہے کہ اب امریکہ کو بھی نتائج بھگتنا ہوں گے۔

  • ایران امریکا جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور، عباس عراقچی کا اہم بیان

    ایران امریکا جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور، عباس عراقچی کا اہم بیان

    تہران: ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور شروع ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ نیک نیتی سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتہ کو کہا ہے کہ تہران نے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات ’’نیک نیتی‘‘ سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    آج عمان میں ایران اور امریکا کے درمیان طے شدہ جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، عباس عراقچی نے کہا اگر واشنگٹن کا مقصد تہران کو اس کے جوہری حقوق سے محروم کرنا ہے تو ہم اپنے کسی بھی حق سے دست بردار نہیں ہوں گے، جوہری معاہدہ اس وقت تک ممکن ہے جب تک اس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا ہو۔

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران آج اتوار کو تہران کے جوہری پروگرام پر اپنے مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے، بات چیت کا یہ چوتھا دور ہوگا، جس کی میزبانی سلطنت عمان کا دارالحکومت مسقط کرے گا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا


    گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی تھی کہ تہران نے آج اتوار کو مسقط میں اگلے دور کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے، انھوں نے ایک ویڈیو میں کہا کہ عمانی دوستوں نے ہمیں اتوار کی تجویز دی اور ہم نے اتفاق کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ 12 اپریل سے واشنگٹن اور تہران نے عمانی ثالثی کے ذریعے جوہری پروگرام پر بالواسطہ مذاکرات شروع کیے تھے، انھوں نے اب تک بات چیت کے 3 دور مکمل کیے ہیں۔ پہلے دو دور مسقط میں اور ایک روم میں کیا گیا، بات چیت کے ان تینوں ادوار کو مثبت اور تعمیری قرار دیا گیا ہے۔

  • امریکا نے معافی مانگنے کا تاریخی موقع گنوا دیا: حسن روحانی

    امریکا نے معافی مانگنے کا تاریخی موقع گنوا دیا: حسن روحانی

    تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں پر کہا ہے کہ امریکا نے ایران سے معافی مانگنے کا تاریخی موقع گنوا دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی پابندیاں کرونا وائرس کے خلاف ایرانی کوششوں کو نقصان نہیں پہنچا سکیں، امریکا نے ایران پر عائد پابندیاں اٹھانے اور معافی مانگنے کا تاریخی موقع گنوا دیا۔

    حسن روحانی نے کہا کہ پابندیوں کے باوجود تہران کی وائرس کے خلاف مہم متاثر نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کابینہ ویڈیو میٹنگ میں کہا کہ کرونا کی وبا امریکیوں کے لیے ایک اہم موقع تھا کہ وہ معافی مانگتے، اور ایران پر سے غیر منصفانہ پابندیاں ہٹائی جاتیں، انھیں چاہیے تھا کہ ایرانیوں کو باور کراتے کہ وہ ان کے خلاف نہیں ہیں۔

    کرونا سے نبرد آزما ایران پر امریکا نے مزید پابندیاں لگادیں

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد کے لحاظ ایران دنیا میں چھٹے نمبر پر آ چکا ہے، جہاں وائرس سے 3,036 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 47,593 افراد وائرس سے متاثر ہوئے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 136 افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ دوسری طرف تشویش ناک امر یہ ہے کہ 3,800 ایسے مریض ہیں جن کی حالت نازک قرار دی جا رہی ہے۔

    ادھر امریکا کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کے لحاظ سے دنیا کا نمبر ایک ملک بن چکا ہے، جب کہ اموات کے لحاظ سے تیسرا ملک بن چکا ہے۔ امریکا میں کرونا وائرس سے اب تک 4,059 افراد ہلاک، جب کہ 188,639 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ 4,576 ایسے مریض ہیں جن کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • ایران انسانی امداد آنے کی اجازت دے: ایلس ویلز

    ایران انسانی امداد آنے کی اجازت دے: ایلس ویلز

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر خارجہ برائے وسطی و جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے کرونا وائرس سے خراب ہوتی صورت حال میں ایران سے کہا ہے کہ وہ انسانی امداد اپنے ملک میں آنے کی اجازت دے۔

    ایلس ویلز نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر ایران انسانی امداد آنے کی اجازت دے، امریکی پابندیاں انسانی امداد پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔

    نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خامنہ ای متعدد بار امریکی طبی امداد کی پیشکش کو مسترد کر چکے ہیں، امریکا کی جانب سے نقد امداد ایران میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کے خلاف فنڈ میں مدد کرے گی، نقد امداد ایران میں لوگوں کی ضروریات کے لیے نہیں۔

    خیال رہے کہ 14 مارچ کو ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر درخواست کی تھی پاکستان امریکی پابندیاں ہٹانے کے لیے کردار ادا کرے، حسن روحانی نے خط میں پاکستان سے کرونا کے تناظر میں امداد کی بھی اپیل کی تھی۔

    ٹرمپ سے اپیل ہے انسانی بنیاد پر ایران سے پابندیاں ختم کرے، وزیراعظم

    سفارتی ذرایع کے مطابق پاکستان نے ایران سے پابندیاں ختم کرانے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں، پاکستان نے امریکا سے کرونا وائرس کی وجہ سے ایران میں خراب صورت حال پر پابندیوں کے خاتمے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔

  • ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملک میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکا کی معاشی دہشت گردی اب طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وسائل میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر خارجہ ایران نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران میں کرونا وائرس سے لوگ مر رہے ہیں، دنیا مزید خاموش نہیں رہ سکتی، امریکا کی معاشی دہشت گردی طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 194 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 6,566 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔

  • پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    پینٹاگون نے 22 دن بعد ایرانی حملے میں زخمی امریکی فوجیوں کی اصل تعداد بتا دی

    واشنگٹن: امریکا نے آخر کار اقرار کر لیا ہے کہ 8 جنوری کو بغداد میں فوجی اڈوں پر ہونے والے ایرانی حملوں میں اس کے فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ 8 جنوری کو عراق میں فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا، ایران کے ان میزائل حملوں میں 50 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون نے کہا کہ ایرانی حملے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں کا علاج عراق، کویت، اور جرمنی میں ہوا تھا، حملے میں زیادہ تر فوجیوں کو سر میں چوٹ لگی تھی، متعدد امریکی فوجی علاج کے بعد ڈیوٹی پر واپس آ چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایران نے امریکا کے خلاف کارروائی جنرل سلیمانی کی موت کے رد عمل میں کی تھی، امریکی صدر ٹرمپ نے حملوں میں کسی فوجی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تردید کی تھی، تاہم 17 جنوری کو امریکی فوجی حکام نے اعتراف کیا تھا کہ ایرانی حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے جنھیں کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے حملے کے بعد بتایا تھا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان خوف ناک حملوں میں ان کا محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • یوکرین، ایران اور امریکی کمپنی کے درمیان جھولتے بلیک باکس میں‌ ہے کیا؟

    یوکرین، ایران اور امریکی کمپنی کے درمیان جھولتے بلیک باکس میں‌ ہے کیا؟

    تہران کے ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ اڑان بھرنے کے آٹھ منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار 176 افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا۔

    ایران نے اس طیارے کا بلیک باکس بوئنگ کمپنی یا امریکا کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    یہی بلیک باکس اس فضائی حادثے کی وجوہ جاننے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    بین الاقوامی قوانین ایران کو تحقیقات کی سربراہی کا حق تو دیتے ہیں، لیکن اس میں طیارہ بنانے والی کمپنی بھی شامل ہوتی ہے۔ امریکی بوئنگ کے تیار کردہ طیاروں سے متعلق تحقیقات میں اس ملک کی نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی بورڈ کا بھی کردار ہوتا ہے۔ یہ ایک عام بات ہے، مگر یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ایران اور امریکا کے مابین حالات شدید کشیدہ ہیں۔

    بلیک باکس کیا ہے؟

    تین تہوں پر مشتمل اس باکس کی تیاری میں خیال رکھا جاتا ہے کہ بلندی سے گرنے کے بعد اس میں موجود حساس آلات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔

    بلیک باکس کی بیرونی تہ مضبوط اسٹیل یا ٹائی ٹینیٹم دھات سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ اس باکس کو شدید دھچکے اور دباؤ سے بچاتی ہے۔

    باکس کی دوسری تہ کو ایک انسولیشن خانہ کہا جاسکتا ہے۔

    تیسری تہ باکس کو آگ اور تپش سے محفوظ رکھتی ہے۔

    یہ تینوں تہیں فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ کو ضایع ہونے سے بچا لیتی ہیں۔

    بلیک باکس کو متعدد طریقوں سے جانچنے کے ساتھ آزمائشی مراحل سے گزارا جاتا ہے۔ ان میں آگ اور حرارت پہنچانا، زیرِ آب رکھنا اور باکس پر مختلف معائعات آزمانا شامل ہے۔

    بلیک باکس کیا بتا سکتا ہے؟

    حادثہ سطحِ زمین پر ہو یا فضا میں، طیارہ کسی سمندر میں گرا ہو تب بھی بلیک باکس کے ریکارڈ شدہ ڈیٹا اور آوازوں سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ طیارہ حادثے کے وقت کتنی بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔

    اسی طرح پرواز کی سمت اور رفتار کیا تھی۔ ماہرین اس باکس کی مدد سے جان سکتے ہیں کہ اس کے انجن کس حالت میں تھے۔

    ان بنیادی باتوں کے علاوہ کاک پٹ میں ہونے والی گفتگو سنی جاتی ہے۔ ریکارڈ شدہ آوازوں سے معلوم ہو جاتا ہے کہ حادثہ کے وقت طیارے کے عملے نے آپس میں یا کنٹرول ٹاور سے کیا بات کی تھی۔ اس سے حادثے کی وجوہ کا تعین کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    محققین کو اہم ترین معلومات فراہم کرنے والا یہ آلہ طیارے کے پچھلے حصّے میں نصب کیا جاتا ہے تاکہ وہ محفوظ رہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عموماً کریش یا کسی دوسری افتاد کا سامنا کرنے کی صورت میں طیارے کا اگلا حصہ ہی کسی پہاڑ، زمین، عمارات وغیرہ سے ٹکراتا ہے۔

    ڈیوڈ وارن نے 1956 میں بلیک باکس کا پہلا نمونہ تیار کیا جو چار گھنٹے کی ریکارڈنگ کر سکتا تھا۔ اسے کئی سال بعد طیاروں کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی گئی

    تہران: جنرل قاسم سلیمانی کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے سر کی قیمت 80 ملین ڈالر مقرر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت مقرر کر دی ہے، ایرانی حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کو قتل کرنے والے کو 80 ملین ڈالرز دیے جائیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی صدر ٹرمپ کو قتل کرے گا، اسے حکومت کی جانب سے 80 ملین ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    دوسری طرف مقتول جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی ہے، جنازے میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔ جنرل سلیمانی کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ قاسم سلیمانی کو کل آبائی علاقے کرمان میں سپرد خاک کیا جائے گا، ملیشیا کے کمانڈر مہدی ال مہندس کی میت بھی تہران پہنچائی جا چکی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے 2015 کا جوہری معاہدہ منسوخ کر کے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، تہران نے واضح کیا ہے کہ امریکا نے جنگ میں پہل کی ہے اب اسے جواب کے لیے تیار رہنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی قوانین کا علم ہے نہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سمجھ، امریکیوں کو برابر کی چوٹ لگنے سے ہی جنگ کا دور ختم ہوگا۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر حسین دہقان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جنگ شروع کی، اب مناسب رد عمل قبول کرے، امریکی حملے کے جواب میں فوجی اہداف کو نشانہ بنائیں گے، امریکیوں کو اُسی شدت کی ضرب لگنے سے ہی جنگ کا یہ دور ختم ہوگا۔

  • ایران امریکا کشیدگی، کویت نے اہم بیان جاری کر دیا

    ایران امریکا کشیدگی، کویت نے اہم بیان جاری کر دیا

    کویت: مشرق وسطیٰ میں ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران کویت کی طرف سے اہم بیان جاری ہوا ہے جس میں کسی ملک کے خلاف فوجی اڈوں کے استعمال کی تردید کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کویت نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس کے فوجی اڈے کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کیے گئے، کویت نے اس سلسلے میں تمام افواہیں بے بنیاد قرار دے دی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کویتی مسلح افواج نے اپنے بیان میں سوشل میڈیا اور دیگر ذرایع ابلاغ پر وائرل ہونے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے فوجی اڈے کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں کیے گئے۔ کویتی حکام کا کہنا ہے کہ خطے کے ممالک کے ساتھ مل کر کشیدگی کم کرنے کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کویتی شہری جعلی خبروں پر اعتبار نہ کریں۔

    خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کے لیے قطر میں امریکی بیس بھی استعمال ہوئی تھی، غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرون العدید بیس سے بھیجا گیا تھا۔ عرب نیوز نے برطانوی ذرایع ابلاغ کے حوالے سے بتایا کہ قطر کے العدید ملٹری بیس سے اڑنے والے امریکی ڈرون نے دو ’ہل فائر ننجا میزائل‘ داغے تھے۔

    تازہ ترین:  جوہری معاہدہ منسوخ، ایران نے بڑا اعلان کر دیا

    بتایا گیا کہ ایک میزائل سے قاسم سلیمانی جب کہ دوسرے سے مہدی المہندس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، ڈرون کو ریاست نیواڈا میں امریکی ائیر فورس کی بیس سے کنٹرول کیا جا رہا تھا۔ بغداد میں ایرانی جنرل کی گاڑی کو نشانہ بنانے والے ڈرون کی ناکامی کی صورت میں قطر کے امریکی سینٹرل کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر سے ایک اور ڈرون بھی اڑایا گیا مگر اس کے استعمال کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ جمعے کو امریکا کی جانب سے عراق کے دارالحکومت بغداد میں کیے گئے ایک فضائی حملے میں ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔