Tag: ایران امریکا کشیدگی

  • امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی

    بغداد: عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ رات امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں، عرب میڈیا کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے کی جانب 5 راکٹ داغے گئے تھے، جن میں سے 3 راکٹ سفارت خانے کے اندر گرے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق عراقی حکام نے حملوں میں صرف ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم روسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارت خانے سے منتقل کیا گیا۔

    پانچ راکٹوں میں سے ایک راکٹ امریکی سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں بھی گر کر پھٹا، راکٹ حملوں کے بعد امریکی طیاروں نے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں لینڈنگ کی، سفارت خانے میں ہیلی پاپٹر اترتے دیکھے گئے۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    راکٹ حملے کے بعد امریکا نے عراق سے سفارت خانے کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نواز گروپ عراقی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل 21 جنوری کو بھی عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون راکٹ برسائے گئے تھے، جس میں امریکی سفارت خانے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد اس ایریا میں آئے دن راکٹ حملے ہو رہے ہیں۔

  • ایرانی ویڈیو میں امریکی صدر ٹرمپ کو ہلاک کرنے کے منصوبے کا انکشاف

    ایرانی ویڈیو میں امریکی صدر ٹرمپ کو ہلاک کرنے کے منصوبے کا انکشاف

    تہران: ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے ایک ایسی ویڈیو جاری کی ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ہلاک کرنے کا پورا منظر پیش کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے عراق کے شہر بغداد میں فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں قتل کیے جانے کے بعد ایران میں رد عمل میں ایک ایسی ویڈیو بنائی گئی ہے جو پروپیگنڈے پر مبنی ہے۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایرانی نوجوان واشنگٹن میں پینٹاگون کی عمارت اور وائٹ ہاؤس پر حملہ آور ہوتے ہیں، اور گوریلا اسٹرائیک کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کو بھی انتقاماً ہلاک کر دیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ ویڈیو پاسداران انقلاب فورس سے وابستہ ایک چینل نے تیار کیا ہے، جس ٹیلی گرام پر اسے تیار کیا گیا ہے وہ ایران میں پیغام رسانی کی سب سے مقبول ایپ ہے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے، ویڈیو میں حملے سے قبل ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کے انتقام کے سلسلے میں منصوبہ بندی کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو کے مطابق گروپ کے ارکان طے کرتے ہیں کہ واشنگٹن پر حملہ کر کے امریکی صدر کو قتل کر دیا جائے۔ ویڈیو میں وائٹ ہاؤس پر جس طرح حملہ کرتے دکھایا گیا ہے وہ ایک ہالی ووڈ فلم کے سین سے مشابہ ہے جس میں حملہ آور وائٹ ہاؤس پر حملہ کرتے ہیں اور امریکی صدر کو یرغمال بنا لیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ ویڈیو ایک عرب نیوز ویب سائٹ نے 11 جنوری کو جب کہ برطانوی ویب سائٹ نے 14 جنوری کو پوسٹ کی تھی، ایران اس سے قبل بھی امریکا پر حملے پر مبنی پروپیگنڈا ویڈیوز جاری کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ امریکا نے حال ہی میں بغداد میں میزائل مار کر ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد ایران کی جانب سے بھی بغداد میں موجود امریکی اڈوں پر متعدد بار میزائل حملے کیے گئے۔

  • امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    واشنگٹن: ایرانی میزائل حملے میں امریکی فوجیوں کے نشانہ بننے سے متعلق امریکا کا بڑا اعتراف سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوجی حکام نے اعتراف کر لیا ہے کہ ایرانی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ زخمی فوجیوں کو کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے اس سے قبل ایرانی حملوں میں کسی فوجی کے زخمی نہ ہونے کا بتایا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی تھی، ایران نے بھی چند دن بعد بھرپور جوابی حملہ کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی ایئر بیس پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم امریکا نے اس دعوے کے برعکس بتایا کہ ایرانی حملوں میں کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، البتہ امریکی بیس کے انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔

    بعد ازاں، فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے بتایا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان کا ان خوف ناک حملوں میں محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    لندن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے سلسلے میں مشترکہ اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے اپیل کی ہے کہ تہران یورپ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی پاس داری کرے، ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہو گیا تھا، ٹرمپ نے عراق میں امریکی کیمپ حملے کے بعد ڈیل سے علیحدہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ یورپی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ قائم رکھنا چاہتے ہیں، انھیں ایران کے اقدامات پر بھی تحفظات ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے سلسلے میں بھی یورپی رہنماؤں نے مشترکہ اپیل کی تھی کہ ایران اور امریکا تحمل کا مظاہرہ کریں، ایک نیا بحران عراق میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں ان رہنماؤں نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی کی ہنگامی ضرورت ہے اور عراق میں تشدد کا موجودہ سلسلہ لازمی طور پر ختم ہو جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ان رہنماؤں نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار متفقہ طور پر ایران کو ٹھہرایا تھا اور تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کی بہ جائے بات چیت کے آپشن کو غالب رکھے۔

  • ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کریں گے: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تہران دورے کے موقع پر ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی۔

    اپنے خصوصی بیان میں وزیر خارجہ پاکستان نے کہا کہ ہمیں ایران میں طیارہ حادثے پر بہت افسوس ہے، بہت سے معصوم لوگ حادثے کا شکار بنے، ایران نے حادثاتی طور پر طیارہ گرانے کا اعتراف کیا، اچھی بات ہے کہ کچھ بھی دنیا سے چھپایا نہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران جا رہے ہیں، ایران کے بعد سعودی عرب اور امریکا بھی جاؤں گا اور پاکستان کا مؤقف پیش کروں گا، خطہ مزید کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، کشیدگی میں کمی کے لیے وزیر اعظم کی ہدایت پر تہران روانہ ہوں گا۔

    مشرق وسطیٰ کشیدگی، شاہ محمود قریشی کا چار اہم ممالک کے دورے کا اعلان

    انھوں نے کہا کہ ایران کے مؤقف کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی، امریکا کا دورہ بھی کروں گا، امریکی صدر ٹرمپ کے بیان سے امید کی کرن دکھائی دی ہے، عراقی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کروں گا۔

    خیال رہے کہ آج ایران نے باضابطہ طور پر یوکرین طیارے کی تباہی کے سلسلے میں اعتراف کر لیا ہے کہ یہ انسانی غلطی کا شاخسانہ تھا، ایران نے غلطی سے طیارے کو میزائل کا نشانہ بنایا، جس میں 176 افراد ہلاک ہوئے۔

    ادھر امریکا ایران کشیدگی عروج پر ہے، واشنگٹن نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں، دھاتوں کی ایکسپورٹ، سترہ میٹل اور مائننگ کمپنیوں سے کاروبار ممنوع قرار دے دیا گیا، آٹھ سینئر ایرانی حکام بھی امریکی پابندیوں کی زد میں آ گئے ہیں۔

  • امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان نے جنگ کے حوالے سے ٹرمپ کے اختیارات محدود کر دیے، ایوان نے امریکی صدر کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی۔

    ایوان نمایندگان میں قرارداد 194 کے مقابلے میں 224 ووٹ سے منظور ہوئی، اب یہ قرارداد آیندہ ہفتے منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کی جائے گی، سینیٹ سے منظوری پر ٹرمپ کو کارروائی کے لیے کانگریس کی اجازت درکار ہوگی۔

    اسپیکر نینسی پلوسی نے ایوان نمایندگان میں قرارداد کی منظوری کے بعد کہا کہ اس اقدام سے امریکی زندگیوں اور اقدار کو تحفظ ملے گا۔

    تازہ ترین:  خلائی فورس کی بنیاد ڈال دی، دفاع کے لیے سب کچھ کریں گے: ٹرمپ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر تین دسمبر بہ روز جمعہ بغداد میں ایک ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کیا گیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، عراق میں مقیم امریکی فوجیوں کی زندگی کے لیے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    دو دن قبل ایران نے بغداد میں واقع امریکی فوجی اڈوں پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے تھے، ایرانی دعوے کے مطابق اس حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے تاہم ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میزائل حملوں میں کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد ایوان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری کی گئی۔ نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

  • خارجہ امور کمیٹی کا اہم اجلاس، وزیر خارجہ ایران امریکا کشیدگی کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے

    خارجہ امور کمیٹی کا اہم اجلاس، وزیر خارجہ ایران امریکا کشیدگی کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے

    اسلام آباد : امریکا ایران بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران امریکہ کشیدگی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکہ بڑھتی کشیدگی کے خطے پر اثرات کے جائزے کے لئے قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

    اجلاس شام ساڑھے چار بجے وزارت خارجہ میں چیرمین احسان اللہ ٹوانہ کی صدارت میں ہوگا، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران امریکہ کشید گی اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی موجودہ صورتحال پر پاکستان کی سفارتی پالیسی سے آگاہ کریں گے اور بھارت کے متنازعہ شہریت ایکٹ پر سیکرٹری خارجہ کمیٹی کو بریفنگ بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایران کشیدگی، خطہ مزید کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہ محمود قریشی

    گذشتہ روز ایران، امریکا کشیدگی پروزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اہم ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ عرصہ درازسےکشیدگی کاشکارہے ، 3 جنوری کےواقعات، پھر8جنوری کوردعمل نےکشیدگی بڑھائی، پاکستان سمجھتاہے یہ کشیدگی پورےخطےکے مفاد میں نہیں ، یہ خطہ مزیدکسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوشش رہی اور ہے کہ ہم معاملات کوسلجھائیں، پاکستان نےخطےکےدیگرممالک سےسفارتی روابط کےفروغ کافیصلہ کیا، وزرائےخارجہ کی رائےہےمل کرامن واستحکام کیلئےکرداراداکریں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا تھا وزیراعظم نےایران،سعودی عرب،امریکا کےدوروں کی ہدایت کی ہے،ہم نےروابط شروع کردیئے ہیں تاکہ خطےکوجنگ سےبچایاجاسکے ،پاکستان خطےمیں قیام امن کیلئےجوکرداراداکرسکتاہےوہ کرے گا۔

    خیال رہے امریکی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکا اور ایران کےدرمیان کشیدگی عروج پر ہے ، جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کئے ، حملےمیں80ہلاکتیں ہوئیں۔

  • عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    بغداد: عراق میں رات کو مزید دو راکٹ حملے ہوئے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد کے گرین زون میں راکٹ حملے جاری ہیں، گزشتہ رات کو مزید دو راکٹ گرین زون میں گرے ہیں، عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق گرین زون میں غیر ملکی مشنز اور سرکاری عمارتیں موجود ہیں، امریکی فوجی اڈہ بھی گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب واقع ہے۔

    یاد رہے کہ اتوار کو بھی شمالی بغداد میں امریکی فوجی اڈے پر 2 راکٹ حملے ہوئے تھے، یہ راکٹ امریکی ایئر بیس کے اندر گرے تھے، جس سے خبر ایجنسی کے مطابق 5 افراد زخمی ہوئے۔ جس کے بعد علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں شروع ہو گئی تھیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ حملے امریکی فوجیوں پر کیے گئے تھے، راکٹ حملے کے بعد امریکی سفارت خانے کے داخلی راستے بند کر دیے گئے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    خیال رہے کہ دو دن قبل ایران نے امریکی فوجی عین الاسد اور دیگر پر راکٹوں کی بارش کر دی تھی، ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، تاہم گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان حملوں میں امریکی بیس کو نقصان پہنچا لیکن کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکا اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعے کو امریکا نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو راکٹ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا۔

  • ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے ساتھ جنگ سے روکنے کے لیے آج ایوان نمایندگان میں رائے شماری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، آج ایوان نمایندہ گان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری ہوگی۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    میزائل استعمال نہیں کرنا چاہتے، ایران جوہری منصوبے سے دستبردار ہوجائے، ٹرمپ

    گزشتہ روز نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کرنی ہے، اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔

    انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا ضروری ہے۔ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کو جوہری منصوبے سے دست بردار ہونا پڑے گا، میں جب تک امریکا کا صدر ہوں ایران ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا۔

  • رات کی کارروائی ناکافی ہے، امریکا کو ختم ہونا چاہیے: آیت اللہ خامنہ ای

    رات کی کارروائی ناکافی ہے، امریکا کو ختم ہونا چاہیے: آیت اللہ خامنہ ای

    تہران: آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی کارروائی ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو ختم ہو جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک خطاب میں کہا کہ ہم نے گزشتہ رات امریکا کے منہ پر تھپڑ مارا ہے، وہ کارروائی کافی نہیں، امریکا کرپشن کا ذریعہ ہے اسے ختم ہونا چاہیے۔

    سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ امریکا اس خطے میں جنگ اور تباہی لایا، اس خطے کے عوام امریکا کی بالا دستی قبول نہیں کریں گے، ایران کے لوگ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، ہمیں دشمن کو سمجھنے میں غلطی نہیں کرنی چاہیے، امریکا پروپیگنڈے سے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ہمیں خبردار رہنا ہوگا، خطے کے عوام کو لوٹنے والی کمپنیاں بھی ہماری دشمن ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل ہمارے دشمن ہیں، امریکا اور ٹرمپ انتظامیہ خوشیاں منا رہے تھے کہ ایران کا کام ختم ہو گیا، 2 دن بعد امریکا کو پتا چل گیا، ایران متحد ہے اور اس اتحاد کی حفاظت کی جائے گی۔ اللہ کہتا ہے کم فوج بھی بڑی فوج پر فتح حاصل کر سکتی ہے، مذہبی جوش سے جو جنگ لڑی جائے تو اللہ مدد فرماتا ہے، قرآن پاک نے دشمنوں سے خبردار رہنے کا کہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی بہادر انسان تھے، انھوں نے امریکی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنایا، انھوں نے فلسطینی بھائیوں کو مدد اور آلات فراہم کیے، امریکا اسرائیل کی مدد کے لیے حزب اللہ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    دریں اثنا، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا اور اسرائیل مردہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔