Tag: ایران بس حادثہ

  • ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک اور بس حادثے کا شکار، 3 زائرین جاں بحق

    ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک اور بس حادثے کا شکار، 3 زائرین جاں بحق

    ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک اور بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 3 زائرین جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے۔

    ایران کی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق ایران میں پاکستانی زائرین کی ایک اور بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 3 زائرین جاں بحق اور 48 زخمی ہوگئے، پاکستانی زائرین بس میں اربعین میں شرکت کے لیے ایران کے راستے عراق جا رہے تھے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق جنوبی ایران میں پاکستانی زائرین کو لے جانے والی بس ایک ٹرک سے ٹکرا گئی، بس صوبہ فارس کے شہر نیریز اور کرمان صوبے کے سرجان کے درمیان مرکزی سڑک پر ایک ٹرک سے ٹکرائی۔

    تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ بس میں کتنے لوگ سوار تھے، فارس ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار کرنل عبدل ہاشم دہغنی نے بتایا کہ حادثہ بریک میں ”تکنیکی خرابی“ اور ڈرائیور کی ”گاڑی کو کنٹرول کرنے میں ناکامی“ کی وجہ سے پیش آیا۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں یہ دوسرا بڑا حادثہ ہے، اکیس اگست کو ایرانی شہر یزد میں پاکستانی زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی تھی جس کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • زائرین بس حادثہ : ایران نے ٹوور آپریٹر پر تاحیات پابندی عائد کردی

    زائرین بس حادثہ : ایران نے ٹوور آپریٹر پر تاحیات پابندی عائد کردی

    لاڑکانہ : زائرین کی بس کو حادثہ کے واقعے کے بعد ایرانی حکومت نے قافلے کے سالار پر ملک میں داخلے پر تاحیات پابندی عائد کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قافلے کے سالار سید اطہر شمسی پر ہمیشہ کیلئے ایران میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    ایران بس حادثے سے متاثرہ قافلے کے سالار کو ایران سے بےدخل کرنے کیلئے طیارے میں سوار کرا دیا گیا، جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں نے سالار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    سالار اطہر شمسی کا ٹوور آپریٹر لائسنس بھی معطل کیے جانے کا امکان ہے، لواحقین نے قافلے کے سالار پر خستہ حال گاڑی پر زائرین کو عراق لے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے پاکستانی سفیر سے غیرمعیاری سروس والے ٹوور آپریٹرز کے لائسنس معطلی کی درخواست کی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے ایران روانہ ہونے والی زائرین کی بس کو 21 اگست کو ایرانی شہر یزد میں حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 51 افراد سوار تھے۔

    المناک حادثے میں 28 زائرین جاں بحق اور 23 زخمی ہوئے، 14 زائرین کی حالت تشویشناک ہے، زائرین میں سے زیادہ تر کا تعلق لاڑکانہ سے ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بس حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 28 زائرین کی میتوں کو شہباز ائیربیس پر نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ان کے آبائی علاقوں کی جانب روانہ کیا گیا جبکہ زخمی 6زائرین کو ایمبولینس میں لاڑکانہ منتقل کیا گیا۔

  • ایران بس حادثہ : جاں بحق افراد کی میتیں پاکستان پہنچا دی گئیں

    ایران بس حادثہ : جاں بحق افراد کی میتیں پاکستان پہنچا دی گئیں

    ایران بس حادثے میں جاں بحق افراد کی میتیں پاکستان پہنچادی گئیں، ایئر فورس کا سی 130 طیارہ میتیں اور زخمیوں کو لے کر جیکب آباد پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ہونے والے بس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتوں اور زخمیوں کو پاکستان پہنچا دیا گیا،

    وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر ایئرفورس کا سی 130 طیارہ ایران سے 28میتیں16زخمی لے کر جیکب آباد پہنچا۔

    شہباز ائیربیس سے میتیں ایمبولینسوں کے ذریعے آبائی علاقوں میں روانہ کی جائیں گی، میتوں اور زخمیوں کو جیکب آباد سے چانڈکا اسپتال لایا جائے گا، زخمیوں کو مزید علاج کیلئے چانڈکا اسپتال میں داخل کیا جائے گا۔

    شہباز ایئر بیس جیکب آباد پر ایران بس حادثے کے جاں بحق افراد کی نمازجنازہ ادا گئی، نماز جنازہ میں بیس کمانڈر، ایس ایس پی، ڈپٹی کمشنر ظہور مری کے علاوہ صوبائی وزیر سید ناصر شاہ، لواحقین اور رشتےدار بھی شریک تھے

    اس حوالے سے سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ جنہوں نے سی ون تھرٹی طیارہ فراہم کیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت لواحقین کو50،50 لاکھ اور زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپے دے گی، شہدا کے لواحقین نے تعاون کرنے پر وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے اظہار تشکر کیا ہے۔

    ایران بس حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی میتوں کو آبائی علاقوں میں منتقل کردیا گیا، شہباز ائیربیس پر نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد 28افراد کی میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کیا گیا جبکہ زخمی 6زائرین کو ایمبولینس میں لاڑکانہ منتقل کیا جارہا ہے،۔

    حادثے میں جاں بحق زائرین میں سے10کا تعلق لاڑکانہ، 6 کا تعلق کشمور، 3زائرین کا تعلق قمبر شہدادکوٹ اور3 کا تعلق خیرپور میرس سے ہے، 2افراد کا تعلق کراچی جبکہ ایک کا تعلق دادو سے ہے۔

    اس کے علاوہ 8زخمیوں کا تعلق لاڑکانہ،5کا تعلق قمبرشہداد کوٹ،4کا تعلق خیرپور میرس، 2زائرین کاتعلق دادو اور ایک زخمی کا تعلق نوشہرو فیروزسے ہے۔ حادثےمیں مٹیاری اور شکارپور سےتعلق رکھنے والے2افراد بھی زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سے ایران روانہ ہونے والی زائرین کی بس کو 21 اگست کو ایرانی شہر یزد میں حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 51 افراد سوار تھے۔

    المناک حادثے میں 28 زائرین جاں بحق اور 23 زخمی ہوئے، 14 زائرین کی حالت تشویشناک ہے، زائرین میں سے زیادہ تر کا تعلق لاڑکانہ سے ہے۔

  • ایران بس حادثے میں شہید، زخمی ہونے والوں کی شناخت مکمل

    ایران بس حادثے میں شہید، زخمی ہونے والوں کی شناخت مکمل

    ڈی جی دفترخارجہ کراچی نے کہا ہے کہ ایران کے شہر یزد میں بس حادثے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی شناخت مکمل ہوگئی ہے۔

    ایرانی شہر یزد میں بس حادثے میں 28 زائرین کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے، ڈی جی دفترخارجہ عرفان سومرو کا کہنا ہے کہ 51 مسافروں میں سے 28 لوگ حادثے میں شہید ہوئے، وزیراعظم نے شہدا کی میتیں خصوصی طیارے میں پاکستان لانے کے احکامات دیے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ ایرانی حکومت سے رابطے میں ہیں، قانونی کارروائی مکمل کی جارہی ہیں، متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،

    ڈی جی دفترخارجہ عرفان سومرو کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ شہدا کے لواحقین کو صبر جمیل اور زخمیوں کو جلد صحتیابی عطافر مائے۔

    عرفان سومرو نے مزید کہا کہ متاثرہ فیملیز کو ایران کا سفر کرنے کی ضرورت نہیں ان کی مکمل معاونت کی جائیگی۔

    خیال رہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایران میں ٹریفک حادثےمیں پاکستانی شہریوں کی اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زائرین کےاہلخانہ سےدلی تعزیت اورہمدردی کا اظہار بھی کیا تھا۔

    پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ تفتان چیک پوائنٹ کے قریب پیش آیا تھا جہاں بس میں آگ بھی لگ گئی تھی، ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق افراد میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل تھے۔