Tag: ایران پر امریکی حملہ

  • ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیو یارک، لاس اینجلس، واشنگٹن میں ایران پر حملوں کے خلاف احتجاج

    ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیو یارک، لاس اینجلس، واشنگٹن میں ایران پر حملوں کے خلاف احتجاج

    ایران پر امریکی حملوں کے خلاف دنیا کے بڑے شہروں میں احتجاج ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی حملوں اور اسرائیل کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے گئے، فرانس، پاکستان، یونان، ٹورنٹو، ٹوکیو، سیول، نیویارک اور لاس اینجلس سمیت واشنگٹن میں بھی ریلیاں نکالی گئیں، جہاں عوام نے نیتن یاہو کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    دنیا بھر کے مختلف شہروں میں ”جنگ نہیں، امن چاہیے“ کے نعرے بلند کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے گئے، امریکی شہروں نیو یارک اور لاس اینجلس میں ایران پر امریکی حملے کے خلاف احتجاج کیا گیا، اور ’’ٹرمپ اِز ا وار کریمنل‘‘ ’’اسٹاپ دا وار اِن ایران‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے نیویارک کی فضائیں گونج اٹھیں۔ نیویارک میں جنگ مخالف یہودیوں نے بھی احتجاج کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائی۔


    اسرائیل کے ایران میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر فوجی مقامات پر تازہ ترین حملے


    جاپان کے شہر ٹوکیو میں بھی ایران پر امریکی حملوں کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور جنگ کی مذمت کی۔ جنوبی کوریا کے شہر سیول میں بھی عوام سڑکوں پر نکلے اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

     

    ’’ٹرمپ ٹیررسٹ‘‘ کے پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے سیول میں امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ جنگ کا خاتمہ کیا جائے اور امن قائم کیا جائے۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    تل ابیب میں بھی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا، جہاں عوام نے اسرائیلی حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کی، ایران پر امریکی حملے کے خلاف بھارت میں بھی احتجاج کیا گیا، کولکتہ میں مظاہرین نے امریکی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے اور امریکی صدر ٹرمپ کا پتلا بھی نذر آتش کر دیا۔

  • سلامتی کونسل میں چین اور روس کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت

    سلامتی کونسل میں چین اور روس کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چین اور روس نے ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ بلائی، جس کے لیے روس، چین اور پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اتوار کو سلامتی کونسل کو بتایا کہ امریکا کی طرف سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری ایک خطرناک موڑ کی نشان دہی کرتی ہے، ہمیں فوری اور فیصلہ کن طور پر لڑائی کو روکنے اور ایران کے جوہری پروگرام پر سنجیدہ، پائیدار مذاکرات کی طرف لوٹنا چاہیے۔


    آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی


    اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے اجلاس میں ایران پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کے فریقین، خاص طور پر اسرائیل کو فوری جنگ بندی پر پہنچنا چاہیے، امریکا نے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن طاقت کے استعمال سے حاصل نہیں کیا جا سکتا، ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے کے لیے سفارتی ذرائع ختم نہیں ہوئے، اور اب بھی پرامن حل کی امید ہے۔

    اجلاس میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے کہا کہ ایران پر امریکا کی غیر ذمے دارانہ، خطرناک اور اشتعال انگیز کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، امریکا نے حملہ کر کے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا۔ روس کے مندوب کا کہنا تھا کہ امریکی حملوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی متاثر ہو سکتے ہیں، امریکا کو کوئی اختیار نہیں ہے کہ اس طرح کے غیر قانونی اقدام کرے۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    دوسری طرف اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شی نے کونسل کو بتایا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ سلامتی کونسل ایران پر زور دے کہ وہ اسرائیل کو ختم کرنے کی اپنی کوششیں ختم کر دے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو ختم کر دے۔

  • خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا

    خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئیں، بحرین نے اہم قدم اٹھا لیا

    امریکی بمباری سے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازعے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے خلیجی ریاستیں ہائی الرٹ ہو گئی ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق خلیجی ریاستیں، جہاں متعدد امریکی فوجی اڈے ہیں، ایران پر ہونے والی بمباری کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگ کے وسیع ہونے کا امکان پیدا ہونے کے بعد ہائی الرٹ ہیں۔ سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، بحرین میں گاڑیوں کو اہم شاہراہوں پر آنے سے روک دیا گیا، کویت میں بھی شیلٹرز قائم کر دیے گئے ہیں۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر، امیر قطر اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے رابطے کر کے خطے اور سیکیورٹی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ بحرین میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر میں سائرن سسٹم فعال کر دیا گیا ہے۔

    تعلیمی اداروں کو بھی آن لائن کلاسز کے انعقاد کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ کویت میں بھی دفاعی کونسل کا اجلاس بلایا جا چکا ہے، منسٹریز کمپلیکس میں شیلٹرز بھی قائم کر دیے گئے ہیں۔ کویتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی ڈیفنس کونسل مسلسل سیشن میں رہے گی تاکہ بدلتی ہوئی صورت حال پر فوری ردعمل دیا جا سکے۔

    بحرین نے 70 فی صد سرکاری ملازمین کو اگلے نوٹس تک گھر سے کام کرنے کو کہا ہے۔ بحرین کی وزارت داخلہ نے X پر ایک پوسٹ میں کہا ’’علاقائی سلامتی کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے شہریوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ صرف اس وقت اہم سڑکیں استعمال کریں جب متعلقہ حکام کی جانب سے اجازت مل جائے، یہ عوام کے تحفظ کے لیے ہے۔‘‘

    انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سٹریٹیجک اسٹڈیز میں مشرق وسطیٰ کی پالیسی کے سینئر فیلو حسن الاحسن نے کہا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کھلے تنازع کا خطرہ خطے کو تباہ کن اور ممکنہ طور پر طویل تنازعہ کی طرف لے جا سکتا ہے۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    انھوں نے کہا کہ اگرچہ جنگ اب تک اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست دشمنی پر مشتمل ہے، تاہم امریکا کی براہ راست شمولیت سے اب بحرین، کویت اور قطر کے تنازع میں گھسیٹے جانے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، کیوں کہ یہ خلیجی ریاستیں بڑی امریکی فوجی تنصیبات کی میزبانی کرتی ہیں۔

  • وائٹ ہاؤس نے سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں

    وائٹ ہاؤس نے سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں۔

    ان تصاویر میں صدر ٹرمپ کو ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے دوران سچویشن روم میں بیھٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ آپریشن کا براہ راست معائنہ کیا۔

    ان تصاویر میں ٹرمپ کو ان کی ٹیم کے سینئر ممبران کے ساتھ دکھایا گیا ہے، بشمول نائب صدر جے ڈی وینس، سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوسی وائلز اور وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ۔

    سچویشن روم ڈونلڈ ٹرمپ ایران سچویشن روم ڈونلڈ ٹرمپ ایران

    ٹرمپ کی ٹیم سچویشن روم کے مرکزی کانفرنس روم میں لکڑی کی ایک بڑی میز کے ارد گرد جمع ہیں، جسے ’’JFK روم‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جب یہ روم بنایا گیا تھا تب اس وقت جان ایف کینیڈی امریکا کے صدر تھے، جن کے نام سے اسے موسوم کیا گیا۔

    سچویشن روم میں بارک اوباما اسامہ بن لادن کو ہدف بنانے کے لیے کیے گئے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے
    سچویشن روم میں بارک اوباما اسامہ بن لادن کو ہدف بنانے کے لیے کیے گئے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے

    واضح رہے کہ پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے جوہری عزائم خاک میں ملا دیے ہیں، امریکا نے آپریشن میں صرف ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نشانہ نہیں بنایا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے کہا ’آپریشن مڈنائٹ ہیمر‘ ایران میں رجیم چینج کے لیے نہیں تھا، بلکہ ایران کے خطرات کم کرنے کے لیے کیا گیا، آپریشن میں تمام تکنیکی اداروں کی مدد حاصل تھی، اور یہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑی بی 2 اسٹرائیک تھی، جس میں 14 بنکر بسٹر بموں کے علاوہ آبدوزوں سے 2 درجن سے زائد ٹام ہاک میزائل اہداف پرداغے گئے۔

  • کیا ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی، آبی حدود استعمال ہوئیں؟ اہم حقائق منظر عام پر

    کیا ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی، آبی حدود استعمال ہوئیں؟ اہم حقائق منظر عام پر

    اسلام آباد: ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اہم حقائق منظر عام پر آ گئے ہیں، ایران پر امریکی حملے میں پاکستان کی حدود استعمال نہیں ہوئیں۔

    ذرائع کا کہان ہے کہ پاکستان نے امریکا، اسرائیل کے کسی بھی حملے میں تہران کے خلاف مدد نہیں کی ہے، اور ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی یا آبی حدود استعمال نہیں کی گئیں۔

    پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے، وزارت خارجہ نے امریکی حملے کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک بیان جاری کیا، پاکستان نے بارہا اور کھل کر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بے باک انداز میں مذمت کی، اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف تہران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا گیا۔


    امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا


    ذرائع کے مطابق پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، سیاست اور فوجی تنازع میں حصہ نہیں لے گا، پاکستان کا پہلے دن سے واضح اصولی مؤقف ہے تہران کو دفاع کا مکمل حق ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور ایران تنازع کے جلد خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور فریقین سے رابطوں میں ہے۔

    ذرائع کے مطابق تنازعات اور کشیدگی کے حل کے لیے پاکستان رابطے جاری رکھے گا، اور علاقائی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے قبول شدہ شرائط پر امن کو موقع فراہم کرتا رہے گا۔

  • سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے امریکی حملے کی مذمت کر دی

    سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے امریکی حملے کی مذمت کر دی

    سعودی عرب سمیت دنیا کے کئی ممالک نے ایران پر امریکی حملے کی مذمت کر دی ہے، کیوبا، چلی، میکسیکو اور وینزویلا نے ایران کے ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    کیوبا کے صدر نے کہا یہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، چلی کے صدر نے ایکس پر لکھا امریکی اقدام غیر قانونی ہے، طاقت کا ہونا قواعد کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں دیتا۔

    آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی جانب سے مذاکرات پر زور دیا گیا، نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے ایران پر امریکی حملے پر تشویش ہے، سفارت کاری کی کوششوں کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔

    یورپی یونین نے کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات پر زور دیا ہے، سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی نے کہا ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ایران کا جوہری پروگرام بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کاجا کالاس نے کہا فریق پیچھے ہٹیں، مذاکرات کی میز پر واپس آئیں، یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کل صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    امریکا کی جانب سے ایران پر حملے پر سعودی وزارت خارجہ نے ردعمل میں کہا ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے پر انھیں گہری تشویش ہے، سعودی عرب صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے، عالمی برادری کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرے۔

    عراق نے بھی ایک بیان میں کہا کہ امریکی حملوں سے مشرق وسطیٰ کے استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، مسلسل حملوں کےباعث کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ہے، عالمی برادری کو یاد رکھنا چاہیے جنگیں صرف تباہی لاتی ہیں، ترجمان عراقی حکومت نے کہا فوجی جارحیت سے پورے خطے میں عدم استحکام کا خدشہ ہے، کشیدگی کے اثرات علاقائی سرحدوں سے باہر پوری دنیا کی سلامتی متاثر کر سکتے ہیں۔