Tag: ایران پر حملے

  • خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی

    خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافی اپنے ذرائع بتائیں ورنہ ۔۔۔ ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملوں کی خفیہ معلومات افشا کرنے والے صحافیوں کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کے قریب تھا، امریکی پائلٹوں اور بہترین طیاروں نے مشکل آپریشن کیا، آپریشن میں ایسے بم استعمال کیے جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں، لیکن آپریشن کے بعد سی این این اور نیویارک ٹائمز کی فیک نیوز کا سامنا کرنا پڑا، فیک نیوز نے سوال اٹھائے کہ ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں یا نہیں۔

    انھوں نے کہا ہم نے ایران کی ایٹمی طاقت کی خواہش کو ختم کر دیا ہے، اس سلسلے میں انٹیلیجنس رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    دی گارڈین کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان صحافیوں کو اپنے ذرائع ظاہر کرنے پر مجبور کر رہے ہیں جنھوں نے انٹیلیجنس رپورٹ سے افشا ہونے والی تفصیلات شائع کیں، جس میں ایران پر حالیہ امریکی فوجی حملوں کے اثرات کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر رپورٹرز اور ذرائع نے ان کے احکام کے تعمیل نہیں کی تو انتظامیہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کر سکتی ہے۔


    ٹرمپ نے زہران ممدانی کو بھی دھمکی دے دی


    اتوار کو امریکی صدر نے پھر تفصیل بتائی کہ ایران پر حملوں کے آپریشن میں امریکی پائلٹوں نے 36 گھنٹے تک پرواز کی جو مشکل عمل ہے، اور مشکل اہداف کو 50 ہزار فٹ کی بلندی سے مہارت سے نشانہ بنایا، امریکی پائلٹوں نے ریفریجریٹر کے دروازے جتنے ہدف کو نشانہ بنایا، انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس بلاؤں گا۔

    انھوں نے کہا ایران امریکی حملوں سے پہلے یورینیم کو نہیں نکال سکا تھا، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے۔

  • اسرائیل کے ایران پر حملے: 2 حاملہ سمیت درجنوں خواتین اور شیر خوار بچے بھی شہید

    اسرائیل کے ایران پر حملے: 2 حاملہ سمیت درجنوں خواتین اور شیر خوار بچے بھی شہید

    اسرائیل نے غزہ کے بعد اب ایران میں بھی خواتین اور بچوں کو اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے 50 سے زائد خواتین اور بچے شہید کر دیے گئے ہیں۔

    غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کے جنگی جنون نے مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور کئی عالمی رہنما اس کو تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ بھی قرار دے رہے ہیں۔

    13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملوں کا آغاز کیا اور ایران کے فوجی اور جوہری اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے ایرانی آرمی چیف اور 6 جوہری سائنسدانوں سمیت درجنوں شہریوں کو شہید کر دیا۔

    ایران نے بھی اسرائیل کو بھرپور جواب دیتے ہوئے اس کے شہروں پر ڈرونز اور میزائلوں کی برسات کر دی۔ اب تک اس جنگ میں دونوں جانب شدید جانی اور مالی نقصان ہو چکا ہے۔ چار روز قبل ہیومن رائٹس گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں کم سے کم 585 ایرانی شہری شہید اور 1326 زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیل کی جارحیت اب بھی جاری ہے اور آج اس نے ایران کی حدود میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر فوجی مقامات پر حملے کیے۔

    دوسری جانب ایرانی وزارت صحت کے اسرائیل کے فضائی حملوں میں شہید ہونے والی خواتین اور بچوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔

    ایرانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے فضائی حملے کر کے اب تک 13 بجے شہید کیے ہیں۔ شہید بچوں میں سب سے کمسن کی عمر صرف دو ماہ تھی۔

    صہیونی ریاست نے ان حملوں میں خواتین کو بھی نہ بخشا اور فضائی حملوں میں 44 خواتین بھی شہید ہوئیں، جن میں سے دو حاملہ تھیں۔

    واضح رہے کہ قابض صہیونی ریاست نے حالیہ انسانی تاریخ میں ظلم کی انتہا کرتے ہوئے غزہ پر ٹنوں بارود برسا کر ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ اسرائیل کے حملوں میں اب تک 55 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور لاکھوں لاپتہ اور بے گھر ہو چکے ہیں۔

    ایران، اسرائیل اور امریکا کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    شہدا میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی شامل ہے۔ اسرائیل نے ان حملوں میں تمام جنگی اور انسانی حقوق پامال کرتے ہوئے رہائشی بستیوں، اسکولوں، اسپتالوں حتیٰ کہ پناہ گزین کیمپوں پر بھی بموں کی برسات کی۔ دوسری جانب غزہ میں جنگ کے ساتھ شدید غذائی قلت نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

  • ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے، اسرائیل کا اعتراف

    ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے، اسرائیل کا اعتراف

    اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس بات کا اعتراف کرلیا گیا ہے کہ ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے قومی سلامتی مشیر تزاھی ہانیگبی کا کہنا تھا کہ یہ جنگ ایرانی خطرے کا خاتمہ نہیں کر سکے گی۔

    رپورٹس کے مطابق تزاھی ہانیگبی نے کہا کہ ایران کے پاس اب بھی ہزاروں بیلسٹک میزائل ہیں، حالیہ حملے کا مقصد ایران پر جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران پر فضائی حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، امریکی صدر ٹرمپ ہی ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں ایران سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

    فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم ایران کی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں ایرانی رہنماؤں کے ”تاریخی اور اہم”کردار کو سراہا گیا۔

    حماس نے ایرانی فوجی ردعمل کو اسرائیل کے لیے ایک زبردست جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام، خاص طور پر غزہ میں، فخر کے ساتھ ان طاقتور حملوں کو دیکھ رہے تھے جو اسرائیل میں تباہی پھیر رہے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    حماس کے اس بیان کو ایران اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اتحاد کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے جو اسرائیل کے خلاف خطے میں مزاحمت کی نئی جہت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔