Tag: ایران پر حملے کا مشورہ

  • اسرائیل کے سابق وزیراعظم کا ایرانی حملے پر شدید ردعمل

    اسرائیل کے سابق وزیراعظم کا ایرانی حملے پر شدید ردعمل

    اسرائیل کے سابق وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس تاریخ رقم کرنے کا بہترین موقع ہے کہ وہ ایران پر حملہ کردے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل پر ایران کے میزائل حملوں کے ردعمل میں انہوں نے ایران پر حملے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس 50 سال کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال بدلنے کا بہترین موقع ہے۔

    اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ان کا کہنا ہے کہ ایرانی قیادت نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرکے بہت ہی بڑی اور خوفناک غلطی کردی ہے، جس کے جواب میں ہمیں بھی فوری کارروائی کرتے ہوئے ایران کے ایٹمی پروگرام اور توانائی کے مراکز کو اپنے میزائلوں کا نشانہ بنانا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے مواقع کم ہی آتے ہیں کہ جب تاریخ ہمارے دروازے پر دستک دیتی ہے اور ہمیں موقع ضائع کیے بغیر دروازہ کھول دینا چاہیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے حسن نصراللہ اور اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 180 کے قریب میزائل داغے گئے جن میں سے بیشتر کو روک دیا گیا، میزائل حملے میں دو افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ میزائل حملے میں تل ابیب میں موجود تین فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، ایران نے پہلی بار نئے فتح ہائپرسونک بیلسٹک میزائلوں کا بھی استعمال کیا۔

  • ٹرمپ کا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے لیے مشورہ مانگنے کا انکشاف

    ٹرمپ کا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے لیے مشورہ مانگنے کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ انھوں نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے لیے قومی سلامتی کے مشیروں سے مشورہ مانگا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ جمعرات کو قومی سلامتی کے مشیروں سے ایران کے بڑھتے ہوئے نیوکلیئر پروگرام کو روکنے کے لیے ایران پر حملے سے متعلق آپشنز کے بارے میں مشورہ مانگا تھا۔

    تاہم مشیروں نے صدر ٹرمپ کو ایران پر حملے سے روک دیا تھا، انھوں نے متنبہ کیا کہ اس طرح صدارتی عہدے پر ان کے آخری ہفتوں کے دوران وہ ایک بڑے تنازعے میں پھنس جائیں گے۔

    یہ مشورہ صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز اوول آفس کے اجلاس میں سینئر مشیروں سے مانگا تھا، انھوں نے پوچھا کہ آیا ان کے پاس آئندہ ہفتوں میں ایران کے مرکزی جوہری سائٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا آپشن موجود ہے؟

    امریکی عہدے داروں کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس ایٹمی مواد کے امریکی ذخیرے میں میں نمایاں اضافے کے ایک روز بعد ہوا۔

    ان مشیروں میں نائب صدر مائیک پنس، سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو، قائم مقام سیکریٹری دفاع کرسٹوفر سی ملر، اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف مارک میلی شامل تھے، انھوں نے ٹرمپ کو خبردار کیا آخری ہفتوں میں فوجی حملہ بڑے تنازعے کی صورت اختیار کر جائے گا۔