Tag: ایران کے حملے

  • وزیراعظم شہباز شریف کا قطر اور سعودی عرب کے سفیروں سے ہنگامی رابطہ

    وزیراعظم شہباز شریف کا قطر اور سعودی عرب کے سفیروں سے ہنگامی رابطہ

    قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے قطر اور سعودی عرب کے سفیروں سے ہنگامہ طور پر ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    وزیراعظم  نے قطر کے سفیر علی مبارک علی عیسیٰ الخاطر سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    گفتگو کے دوران وزیر اعظم  نے قطر کے عوام اور حکومت سے مکمل یکجہتی اور کشیدگی کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قطری سفیر نے وزیراعظم کے فوری رابطے اور اظہار یکجہتی پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے بھی ہنگامی طور پر ٹیلیفونک رابطہ کیا۔

    وزیراعظم نے دوران گفتگو مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کیلئے ہر ممکن سفارتی کوششوں پر زور دیا۔
    شہباز شریف نے سعودی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے جاری رکھنے کا عزم کا بھی اعادہ کیا۔

    اس موقع پر سعودی سفیر نے خطے کے قیام امن کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی اور مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔وزیراعظم نے امن کیلئے پاکستان، سعودی عرب اور قطر کے قریبی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : ایران کے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے

    واضح رہے کہ ایران نے قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں، امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے قطر کی جانب 6 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔

    عرب میڈیا کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا میں زور دار دھماکے سنے گئے۔ ایرانی میزائلوں کے داغے جانے کے بعد دوحا میں دفاعی نظام متحرک کردیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر 6 اور عراق میں ایک میزائل داغا ہے۔ قطر نے پہلے ہی اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔

  • ایران کے حملے پر پاکستان کی جوابی کارروائی پر عوام کا ردعمل سامنے آگیا

    ایران کے حملے پر پاکستان کی جوابی کارروائی پر عوام کا ردعمل سامنے آگیا

    پاکستانی عوام نے ملکی سالمیت پرایران کی جانب سے حملے پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ایران کو منہ توڑ جواب خوش آئند قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے حملے پر پاکستان کی جوابی کارروائی پر عوام کا ردعمل سامنے آیا، پاکستانی عوام نے ملکی سالمیت پر ایران کی جانب سے حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

    عوام نے پاکستان کی جانب سے ایران کو منہ توڑ جواب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے یہ جواب دینا ضروری تھا، پاکستان کی امن و سلامتی کے لئے یہ اقدام ضروری تھا۔

    عوام کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سےانتہائی بزدلانہ کاروائی کی گئی،معصوم بچوں کومارناکہاں کی بہادری ہے،پاکستان ایران میں مقیم بلوچ دہشت گردوں کےخلاف کارروائی کاپورا حق رکھتا ہے۔

    پاکستان نےہرمشکل میں ایران کاساتھ دیااوراب وہ پاکستان کےہی خلاف اٹھ کھڑےہوئے ہیں، پاکستان کے مخالفین کا بھرپور حساب لینا چاہیے اور اس میں کوئی بھی رعایت نہیں برتنی چاہیے۔

    پاکستان کی عوام کو براہ راست نشانہ بناکرایران نے عالمی سطح پرانتہائی غیرذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا، پوری پاکستانی قوم پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

  • امریکا کی پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت

    امریکا کی پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں ایران کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران نے تین ہمسایہ ممالک کی خود مختار سرحدوں کی خلاف ورزی کی، جس کی مذمت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے، ایران اپنے ملک میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا دعویدار ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ایران کی وجہ سے ہی امریکی فوج عراق میں موجود ہے، ہم خطے میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز بلوچستان میں ایرانی فضائی حملے پر پاکستان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے ایران سے سفیر واپس بلالیا تھا اور ایرانی سفیر کو بھی اسلام آباد میں کام سے روک دیا جبکہ تہران گئے ایرانی سفیرکوکہہ دیاکہ فی الحال پاکستان نہ آئیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا پاکستانی سرزمین پرایرانی حملےغیرقانونی ہیں،جن کا کوئی جواز نہیں۔

    پاکستان نےایرانی حکومت کو پیغام پہنچایا تھا کہ جواب دینےکاحق محفوظ رکھتے ہیں، نتائج کی ذمہ داری پوری طرح ایران پرعائدہوگی۔

    پاکستان نے ایران کے ساتھ تمام اعلیٰ سطح دورے معطل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا تھا۔

    پنجگور میں ایرانی حملے میں دو بچے جاں بحق اورتین بچیاں زخمی ہوئیں تھیں۔