Tag: ایران

  • اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کرنے لگا، ایران کا نیا طریقہ استعمال کرنے کا انکشاف

    اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کرنے لگا، ایران کا نیا طریقہ استعمال کرنے کا انکشاف

    تہران: ایران نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے حملوں کے رد عمل میں اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل پر حملوں میں ایسا نیا طریقہ استعمال کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کر دیتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا اسرائیل (تل ابیب اور حیفہ) پر تازہ ترین حملے میں نیا طریقہ استعمال کیا گیا ہے، اس نئی تکنیک کی وجہ سے اسرائیل کا کثیر سطحی دفاعی نظام ایک دوسرے ہی کو ہدف بنا دیتا ہے۔

    پاسداران انقلاب کے مطابق اس آپریشن میں ایسے اقدامات اٹھائے گئے، اور ایسی صلاحیتوں کا استعمال کیا گیا، کہ امریکا اور مغربی طاقتوں کی بھرپور مدد اور جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی کے باوجود زیادہ سے زیادہ ایرانی میزائل اسرائیل میں کامیابی سے اپنے اہداف تک پہنچے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر ان حملوں پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، تاہم اسرائیلی حکام نے بارہا کہا ہے کہ ان کا دفاعی نظام 100 فی صد نہیں ہے اور آنے والے دن سخت ہو سکتے ہیں۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے) ایمرجنسی سروس نے کہا ہے کہ ایران کے تازہ ترین میزائل حملوں میں آج پیر کے روز 5 افراد ہلاک اور 92 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں وسطی اسرائیل میں 4 مقامات پر ہونے والے حملوں سے ہوئیں، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ ایم ڈی اے کے مطابق چار میں سے دو مقامات پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

  • حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    تہران: ایران نے ثالثی کے کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    خبرایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے قطر اور عمان کو دوٹوک موقف دیا کہ وہ جنگ بندی کیلئے تیار نہیں ہے، ایران صرف اس صورت میں مذاکرات کی میز پر آئے گا جب وہ اسرائیلی حملوں کا حساب برابر کر دے گا۔

    ’ایران نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کی زد میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرے گا‘۔

    واضح رہے کہ عمان نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہوگئے تھے، چھٹا دور حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔

  • ایران میں موجود افغان باشندوں کو خصوصی ہدایات جاری

    ایران میں موجود افغان باشندوں کو خصوصی ہدایات جاری

    کابل: ایران میں افغان سفارت خانے کی جانب سے افغان باشندوں کو حساس علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    ایران کے دارالحکومت تہران میں افغانستان کے سفارت خانے نے ایران میں مقیم تمام افغان باشندوں کو پیغام جاری کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ حساس فوجی مراکز سے دور رہیں اور کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں یا اشتعال انگیز موضوعات سے مکمل اجتناب کریں۔

    یہ ہدایات ایک رسمی اعلامیے کے ذریعے جاری کی گئی ہیں، جن کا مقصد ایران میں افغان باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایران کے حساس فوجی مراکز مکمل طور پر سیکیورٹی اداروں کی نگرانی میں ہیں اور ان کے اطراف میں کسی بھی قسم کی مشکوک حرکت ایرانی حکام کی جانب سے گرفتاری یا قانونی کارروائی کا سبب بن سکتی ہے۔

    افغان شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان مقامات کے قریب جانے یا وہاں کسی بھی قسم کی غیر معمولی سرگرمی سے گریز کریں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    سفارتخانے کی جانب سے یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ افغان شہری عوامی مقامات مثلاً میٹرو اسٹیشنز، بازاروں، ٹیکسیوں یا ریلوے اسٹیشنوں میں احتجاجی مظاہروں، حملوں یا سیاسی مؤقف کے بارے میں بات چیت نہ کریں۔ اس قسم کی گفتگو نہ صرف دیگر افراد میں خوف و ہراس پیدا کر سکتی ہے بلکہ ایران کے سیکیورٹی اداروں کے لیے بھی مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق افغان باشندے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی سیاسی جماعتوں کی میٹنگز، مظاہروں، سیاسی خیالات اور مطالبات کی اشاعت یا ترسیل سے اجتناب برتیں۔ اس عمل سے ان کی شناخت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور ان کی موجودگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

    سفارت خانے نے زور دیا ہے کہ موجودہ ایرانی صورت حال کے حوالے سے باخبر رہنے کے لیے قابل اعتماد ذرائع ابلاغ اور حکومتی ویب سائٹس سے رجوع کیا جائے۔ سوشل میڈیا یا غیر مصدقہ ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر فیصلے کرنے سے گریز کیا جائے، تاکہ کسی بھی ممکنہ سیکیورٹی خطرے سے بچا جا سکے۔

    سفارت خانے نے افغان شہریوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ سفر سے قبل اور دوران ہمیشہ ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے جاری ہونے والی نئی ہدایات اور قوانین سے باخبر رہیں۔

  • ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی شہر میں 2.5 شدت کا زلزلہ

    ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی شہر میں 2.5 شدت کا زلزلہ

    تہران: ایران کے ایک ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد فردو کے علاقے میں 2.5 شدت کا زلزلہ آ گیا۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی شہر قم کے قریب فردو ایٹمی پلانٹ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا ہے، ایرانی زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ آج پیر کی صبح حملے کے بعد فردو کے علاقے میں 2.5 شدت کا زلزلہ آیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ فردو جوہری تنصیب سے 35 کلومیٹر دور واقع شہر قم میں آیا ہے۔ فردو ایٹمی پلانٹ کو ایران کی سب سے زیادہ مضبوط زیر زمین جوہری تنصیب سمجھا جاتا ہے، جہاں اسرائیلی حملے کے بعد زبردست دھماکا سنا گیا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    سی این این کے مطابق اسرائیل نے جوہری ریسرچ سے وابستہ اعلیٰ سائنس دانوں کے علاوہ 3 اہم ایرانی جوہری تنصیبات نتنز، اصفہان اور فردو کو نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد نقصانات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، سیٹلائٹ کی تصاویر اور ماہرین کے تجزیے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ حملوں کا کم از کم دو مقامات پر خاصا اثر پڑا ہے۔

    ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، اور اتوار کے روز تہران کے تقریباً ہر محلے کو نشانہ بنایا گیا، جس سے شہری دارالحکومت سے نکل گئے ہیں، اسرائیلی جنگی طیاروں نے مغربی اور شمالی ایران میں میزائل ڈپو اور فوجی انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا۔

    ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے باضابطہ طور پر امریکا سے آپریشنل مدد اور بنکر بسٹر بموں کی درخواست کی ہے۔


    اسرائیل کا ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ، متعدد ملازمین زخمی


  • ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھے دھکیل دیا، اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

    ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھے دھکیل دیا، اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھےدھکیل دیا، اس پروگرام کو پسپا کردیا۔

    امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری مقامات پر حملوں نے جوہری پروگرام کو پسپا کردیا، ایران کو جوہری ہتھیاررکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ ایران جوہری ہتھیار حوثیوں اور دوسروں کو فراہم کرنا چاہتا ہے، اسرائیل کو جو بھی اقدام کرنے کی ضرورت ہے کرنے کو تیار ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ہمارے اصل اہداف ایران کے فوجی اور جوہری اہداف ہیں، ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات کو درستگی کےساتھ نشانہ بنارہے ہیں۔

    ویڈیو: اسرائیل کا 2300 کلومیٹر دور مشہد پر حملہ

    دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیخلاف اسرائیل کی مدد کا عندیہ دیدیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ممکن ہے ہم ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہوجائیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال جنگ میں شامل نہیں لیکن ممکن ہے کہ شامل ہوجائیں، ہم ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کی مدد کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلئے مداخلت کرسکتے ہیں، ایران اسرائیل کشیدگی میں پیوٹن کیلئے ثالثی کے راستے کھلے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/us-air-defense-systems-naval-destroyer-help-down-iranian-missiles-fired-at-israel/

  • چین کے وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب کو فون

    چین کے وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب کو فون

    بیجنگ: چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران پر اسرائیل کے ’وحشیانہ حملوں‘ کی مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایران اور اسرائیل میں اپنے ہم منصبوں سے فون پر بات چیت کی ہے۔

    اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر کے ساتھ فون پر ہونے والی گفتگو میں وانگ نے کہا کہ چین اسرائیل کی جانب سے ایران پر طاقت سے حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی واضح طور پر مخالفت کرتا ہے، ایک ایسے وقت میں جب عالمی برادری اب بھی ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل کی تلاش میں ہے۔

    انھوں نے سفارت کاری کی طرف واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے سفارتی راستے ابھی ختم نہیں ہوئے، طاقت دیرپا امن نہیں لا سکتی۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے فون گفتگو میں وانگ نے کہا کہ چین اسرائیل کی جانب سے ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے اور ایرانی حکام کو نشانہ بنانے والے ’وحشیانہ حملوں‘ کی مخالفت کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران اپنی خود مختاری کا تحفظ کر رہا ہے اور چین اس کی حمایت کرتا ہے، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کر کے اسرائیل نے ایک خطرناک مثال قائم کی جس کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

  • کراچی میں ایرانی چائے خانے کیوں بند ہوئے؟ ویڈیو رپورٹ

    کراچی میں ایرانی چائے خانے کیوں بند ہوئے؟ ویڈیو رپورٹ

    آج سے 40 سال پہلے ہر خاص و عام کی پہلی ترجیح ایرانی چائے خانے اور ریسٹورنٹ ہوا کرتے تھے۔ قیام پاکستان سے پہلے یہ کیفے کراچی کی طرز زندگی کا حصہ بنے، 70 کی دہائی تک عروج دیکھا، پھر آہستہ آہستہ بدلتے حالات میں ایک ایک کر کے بند ہوتے چلے گئے۔ مگر اب بھی گنتی کے چند کیفے موجود ہیں جو ماضی کی یاد تازہ کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کبھی ہم خوب صورت تھے!

    بیسویں صدی کے آغاز میں ایرانی روزگار کے لیے کراچی آئے، یہاں چائے کیفے اور بیکریاں کھولیں اور بعد میں یہاں کھانے بھی ملنے لگے۔ ابتدا میں یہاں 100 سے زائد ریسٹورنٹ تھے جو اب گنتی کے رہ گئے ہیں۔ ان کیفے اور بیکریوں کے مالکان کی اکثریت کا تعلق بہائی مذہب سے تھا۔ ایرانی ہوٹل کے مالک خداداد روہانی کے صاحب زادے فرشید روحانی کہتے ہیں والد صاحب کی نصیحت تھی کبھی معیار پر سمجھوتا نہیں کرنا۔ چائے کی پتی مہنگی اور معیاری ہوتی تھی۔ دودھ بھی خالص ہوتا تھا۔ ہماری چائے کا ذائقہ منفرد ہوتا تھا۔ ایرانی کیفے کے اپنے مخصوص ذائقے آج بھی اپنے گاہکوں کے ذہنوں میں موجود ہیں۔

    ایرانی ریسٹورنٹ اپنے معیار، صفائی ستھرائی، بہترین انتظام اور تہذیب کی وجہ سے لوگوں کو پسند تھے۔ ہوٹل کے مالک اور پرانے ملازم کے مطابق پہلے یہاں گفتگو میں ادب لازمی جزو تھا، مگرجوں جوں شہرکی آبادی بڑھتی گئی یہاں کا مزاج بھی بدلتا گیا۔ چائے کا معیار بہت اعلیٰ اور ذائقہ قدرے مختلف ہوتا تھا۔ پیٹیز، ٹی کیک آج بھی یہاں آنے والوں کو بھاتے ہیں۔ مگر کھانے کے مینیو اور ذائقے میں جدت کے ساتھ تبدیلی آ گئی ہے۔


    ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات


    یہ کیفے ملاقاتوں اور مشاورت کے لیے بہترین جگہ تھی۔ لکھاری، دانش ور، صحافی اور آرٹسٹ یہاں آیا کرتے تھے۔ فرشید روحانی اچھے وقتوں کو یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ پہلے سینما گھروں میں لگنے والی فلموں کے اشتہارات بھی ایرانی ہوٹل میں لگائے جاتے تھے ۔ ہمارے ہوٹل میں نامور شخصیات بھی آتی تھیں۔ ان سے ملاقات بہت سے یادیں وابستہ ہیں۔

    بدلتے حالات اور لوگوں کے مزاج کی وجہ سے ایرانی کیفے کا سنہرا دور ماضی کی فضاؤں میں کہیں کھو گیا ہے، شہر میں موجود گنتی کے ایرانی کیفے سنہرے دور کی واپسی کی امید ہیں یا ماضی کی یادگار۔۔۔۔ یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا!

  • ایران کے میزائل حملوں میں 5 اسرائیلی ہلاک، متعدد زخمی

    ایران کے میزائل حملوں میں 5 اسرائیلی ہلاک، متعدد زخمی

    تل ابیب : ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں میں 5 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گلیلی پر ایرانی حملے میں 2 اسرائیلی ہلاک اور،13زخمی ہوئے۔

    اس کے علاوہ دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں تازہ ایرانی حملے میں ایک اسرائیلی ہلاک اور 14 شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایرانی بیلسٹک میزائل حیفہ کے مشرق میں شمالی شہر تامرا میں اسرائیلی فوجی اہداف سے جا ٹکرائے، حملوں کے بعد حیفہ آئل ریفائنری میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی الجزیرہ کے مطابق ایران نے اسرائیل پر چند گھنٹوں میں دوسرا حملہ کردیا جس میں مزید درجنوں میزائل فائر کیے گئے۔

    israel iran war

    اس دوران تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کے پاس زور دار دھماکے اور سائرن کی آوازیں گونجتی رہیں، دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے باعث تہران میں بھی متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

    پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ خیبر میزائلوں سے حیفہ اور تل ابیب کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل پر بدر اور عماد میزائل بھی داغے گئے۔ تل ابیب میں بعض میزائلوں نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کئی اسرائیلی ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل تل ابیب میں گرے ہیں جس سے کئی عمارتیں تباہ ہوئی ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے میزائلوں کو روکنے کیلئے دفاعی نظام متحرک ہے، عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اس سے قبل ایران نے ڈیڑھ سو سے زائد میزائل داغ کر اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی کا آغاز کیا تھا

  • ایران کا اسرائیلی وزارت جنگ پر حملہ، فاکس نیوز نے تصدیق کردی

    ایران کا اسرائیلی وزارت جنگ پر حملہ، فاکس نیوز نے تصدیق کردی

    ایران کی جانب سے تل ابیب میں واقع غاصب صہیونی وزارت جنگ کے ہیڈکوارٹر پر میزائل حملے کی تصدیق امریکی نیوز چینل فاکس نیوز نے کردی ہے۔

    ایران کی مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق فاکس نیوز کے تل ابیب میں موجود نمائندے نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران نے صہیونی حکومت کی وزارت جنگ کے مرکز پر حملہ کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے بھی اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل براہ راست تل ابیب میں صہیونی وزارت جنگ کی عمارت کے قریب آ کر گرا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے وسیع میزائل حملوں کے باعث ایک اسرائیلی خاتون ہلاک اور کم از کم 70 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی صحافی کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل حملے کے باعث رمات گان شہر میں 9 عمارتیں مکمل طور پر تباہ اور سیکڑوں رہائشی یونٹس کو خالی کرالیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں تل ابیب کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں اسرائیلی اپنے تباہ شدہ گھروں اور رہائشی مقامات کو چھوڑنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر جنرل احمد واحدی نے کہا ہے کہ اسرائیل سمجھ گیا ہوگا ایران پوری قوت سے جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ آپریشن میں اسرائیل کے اہم فضائی اڈے، صنعتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔

    ایران جوہری مذاکرات میں شریک ہوگا یا نہیں؟ اہم بیان سامنے آگیا

    اُنہوں نے کہا کہ اسرائیل میں 150 سے زائد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا، آئندہ بھی ایسے جوابی اقدامات دہرائے جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ تل ابیب میں وزارت دفاع، صنعتی اور فوجی مراکز کونشانہ بنایا گیا۔

  • ایران جوہری مذاکرات میں شریک ہوگا یا نہیں؟ اہم بیان سامنے آگیا

    ایران جوہری مذاکرات میں شریک ہوگا یا نہیں؟ اہم بیان سامنے آگیا

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ امریکا کی اسرائیل کیلئے حمایت نے جوہری مذاکرات کو بے معنی بنا دیا ہے، اتوار کو جوہری مذاکرات میں ایران کی شرکت واضح نہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ اتوارکو جوہری مذاکرات میں ایران کی شرکت واضح نہیں ہے، ایران نے اتوار کو مذاکرات میں شرکت کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا نے فسطائی حکومت کو ایرانی علاقائی سا لمیت کی خلاف ورزی کی اجازت دی۔

    امریکا مسئلے کا بات چیت سے حل کیلئے کوششوں کا دعویٰ کرتا ہے۔ دوسری طرف ایرانی خود مختاری کی خلاف ورزی کی اجازت دے دی جاتی ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟

    واضح رہے کہ امریکا ایران جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمانی دارالحکومت مسقط میں شیڈولڈ ہے۔ وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق امریکی صدر جوہری مذاکرات بچانے کیلئے پُرعزم ہیں۔

    سی این این ذرائع کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ ایرانی حکام سے ملاقات کیلئے تیار ہیں، ملاقات اتوارکو عمان میں ہو یا بعد میں کسی اور جگہ ہو۔

    دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی بہت بڑھ چکی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن اور سفارتکاری کا بول بالا ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    تل ابیب میں کن مقامات کو نشانہ بنایا ؟ پاسداران انقلاب کے سربراہ کا اہم بیان

    اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔