Tag: ایران

  • مہر آباد ایئرپورٹ کے قریب اسرائیل کا فضائی حملہ

    مہر آباد ایئرپورٹ کے قریب اسرائیل کا فضائی حملہ

    اسرائیل نے ایران کے مہرآباد ایئرپورٹ کے قریب فضائی حملے کئے ہیں، حملوں کے باعث ہوائی اڈے کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے مہر آباد ایئرپورٹ کے قریب کئے گئے فضائی حملے کے بعد متاثرہ علاقے سے دھوا اُٹھتا ہوا دیکھا گیا۔ وسطی تہران میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

    جبکہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر پانچواں میزائل حملہ کیا گیا ہے، چوتھے حملے میں میزائل اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے عین وسط میں گرا تھا، جس میں اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

    تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن کی آوازیں گونج رہی ہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام کو متحرک کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل پر کیے جانے والے حالیہ میزائل حملے کے بعد ایرانی حکام نے دھمکی دی ہے کہ اگر کسی ملک نے اسرائیل کا دفاع یا اس کی حمایت کی تو اس پر اس سے بڑا حملہ کیا جائے گا۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر اپنے حملوں میں تیزی لائیں گے، ایرانی حکام نے دھمکی دی کہ جو ملک اسرائیل کے دفاع میں آگے آئے گا اس کی اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔

    ایرانی حکام کے ایک پیغام کے مطابق ایران عالمی قوانین کے تحت اپنی سلامتی اور دفاع کیلیے فیصلہ کن جواب دینے کا مکمل حق رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم نے 2 اسرائیلی طیارے مار گرائے ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم کی جانب سے 2 طیارے مار گرانے اور خاتون پائلٹ کے گرفتار ہونے کی تردید کردی ہے۔

    اسرائیل پر جلد خیبر میزائل سے حملہ کیا جائے گا، ایران کا واضح پیغام

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ اسرائیل میں کوئی مقام بھی محفوظ نہیں رہے گا ہمارا بدلہ تکلیف دہ ہوگا۔

  • ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    تہران: امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی اخبار ’دی ہِل‘ کے مطابق ایران نے باضابطہ طور پر امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے، یہ فیصلہ ایرانی جوہری اور فوجی اہداف پر اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد آیا ہے۔

    اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان میں شروع ہونا تھا، اب ایرانی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ تہران کا چھٹے مذاکراتی دور میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ عمان نیوز ایجنسی اور ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں۔

    عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے حملوں کے بعد سوشل پلیٹ فارم X پر پوسٹ میں کہا ’’ایران پر اسرائیل کا یک طرفہ حملہ غیر قانونی، بلاجواز اور علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔‘‘ انھوں نے لکھا ’’میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے کے لیے اکٹھے ہوں اور ہم آواز ہو کر کشیدگی میں کمی اور سفارت کاری کی حمایت کریں۔‘‘


    ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا


    واضح رہے کہ جوہری مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا تھا، جس کے تحت ایران کو اپنی جوہری سرگرمیاں محدود کرنی تھیں اور اس کے بدلے اس پر پابندیوں میں نرمی کی جانی تھی، اس معاہدے سے امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ 2018 میں نکل گئی تھی۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھوں نے 2 ماہ قبل تہران کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ایران کو میز پر آ جانا چاہیے تھا، آج 61 واں دن ہے، میں نے انھیں بتایا تھا کہ کیا کرنا ہے لیکن وہ نہیں کر سکے۔ اب ان کے پاس شاید دوسرا موقع ہے!

    دریں اثنا، ڈنمارک کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایران سے مذاکرات کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے رابطے کیے ہیں، روسی صدر نے کہا ایٹمی پروگرام سے متعلق مسائل کو سفارتکاری سے حل کیا جانا چاہیے۔

    ایرانی صدر نے صدر پیوٹن کو پیغام پہنچایا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا، ہم ہمیشہ ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف رہے ہیں، اور بین الاقوامی اداروں کو بھی یقین دہانیاں دینے کو تیار ہیں۔

  • ایران کی نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج

    ایران کی نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج

    ایرانی جوہری توانائی آرگنائزیشن کے ترجمان بہروز کمال وندی نے تصدیق کی ہے کہ نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج ہوا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی جوہری توانائی آرگنائزیشن کے ترجمان بہروز کمال وندی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی میزائل حملے کے نتیجے میں صوبہ اصفہان میں ایران کی سب سے بڑی جوہری سائٹ نطنز جوہری تنصیب سے تابکاری کا اخراج ہوا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تابکاری جوہری تنصیب سے باہر نہیں پھیلی تاہم جوہری تنصیب کے اندر پھیلنے والی تابکاری کو ختم کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بیان دیتے ہوئے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا تھا کہ نطنز میں زمین سے اوپر ایران کا افزودگی کا پلانٹ تباہ کیا جا چکا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملے میں ایران کے 6 سائنسدان شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقیہی، مطّلبی زادہ، محمد مہدی تہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔

    یہ سائنسدان ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تھے اور انہیں ملک کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا۔

    اس کے ساتھ اسرائیلی حملے میں ایرانی آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، سینٹرل ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہوئے۔

    اسرائیل پر جلد خیبر میزائل سے حملہ کیا جائے گا، ایران کا واضح پیغام

    جس کے بعد امیرحبیب اللہ سیاری کوقائم مقام آرمی چیف اوربریگیڈیر جنرل احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا گیا۔

  • اسرائیل پر جلد خیبر میزائل سے حملہ کیا جائے گا، ایران کا واضح پیغام

    اسرائیل پر جلد خیبر میزائل سے حملہ کیا جائے گا، ایران کا واضح پیغام

    ایران کی پاسداران انقلاب کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ اسرائیل پر خیبر میزائل جلد ہی داغے جائیں گے، جسے دیکھ کر دنیا حیران رہ جائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ ایرانی فوج اسرائیل میں ان اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں سے ایران پر جارحیت کی جارہی ہے۔ میزائل حملوں میں 150 اسرائیلی اہداف پر حملہ کیا گیا ہے۔

    پاسداران انقلاب کے مطابق آپریشن میں اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جن میں اسرائیلی فوج کے اڈے اور ہتھیار بنانے والی اسرائیلی تنصیبات بھی شامل ہیں۔

    پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ ایرانی فضائیہ نے مقبوضہ علاقوں میں بیلسٹک میزائل اور ڈرونز سے حملے کیے ہیں۔ یہ وہی تنصیبات ہیں جہاں سے اسرائیل کی جانب سے ایران اور فلسطینیوں پر بمباری کی گئی تھی۔

    پاسداران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی بیانات کے برعکس ایرانی میزائل اپنے اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں، یہ بے گناہوں کا خون بہائے جانے کا انتقام ہے۔

    پاسداران انقلاب نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی سیکیورٹی سرخ لکیر ہے جس پر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائیگا، اسرائیل پر خیبر میزائل جلد ہی داغے جائیں گے اور دنیا حیران رہ جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا کا سلامتی کونسل میں اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ہے۔

    مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی شہریوں، اڈوں یا دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    امریکا کا سلامتی کونسل میں بیان میں کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے اس کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    ایران کا دوسرا حملہ : اسرائیل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اٹھا

    ایرانی قیادت کا اس وقت مذاکرات کرنا دانشمندانہ ہوگا، امریکا کو اسرائیلی حملوں کی اطلاع پہلے دے دی گئی تھی، لیکن امریکا حملوں میں ملوث نہیں۔

  • ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو۔۔ امریکا کی ایران کو دھمکی

    ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو۔۔ امریکا کی ایران کو دھمکی

    امریکا کا سلامتی کونسل میں اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی شہریوں، اڈوں یا دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    امریکا کا سلامتی کونسل میں بیان میں کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے اس کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    ایرانی قیادت کا اس وقت مذاکرات کرنا دانشمندانہ ہوگا، امریکا کو اسرائیلی حملوں کی اطلاع پہلے دے دی گئی تھی، لیکن امریکا حملوں میں ملوث نہیں۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین اسرائیلی مجرمانہ حملوں کی مذمت کرے گی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے عباس عراقچی نے ایران کے جوہری ڈھانچے اور شہری اضلاع پر ٹارگٹڈ حملوں کی مذمت کی۔ انھوں نے ان کارروائیوں کو مجرمانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین ایک واضح طور پر سرکشی کے اقدام کی مذمت میں قطعی مؤقف اختیار کرے گی۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی قوم اور اس کی حکومت بین الاقوامی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اس سنگین فعل کے خلاف واضح مذمت کی توقع رکھتی ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ انھوں نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ اس حملے کی سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا جا سکے۔ تاجانی نے زور دے کر کہا کہ ایسی حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور انھیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

    ایران کی اسرائیل کا دفاع کرنے والے ممالک کو دھمکی

    وزیر خارجہ اٹلی نے دونوں اطراف سے تحمل کے مظاہرے پر زور دیا، اور کہا کہ امن اور علاقائی استحکام کے حصول میں نئے سرے سے مذاکرات کے لیے اٹلی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

  • ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    ایرانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش، نیتن یاہو مودی کے نقش قدم پر

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں، اور ایران کے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران نریندر مودی نے پاکستانی عوام کو فوج کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، اسی طرح نیتن یاہو نے بھی ایرانی عوام کو حکومت کے خلاف کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

    گزشتہ روز نیتن یاہو نے ایرانی عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ لڑائی ایرانی عوام سے نہیں بلکہ حکمراں آمریت کے خلاف ہے، انھوں نے کہا ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسلامی حکومت 50 سال سے ایرانی عوام کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ حکومت اسرائیل کی تباہی کی دھمکیاں دے رہی ہے، ہماری جنگ عوام سے نہیں، دہشت گردی اور جبر سے ہے، مشرق وسطیٰ کا مستقبل امن اور خوش حالی کا ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں مشرق وسطیٰ میں امن و خوش حالی کا دن جلد آئے گا۔


    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ایرانی عوام کے نام پیغام


    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انھیں ایران کے خلاف فوجی کارروائیوں کے بارے میں آگاہ کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی ہم آہنگی کا پتا چلتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، جس میں جوہری مقامات، جوہری سائنس دانوں اور فوجی سربراہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سمیت کئی اعلیٰ فوجی عہدے دار، اور 6 جوہری سائنس دان بھی شہید ہوئے ہیں۔

    دوسری طرف ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، اور اب تک اسرائیلی پولیس نے ایک شہری کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، جب کہ 41 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

  • اسرائیلی حملے کے بعد  ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

    تہران : اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا اور کہا اسرائیل سے انتقام لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد ایرانی حکومت نے قم کی مسجد پر سرخ جھنڈا لہرا دیا ، جو علامتی اعلان جنگ سمجھا جاتا ہے۔

    اسرائیل کے ایران کے ‘جوہری اور فوجی مقامات’ پر حملے میں آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت دو سینئر جوہری سائنسدانوں کی شہادت کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

    واضح رہے شہر قم اہل تشیع کے لیے مقدس شہر سمجھا جاتا ہے، اس کی مشہور جمکرن مسجد پر جھنڈا لہرانے کی وڈیو ایرانی پریس ٹی وی کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ہے۔

    یاد رہے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو حملے کی سخت سزا ملے گی، اسرائیل سخت سزا کا انتظار کرے۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا اسرائیل نے راتوں رات حملہ کرکے آج اپنے لیے ایک تلخ اور تکلیف دہ تقدیر پر مہر ثبت کر دی ہے، اسرائیلی حکومت کو اب سنگین نتائج کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

  • ایران پر اسرائیل کا حملہ، دنیا کی بڑی ایئرلائنز کا مشرق وسطیٰ جانے سے انکار

    ایران پر اسرائیل کا حملہ، دنیا کی بڑی ایئرلائنز کا مشرق وسطیٰ جانے سے انکار

    دنیا کی بڑی ایئرلائنز  نے اسرائیلی حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کے لیے پروازوں سے انکار کرتے ہوئے پروازیں منسوخ یا موخر کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد دنیا کی بڑی ایئرلائنز نے مشرق وسطیٰ جانے سے انکار کردیا۔

    بڑی ایئرلائنز کی تمام پروازیں منسوخ یا مؤخر کردی گئیں ہیں، سی این این کا کہنا ہے موجودہ صورتحال کی وجہ سے قطرایئرویز، دبئی کی امارت ایئرلائین، ایئرانڈیا اور جرمنی کی لفتھانسا نے مشرق وسطیٰ کیلئے تمام پروازیں منسوخ یا ملتوی کردی ہیں۔

    یاد رہے اسرائیل کےایران پر فضائی حملوں کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن نے اپنی فضائی حدود بند کردیں۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    خبر ایجنسی نے بتایا کہ تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کردی گئی ہیں اور پروازوں کا رخ دوسری جانب موڑ دیا گیا ہے۔

    عراقی نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ عراقی فضائی حدود بند کرکے تمام ہوائی اڈوں پر فضائی آپریشن معطل کردیا گیا ہے۔

    مشرقی عراق، جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے، دنیا کے مصروف ترین فضائی راستوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں سے ہر وقت درجنوں پروازیں یورپ، خلیجی ممالک اور ایشیا کی طرف جاتی ہیں تاہم پروازوں کا رخ آہستہ آہستہ وسطی ایشیا یا سعودی عرب کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

  • اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب ختم ہوجائے: ٹرمپ

    اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب ختم ہوجائے: ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کو بار بار ڈیل کرنے کا موقع دیا اور اب بھی کہتا ہوں ایران ڈیل کرلے اس سے پہلے کہ سب کچھ ختم ہوجائے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران اس تباہی کو روک سکتا ہے، ایران کے پاس اب بھی وقت ہے کہ وہ معاہدہ کر لے اس سے پہلےکچھ بھی باقی نہ بچے، مزید حملے اس سے بھی زیادہ وحشیانہ ہوسکتے ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ کچھ ایرانی سخت گیر لوگوں نے بہادری سے بات کی، لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ کیا ہونے والا ہے، وہ سب اب مر چکے ہیں، اگر مذاکرات نہیں ہوئے تو یہ اور بھی بدتر ہو جائے گا پہلے ہی بہت بڑی موت اور تباہی ہو چکی ہے، لیکن اس قتل عام کو روکنے کے لیے ابھی بھی وقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایران کے جوہری مسئلے کے سفارتی حل کے لیے پرعزم ہیں، انتظامیہ کو ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کی ہدایت کی ہے، ایران عظیم ملک بن سکتا ہے، لیکن اس کیلئے انہیں پہلے نیوکلیئر ہتھیار حاصل کرنے کی خواہش کو مکمل طور پر ترک کرنا ہوگا۔

    اس سے پہلے فاکس نیوز کو انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیلی منصوبوں کا علم تھا لیکن امریکی فوج نے اس آپریشن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، ایران پر اسرائیلی حملوں میں واشنگٹن ملوث نہیں۔

  • انتونیو گوتریس کی اسرائیل اور ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    انتونیو گوتریس کی اسرائیل اور ایران سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

    اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور ایران سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں تازہ کشیدگی کے پیش نظر اسرائیل اور ایران دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    اُنہوں نے مشرق وسطیٰ میں کسی بھی قسم کی فوجی کشیدگی کی شدید مذمت کی ہے۔

    سربراہ اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں پر تشویش ہے جو کہ امریکا اور ایران کے درمیان جاری ایٹمی مذاکرات کے دوران کیے گئے۔

    بیان کے مطابق سیکریٹری جنرل دونوں فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہر قیمت پر شدید تصادم سے گریز کریں، خطہ مزید تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    دوسری جانب قطر اور متحدہ عرب امارات نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے کہا ہے کہ علاقائی سلامتی پرگہری تشویش ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں۔

    قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، خطے میں مزید تنازعات روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری اقدام کرے۔

    سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران پر اسرائیل کا حملہ اس کی خود مختاری اور سلامتی کے خلاف ہے۔

    وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملیکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔