Tag: ایران

  • ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی

    ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور دھمکیوں کے باوجود ایران امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر راضی ہو سکتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جمعرات کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر تہران کے ساتھ آمنے سامنے سفارت کاری کے امکان کے بارے میں پر امید نظر آئے۔ ٹرمپ نے کہا انھیں لگتا ہے کہ ایران، ہم سے براہ راست بات چیت کرنے کا خواہاں ہے، یہ بہتر ہوگا کہ ہم براہ راست بات چیت کریں۔

    انھوں نے کہا اگر آپ ثالثوں کی موجودگی میں بات چیت کرتے ہیں تو مذاکرات تیزی سے آگے بڑھتے ہیں اور آپ ایک دوسرے کو کہیں زیادہ بہتر طور سے سمجھ لیتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کے لیے بات چیت کا مطالبہ کیا گیا تھا، جب کہ امریکی صدر باقاعدگی سے ایران کو فوجی حملوں کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔


    ٹرمپ انتظامیہ اساتذہ کے پروگرام کی فنڈنگ روک سکتی ہے، سپریم کورٹ نے اختیار تسلیم کر لیا


    ادھر تہران نے واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ وہ بالواسطہ سفارت کاری کے لیے تیار ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ایران نے واقعی اپنا مؤقف تبدیل کر لیا ہے یا ٹرمپ تہران کے مؤقف کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

    امریکی انتظامیہ ایران کے خلاف پابندیاں لگاتی آ رہی ہے، جس کا مقصد ملک کی تیل کی برآمدات خاص طور پر چین کو مکمل طور پر روکنا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ 2018 میں، صدر کے طور پر اپنی پہلی مدت کے دوران، ٹرمپ نے ایران کے ساتھ وہ کثیر الجہتی معاہدہ ختم کر دیا تھا، جس کے تحت ایران اس بات پر تیار تھا کہ وہ معیشت کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں اپنے جوہری پروگرام کو واپس لے لے گا۔

  • ایران پر حملہ کیا گیا تو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا، تہران

    ایران پر حملہ کیا گیا تو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا، تہران

    تہران: ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر علی لاریجانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران پر حملہ کیا گیا تو جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل نہیں ہو رہا، لیکن ایران کے جوہری مسئلے پر کوئی بھی ایک امریکی غلطی اسے ایسا کرنے پر مجبور کر دے گی۔

    مشیر نے امریکا پر واضح کیا کہ حملے کی صورت میں ایران اپنے دفاع کے لیے جوہری ہتھیار حاصل کرنے پر مجبور ہوگا، ایران اس کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایران میں بغاوت کی کوشش کی گئی تو ایرانی عوام خود اس کا جواب دے دیں گے۔


    ایران نے جوہری معاہدہ نہیں کیا تو بمباری ہوگی، ٹرمپ کی دھمکی


    دوسری طرف ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران کو اپنا نیوکلیئر اور بیلسٹک میزائل پروگرام کا پھیلاؤ روکنا ہوگا، صدر ٹرمپ کے دور میں ایران کو جوہری قوت نہیں بننے دیا جائے گا۔ ٹیمی بروس نے یہ بھی کہا کہ ایران کے پاسداران انقلاب گارڈز کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ معاہدہ نہیں کیا تو اسے بمباری اور ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ روئٹرز کے مطابق این بی سی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون پر انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی اور ایرانی حکام اس حوالے سے آپس میں بات چیت کر رہے ہیں۔ اگر ایران معاہدہ نہیں کرتا تو میں اس پر ٹیرف بھی عائد کروں گا جیسا کہ میں نے چار سال پہلے بھی کیا تھا۔

  • ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا

    ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا

    ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا، ٹرمپ کے خط کا جواب عمان کے توسط سے ارسال کیا گیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے امریکی صدر کے خط کا جواب عمان کے توسط سے بھیجا گیا ہے، ایران نے خط میں دباؤ میں براہ راست مذاکرات نہ کرنے کے موقف کا اعادہ کیا ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ عراقچی نے کہا کہ موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط سے متعلق اپنا موقف تفصیلی سے بیان کیا، تہران ایٹمی پروگرام پر امریکا سے بلواسطہ بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    ایران نے اپنے سب سے بڑے زیر زمین میزائل بیس کو دنیا کے سامنے پیش کردیا

    اس ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات کیلیے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو خط لکھا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس بزنس نیٹ ورک کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں اور اس کی اعلیٰ قیادت کو خط بھیجا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے مذاکرات ہونے جا رہے ہیں کیونکہ یہ ایران کے مفاد کیلیے بہتر ہے، میرے خیال میں وہ خود بھی خط حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہمیں کچھ کرنا ہوگا ایک اور جوہری ہتھیار نہیں بننے دے سکتے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-previous-nuclear-deal-cannot-revived/

  • ایران نے اپنے سب سے بڑے  زیر زمین میزائل بیس کو دنیا کے سامنے پیش کردیا

    ایران نے اپنے سب سے بڑے زیر زمین میزائل بیس کو دنیا کے سامنے پیش کردیا

    تہران : ایران نے اپنے سب سے بڑے زیر زمین میزائل بیس  کو دنیا کے سامنے پیش کردیا، جہاں جدید ہتھیاروں سے لیس طویل سرنگیں موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے اپنا تیسرا زیرِ زمین میزائل بیس دنیا کے سامنے پیش کردیا، ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے اس تنصیب کو ”میزائل سٹی“ قرار دیا ہے، یہاں جدید ہتھیاروں سے لیس طویل سرنگیں موجود ہیں۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے نشر کی گئی پچاسی سیکنڈ کی ویڈیو میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران، میجر جنرل محمد حسین باقری اور آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ کو اس خفیہ اڈے کا معائنہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    ہتھیاروں کے اس ذخیرے میں ایران کے جدید ترین میزائل خیبر شکن، قدر-ایچ ، سجیل اور پاوہ لینڈ اٹیک کروز میزائل شامل ہیں۔

    یہی وہ میزائل ہیں جنہیں حالیہ حملوں میں اسرائیل کے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔

    تاہم ویڈیو میں اس فوجی اڈے کی کمزوری بھی نمایاں ہوئی، تمام ہتھیار طویل، کھلی سرنگوں اور وسیع غاروں میں رکھے دیکھے جا سکتے ہیں، جہاں نہ تو دھماکوں سے بچاؤ کے دروازے ہیں اور نہ ہی کوئی محفوظ رکاوٹیں۔

    واضح رہے یہ سسٹم ایسے وقت میں ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو اپنے جوہری پروگرام سے مکمل دستبرداری کے لیے دو ماہ کی مہلت دے چکے ہیں

  • ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا

    ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا

    تہران : ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات کا امکان مسترد کر دیا اور کہا دھمکیوں کے باعث ایران براہ راست بات چیت میں شامل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ ایٹمی پروگرام پر امریکا سے بلواسطہ مذاکرات کیلئے راستہ کھلاہے تاہم دھمکیوں کےتحت ایران براہ راست بات چیت میں شامل نہیں ہوگا۔

    عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤکی پالیسی کے ہوتے براہ راست مذاکرات ممکن نہیں، ایران کے حوالے سے امریکا کو نقطہ نظر میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔

    گذشتہ روز بھی ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری میدان میں آگے نکل چکے ہیں واپسی ممکن نہیںم امریکی صدر کے خط کا جواب جلد دیں گے،

    ان کا کہنا تھا کہ دوہزار پندرہ کے معاہدے کو موجودہ شکل میں بحال نہیں کیا جاسکتا، امریکی موقف میں تبدیلی کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا، لیکن ہم خود ایسا نہیں چاہتے۔

    انہوں نے امریکی صدر کے مذاکرات کے مطالبہ کو عوامی رائے کے لیے دھوکا قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے باوجود ایران پر عائد پابندیاں نہیں ہٹیں گی۔

  • امریکی صدر کے خط سے متعلق ایران کا بڑا بیان

    امریکی صدر کے خط سے متعلق ایران کا بڑا بیان

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے خط کا جواب جلد دیں گے، جوہری میدان میں آگے نکل چکے ہیں واپسی ممکن نہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دوہزار پندرہ کے معاہدے کو موجودہ شکل میں بحال نہیں کیا جاسکتا۔

    اُنہوں نے کہا کہ امریکی موقف میں تبدیلی کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں، تہران کے ساتھ مذاکرات کے لیے پہلے واشنگٹن کو اپنی پالیسی پر نظرِ ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے دباؤ کو مسترد کر دیا اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم ایٹمی ہتھیار بنانا چاہیں تو امریکا ہمیں روک نہیں سکے گا، لیکن ہم خود ایسا نہیں چاہتے۔

    انہوں نے امریکی صدر کے مذاکرات کے مطالبہ کو عوامی رائے کے لیے دھوکا قرار دیدتے ہوئے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کے باوجود ایران پر عائد پابندیاں نہیں ہٹیں گی۔

    اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی دھمکیوں کے ساتھ بات چیت سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ جو کرنا ہے وہ کر لو ہم دباؤ میں مذاکرات نہیں کریں گے۔

  • ایران کے خلاف کسی اقدام  کا منہ توڑ جواب دیں گے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایران کے خلاف کسی اقدام کا منہ توڑ جواب دیں گے، ایرانی سپریم لیڈر

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے امریکا اور اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے میں پراکسی وار نہیں چاہتا، یمنی حوثیوں کے حملے سے ایران کا کوئی تعلق نہیں، اگر امریکا نے اسے جواز بنا کر ایران کے خلاف کوئی اقدام اُٹھایا تو اسے سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری پیغام کے مطابق اگر امریکا یا کسی اور نے ایران کے خلاف مذموم عزائم رکھے تو اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے نئے سال کے پہلے دن تہران میں سالانہ تقریب کے دوران خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکا نے یمن کے حوثی گروپ کو ایرانی پراکسی کہہ کر بڑی غلطی کی ہے، پراکسی کا کیا مطلب ہے؟

    انہوں نے کہا کہ ایران کو پراکسیوں کی ضرورت نہیں ہے، یمن کے اپنے مقاصد ہیں اور خطے میں مزاحمتی گروہوں کے اپنے محرکات ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، لیکن ہم نے کبھی کسی سے جنگ کا آغاز نہیں کیا، تاہم اگر کوئی ایران کے خلاف اقدام اُٹھائے گا تو اسے منہ توڑ جواب دیں گے۔

    دوسری جانب اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے، اس دوران پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    مسلسل تیسرے دن مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ہزاروں افراد شریک ہورہے ہیں،احتجاج شین بیٹ کے سربراہ رونین بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

    اسرائیلی مظاہرین کے مطابق نیتن یاہو کی حکومت 59 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے میں ناکام رہی ہے اور ملک کو مسلسل آمریت کی جانب دھکیل رہی ہے۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جمعرات کے روز شدید جھڑپیں ہوئیں، جب سیکڑوں افراد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے اس دوران مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    کریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر تل ابیب میں بھی احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جہاں اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ فیصلوں کے خلاف غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    غزہ کی پٹی پر حملہ انسانیت کے لیے ایک چیلنج ہے، ترکیہ

    اسرائیلی وزیر اعظم کے حامیوں اور مظاہرین کے درمیان بدھ کے روز شدید تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل میں سیاسی تقسیم مزید گہری ہو رہی ہے۔

  • امریکی صدر کی ایران کو 2 ماہ کی مہلت

    امریکی صدر کی ایران کو 2 ماہ کی مہلت

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے جوہری معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کے لیے ایران کو دو ماہ کی مہلت دے دی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو نئے سرے سے جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور بات چیت کے لیے ایران کو دو ماہ کی مہلت دی ہے۔

    رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے امریکی صدر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں جوہری معاہرے پر مذاکرات کے لیے دو ماہ کی مہلت کے ساتھ یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے خط بھیجا تھا۔

    اماراتی صدر کے مشیر قرقاش نے تہران میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس اراقچی سے ملاقات کی اور صدر ٹرمپ کا خط ان کے حوالے کیا تھا۔

    اس خط کے بعد جہاں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے امریکا کو دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ دباؤ میں مذاکرات نہیں کریں گے، وہیں سپریم لیڈر خامنہ ای نے بھی کہا تھا کہ ایران اگر ایٹمی ہتھیار بنانا چاہے تو کوئی اس کو روک نہیں سکے گا، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔

    https://urdu.arynews.tv/irans-supreme-leader-ayatollah-khamenei-warning-to-us/

  • صنعا پر فضائی حملہ، ایران نے امریکا کو خبردار کردیا

    صنعا پر فضائی حملہ، ایران نے امریکا کو خبردار کردیا

    ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کہتے ہیں امریکا ایران کو خارجہ پالیسی کا سبق نہ دے بلکہ یمن میں حوثیوں پر حملے بند کرے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے صنعا پر ہونے والے امریکی حملے پر ردعمل میںکہا کہ امریکی حکومت کے پاس ایران کی خارجہ پالیسی کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، یمنی عوام کا قتل عام بند کیا جائے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا امریکا کو چاہیے کہ وہ دہشت گرد اسرائیل حمایت ترک کردے، اسرائیل نے فلسطین میں ساٹھ ہزار افراد کو شہید کیا، دنیا امریکا کو ذمے دار ٹھہراتی ہے۔

    دوسری جانب حماس کے ترجمان باسم نعیم کہتے ہیں یمن پر امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، حماس نے یمنی عوام سے یکجہتی کا بھی اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں میزائل سسٹم، فضائی و دفاعی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    امریکا کے یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے، 24 افراد جاں بحق

  • ایران حجاب قوانین کے نفاذ کے لیے ڈرونز استعمال کر رہا ہے، اقوامِ متحدہ

    ایران حجاب قوانین کے نفاذ کے لیے ڈرونز استعمال کر رہا ہے، اقوامِ متحدہ

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ایران حجاب قوانین کے نفاذ کے لیے ڈرونز استعمال کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ ایران حجاب قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے، جس میں ڈرونز، چہرے کی شناخت اور سٹیزن رپورٹنگ ایپ ’’ناظر‘‘ بھی شامل ہیں۔

    یہ ایپ پولیس اور عوام کو سہولت دیتی ہے کہ وہ ایمبولینسوں، ماس ٹرانزٹ اور ٹیکسیوں سمیت گاڑیوں میں خواتین کی مبینہ خلاف ورزی کے بارے میں رپورٹ کر سکیں۔

    اس ایپ کے ذریعے صارفین مبینہ خلاف ورزی کرنے پر گاڑی کی لائسنس پلیٹ، مقام اور وقت کو بھی اپ لوڈ کر سکتے ہیں، ایپ پولیس کو الرٹ کرتی ہے اور گاڑی کے رجسٹرڈ مالک کو پیغام بھیجتی ہے کہ وہ حجاب قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اگر وارننگز کو نظر انداز کیا تو گاڑی ضبط کر لی جائے گی۔


    ایفل ٹاور نے حجاب کیوں کرلیا؟ حقائق سامنے آگئے


    گزشتہ سال چہرے کی شناخت سے متعلق سافٹ ویئر تہران کی امیر کبیر یونیورسٹی کے داخلی راستے پر نصب کیا گیا تھا، اس سلسلے میں رپورٹ منگل کو اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پیش کی جائے گی۔