Tag: ایران

  • سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کا نیا دور، محمد بن سلمان اور ایرانی صدر میں ٹیلیفونک رابطہ

    سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کا نیا دور، محمد بن سلمان اور ایرانی صدر میں ٹیلیفونک رابطہ

    ریاض: سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کا نیا دور شروع ہو گیا ہے، شہزادہ محمد بن سلمان اور ایرانی صدر میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق اتوار کو سعودی ولئ عہد شہزادہ بن سلمان سے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے فسطین اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی صدر نے سعودی عرب کی جانب سے او آئی سی اجلاس بلانے کے اقدام کو سراہا، اور اسلامی سربراہی اجلاس کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ایران سعودی عرب تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دوسری طرف سعودی آرمی چیف فیاض الرویلی تہران پہنچ گئے ہیں، سعودی آرمی چیف کی ایرانی ہم منصب میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات ہوئی، عرب اور ایرانی میڈیا کے مطابق دونوں چیفس کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ، دفاعی سفارت کاری اور دیگر معاملات پر گفتگو ہوئی۔

    ریاض: اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب اسلامی سربراہی اجلاس آج ہوگا

    ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی آرمی چیف نے آئندہ سال بحری مشقوں میں سعودی بحریہ کی شرکت کی خواہش کا اظہار کیا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد سعودی عرب کے عسکری اعلیٰ عہدے دار کا یہ دورہ اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

  • ایران میں یہودی شہری کو سزائے موت دے دی گئی

    ایران میں یہودی شہری کو سزائے موت دے دی گئی

    تہران: ایران نے گزشتہ روز ایک یہودی شہری کو 2022 کے قتل کیس میں سزائے موت دے دی۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ سے جڑی ویب سائٹ میزان آن لائن ڈاٹ آئی آر کے بموجب 23 سالہ یہودی شخص کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے توثیق کے بعد سزائے موت دی گئی۔

    مغربی شہر کرمان شاہ کے سرکاری وکیل حامد رضا کریمی کے حوالہ سے کہا گیا کہ عدالت‘ یہودی شہری کے وکلاء اور رشتہ دار‘ مقتول کے خاندان کو قصاص کے معاملہ میں قائل نہیں کرسکے۔ مقتول کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں یہودی شہری نے کرمان شاہ میں ایک جم کے باہر ایک شخص ک چھری کے وار سے قتل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 1999 میں ایران نے 13 یہودی شہریوں کو اسرائیل کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد کئی یہودی ایران سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل عراق میں دہشت گردی کے جرم میں گرفتار کئے گئے 10 عسکریت پسندوں کو سزائے موت دے دی گئی۔

    ’جنگ بندی ہی اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کا ردعمل بدل سکتی ہے‘

    عراقی سیکیورٹی ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 10 عسکریت پسندوں کو ناصریہ شہر کی جیل میں سزائے موت دی گئی، داعش سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند سنگین دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے۔

  • تہران پر جارحیت کا جواب دیا جائے گا: ایران نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    تہران پر جارحیت کا جواب دیا جائے گا: ایران نے اسرائیل کو خبردار کردیا

    ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو انتقامی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران پر جارحیت کا متناسب جواب دیا جائے گا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق نائب صدر محمد رضا عارف نے تہران میں حماس اور حزب اللّٰہ کے نمائندوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔

    ایران کے نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا مناسب وقت اور حالات میں اسرائیل کوجواب دینگے، تہران پر جارحیت کا جواب دیا جائے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا فوجی مراکز پر اسرائیلی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، دنیا کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے اس مشترکا دشمن کیخلاف متحد ہونا چاہیے۔

    اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام خط لکھ دیا کہا اسرائیل کے مجرمانہ اقدام کا جواب ایران کا قانونی حق ہے۔

    اس سے پہلے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ایران میں فوجی تنصیبات پر حملوں کا جواب نہ دے۔

    روئٹرز کے مطابق اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو میں لائیڈ آسٹن نے خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا، ایک بیان میں لائیڈ آسٹن نے کہا ایران کو اسرائیل کے حملوں کا جواب دینےکی غلطی نہیں کرنی چاہیے اور حملوں کے اس تبادلے کا اختتام ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کے ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے 26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کے بعد اپنی سرزمین کا دفاع کرنے والے دو فوجی اہلکار جاں بحق جب کہ دو زخمی ہوگئے، تاہم ہفتے کی شب وہ دو زخمی اہلکار بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے۔

  • اسرائیلی حملے کے بعد ایران کا بڑا اعلان

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران کا بڑا اعلان

    تہران: اسرائیلی حملے پر رد عمل دیتے ہوئے ایران کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ‘جارحیت’ کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، اسرائیل کو رد عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یکم اکتوبر کے ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد رد عمل دیتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور 26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج کو حملوں کا نشانہ بنایا۔

    ایران کے سرکاری میڈیا کا تہران میں دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تہران اور اس کے قریبی شہر کرج میں 5 دھماکوں کی آوازیں سنیں گئیں۔

    اس سے قبل ایرانی فوج کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایران کے 3 صوبوں میں فوجی اڈوں پرحملے کیے ہیں۔

    ایرانی فوج کے مطابق اسرائیل نے ایران کے 3 صوبوں میں فوجی اڈوں پر حملے کیے، ایلام، خوزستان اور تہران میں کیے گئے اسرائیلی حملوں میں محدود نقصان پہنچا ہے۔

    ایران نے کمرشل پروازوں کیلئے اپنی فضائی حدود کھول دیں

    ایرانی افواج کا کہنا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی حملے میں ہونے والے نقصان کومحدود کیا۔ اسرائیل کو اس کے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا گیا۔

  • پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ اپنی زمین یا فضا استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

    پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ اپنی زمین یا فضا استعمال نہیں ہونے دیں گے، ایران

    کویت: ایران نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک ایران کے خلاف اپنی ’سرزمین یا فضائی حدود‘ کو حملے میں استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کے میزائل حملے کا بدلہ لینے کے پس منظر میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ پڑوسی ممالک نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی حملے کے لیے اپنی سرزمین یا فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے۔

    ایران نے اسرائیل پر یکم اکتوبر کو بڑا میزائل حملہ کیا تھا، جس نے اسرائیلی میزائل ڈیفنس سسٹم کو بھی ناکارہ کر دیا تھا، اور اب کویت میں ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عباس عراقچی نے کہا کہ ’’ہمارے تمام پڑوسیوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی سرزمین یا فضائی حدود اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

    کویت جانے سے قبل عباس عراقچی نے پیر کے روز بحرین کا بھی دورہ کیا تھا، اس علاقائی دورے کے دوران وہ سعودی عرب، قطر، عمان، عراق، مصر اور ترکی بھی گئے۔

    عراقچی نے کہا ’’ہم خطے میں امریکی اڈوں کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کی تمام نقل و حرکت اور پروازوں سے باخبر ہیں، اگر اسرائیل کسی بھی شکل میں ایران پر حملہ کرتا ہے تو ایران اسی شکل میں جواب دے گا۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیل کے کٹر اتحادی اور پشت پناہ ملک امریکا کے فوجی وسائل بحرین، کویت، قطر اور متحدہ عرب امارات سمیت پورے خطے میں پھیلے ہوئے ہیں۔

    اسرائیل میں تھاڈ میزائل دفاعی سسٹم نصب ہو گیا، ایران میں بھی نیا میزائل دفاعی سسٹم فعال

    دوسری طرف ایران کے صدر مسعود پیزشکیان حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے قتل پر رد عمل میں کہا ہے کہ ’’مغرب بے شرمی سے انسانیت کے خلاف جرائم کا دفاع کر رہا ہے، اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعہ ایک یا دو افراد کے قتل سے ختم نہیں ہو سکتا، بلکہ انصاف کے قیام سے ختم ہو سکتا ہے۔‘‘

    انھوں نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی اور انسانیت کے خلاف ہر جرم کا بے شرمی سے دفاع کرنے پر یورپی ممالک اور امریکا کی شدید مذمت کی۔ اور کہا انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی بات کرنے والی حکومتیں اور قوتیں خود تمام قوانین اور حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

  • اسرائیل میں تھاڈ میزائل دفاعی سسٹم نصب ہو گیا، ایران میں بھی نیا میزائل دفاعی سسٹم فعال

    اسرائیل میں تھاڈ میزائل دفاعی سسٹم نصب ہو گیا، ایران میں بھی نیا میزائل دفاعی سسٹم فعال

    ایک طرف اسرائیل میں جدید ترین تھاڈ میزائل دفاعی سسٹم نصب ہو گیا ہے، تو دوسری طرف ایران میں بھی ’ارمان‘ نامی نیا دفاعی سسٹم فعال کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل میں ایرانی حملوں سے بچاؤ کے لیے جدید ترین امریکی میزائل دفاعی نظام ’تھاڈ‘ نصب کر دیا گیا ہے، تھاڈ کی تنصیب سے اسرائیل کے پہلے سے طاقت ور اینٹی میزائل دفاعی نظام کو مزید تقویت مل گئی ہے۔

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے انکشاف کیا ہے کہ ’THAAD‘ میزائل شکن نظام اب اسرائیل میں اپنے ’’مقام پر‘‘ ہے، آسٹن نے وضاحت کی کہ ’’یہ نظام اب اپنی جگہ پرموجود ہے، ہم یہ نہیں کہیں گے کہ یہ کام کر رہا ہے یا نہیں، لیکن ہم اسے بہت تیزی سے چلانے کے قابل ہیں۔‘‘

    ایران کا میزائل ڈیفنس سسٹم ارمان

    دوسری طرف تھاڈ کا سامنا کرنے کے لیے ایرانی فضائی دفاعی نظام بھی فعال ہو گیا ہے، ایران نے بھی اسرائیل کے آئرن ڈوم اور امریکی تھاڈ نظام کا مقابلہ کرنے کے لیے نیا دفاعی نظام بنانا شروع کیا تھا، ایران نے بیلسٹک ڈیفنس سسٹم کو ’ارمان‘ کا نام دیا ہے، جس کا تجرباتی مرحلہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔

    برکس سربراہ اجلاس، ایران سے اہم معاہدے، سعودی عرب کا اسٹیٹس واضح کیا جائے گا

    ارمان بیلسٹک ڈیفنس سسٹم 180 کلو میٹر کی حدود میں میزائل اور ڈرونز کا پتا لگا سکتا ہے، ارمان سسٹم ’صیاد 3 ایف‘ میزائل استعمال کرتا ہے، جو صیاد تھری کا نیا ورژن ہے اور فضا میں عمودی طور پر لانچ ہوتا ہے۔

    ارمان سسٹم کو دشمنوں کے جدید میزائل سسٹمز سے درپیش مخصوص چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے ایران کی جدید گائیڈڈ گولہ بارود اور دیگر جدید ترین فضائی حملوں سے دفاع کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔

  • ایران نے افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر کا آغاز کردیا

    ایران نے افغان سرحد پر دیوار کی تعمیر کا آغاز کردیا

    ایران نے سرحدوں کی مضبوطی اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے افغان سرحد پر فعال طور پر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کا کام شروع کردیا ہے، سرحدی دیوار علاقائی عدم استحکام کے جواب میں ایران کا ایک ضروری اقدام ہے، ایران کا تین سالہ منصوبہ سرحدی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔

    اپنی خودمختاری کی حفاظت کے لیے ایران مستقل اقدامات اٹھا رہا ہے، ایران کی قومی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کی یہ ایک اہم کوشش ہے۔

    اس حکمت عملی کے تحت ایران سرحد پار خطرات کو کم کرنے کی کوشش کریگا، ایران کی دیوار سرحد پار دہشت گردی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے تعمیر کی جا رہی ہے۔

    ایران کا سرحدی اقدام علاقائی سلامتی کے لیے اہمیت رکھتا ہے، ایران کی جانب سے افغان سرحد پر طاقت کا یہ پیغام امن اور استحکام کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔

  • برکس سربراہ اجلاس، ایران سے اہم معاہدے، سعودی عرب کا اسٹیٹس واضح کیا جائے گا

    برکس سربراہ اجلاس، ایران سے اہم معاہدے، سعودی عرب کا اسٹیٹس واضح کیا جائے گا

    قازن: برکس کا سربراہ اجلاس آج سے تاتارستان میں شروع ہوگا، جس میں ایران سے اہم معاہدے ہوں گے اور سعودی عرب کا اسٹیٹس واضح کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برکس تنظیم کا اجلاس آج سے روس کے نیم خود مختار علاقے تاتارستان میں شروع ہو رہا ہے، رکن ممالک کے علاوہ 32 ملکوں کے وفود بھی اس میں شریک ہوں گے۔

    قازن شہر میں منعقدہ اجلاس کا عنوان ’’عالمی سطح پر مساویانہ ترقی اور سیکیورٹی مضبوط بنانا‘‘ طے کیا گیا ہے، 2 ادوار میں ہونے والے اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں ایران کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے اہم معاہدے پر دستخط ہوں گے، جب کہ سعودی عرب کے اسٹیٹس کو بھی واضح کیا جائے گا۔ برازیل، روس، انڈیا، چین اور جنوبی افریقا پر مشتمل اس تنظیم میں مصر، متحدہ عرب امارات، ایران، ایتھوپیا بھی شامل ہو چکے ہیں۔

    برکس میں شمولیت، ایران نے امریکی پابندیوں کے آگے دیوار کھڑی کر دی

    برکس کے رکن ملکوں کی مشترکہ جی ڈی پی 60 کھرب ڈالر ہے، جو دنیا کے جی ڈی پی کا ساڑھے 37 فی صد بنتی ہے۔

  • برکس میں شمولیت، ایران نے امریکی پابندیوں کے آگے دیوار کھڑی کر دی

    برکس میں شمولیت، ایران نے امریکی پابندیوں کے آگے دیوار کھڑی کر دی

    تہران: برکس میں شمولیت اختیار کر کے ایران نے امریکی پابندیوں کو بے اثر ثابت کرنے کے لیے اس کے آگے دیوار کھڑی کر دی ہے۔

    برکس ممالک میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ شامل میں، اب ان میں ایران کی شمولیت نے عالمی سیاست اور عالمی معیشت پر برکس کے اثر و رسوخ کے حوالے سے نئی ​​بحث کو جنم دے دیا ہے۔

    امریکا کی قیادت میں مغربی طاقتیں اس وقت چین اور روس جیسی ابھرتی ہوئی اقوام کا بھرپور مقابلہ کر رہی ہیں، ایسے میں ایران نے برکس میں شامل ہو کر اپنی بین الاقوامی تنہائی سے آزاد ہونے کی کوشش کی ہے۔ برکس ممالک کے ساتھ اتحاد کر کے ایران امریکی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے اور عالمی سطح پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔

    ایران کا برکس میں باضابطہ داخلہ جنوری 2024 میں میں ہوا ہے، بلاک میں شامل ہو کر ایران اہم رکن ممالک جیسا کہ چین، بھارت اور روس کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے، جو امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں۔ اس بلاک میں شمولیت کا ایران کو سب سے بڑا فائدہ تیل اور گیس کے بڑے ذخائر رکھنے والے ملک روس کے ساتھ توانائی کے نئے معاہدوں کی صورت میں ہو سکتا ہے۔

    21 اکتوبر 2024 کو ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے برکس کے ساتھ معاہدوں کو تیز کرنے اور چیلنجز سے نمٹنے کے طریقے سامنے لانے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اعلیٰ سطح میٹنگ کی قیادت کی تھی۔ اس اجلاس سے ظاہر ہوا کہ ایران معیشت، انفراسٹرکچر اور سفارت کاری جیسے شعبوں میں برکس کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کرنے کی کوشش سنجیدگی سے کر رہا ہے۔

    ایران کے پاس تیل اور قدرتی گیس کے بڑے ذخائر ہیں، اس لیے وہ چین اور بھارت کے لیے پرکشش ہے، کیوں کہ وہ بھی توانائی کے متنوع ذرائع کی تلاش میں ہیں، چناں چہ ایران چاہتا ہے کہ برکس کو نہ صرف اپنی توانائی کی برآمدات بڑھائے، بلکہ ملک کے اندر توانائی کے بنیادی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سرمایہ کاری بھی راغب کرے۔

  • ایران کا جوبائیڈن کے اشتعال انگیز بیان پر سخت رد عمل

    ایران کا جوبائیڈن کے اشتعال انگیز بیان پر سخت رد عمل

    ایران کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی برلن میں ایران پر حملے کے اسرائیلی پلان پر بات چیت اشتعال انگیز ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے سلامتی کونسل کو خط میں کہا کہ امریکی صدر کے ریمارکس اسرائیل کی فوجی جارحیت کی منظوری اور حمایت کی کھلم کھلا نشاندہی کررہے ہیں۔

    ایرانی مشن کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ امریکا علاقائی اور بین الاقوامی امن اور سلامتی پر تباہ کن نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا ایران کے خلاف اسرائیلی جارجیت اور اشتعال دلانے کا براہ راست ذمہ دار ہے، امریکا ایران کے خلاف اسرائیل جارحیت کو بھڑکانے اور اسے فعال کرنے میں اپنے کردار کا ذمہ دار ہوگا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والی دفاعی نمائش میں اپنی کمپنیوں کی شرکت پر پابندی لگانے پر صدر ایمانوئل میکرون کے خلاف کارروائی کی تیاری شروع کر دی۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے اپنی وزارت کو فرانسیسی صدر کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

    فرانسیسی حکومت نے اسرائیلی کمپنیوں پر فوجی بحری تجارتی نمائش میں شرکت پر پابندی لگا رکھی ہے۔ مذکورہ فیصلہ ایمانوئل میکرون کی جانب سے غزہ اور لبنان میں حملوں پر تنقید کے بعد سامنے آیا۔

    دفاعی نمائش کے منتظمین کی جانب سے اسرائیلی کمپنیوں کو مطلع کر گیا تھا کہ وہ 4 نومبر کو پیرس میں ہونے والے یورونوال دفاعی شو میں حصہ تو لے سکتی ہیں لیکن ساز و سامان کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی۔

    شہید فلسطینی آرٹسٹ کی آخری پوسٹ وائرل

    اسرائیلی وزیر خارجہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں بتایا کہ میں نے وزارت خارجہ کو فرانسیسی صدر کے خلاف قانونی اور سفارتی کارروائی کرنے کا حکم دیا، دوسری بار کمپنیوں کا بائیکاٹ یا شرائط عائد کرنا غیر جمہوری اقدامات ہیں جو دوست ممالک کے درمیان درست نہیں۔