Tag: ایران

  • اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی واضح اور نپی تلی ہوگی: ایران

    اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی واضح اور نپی تلی ہوگی: ایران

    تہران: ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس کی جوابی کارروائی ’واضح اور نپی تلی‘ ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر عہد کیا ہے کہ ان کا ملک تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا جواب دے گا۔

    انھوں نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’تہران میں اسرائیلی دہشت گردانہ حملے پر ایران کی طرف سے جواب دیا جانا قطعی ہے، اور یہ جواب بالکل نپا تلا اور اچھی طرح سے منصوبہ بند ہوگا۔‘‘

    عراقچی نے مزید لکھا: ’’ہمیں کشیدگی کا کوئی خوف نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود ہم اسرائیل کے برعکس کشیدگی بالکل نہیں چاہتے۔‘‘ ایرانی وزیر نے کہا کہ انھوں نے یہ تبصرہ اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔

    کیا ایران امریکا کے ساتھ تعلقات بدلنے جا رہا ہے؟ ایرانی وزیر خارجہ کا حیران کن بیان

    واضح رہے کہ دو دن قبل ایران کے نئی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ اور دشمنی کو سنبھالنا ہوگا، تاکہ ایران پر دباؤ کم ہو اور سخت پابندیاں ختم کرنے میں مدد مل سکے۔ انھوں نے کہا تھا کہ ایران کی خارجہ پالیسی ہے کہ دشمنی کو ختم کر کے عوام پر اس کا دباؤ کم کیا جائے، انھوں نے مزید کہا خارجہ پالیسی میں ہمسایہ ممالک، افریقی ممالک، روس اور چین سمیت دیگر ملکوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    یورپی ملکوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک صرف اس وقت ترجیح بنیں گے جب وہ اپنی غلط اور مخالفانہ پالیسیوں سے دست بردار ہوں گے۔

  • کیا ایران امریکا کے ساتھ تعلقات بدلنے جا رہا ہے؟ ایرانی وزیر خارجہ کا حیران کن بیان

    کیا ایران امریکا کے ساتھ تعلقات بدلنے جا رہا ہے؟ ایرانی وزیر خارجہ کا حیران کن بیان

    تہران: ایران کی نئی حکومت امریکا کے ساتھ تعلقات نئے سرے سے استوار کرنے کی کوشش کرتی نظر آ رہی ہے، ایران کے وزیر خارجہ نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ ’’امریکا کے ساتھ کشیدگی پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔‘‘

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے نئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واشنگٹن کے ساتھ تناؤ کم کرنے اور ایران پر لگی عالمی پابندیوں میں سہولت کے حصول کے لیے معاملات کو قابو کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں تہران اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ اور دشمنی کو سنبھالنا ہوگا، تاکہ ایران پر دباؤ کم ہو اور سخت پابندیاں ختم کرنے میں مدد مل سکے۔

    انھوں نے کہا ہماری خارجہ پالیسی ہے کہ دشمنی کو ختم کر کے عوام پر اس کا دباؤ کم کریں، انھوں نے مزید کہا خارجہ پالیسی میں ہمسایہ ممالک، افریقی ممالک، روس اور چین سمیت دیگر ملکوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    حزب اللہ اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر میزائل حملے شروع کر دیے

    یورپی ملکوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک صرف اس وقت ترجیح بنیں گے جب وہ اپنی غلط اور مخالفانہ پالیسیوں سے دست بردار ہوں گے۔

  • ایران کی جانب سے اسرائیل کو مناسب وقت اور مقام پر جواب دینے کے عزم کا اعادہ

    ایران کی جانب سے اسرائیل کو مناسب وقت اور مقام پر جواب دینے کے عزم کا اعادہ

    تہران: ایران کی جانب سے اسرائیل کو مناسب وقت اور مقام پر جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر علی فدوی نے پیر کے روز کہا کہ بچوں کے قتل میں ملوث اسرائیلی حکومت نے ایرانی سرزمین پر اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا، اس کا اسرائیل کو مناسب وقت اور جگہ پر مناسب جواب دیں گے۔

    ڈپٹی کمانڈر کا کہنا تھا کہ مناسب وقت پر اسرائیل کو حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی سزا دی جائے گی۔ علی فدوی نے کہا کہ ’’ایرانی جواب کے انتظار کی وجہ سے اسرائیل میں جو افراتفری مچی ہوئی ہے وہ ان کے لیے موت سے زیادہ مشکل ہے، وہ دن رات ہمارے حملے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘‘

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا

    ادھر ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا ایران کے اسرائیل کو جواب دینے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ایران غزہ میں جنگ روکنے کا سب سے اہم اور مضبوط ترین بین الاقوامی حامی ہے، انھوں نے کہا غزہ جنگ بندی کے لیے دیگر ممالک کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

  • ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

    ایران نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے کونسی شرط رکھ دی؟

    غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایرانی حکام نے اسرائیل پر حملہ موخر کرنے کیلئے شرط رکھ دی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ سیز فائر معاہدہ ہوا تو حملہ نہیں کیا جائے گا، ایران دوحا میں غزہ جنگ بندی مذاکرات میں حصہ لینے پر غور کررہا ہے۔

    ایرانی حکام نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ صرف غزہ جنگ بندی کی صورت میں ہی ایران، اسرائیل پر جوابی حملہ موخر کر سکتا ہے۔

    دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہمارے لیے کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

    یہ بات ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے سوال کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے امریکا دفاع کے نام پر غزہ جنگ میں بیگناہوں کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے؟

    جس کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں اس سوال کو مجموعی طور پر مسترد کرتا ہوں، غزہ جنگ میں حماس شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسے منظر نامے میں پاتے ہیں جہاں حماس جیسا جنگجو موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حماس شہری انفراسٹرکچر کو استعمال کرتی رہتی ہے، شہری سہولیات کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے، امریکی روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت ہے۔

    ویدانت پٹیل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام سراسر غلط ہے۔

    جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی اور سخت شرائط

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں بہت ساری غلط معلومات دیکھی ہیں اور ہم معلومات کو تقویت دینے اور دیانت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

  • برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی

    لندن: برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی، انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر حملہ کرنے سے گریز کرے۔

    بی بی سی کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر نے مسعود پزشکیان کو فون کر کے کہا کہ ’’حساب کتاب میں غلطی ہونے سے سنگین خطرہ جنم لے سکتا ہے اس لیے اب پر سکون رہ کر محتاط غور و فکر کرنے کا وقت ہے۔‘‘

    دونوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک بات ہوئی، جس میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ایرانی صدر سے بات کرنے سے پہلے برطانوی وزیر اعظم نے صدر جو بائیڈن اور مغربی اتحادی ممالک کے سربراہان سے بات کی تھی۔

    مارچ 2021 کے بعد برطانیہ کے وزیر اعظم اور ایرانی صدر کے درمیان یہ پہلی فون کال ہے، سابق برطانوی رہنما بورس جانسن نے حسن روحانی سے بات کی تھی۔

    30 منٹ کی بات چیت کی خبر اس وقت سامنے آئی جب برطانیہ نے امریکا، فرانس، اٹلی اور جرمنی کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں ایران پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل پر حملے کی دھمکیوں سے پیچھے ہٹ جائے۔ انھوں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فوجی حملے کی اپنی جاری دھمکیوں سے دست بردار ہو جائے اور اس طرح کے حملے کی صورت میں علاقائی سلامتی کے لیے پیدا ہو سکنے والے سنگین نتائج پر تبادلہ خیال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں حزب اللہ اور حماس کے سینئر رہنماؤں کے حالیہ قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں وسیع تر جنگ کے خدشات بڑھ رہے ہیں، امریکا نے خطے میں ایک گائیڈڈ میزائل آبدوز بھی بھیج دی ہے، جس پر زمینی اہداف کو نشانہ بنانے والے 154 ٹوماہاک کروز میزائل لے جائے جا سکتے ہیں۔

    برطانیہ میں پیر کے دن گرمی کتنی شدید رہی؟

    مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کے لیے برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ایرانی صدر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد نہیں ہے، اس لیے ایران، اسرائیل پر حملے سے باز رہے۔

    دوسری طرف فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے، انھوں نے کہا امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ حماس رہنما اسماعیل ہانیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

    اس صورت حال میں کویتی اخبار الجریدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملے کی کارروائی وقتی طور پر روک دی ہے، اور نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی دو ہفتوں کے لیے روکنے پر قائل کر لیا ہے۔ امریکی قیادت نے ایران کو پیغام دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کم ازکم دو ہفتوں کے لیے جوابی کارروائی ملتوی کرے، جس پر ایران نے امریکی مطالبے سے اتفاق کیا۔

  • آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، فاکس نیوز

    آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، فاکس نیوز

    امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاکس نیوز کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹے میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔

    جان کربی نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا، اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا اور اس کے یورپی اتحادی ممالک نے ایران سے اسرائیل پر حملے سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کشیدگی مشرق وسطیٰ کو جنگ کی لپیٹ میں لے لے گی۔

    دوسری طرف ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملے کی کارروائی روک دی ہے، کویتی اخبار الجریدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی دو ہفتوں کے لیے روکنے پر قائل کیا۔

  • ایران کا حملہ بڑا ہوگا، اسرائیلی وزیر دفاع

    ایران کا حملہ بڑا ہوگا، اسرائیلی وزیر دفاع

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر دفاع کو توقع ہے کہ اسرائیل پر ایران کا حملہ بڑے پیمانے کا ہوگا۔

    الجزیرہ کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے ایگزئیس نے اتوار کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ ایران سے ایک بڑے پیمانے پر حملے کی توقع کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یوو گیلنٹ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے فون پر بات کرتے ہوئے انھیں بتایا کہ ایرانی فوجی تیاریوں سے پتا چلتا ہے کہ تہران اسرائیل پر بڑے پیمانے پر حملے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی انٹیلیجنس کمیونٹی کا تازہ ترین تجزیہ یہ ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل پر ایران کی طرف سے جوابی حملہ کیا جائے گا۔

    اسرائیلی فوج نے خان یونس میں تیسرا بڑا آپریشن شروع کر دیا

    دوسری طرف غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملے کی کارروائی روک دی ہے، کویتی اخبار الجریدہ کے مطابق نومنتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کو اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی 2 ہفتوں کے لیے روکنے پر قائل کر لیا ہے۔

    امریکی قیادت نے ایران کو پیغام دیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کم از کم دو ہفتوں کے لیے جوابی کارروائی ملتوی کرے، جس پر ایران نے امریکی مطالبے سے اتفاق کیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم ہیک ہو گئی، الزام ایران پر

    ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم ہیک ہو گئی، الزام ایران پر

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مہم ہیک ہو گئی ہے، اور ایسا ایران نے کیا ہے۔

    صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مائیکروسافٹ کارپوریشن کی جانب سے انھیں بتایا گیا کہ ہماری چند ویب سائٹس میں سے ایک کو ایرانی حکومت سے منسلک ہیکرز نے ہیک کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ٹرمپ کی امریکی صدارتی مہم نے ہفتے کے روز کہا کہ اس کے کچھ اندرونی مواصلات ہیک کیے گئے، مہم نے براہ راست کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا، اس کے باوجود محض ٹرمپ اور ایران کے ماضی کی دشمنی کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی حکومت پر الزام لگایا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، ایمرجنسی لینڈنگ

    ٹرمپ نے کہا کہ ایران ایسا کرنے میں اس لیے کامیاب ہوا کیوں کہ ہماری حکومت کمزور ہے، تاہم انھوں نے کہا ایران کو سمجھنا چاہیے کہ میں دنیا کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں اور یہ ان کے مفاد میں بھی ہے۔

    اس الزام پر اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے ردعمل میں کہا ہے کہ ایرانی حکومت کا نہ تو امریکا کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کا کوئی ارادہ ہے اور نہ ہی اس کا ایسا کوئی مقصد ہے۔

    خیال رہے کہ ریپبلکن کی انتخابی مہم کا ہیکنگ کا یہ بیان تب آیا جب نیوز ویب سائٹ پولیٹیکو نے رپورٹ کیا کہ اسے جولائی میں ٹرمپ کی مہم کے اندرونی گمنام ذرائع سے مستند دستاویزات ایم میل کی گئی ہیں، ان میں سے ایک رپورٹ ٹرمپ کے نائب جے ڈی وانس کی ’ممکنہ کمزوریوں‘ سے متعلق تھی۔

  • رد عمل ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ایران نے اقوام متحدہ کو بتا دیا

    رد عمل ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ایران نے اقوام متحدہ کو بتا دیا

    تہران: ایرانی مشن نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایران کا حقِ دفاع ممکنہ غزہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ ایران کو دفاع کا قانونی حق حاصل ہے اور اس حقِ دفاع کا غزہ جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ایران کا ردعمل ممکنہ جنگ بندی کے لیے نقصان دہ نہیں ہوگا، ردعمل کا وقت اور انداز جنگ بندی کی کوششوں پر اثر انداز نہیں ہوگا، ایران کی ترجیح ہے کہ غزہ میں دیرپا جنگ بندی ہو، جنگ بندی معاہدہ اگر حماس کو منظور ہوا تو ایران کو بھی قبول ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر علی فداوی نے کہا ہے کہ ایران کے رہبر اعلیٰ کے اسرائیل کو سزا دینے کے حکم پر عمل درآمد کیا جائے گا، اور اسماعیل ہنیہ پر حملے کا جواب اسرائیل کو بھرپور طریقے سے دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے بحری قوت میں اضافہ کیا ہے، بحری بیڑے میں جدید کروز میزائل نصب کر دیے گئے ہیں، پاسدارانِ انقلاب نے بحریہ کو مزید ڈھائی ہزار سے زائد میزائل سسٹم اور ڈرونز سے لیس کیا، لانگ اور شارٹ میزائل، جاسوس ڈرون اور ریڈار بھی بحری بیڑے میں شامل ہیں۔

  • ایران نے بحری بیڑے میں ہزاروں جدید کروز میزائل نصب کر دیے

    ایران نے بحری بیڑے میں ہزاروں جدید کروز میزائل نصب کر دیے

    تہران: حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مشرقِ وسطی میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور خطے پر جنگ کے سائے منڈلانے لگے ہیں، ایسے میں ایران نے بحری بیڑے میں ہزاروں جدید کروز میزائل نصب کر دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے اپنی بحری قوت میں اچانک مزید اضافہ کر دیا ہے، اور بحری بیڑے میں جدید کروز میزائل نصب کر دیے، میزائل سسٹم بحریہ کو سونپنے کے حوالے سے جمعہ کو ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    پاسدارانِ انقلاب نے بحریہ کو ڈھائی ہزار سے زائد میزائل سسٹم اور ڈرونز سے لیس کیا ہے، یہ میزائل زیادہ دھماکا خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کا پتا بھی نہیں لگایا جا سکتا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق یہ میزائل دشمن کو انتہائی قریب اور دور دونوں فاصلوں سے نشانہ بنا سکتا ہے، لانگ اور شارٹ میزائل، جاسوسی ڈرون اور ریڈار بھی بحری بیڑے میں شامل کیے گئے ہیں۔ بحریہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ میزائل سسٹم جدید ترین اینٹی سرفیس اور سب سرفیس ہتھیاروں پر مشتمل ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، ایمرجنسی لینڈنگ

    پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ’’آج کی دنیا میں آپ کو زندہ رہنے کے لیے یا تو طاقت ور ہونا پڑے گا، یا ہتھیار ڈالنے ہوں گے، کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ایرانی سپرم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے حماس سربراہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا حکم دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے جمعرات کو کہا ہے کہ اسرائیل نے امریکی، قطری اور مصری ثالثوں کے مطالبے پر 15 اگست کو غزہ میں جنگ بندی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ خیال رہے کہ امریکی، قطری اور مصری ثالث 10 ماہ سے جاری جنگ میں دوسری جنگ بندی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔