Tag: ایران

  • ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے ‘خوفزدہ’ ہے، اسرائیل جانتا ہے کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا۔

    اس سے قبل وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا ہے کہ اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو ”احمقانہ”قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاؤں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

  • اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا امکان، ایرانی فوج ہائی الرٹ

    تہران: ایران پر اسرائیل کی جانب سے ممکنہ دوبارہ حملے کے خدشے کے باعث ایرانی فوج کو مکمل ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے ایران نے فوجی تیاریوں کو مکمل کرلیا ہے، جبکہ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے کہا ہے کہ اگر جارحیت کی گئی جوابی کارروائی پہلے سے زیادہ شدید ہوگی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور ان کی نیتن یاہو سے حالیہ ملاقات کو ”پہلے سے طے شدہ ڈرامہ” قرار دیا جا رہا ہے۔

    ایرانی فوج کے ترجمان کے مطابق ملک کے خفیہ مقامات پر ہزاروں میزائل اور ڈرونز بالکل تیار ہیں، اس بار جنگ میں قدس فورس، نیوی اور آرمی کو مکمل طور پر استعمال کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے، جن میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کو شہید کیا گیا تھا، اس کے بعد ایران نے بھی اسرائیلی علاقوں پر شدید میزائل حملے کیے، جس میں اسرائیل نے 28 اسرائیلی شہریوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ اور وٹکوف نے ایران کے بارے میں کہا کہ مذاکرات اگلے ہفتے دوبارہ شروع ہوں گے، وٹ کوف نے کہا کہ یہ میٹنگ ”بہت جلد، اگلے ہفتے یا اس سے بھی جلد“ ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے ایک میٹنگ کی درخواست کی ہے، اور میں میٹنگ میں جا رہا ہوں، اگر ہم کاغذ پر کچھ لکھ سکتے ہیں تو یہ ٹھیک رہے گا، اور اچھا ہی ہوگا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ وہ کیا چیز ہے جو امریکا کو ایران پر دوبارہ حملہ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے، ٹرمپ نے کہا، ”مجھے امید ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا پڑے گا، میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملنا چاہتے ہیں۔“

    غزہ: فلسطینی مزاحمت کاروں کے حملے میں 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 10 زخمی

    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے، یا جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کی ضرورت ہے، ٹرمپ نے کہا، ”میرے خیال میں مجھے امید ہے کہ جنگ ختم ہو گئی ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ایران ملنا چاہتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ وہ امن قائم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہیں ہے، تو پھر ہم تیار ہیں۔“

  • ایران نے اپنی فضائی حدود کو بین الاقوامی پروازوں کیلئے کھول دیا

    ایران نے اپنی فضائی حدود کو بین الاقوامی پروازوں کیلئے کھول دیا

    ایرانی سول ایوی ایشن ادارے کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران فضائی حدود بین الاقوامی پروازوں کے لیے کھول دی گئی ہیں۔

    ایرانی سرکاری خبر رساں ایجنسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں موجود تمام تر ایئرپورٹس سے شیڈول کے مطابق مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    تاہم ایران کے اصفہان اور تبریز کے ایئر پورٹس سے پروازوں کا سلسلہ صبح 5 بجے سے شام 6 بجے تک پروازیں جاری رہیں گی جو ابھی اہم سہولتوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے ایران کے باقی ایئر پورٹس کی طرح مکمل متحرک نہیں ہوسکے۔

    رپورٹس کے مطابق اصفہان اور تبریز کوضروری خدمات کی بحالی کے بعد فوری طور ملک کے دیگر ہوائی اڈوں کی طرح مکمل فعال کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب پاکستانی فضائی حدود پر بھارتی طیاروں کی پروازوں پر پابندی کی تاریخ کو بڑھا دیا گیا۔

    ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق بھارت کیلیے فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے جس کا نوٹم جاری ہو گیا ہے۔

    بھارت کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش ایک ماہ کیلئے بڑھائی گئی ہے۔ پاکستانی فضائی حدود 23 جولائی2025 تک بھارتی طیاروں کیلئے بند رہیگی۔

    بھارتی ایئرلائنز کے مسافر و فوجی طیاروں پر پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی برقرار رہے گی جب کہ بھارتی رجسٹرڈ یا لیز پر لیے گئے طیارے بھی پاکستانی فضائی حدوداستعمال نہیں کرسکیں گے۔

    فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو اب تک اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے، بوئنگ 777 اور ایئر بس طیاروں کی 150 پروازوں کو یومیہ 2 سے 4 گھنٹے کے اضافی سفر کا سامنا ہے۔

    پروازوں کی منسوخی : کراچی ایئرپورٹ پر مسافروں کا رش

    سب سے زیادہ متاثرہ ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ وفاقی حکومت سے مالی امداد کا مطالبہ بھی کر چکی ہے، ایئر لائن نے ایک اندازہ لگایا ہے کہ اگر بندش برقرار رہتی ہے تو اسے ہر سال 50 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو سکتا ہے، ایئر لائن نے اپنے نقصانات کے تناسب سے ”سبسڈی ماڈل“ مانگا ہے۔

  • امریکا نے ایران کی تیل تجارت پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران کی تیل تجارت پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا کی جانب سے ایران کی تیل تجارت اور حزب اللّٰہ سے وابستہ مالی ادارے پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عراقی۔برطانوی شہری سلیم احمد سعید کی زیر نگرانی کمپنیوں کا نیٹ ورک 2020 سے ایرانی تیل کو عراقی تیل کے طور پر ظاہر کرکے اربوں ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں میں سلیم احمد سعید کی یو اے ای میں قائم کمپنی وی ایس ٹینکرز اور متعدد بحری جہاز شامل ہیں جو ایرانی پاسداران انقلاب کی مدد کے لیے استعمال ہوئے۔

    رپورٹس کے مطابق حزب اللّٰہ کے مالیاتی ادارے القرض الحسن سے منسلک کئی اعلیٰ عہدیداروں اور اداروں کو بھی پابندیوں کی زد میں لیا گیا ہے۔

    امریکی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی مالی رسائی کو روکنے اور اس کی غیر مستحکم سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات اگلے ہفتے اوسلو میں ہونے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔

    امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں ملاقات طے ہے، تاہم اوسلو میں متوقع جوہری مذاکرات کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران نے تاحال ملاقات کی سرکاری تصدیق نہیں کی ہے لیکن اگر یہ ملاقات ہوئی تو ایران پر امریکی حملے کے بعد پہلا براہ راست رابطہ ہوگا۔

    حماس جنگ بندی کی تجویز پر کیا جواب دیتی ہے 24 گھنٹے میں پتا چل جائے گا، ٹرمپ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کا آغاز ہے، ملاقات کی تجویز کو خطے میں تناؤ کم کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔

  • ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا ’ناقابل قبول‘ ہے، امریکا

    ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا ’ناقابل قبول‘ ہے، امریکا

    امریکا نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے ساتھ تعاون ختم کرنےکو ‘ناقابل قبول’ قرار دیتے ہوئے ایران پر تنقید کی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بدھ کو کہا کہ ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون کی معطلی ناقابل قبول اور افسوسناک ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ایران کو یورینیم افزودگی کے حوالے سے عالمی ایجنسی سے تعاون کرنا ہوگام امریکا کے حملے سے پہلے ایران یورینیم کی افزودگی کررہا تھا۔

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہنا تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، ایران کو مزید تاخیر کے بغیر مکمل تعاون کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہےکہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہو گیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران نے 25 جون کو ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔

    ایرانی پارلیمنٹ کے بعدایران کی شوریٰ نگہبان بھی عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کی توثیق کرچکی ہے، ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایران کا امریکی صدر ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام

    ایران کا امریکی صدر ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام

    تہران: اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر نفسیاتی کھیل کھیلنے کا الزام لگا دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغیائی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی باتیں سنجیدہ نہیں ہیں، وہ محض میڈیا اور ذہنی دباؤ کی چالیں چل رہے ہیں۔

    دفتر خارجہ ایران کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا رویہ مسائل کے حل کی بجائے سیاسی چال بازی ہے، بیانات مذاکرات یا تنازع کے حل کی سنجیدہ کوشش نہیں، امریکی صدر کے بیانات اعتماد کے ماحول کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

    ایرانی دفتر خارجہ نے کہا کہ تہران پر پابندیوں کے خاتمے پر مسلسل بدلتے مؤقف سے امریکا کی غیر سنجیدگی واضح ہے۔


    ایران نے امریکا کے ساتھ فوری مذاکرات شروع ہونے کا امکان مسترد کر دیا


    ادھر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی دہرایا ہے کہ ایران کبھی کسی دوسرے ملک کے سامنے نہیں جھکے گا، انھوں نے کہا ہماری ثقافتی دولت امریکا اور ان جیسے ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    دوسری طرف جی سیون وزرائے خارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ تہران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کیے جائیں، اور اس کے ساتھ ایٹمی اثاثوں پر مشروط معاہدہ کیا جائے، ایران کو یورنیم افزودگی کی اجازت نہ دی جائے، جی سیون نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ آئی اے ای اے سے مکمل تعاون کرے۔

  • آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، ایران

    آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، ایران

    ایران نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، اس صورتحال میں عالمی ادارے سے تعاون ممکن نہیں۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئی اے ای اے سیاسی دباؤ سے آزاد ہوکر کام کرے، ایسے ماحول میں آئی اے ای اے سے تعاون ممکن نہیں، آئی اے ای اے رپورٹ حملے کا جواز بنانے کیلئے تیار کی گئی۔

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران نے اسرائیلی حملوں پر عالمی اداروں کو باضابطہ رپورٹ کا اعلان کیا تھا، اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    ایران کے پاس اب بھی 9ہزار کلو افزودہ یورینیم موجود ہے، سربراہ آئی اے ای اے

    ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے پر سربراہ آئی اے ای اے نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ایران کے اس اقدام پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ جنرل رافیل گروسی کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے معائنہ کاروں پر پابندی نیا بحران جنم دے سکتی ہے۔

    آئی اے ای اے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی حملے میں ایرانی تنصیبات کے لیے تباہ کا لفظ مناسب نہیں، لیکن اس کے جوہری پروگرام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کا ممبر ہے اور معائنہ لازم ہے۔

    رافیل گروسی نے متنبہ کیا کہ اگر ایران نے معائنہ کاروں کی رسائی روکی تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، آئی اے ای اے کی ایران میں موجودگی عالمی ذمہ داری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/enriched-uranium-safe-iran-iaea-rafael-grossi/

  • خلیج تعاون کونسل کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں، مسعود پزشکیان

    خلیج تعاون کونسل کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں، مسعود پزشکیان

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ ایران خلیج تعاون کونسل کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے اور اس کے ذریعے خلیجی خطے میں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کا خواہاں ہے۔

    ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ایران کی بنیادی حکمت عملی رہی ہے اور ان کی حکومت اس پالیسی کو آگے بڑھانے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ ہفتے تہران کے اچھی ہمسائیگی کی پالیسی اور تمام پڑوسیوں خاص طور پر خلیجی ممالک کے ساتھ جامع تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کی تصدیق کی تھی۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے منگل کو امارات کے ہم منصب عبداللہ بن زاید آل نہیان سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہا تھا کہ ایران اور خلیجی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف غیر قانونی حملے خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک غیر معمولی خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان قربت اور تعاون امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔

    اس سے قبل ڈپٹی کمانڈر پاسداران انقلاب بریگیڈئیر جنرل محمد رضا نقدی کا ایک بیان سامنے آیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ میں ایران نے 5 فی صد سے بھی کم طاقت کا استعمال کیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ٹی وی انٹرویو میں پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ اسرائیل نے بلا اشتعال حملہ کر کے جنگ کا آغاز کیا تھا، جوابی کارروائی میں ہم نے بھاری تعداد میں بیلسٹک میزائلوں کا استعمال کیا، لیکن ہم نے پانچ فی صد سے بھی کم جنگی طاقت استعمال کی ہے۔

    اسرائیل کا حزب اللہ کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

    محمد رضا نقدی نے کہا دشمن آج بھی ہماری حقیقی دفاعی صلاحیتوں سے ناواقف ہے، وقت آنے پر دنیا ہماری فوجی قوت اور دفاعی صلاحیتوں کا مظاہرہ دیکھے گی۔

  • امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران امریکی حملوں سے پہلے یورینیم کو نہیں نکال سکا تھا، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل ہے۔

    فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایرانی سائٹ پر موجود افراد نے صرف خود کو بچانے کی کوشش کی، امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیے

    ٹرمپ نے کہا کہ جوہری معاملے پر ایران کے ساتھ 60 دن تک بات چیت ہوئی، میرا موقف واضح تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کےقریب تھا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی پائلٹوں اور بہترین طیاروں نے مشکل آپریشن کیا، آپریشن میں ایسے بم استعمال کیے جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں، آپریشن کے بعد سی این این، نیویارک ٹائمز کی فیک نیوز کا سامنا کرنا پڑا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ فیک نیوز نے سوال اٹھائے کہ ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں یا نہیں، ایران کی ایٹمی طاقت کی خواہش کو ختم کردیا ہے۔

    انٹیلی جنس رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی، امریکی پائلٹوں نے 36 گھنٹے تک پرواز کی جو مشکل عمل ہے، امریکی پائلٹوں نے 50ہزار فٹ کی بلندی سے ٹارگٹ کیا، امریکی پائلٹوں نے ریفریجریٹر کے دروازے جتنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین آبدوزیں ہیں، آبدوزوں سے 30راکٹ فائر کیے گئے جو ٹارگٹ پر لگے، ایرانی عوام ظالم رجیم سے نجات کےلیے لڑرہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے، ایران ایٹمی پروگرام کی جانب بڑھا تو یہ ان کا آخری اقدام ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ابراہیم معاہدے میں مختلف بہترین ممالک شامل ہونا چاہتے ہیں، ابراہیم معاہدے میں ایران ہی سب سے بڑا مسئلہ تھا، میں تو سمجھتا ہوں کہ ایران کو بھی معاہدے میں شامل ہونا چاہیے۔

    ایران پرامن راستے پرچلے گا تو پابندیاں ہٹا دیں گے، ٹیرف کے مقابلے ٹیرف سے ہی مقابلہ کررہے ہیں، ٹیرف کے مقابلے میں کچھ نہ کریں تو ہماری صورتحال خطرناک ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم کچھ نہ کریں تو امریکا معصوم بھیڑ کی طرح ہوجائےگا، امریکی حکومت معیشت کےلیے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-us-offering-removal-of-sanctions/

  • امریکا نے رافیل گروسی کے خلاف ایرانی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا

    امریکا نے رافیل گروسی کے خلاف ایرانی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکا نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے خلاف ایرانی دھمکیوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی گرفتاری اور ان کو پھانسی دینے کے لیے ایران کے مطالبات کی مذمت کی ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایکس پر ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ’’ایران میں آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی کی گرفتاری اور پھانسی کے مطالبات ناقابل قبول ہیں اور ان کی مذمت کی جانی چاہیے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم ایران میں آئی اے ای اے کی اہم ترین تصدیق اور نگرانی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اور ڈائریکٹر جنرل اور کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہیں، ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عالمی ادارے کے اہلکاروں کو سیفٹی اور سیکیورٹی فراہم کرے۔‘‘

    مہر نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق روبیو کا یہ انتباہ ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی کی جانب سے گروسی پر پابندی عائد کرنے اور اس کی جوہری تنصیبات سے نگرانی ہٹانے کے بعد سامنے آیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل عالمی ادارے کے ذریعے ’’حساس تنصیبات کا ڈیٹا‘‘ حاصل کر رہا ہے۔


    ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی


    جمعرات کو ایرانی قانون سازوں نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے والے بل کے حق میں ووٹ دیا ہے، ایران کی گارڈین کونسل کی جانب سے بل کی منظوری کے بعد وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ’’اب سے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ ہمارے تعلقات اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کریں گے۔‘‘

    ایران نے جوہری مقامات پر اسرائیلی اور امریکی حملوں کے خلاف بات نہ کرنے پر گروسی پر سخت تنقید کی اور ان پر حملوں میں براہ راست سہولت کاری کا الزام لگایا، ایران نے 12 جون کو ایک قرارداد منظور کرنے کے لیے واچ ڈاگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر اپنی جوہری ذمہ داریوں کی عدم تعمیل کا الزام لگایا۔

    ایران نے گروسی کی اسرائیل اور امریکا کی طرف سے بمباری کی جانے والی تنصیبات کا دورہ کرنے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا، اور کہا کہ یہ ’’بد نیتی‘‘ کی نشان دہی کرتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ گروسی کا اصرار بے معنی ہے اور ایران اپنے مفادات اور خودمختاری کے دفاع میں کوئی بھی قدم اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

    دریں اثنا، گروسی نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی حملوں سے متعدد جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کے باوجود ایران ممکنہ طور پر چند مہینوں میں افزودہ یورینیم تیار کرنا شروع کر سکتا ہے۔ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کی حد ’’سنگین‘‘ ہے لیکن تفصیلات معلوم نہیں ہیں۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اصرار ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام ’’دہائیوں‘‘ پیچھے چلا گیا ہے۔