Tag: ایران

  • امریکی فوجی اڈے پر ایک بار پھر میزائل حملے

    امریکی فوجی اڈے پر ایک بار پھر میزائل حملے

    بغداد: عراق میں امریکی ایئربیس پر ایک بار پھر حملہ ہوگیا، اڈے پر بڑی تعداد میں فوجی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے شمال میں قائم امریکی فوجی ایئربیس پر میزائل داغے گئے، اڈے پر درجنوں امریکی فوجی موجود تھے۔ البتہ اموات یا زخمیوں سے متعلق کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔

    مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تاجی نامی ایئربیس پر راکٹ داغے گئے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔ جبکہ امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد انتقامی کارروائی کے طور عراق میں امریکی فوجی اڈے نشانے پر ہیں۔

    عراق کے شہر بغداد میں مزید 2 راکٹ حملے

    واضح رہے کہ 9 جنوری کی رات کو عراق میں دو راکٹ حملے ہوئے تھے، عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ راکٹ بغداد کے گرین زون میں گرے۔

    قبل ازیں ایران نے امریکی فوجی عین الاسد اور دیگر پر راکٹوں کی بارش کر دی تھی، ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے، تاہم گزشتہ روز امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان حملوں میں امریکی بیس کو نقصان پہنچا لیکن کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکا اور ایران کے درمیان موجودہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ جمعے کو امریکا نے بغداد ایئر پورٹ کے قریب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو راکٹ کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا تھا۔

  • امریکا ایران کشیدگی، سعودی عرب کا اہم بیان سامنے آگیا

    امریکا ایران کشیدگی، سعودی عرب کا اہم بیان سامنے آگیا

    ریاض: مشرقی وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ عراق کے ساتھ کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے اپنے برادر ملک عراق کو یقین دلایا ہے کہ وہ ہر صورت میں عراق کے ساتھ کھڑا ہے اور مختلف چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی کابینہ نے مکمل طور پر عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کی مضبوطی کا ایک بار پھر اظہار کردیا۔ کابینہ نے ایران کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں سے باز رہے۔

    سعودی کابینہ اجلاس کی صدارت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے منگل کو ریاض کے قصر یمامہ میں کی۔ اجلاس میں حالیہ کشیدگی سمیت ایران کی متنازع سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    کابینہ کے اجلاس میں مختلف اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی۔

    مسافر طیارے کی تباہی پر ایرانی افواج نے غلطی تسلیم کی، صدر حسن روحانی

    سعودی کابینہ نے اللہ کے گھروں کی حرمت پامال کرنے، خونریزی اور امن پسند وں کو خوفزدہ کرنے کو سختی کے ساتھ ایک بار پھر مسترد کردیا۔ جبکہ سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان قابوس بن سعید کی وفات پر دلی ہمدردی اور رنج و ملال کا اظہار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکا ایران کشیدگی کے دوران یوکرینی طیارہ حادثے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں کشیدہ صورت حال ہے۔ ایران کے صدر حسن روحانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ ایرانی افواج کی اندرونی تحقیقات سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ انسانی غلطی کی وجہ سے غیر ارادی طور پر یوکرین کے مسافر طیارہ پر میزائل داغے گئے جس کی وجہ سے اسے خوفناک حادثہ پیش آیا اور 176 معصوم لوگ ہلاک ہوئے۔

  • برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے مشترکہ اپیل کر دی

    لندن: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے سلسلے میں مشترکہ اپیل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے ایران سے اپیل کی ہے کہ تہران یورپ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کی پاس داری کرے، ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا گزشتہ برس ایران کے ساتھ جوہری ڈیل سے دست بردار ہو گیا تھا، ٹرمپ نے عراق میں امریکی کیمپ حملے کے بعد ڈیل سے علیحدہ ہونے کی اپیل کی تھی۔ یورپی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ قائم رکھنا چاہتے ہیں، انھیں ایران کے اقدامات پر بھی تحفظات ہیں۔

    جوہری معاہدہ منسوخ، ایران کا یورینیم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    مشرق وسطیٰ میں حالیہ ایران امریکا کشیدگی کے سلسلے میں بھی یورپی رہنماؤں نے مشترکہ اپیل کی تھی کہ ایران اور امریکا تحمل کا مظاہرہ کریں، ایک نیا بحران عراق میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جرمن چانسلر میرکل، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں ان رہنماؤں نے زور دیا کہ کشیدگی میں کمی کی ہنگامی ضرورت ہے اور عراق میں تشدد کا موجودہ سلسلہ لازمی طور پر ختم ہو جانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں ان رہنماؤں نے 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار متفقہ طور پر ایران کو ٹھہرایا تھا اور تہران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کی بہ جائے بات چیت کے آپشن کو غالب رکھے۔

  • ٹرمپ نے ایران پر ہولناک الزام لگا دیا

    ٹرمپ نے ایران پر ہولناک الزام لگا دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر اپنے ہی شہریوں کو قتل کرنے کا ہولناک الزام عائد کر دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ایرانی رہنما اپنے ملک میں احتجاج کرنے والوں کو قتل نہ کریں، پہلے ہی ایرانی قید میں ہزاروں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں اور دنیا یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عظیم ایرانی عوام کا قتل بند کیا جائے، امریکا نے ایران پر نظر رکھی ہوئی ہے، ایران انٹرنیٹ سے پابندیاں ہٹائے اور رپورٹرز کو آزادی دے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کی جانب سے یہ ردعمل یوکرینی طیارہ غلطی سے مار گرانے جانے کے ایرانی اعتراف کے بعد ہونے والے مظاہروں کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ایرانی مظاہرین کی حمایت کردی

    قبل ازیں ٹرمپ نے فارسی زبان میں ٹویٹ کرتے ہوئے ایرانی مظاہرین کی ہمت کو داد دی اور اُن کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ بہادر،طویل عرصےسےمصائب کا شکار ایرانی قوم کےنام میرا پیغام ہے کہ ہم ایران میں مظاہروں کی قریب سے پیروی کررہے ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ ہم ایرانی مظاہرین کی ہمت سےمتاثر ہیں، میں اپنے عہد صدارت کی ابتدا سےہی ایرانی عوام کےساتھ ہوں، میری انتظامیہ ایرانی مظاہرین کےساتھ کھڑی رہےگی، ایران میں احتجاج کےدوران زمینی حقائق رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

  • وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت، وزیر خارجہ ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ

    وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت، وزیر خارجہ ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوگئے، دورے کے دوران اہم ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوگئے۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تہران میں ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کریں گے۔ وہ کل سعودی عرب کا دورہ کریں گے جہاں وہ سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات کریں گے۔

    دورے کے دوران اہم ملاقاتوں میں ایران امریکا کشیدگی سمیت علاقائی امن و استحکام سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    روانگی سے قبل وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات پر اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، ملاقات میں حالیہ صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سفارتی ذرائع سے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی حمایت کی جائے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے چند روز قبل، ایران امریکا کشیدگی کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ایران، امریکہ اور سعودی عرب کے دورے کی ہدایت کی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی متعلقہ ممالک کے فوجی سربراہان سے رابطوں کی ہدایت کی تھی۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ وزیر خارجہ اور آرمی چیف واضح پیغام دیں کہ پاکستان اب کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، پاکستان امن کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

  • ٹرمپ نے سعودی عرب سے مزید رقم کا مطالبہ کردیا

    ٹرمپ نے سعودی عرب سے مزید رقم کا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی عرب میں ملکی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ایران حالیہ کشیدگی کے بعد سعودی عرب پر مبینہ حملوں کا خطرہ بڑھ چکا ہے، جس کے باعث ریاض حکومت ملک میں مزید امریکی فوجیوں کی تعیناتی چاہتی ہے۔

    صدر ٹرمپ کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر رقم مل گئ ہے، ہم نے سعودی عرب کو کہا کہ اور فوجی چاہئیں تو مزید رقم دیں، ہمارے ریاض حکومت سے بہت اچھے تعلقات ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی سرزمین سے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر حملے کیے جاتے رہے ہیں۔ گزشتہ سال باغیوں نے سعودی تنصیبات پر کئی میزائل داغے جبکہ شہری علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    مذکوہ حملوں کے تناظر میں سعودی عرب پر سیکیوٹی خطرات منڈلارہے ہیں۔ امریکا ایران حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں بھی سعودی عرب پر حملے کے خدشات ہیں۔ جس کا اظہار انتظامیہ کرچکی ہے۔

  • عالمی طاقتوں نے ایرانی پیشکش ٹھکرادی، صاف انکار کردیا

    عالمی طاقتوں نے ایرانی پیشکش ٹھکرادی، صاف انکار کردیا

    تہران: امریکا سے عالمی طاقتوں نے حادثی طور پر یوکرینی طیارہ مارگرانے کے واقعے کی تحقیقات میں معاونت کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے ایران کو صارف انکار کردیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن آف ایران حسن رضائیفر کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکا، کینیڈا، فرانس سمیت دیگر ممالک سے بلیک باکس کا ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے سافٹ ویئر فراہم کرنے کا کہا تھا تاہم ان ممالک نے ایران کی پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایران کے پاس اس طرح کی حساس معلومات ڈاؤن لوڈ کرنے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے ایران نے امریکا، یوکرائن، سوئیڈن، انگلینڈ اور دیگر ممالک کی نامور لیبارٹریز میں بھی بلیک باکس بھیجنے کی پیشکش کی لیکن ان سب ممالک نے بھی ہماری پیشکش کو ٹھکرادیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایرانی کمانڈرنے یوکرین طیارے کی تباہی پر قوم سے معافی مانگ لی

    ڈی جی سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ تمام ممالک سے انکار کے بعد آخری آپشن کے طور پر بلیک باکس فرانس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جہاں دستیاب وسائل سے حساس معلومات مل سکتی ہیں۔

    قبل ازیں ایرانی ایرواسپیس کمانڈر علی حاجی زادے نے یوکرین طیارےکی تباہی کی ذمےداری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ واقعے پرقوم سے معافی مانگتے ہیں ، یوکرین طیارے کو غلطی سے کروز میزائل سمجھا گیا۔

    علی حاجی زادے کا کہنا تھا کہ طیارے کی تباہی کا ذمےدارامریکا بھی ہے، واقعہ امریکی کی ایران سے پیداکی گئی کشیدگی کے باعث ہوا۔
    یاد رہے ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسافر طیارہ نادانستہ طور پر حملے کا نشانہ بنا۔

  • ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    ایرانی وزیر خارجہ نے آج کے دن کو افسوس ناک قرار دے دیا

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ آج کا دن افسوس ناک ہے، یہ بات انھوں نے یوکرین طیارے کے حادثے کے تناظر میں کہی۔

    تفصیلات کے مطابق آج جواد ظریف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ آج ایک اداس دن ہے، ایران کو افواج کی ابتدائی تحقیقات سے اپنی غلطی کا پتا چلا۔

    ایرانی وزیر خارجہ ایک بار پھر حادثے کی ذمہ داری امریکا پر ڈالتے ہوئے کہا کہ امریکی ایڈونچرازم سے پیدا شدہ بحران کے دوران انسانی غلطی سے تباہی ہوئی، میں اپنے لوگوں، متاثرہ خاندانوں اور متاثرہ اقوام سے بہت معذرت خواہ ہوں اور ان سے تعزیت کرتا ہوں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک طرف ایران ان دعوؤں کی مسلسل تردید کرتا رہا کہ طیارہ کسی انسانی غلطی کے سبب نہیں گرا، دوسری طرف جواد ظریف نے طیارہ گرنے کا الزام امریکا پر لگایا تھا۔

    تازہ ترین:  مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی آج صبح ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین طیارے کی حادثاتی تباہی پر انھیں سخت افسوس ہے، تحقیقات کے مطابق میزائل کا یوکرین طیارے کو لگنا انسانی غلطی تھی، تاہم طیارے کی تباہی کی مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ غیر ارادی طور پر حملے کا نشانہ بنا۔ خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران نے مسافر طیارہ حادثے کا سبب انسانی غلطی کو قرار دیا، طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوئے تھے، طیارے میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری سوار تھے، زیادہ تر ایرانی تھے، یوکرین کے ماہرین کو تباہ طیارے کے بلیک باکس تک رسائی کے بعد اعتراف کیا گیا۔

  • مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    مسلسل انکار کے بعد ایران کا بڑا اعتراف، یوکرین طیارہ میزائل کا نشانہ بنا

    تہران: ایران کی جانب سے مسلسل انکار کے بعد آخر کار ایک بڑا اور افسوس ناک اعتراف سامنے آ گیا ہے، یوکرین کا بد قسمت طیارہ ایرانی میزائل ہی کا نشانہ بن کر تباہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے یوکرین کے مسافر طیارے کو غلطی سے نشانہ بنانے کا اعتراف کر لیا ہے، ایران کا کہنا ہے کہ یوکرین کا مسافر طیارہ نادانستہ طور پر حملے کا نشانہ بنا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے مسافر طیارہ حادثے کا سبب انسانی غلطی کو قرار دے دیا ہے، آج صبح ایرانی ریاستی ٹی وی نے ملٹری حوالے سے بتایا کہ ایران نے ’غیر ارادی‘ طور پر طیارے کو نشانہ بنایا۔ خیال رہے کہ ایران کی جانب سے یوکرین کے ماہرین کو تباہ طیارے کے بلیک باکس تک رسائی کے بعد اعتراف کیا گیا۔

    یوکرینی طیارے کی تباہی کا معاملہ، ایران نے امریکی دعویٰ مسترد کردیا

    یہ اعتراف ایرانی حکام کی اس تردید کے بعد آئی ہے جس میں ان دعوؤں کو مسترد کیا گیا تھا کہ یوکرین کے طیارے کو غلطی سے نشانہ بنایا گیا ہے، ایرانی حکام نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا جان بوجھ کر جھوٹ پھیلا رہا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق طیارہ تباہ ہونے کے نتیجے میں 176 افراد ہلاک ہوئے، طیارے میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری سوار تھے۔

    یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    خیال رہے کہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گر کر تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق دو دن قبل امریکی ہفتہ روزہ میگزین نیوز ویک نے دعویٰ کیا کہ طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل لگا تھا، پینٹاگون اور عراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے اس حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو جو میزائل لگا وہ روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ٹی او آر ایم ون تھا۔

  • امریکا نے ایران کو مزید پابندیوں میں جکڑ دیا

    امریکا نے ایران کو مزید پابندیوں میں جکڑ دیا

    واشنگٹن: امریکا نے عراقی میں فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کے ردعمل میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کا اعلان کردیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسٹیو منچن نے ایران پر مزید اقتصادی پابندیوں کا اعلان کیا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ امریکی اڈے پر میزائل حملے کے جواب میں ایرانی لوہے اور اسٹیل کمپنیوں سمیت دیگر شعبے میں سخت پابندیاں لگا رہے ہیں، امریکی وزیرخزانہ نے بتایا کہ ٹیکسٹائل، معدنیات، کان کنی اور دیگر سیکٹرز پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    اسٹیو منچن کے مطابق ایرانی کمپنیوں پر مختلف نوعیت کی 17پابندیاں لگائی گئی ہیں جس کے تحت چین ایران سے تیل نہیں خرید سکتا جب کہ 8 اعلیٰ ایرانی عہدیداروں پر بھی لگائی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: جنرل سلیمانی سے متعلق امریکا نے “جھوٹ” کا اعتراف کر لیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں لگانے کی منظوری دی تھی جس کا اعلان آج کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندیاں بطور سزا اس وقت تک برقرار رہیں گی جب تک ایران اپنا رویہ درست نہیں کر لیتا۔

    فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہم قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنرل سلیمانی کہاں سے اور کیسے حملہ آور ہوسکتا تھا؟ انہوں نے کہا کہ حتمی طور پر یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ ایرانی جنرل کو حملے کے جو منصوبے بنا رہا تھا اس کا نشانہ کون بنتا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کی جنرل سلیمانی نے ایک سلسلہ وار حملوں کی پلاننگ کررہا تھا مگر کب، کہاں اور کیسے حملہ کرتا، اس بارے میں قطعی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم یہ ضرور ہے کہ جنرل سلیمانی حقیقی خطرہ تھا اور یہی حقیقت ہے۔

    واضح رہے کہ واضح رہے بغداد کے ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ فضائی حملے میں ہلاک جنرل قاسم سلیمانی القدس فورس کے سربراہ تھے۔

    بعد ازاں جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کئے ، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کی، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے۔