Tag: ایران

  • ایران کا امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف

    ایران کا امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف

    تہران : ایران نے امریکی اور اسرائیلی  حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف کرلیا ، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران کاپرامن ایٹمی توانائی کاحق برقرار ہے، ایران ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے دستبردار نہیں ہوگا، این پی ٹی کے تحت ایران کا پرامن ایٹمی توانائی کا حق تسلیم شدہ ہے۔

    اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ جوہری تنصیبات کے نقصان پر بحث ثانوی مسئلہ ہے اور دنیا امریکی جارحیت کی سنگینی کو نظرانداز کررہی ہے، یہ خطرناک رجحان ہے۔

    ایرانی ترجمان نے اعتراف کیا کہ اسرائیل اور امریکا کے حملوں میں ہمارے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، امریکی و اسرائیلی فوج نے جوہری تنصیبات کو بار بار نشانہ بنایا تاہم جوہری تنصیبات پر حملے تکنیکی مسئلہ ہے، متعلقہ ادارے جائزہ لے رہے ہیں، ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگرادارے تنصیبات کے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے میزائل حملوں پر قطر سے اظہار افسوس اور حملے میں تکلیف پرمعذرت کی، قطری بھائی بہنوں کوتکلیف پرذاتی طورپرافسوس ہے، قطر کے ساتھ تعلقات میں انتہائی احترام برقرار ہے۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا کہامریکی ایئربیس پر حملہ قطر کے خلاف نہیں تھا، امریکی بیس پرحملہ امریکی جارحیت کے خلاف دفاعی کارروائی تھی، قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں تھی، خطے میں قطر کا کردار قابل قدر ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایران نے جنگ میں نقصان اٹھایا مگر عوام ثابت قدم رہے، جنگ بندی قطر کی درخواست پر ہوئی، قطر کو امریکا نے رابطے کیلئے کہا تھا، ایرانی عوام اسرائیلی اورامریکی حملوں کے باوجود ڈٹے رہے اور ایرانی عوام نے قومی خود مختاری کے دفاع میں غیرمعمولی عزم کا مظاہرہ کیا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنا فطری ہے، ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دی، تعاون ختم نہیں صرف معطل کیا جا رہا ہے، فیصلہ حملوں کے تناظر میں فطری ہے، مستقبل میں تعاون کیلئے ایرانی سائنسدانوں اور تنصیبات کے تحفظ کی ضمانت ضروری ہے، ایران کو این پی ٹی کے تحت پر امن ایٹمی حقوق نہ ملے تو معاہدہ یکطرفہ ہوجائے گا۔

  • جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    تہران: اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 12 روزہ جنگ کے بعد ایران نے اندرونی کریک ڈاؤن کا رخ کر لیا ہے، ایرانی حکام اور ایکٹوسٹس کا کہنا ہے کہ تہران نے جنگ کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، پھانسیوں اور فوجی تعیناتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، بالخصوص شورش زدہ کرد علاقے میں۔

    13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیل کے فضائی حملوں کے چند دنوں کے اندر ایرانی سیکورٹی فورسز نے چوکیوں کے ارد گرد گلیوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی مہم شروع کر دی تھی۔

    اسرائیلی گروپس نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے ایران کے اندر عوامی بغاوت پیدا ہو جائے گی اور وہ موجودہ حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔


    فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ


    تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا باعث بننے والی پالیسیوں پر حکومت سے ناراض متعدد ایرانیوں سے بات کی گئی، لیکن حکومت کے خلاف کسی احتجاج کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آتا۔

    ایک سینئر ایرانی سیکیورٹی اہلکار اور دیگر سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ حکام کی توجہ ممکنہ اندرونی بدامنی کے خطرے پر ہے، خاص طور پر کرد علاقوں میں۔ ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ پاسداران انقلاب اور بسیج پیرا ملٹری یونٹوں کو الرٹ پر رکھا گیا تھا، لیکن اب داخلی سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    اہلکار کے مطابق ایرانی حکام اسرائیلی ایجنٹوں، نسلی علیحدگی پسندوں اور تنظیم مجاہدین خلق کے بارے میں فکر مند ہیں، یہ تنظیم ایک جلاوطن مخالف گروپ ہے جو ایران کے اندر حملے کر چکا ہے۔

  • جنگ کے آخری دنوں میں ایران سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی، ٹرمپ نے اعتراف کرلیا

    جنگ کے آخری دنوں میں ایران سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی، ٹرمپ نے اعتراف کرلیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کے آخری دنوں میں ایران کی جانب سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو سربراہی کانفرنس میں گفتگو میں اعتراف کیا کہ جنگ کے آخری دو دن میں ایران سے اسرائیل کو بہت بُری مار پڑی ہے، ایرانی بیلسٹک میزائلز نے اسرائیل کی متعدد عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جس سے کئی عمارتیں تباہ ہوئیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے لوگ شاندار ہیں، یہ سب کے لئے بڑی کامیابی ہے، جنگ بندی ایران سمیت سب کیلئے بڑی جیت ہے، ایرانی شاندار لوگ ہیں۔

    ’ایران نے جوہری تنصیبات بحالی کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کریں گے‘

    اسرائیلی ایجنٹوں نے فردو جا کر جوہری سائٹ کے مکمل خاتمے کی تصدیق کر دی، ٹرمپ

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ سے سویلین کو نقصان پہنچا، ایران اور اسرائیل اسکول کے بچوں کی طرح لڑے، میرا نہیں خیال کہ ایران اور اسرائیل اب ایک دوسرے سے لڑیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی لیکن اب اسرائیل ایران سیز فائر پر اچھے سے عمل ہورہا ہے، میرے کہنے کے بعد اسرائیلی طیارے واپس آگئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    قبل ازیں، نیٹو سربراہی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے خبردار کیا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی شروع کی تو اس پر پھر حملہ کریں گے، جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی لیکن اب اسرائیل ایران سیز فائر پر اچھے سے عمل ہو رہا ہے۔

    ’ہم نے 30 ٹوماہاک ٹیکنالوجی استعمال کی جو اسرائیل کیلیے ممکن نہ تھا، ہم نے سب سے زیادہ بمباری کی جس نے سب کچھ تباہ کر دیا، ایرانی ایٹمی تنصیبات مکمل تباہ کر دی لیکن کوئی بھی چیز دوبارہ بن سکتی ہے۔‘

  • ایران نے جوہری تنصیبات بحالی کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کرینگے، امریکی صدر

    ایران نے جوہری تنصیبات بحالی کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کرینگے، امریکی صدر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی شروع کی تو اس پر پھر حملہ کریں گے۔

    دی ہیگ میں نیٹو سربراہی کانفرنس کے موقع پر گفتگو میں کہا کہ جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی لیکن اب اسرائیل ایران سیز فائر پر اچھے سے عمل ہورہا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میرے کہنے کے بعد اسرائیلی طیارے واپس آگئے، ایران میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، فردو جوہری سائٹ پر اب تباہی کے سوا کچھ نہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل ایران سیز فائر معاہدے کے نکات پر دونوں متفق تھے، ایران کو کسی صورت یورنیم  افزودگی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایران میں اہم کامیابیاں حاصل کیں جو سب کیلئے ہیں، ایرانی شاندار لوگ ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فردو جوہری مرکز پر اب تباہی کے سوا کچھ نہیں، ہم نے تقریباً 30 منزل نیچے بنائی گئی تنصیبات کو تباہ کیا، ہم نے فوردو جوہری تنصیب مکمل تباہی کردی ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے 30 ٹوماہاک ٹیکنالوجی استعمال کی جو اسرائیل کیلئے ممکن نہ تھا، ہم نے سب سے زیادہ بمباری کی جس نے سب کچھ تباہ کردیا، ایرانی ایٹمی تنصیبات مکمل تباہ کردی لیکن کوئی بھی چیز دوبارہ بن سکتی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ کا خاتمہ  فوردو جوہری تنصیب کی تباہی سے ممکن ہوا ہے، ایران کیلئے نیوکلیئر ہتھیار  بنانا بہت مشکل ہے اس کیلئے بہت زیادہ دولت چاہیے اور ایران نے جوہری تنصیبات کیلئے اربوں ڈالر خرچ کیے تھے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

     انہوں نے کہا کہ فضائی حملہ کر کے ایرانی جوہری پروگرام کو دہائیوں پیچھے لے گئے ہیں، ایران نے دوبارہ جوہری تنصیبات کی کوشش کی تو دوبارہ حملہ کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کی ترجیح اب صرف اپنے مفادات کا تحفظ ہے، ایران اسرائیل جنگ سے سویلین کو نقصان پہنچا، ایران اور اسرائیل اسکول کے بچوں کی طرح لڑے، میرا نہیں خیال کہ ایران اور اسرائیل اب ایک دوسرے سے لڑیں گے۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اسرائیل جنگ سے پہلے غزہ کے معاملے پر ڈیل کے قریب تھے، امید کرتا ہوں کہ اب غزہ کے معاملے پر بھی جلد پیش رفت ہوگی، امید ہے آج یوکرین کے صدر سے ملاقات ہوگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیٹو اب کمزور اتحاد بنتا جارہا ہے، نیٹو میں شمولیت فائدے کیلئے نہیں بلکہ ذمہ داری کیلئے ہونی چاہیے، نیٹو ممالک اپنی دفاعی ذمہ داریاں پوری کریں۔

  • جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا

    تہران: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی میں قطر کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے ایلچی امیر سعید ایرانی نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ بندی میں قطر کے کردار کا شکریہ ادا کیا۔

    ایرانی سفارت کار نے کونسل کو بتایا ’’میں اپنے برادر اور دوست ملک قطر کی ریاست کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کہ اس نے اسرائیلی جارحیت کو ختم کرنے، جنگ بندی کے قیام اور علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے مخلصانہ اور سفارتی کوششیں کیں جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ ایران کی جانب سے خلیجی ملک میں امریکی ایئربیس پر حملے کے ایک دن بعد قطر سے اظہار تشکر کیا گیا ہے۔ سی این این کے مطابق پیر کو قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے ایران کے ساتھ معاہدہ کیا تو اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جنگ بندی کا اعلان کیا۔


    ایرانی حملے پر قطر کے وزیر اعظم کے مذاق کی ویڈیو وائرل


    واضح رہے کہ قطر میں امریکی اڈے پر حملے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن بن جاسم آل ثانی نے ایک دل چسپ مذاق بھی کیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

  • امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہوجائے گا، اسٹیو وٹکوف

    امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہوجائے گا، اسٹیو وٹکوف

    امریکی صدر کے خصوصی مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ امریکا ایٹمی پروگرام پر مستقبل میں کسی بھی معاہدے کے تحت ایران کو یورینئیم افزدوہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا، اُمید ظاہر کی کہ امریکا اور ایران کے درمیان جامع امن معاہدہ ہوجائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں اسٹیو وٹکوف کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی پہلے ہی ایران سے بات چیت میں شامل ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی حملے کا مقصد تہران کو یورینئیم کی افزودگی سے روکنا تھا اور صدر ٹرمپ کو علم تھا کہ حملہ کس وقت کرنا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بارہ روزہ اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے مزید پُرعزم ہو گیا ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم نے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے، جوہری پروگرام کے لیے ہمارے سائنس دانوں نے بے پناہ قربانیاں دیں، یہاں تک کہ اپنی جانیں بھی قربان کردی ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی عوام نے اس مقصد کے لیے مشکلات برداشت کی ہیں اور اسی مسئلے پر ایران پر جنگ مسلط کی گئی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اب یہ بات یقینی ہے کہ ایران میں کوئی بھی اس ٹیکنالوجی سے دست بردار نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر ہونے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج نے دشمن کے خلاف صبح 4 بجے تک آپریشنز کامیابی سے مکمل کیے۔

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہماری افواج کی کارروائیاں صبح 4 بجے تک جاری رہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایرانی قوم اپنی افواج کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، ہماری افواج ہر حملے کا جواب دینے کے لیے خون کے آخری قطرے تک تیار ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دشمن کے حملوں کا جواب دینے کے لیے افواج آخری لمحے تک سرگرم رہیں۔

  • جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    جنگ بندی کے بعد اسرائیلی تباہ کن حملے میں 16 ایرانی جاں بحق

    تہران: ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلانِ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے تباہ کن حملے میں ایران کے 16 شہری جاں بحق ہو گئے۔

    ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک علاقائی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ منگل کی صبح شمال مغربی حصے میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق گیلان کے نائب گورنر نے کہا کہ صوبہ گیلان میں ہونے والے حملے میں 33 افراد زخمی اور 4 رہائشی یونٹ تباہ ہو گئے ہیں۔


    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے


    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی جاری ہے، رات میں دونوں نے کوئی حملہ نہیں کیا، صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا جنگ بندی پر عمل ہو رہا ہے۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایران کی وزارت صحت کے مطابق 12 روز کی جنگ کے دوران اسرائیلی حملوں میں 610 افراد شہید ہوئے، جب کہ 4000 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی حملوں میں 7 اسپتال، 9 ایمبولنسیں، 6 ایمرجنسی رسپانس بیسز اور 4 کلینک تباہ ہوئے، دوسری طرف ایران کے حملوں میں بھی اسرائیل میں بھی بڑی تباہی ہوئی جن میں درجنوں عمارتیں کھنڈر بن گئیں، اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے، حملوں میں 28 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

  • ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تینوں افراد کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد سے تعاون اور ہلاکت خیز آلات کی اسمگلنگ کے جرم میں عدالت نے سزا سنائی تھی۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے الزام میں 700 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری شیڈو وار میں ایران متعدد ایسے افراد کو سزائیں دے چکا ہے جن پر موساد سے روابط اور ایٹمی پروگرام کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

    اس سے قبل بھی ایران نے اسرائیل کی خفیہ تنظیم ’موساد‘ سے وابستہ سائبر ٹیم کے سربراہ کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

    ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران نے محمدامین شایستہ نامی ایک قیدی کو پھانسی دے دی جسے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ مبینہ طور پر تعاون کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی میڈیا کے مطابق محمدامین شایستہ کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تسنیم نے اسے "موساد سے وابستہ سائبر ٹیم کا سربراہ” قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد ایرانی حکام کم از کم 6 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے چکے ہیں۔

  • جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    جنگ بندی کے بعد ایران میں خوشی کی لہر، لوگ جشن منانے نکل آئے

    تہران: ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد تہران میں لوگ سڑکوں پر نکل کر جشن منانے لگے ہیں۔

    اگر ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کا جذبہ قابل دید تھا، تو جنگ بندی کے بعد بھی ان کے ملّی جوش و جذبے میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔

    جنگ بندی کے بعد ایران میں جشن کا سماں ہے، خبر سنتے ہی تہران سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ قومی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور صہیونی فورسز کے خلاف جنگ میں زبردست مقابلہ کرنے پر اپنی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ کے 12 روز تک اسرائیل کی فضائی بمباری ایران کے تمام شہروں میں گونجتی رہی، اس دوران سیکڑوں افراد کی جانیں چلی گئیں اور لوگوں کی بڑی تعداد کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔


    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی


    ایسے میں جنگ بندی کے راتوں رات اچانک اعلان سے ایرانی عوام میں سکون اور طمانیت کی لہر دوڑ گئی، جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ایران کے دارالحکومت تہران میں بھی معمول کی زندگی لوٹ آئی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ایرانی صحافی جون حسین نے تہران کی تازہ صورت حال بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہائی وے کے اسٹاپ پر موجود ہیں جہاں لوگوں کا رش لگا ہوا ہے۔ ایرانی صحافی کا کہنا تھا کہ بعض لوگ تنقید کرتے ہیں کہ ایران میں لوگ دباؤ میں ہوتے ہیں، خواتین پر سخت پابندیاں ہیں لیکن یہاں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہاں خواتین سمیت سب کو مکمل آزادی حاصل ہے۔

    انھوں نے اپنے موبائل کیمرے کے ذریعے دکھایا کہ شاپنگ مالز اور ریستورانوں میں خواتین کام کاج کر رہی ہیں، سب لوگ اپنی حکومت سے خوش ہیں، رجیم چینج کے حوالے سے کہیں کوئی بات نہیں کی جا رہی۔

  • امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف

    واشنگٹن: امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے میں ناکام رہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی انٹیلیجنس کے ایک ابتدائی جائزے میں کہا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں نے ایران کی جوہری صلاحیت کو تباہ نہیں کیا ہے، اور اسے صرف چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیل دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ 30,000 پاؤنڈ وزنی بم گرائے جانے کے بعد ایران کے جوہری پروگرام کو ’’ختم‘‘ کر دیا گیا ہے، لیکن اس معاملے سے واقف 3 ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی انٹیلیجنس ایجنسیوں میں سے ایک کے ابتدائی جائزے سے اس دعوے کی تردید ہوتی ہے۔

    ایک ذریعے نے بتایا کہ ایران کے افزودہ یورینیم، جس میں سے زیادہ تر زیر زمین دفن ہے، کے ذخیرے کو ختم نہیں کیا گیا ہے، بلکہ جوہری پروگرام شاید ایک یا دو ماہ کے لیے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کی جوہری تحقیق سویلین توانائی کی پیداوار کے لیے ہے۔


    ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟


    وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ انٹیلیجنس کی یہ رپورٹ بالکل غلط ہے، تاہم ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حملوں نے 2 تنصیبات کے داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے، تاہم زیر زمین عمارتیں نہیں گریں۔ جب کہ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ سے واقف ایک نامعلوم شخص کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حملوں کے بعد بھی کچھ سینٹری فیوجز برقرار ہیں۔

    دوسری طرف ٹرمپ کی انتظامیہ نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو ’’کمزور‘‘ کر دیا ہے، یہ ٹرمپ کے دعوے کے برعکس ہے، کیوں کہ انھوں نے پہلے کہا تھا کہ تنصیبات کو ’’ختم کر دیا گیا ہے۔‘‘

    منگل کے روز قبل ازیں، ایران اور اسرائیل دونوں نے اشارہ دیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی جنگ ختم ہو گئی ہے، کم از کم ابھی کے لیے، ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر کھلے عام ڈانٹنے کے بعد اس نے 0500 GMT پر اعلان کیا۔

    جیسا کہ دونوں ممالک نے 12 دن کی جنگ کے بعد سویلین پابندیاں ہٹا دی تھیں – جس میں امریکہ نے ایران کی یورینیم افزودگی کی تنصیبات پر حملے کے ساتھ شامل کیا تھا – ہر ایک نے فتح کا دعویٰ کرنے کی کوشش کی۔

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو کہا کہ ’’ہم نے اپنے لیے دو فوری وجودی خطرات کو دور کر دیا ہے: جوہری تباہی کا خطرہ اور 20,000 بیلسٹک میزائلوں سے تباہی کا خطرہ۔‘‘