Tag: ایران

  • امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

    امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن: امریکا نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں کی ذمہ داری براہ راست ایران پر عائد کرتے ہوئے ایران کے مرکزی بینک، نیشنل ڈیویلپمنٹ فنڈ اور مالیاتی کمپنی اعتماد تجارت پارس پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایران نے عالمی معیشت کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کے بعد سعودی عرب پر حملہ کیا، جارحیت کا یہ قدم ان کی خطرناک منصوبہ بندی اور اس پر عمل ہے۔

    سعودی عرب کے تیل کی تنصیبات پر حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ الزام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کے باوجود ثبوت صرف اور صرف ایران کی نشان دہی کرتے ہیں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ نے دنیا کی سب سے بڑی ریاستی دہشت گردی پر عائد تاریخی پابندیوں میں مزید اضافہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور ہم ان ہدایات پر عمل کررہے ہیں۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق امریکا نے ایران کے مرکزی بینک، نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ اور ایرنی کمپنی اعتماد تجارت پارس پر پابندی عائد کردی گئی ہے جو ملٹری کی خریداری کے لیے مالی امداد میں ملوث پائی گئی ہے۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ دوسرے ممالک پر حملہ کرنے اور عالمی معیشت کو متاثر کرنے کی قیمت ہوتی ہے اور ایران کی حکومت کو سفارتی تنہائی اور معاشی دباؤ کے تحت سزا دی جائے گی۔

  • امریکا اور ایران کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا: فرانس

    امریکا اور ایران کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا: فرانس

    پیرس: مشرقی وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں فرانس کا کہنا ہے کہ ایران پر پابندیوں میں نرمی خلیج کی سلامتی پر اس کے ساتھ بات چیت سے مشروط ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی ذرائع نے واضح کیا کہ فرانس امریکا اور ایران میں سے کسی کو بھی مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خلیجی خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہماری سفارت کاری کا جواز پیش کرتا ہے، ایران معاشی پابندیوں کے خاتمے کے بغیر امریکا سے مذاکرات نہیں کرے گا۔

    فرانسیسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کی تیل کمپنی ارامکو کی تنصیبات پرحملوں کے بارے میں رد عمل اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد جاری کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جلد ہی سعودی عرب پر حملوں کے بارے میں کسی نتیجے پر پہنچیں گے۔ فرانس خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا اور تمام فریقین سے صبرو تحمل سے کام لینے پر زور دیتا ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں امریکی اتحاد کے قیام پر ایران کی تنقید

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکا کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں ’پیس فُل ریزولوشن‘ یا پر امن حل کے اتحاد بنانے پر سوالات اٹھائے ہیں۔

    جواد ظریف کاکہنا تھا کہ 1985 کے بعد ایران خلیجی خطے میں آٹھ مختلف امن منصوبے پیش کر چکا ہے، اس میں سن 2015 میں یمن میں قیام امن کا پلان اور رواں برس کے اوائل میں خلیج کے خطے میں عدم جارحیت کے معاہدے کی تجویز بھی شامل ہے۔

  • اگر ایران پر حملہ ہوا، تو پھر کھلی جنگ ہو گی: جواد ظریف

    اگر ایران پر حملہ ہوا، تو پھر کھلی جنگ ہو گی: جواد ظریف

    تہران: ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا یا اس کے اتحادیوں نے اس پر حملہ کیا، تو ایک بھرپور جنگ شروع ہوجائے گی.

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے فوجی حملے کی صورت میں مخالفین کو شدید نتائج کی دھمکی دی ہے.

    جواد ظریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ہمارے خلاف کوئی عسکری کارروائی کی گئی، تو  ردعمل میں ایک بھرپور اور کھلی جنگ ہوگی، ہم اپنے علاقے کے دفاع میں کسی قسم کی غفلت نہیں کریں گے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے.

    جواد ظریف نے مزید کہا کہ میں ایک سنجیدہ بیان دے رہا ہوں، ہم جنگ نہیں چاہتے، عسکری تنازعے سے دور رہنا چاہتے ہیں، مگر اپنے علاقے کا ہر صورت دفاع کریں گے، امریکا کے  ایران پر الزامات امریکی صدر کو  جنگ میں جھونکنے کی کوشش ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    خیال رہے کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ ڈرون حملوں کے بعد ایران اور سعودی عرب کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ضمن میں سخت ردعمل سامنے آیا تھا. امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی سعودی تیل تنصیبات پر حملے کو جنگی اقدام ٹھہرا چکے ہیں.

  • سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں

    ریاض: سعودی اتحاد کے ترجمان نے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کردیں، سعودی اتحاد کے ترجمان نے نیوز کانفرنس میں میزائل کے ٹکڑے بھی دکھائے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے تیل تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے نیوز کانفرنس کے دوران تنصیبات پر حملے کی فوٹیج بھی دکھائی گئیں۔

    سعودی اتحادی ترجمان نے کہا ہے کہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے، ایران شہری تنصیبات کو نشانہ بنارہا ہے، کوئی شک نہیں رہ گیا کہ حملے میں ایران کا ہاتھ ہے۔

    لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ ثابت ہوگیا حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، تیل تنصیبات پر ایرانی ساختہ میزائل یمن سے فائر ہوئے، ڈرون اور کروز میزائل کے ملبے کی تحقیقات سے ثابت ہوا ایرانی ساختہ ہے۔

    مزید پڑھیں: سعودی تیل تنصیب کو نشانہ بنانے کا مقصد عالمی معیشت کو تباہ کرنا ہے،شاہ سلمان

    ترجمان سعودی اتحاد کے مطابق ایرانی حملے کے شواہد اقوام متحدہ کو بھجوا دئیے گئے ہیں، تحقیقات سے ثابت ہوا حملے شمال کی جانب سے کیے گئے، سعودی عرب نے اب تک 238 میزائل حملے ناکام بنائے ہیں۔

    لیفٹیننٹ کرنل ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ ملبہ ایرانی جارحیت کا ثبوت ہے، حملے میں ایرانی ڈیلٹاونگ کروز میزائل استعمال ہوئے ہیں، 18 ڈرون اور 7 میزائل استعمال ہوئے ہیں، ایرانی حملوں کا جواب مناسب طریقے سے دیا جائے گا۔

    یاد رہے سعودی عرب میں آئل فیلڈز پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حملے حوثی باغیوں نے نہیں کیے بلکہ ان حملوں میں براہ راست ایران ملوث ہے۔

  • ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے: سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کو ریاض، خطے اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا کہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پورا خطہ اور عالمی امن ایران کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر ڈرون حملے ہوئے تھے، جس کا الزام ایران پر عاید کیا گیا ہے۔

    سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5 فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

    بتایا گیا کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو میں سعودی تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بعد رونما ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    تیل تنصیبات پر ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے، سعودی عرب کا بھی دعویٰ

    امریکی وزیر دفاع نے تیل کی دو تنصیبات پر حملوں کے بارے میں واشنگٹن کے موقف سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کو آرامکو کی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف تمام ممکنہ ’آپشنز‘ بروئے کار لانے کا عندیہ دیا۔

    دوسری جانب سعودی عرب کے وزرا کونسل کے اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ ’ریاض اپنی تنصیبات پر حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

  • سعودی آئل ریفائنری حملہ: چین کا امریکا اور ایران کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ

    سعودی آئل ریفائنری حملہ: چین کا امریکا اور ایران کو احتیاط سے کام لینے کا مشورہ

    بیجنگ: چین نے متنبہ کیا ہے کہ سعودی آئل ریفائنری پر حملے سے متعلق تمام فریقین کو احتیاط برتنی چاہیے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پرچین وزارت خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا.

    چین کے مطابق امریکا اور ایران کوصورتحال سے نمٹنے کے لئے احتیاط برتنی ہوگی، جامع تحقیقات کے بغیر کسی بھی کارروائی کےخلاف ہیں.

    چینی وزارت خارجہ کے مطابق کشیدگی میں اضافےکے کسی بھی اقدام کی حمایت نہیں کرتے، مشرق وسطیٰ میں امن واستحکام کےلیے امریکا اور ایران کو احتیاط سے کام لینا پڑے گا.

    چین کا کہنا ہے کہ تحقیقا ت کے بغیر ریفائنری حملے کا الزام کسی پرلگانا غیر ذمے داری ہے.

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں آئل کمپنی آرامکو پر ڈرون حملے سے عالی برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے حملے کے ذمہ داران کیخلاف فوجی کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں حملوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی تیل کی سپلائی پرحملہ ہوا، امریکہ جانتا ہے کہ مجرم کون ہے اور وہ ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہے.

  • امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    امریکا سے جنگ کے لیے ہمیشہ سے تیار ہیں: ایران

    تہران: ایران نے ایک بار پھر امریکا کو خبردارکیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈر نے دھمکی دی ہے کہ امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلوں کی رینج میں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ نے بتایا کہ ان کا ملک ہمیشہ ہی سے مکمل جنگ کے لیے تیار ہے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دو ہزار کلومیٹر کی حدود کے اندار موجود امریکی اڈے اور ایئر کرافٹ کیریئرز ایرانی میزائلز کی ریج میں ہیں۔

    حاجی زادہ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا، سعودی عرب میں ہوئے حملوں کا الزام ایران پر عائد کر رہا ہے۔

    ایران اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کے ساتھ تعاون کرے، یورپی ممالک

    واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے، واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

    امریکا کے اس فیصلے کے بعد بھی چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی کے ایران کے ساتھ معاہدے متاثر نہیں ہوئے تھے، اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیابعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔

  • امریکا سے شدید کشیدگی، ایران نے ایک بار پھر مذاکرات سے انکار کردیا

    امریکا سے شدید کشیدگی، ایران نے ایک بار پھر مذاکرات سے انکار کردیا

    تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر جان بولٹن کے استعفے کے باوجود ایران نے امریکا سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی رخصتی کے باوجود امریکا سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔

    ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر ماجد تخت عروانچی نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی رخصتی کے بعد ایران امریکا سے مذاکرات کی بحالی پر نظرثانی نہیں کرے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران پرعاید پابندیوں کے برقرار رہنے کی صورت میں تو امریکا سے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ایران کی پالیسی کے شدید خلاف تھے، انہوں نے کئی بار اپنے بیانات میں تہران حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن سے استعفیٰ لے لیا

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کے اس فیصلے کے بعد ایران سے مذاکرات کی کوئی راہ نکلے گی تاہم ایران نے واشنگٹن حکام سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔

    یاد رہے کہ استعفے سے قبل جان بولٹن نے ایک بیان میں ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

  • برطانیہ میں ایرانی سفیر طلب، آئل ٹینکر سے متعلق یقین دہانیوں کی خلاف ورزی پر شدید مذمت

    برطانیہ میں ایرانی سفیر طلب، آئل ٹینکر سے متعلق یقین دہانیوں کی خلاف ورزی پر شدید مذمت

    لندن: برطانیہ نے لندن میں متعیّن ایرانی سفیر کودفتر خارجہ میں طلب کیا اور ان سے آئل ٹینکر سے متعلق یقین دہانیوں کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے برطانیہ کو تیل بردار جہاز ادریان داریا1 سے متعلق یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ شام پر عاید یورپی یونین کی پابندیوں کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ ڈومینیک راب نے ایک بیان میں کہا کہ ایران نے ادریان داریا سے متعلق کرائی گئی یقین دہانیوں کی مکمل بے توقیری کی ہے، انہوں نے ایران پر ٹینکر پر لدے تیل کو شام میں منتقل کرنے سے متعلق وعدے کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیل کی (شامی صدر بشارالاسد کے) سفاک نظام کو فروخت ایرانی حکومت کے روایتی کردار کا حصہ ہے، اس نے یہ علاقائی سلامتی کو تہس نہس کرنے کے لیے وضع اور اختیار کررکھا ہے۔

    برطانوی آئل ٹینکر پر قبضہ، ایران پر پابندی عاید کرنے کا منصوبہ تیار

    برطانیہ نے کہا کہ وہ ا س ماہ کے آخر میں اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھائے گا، نئی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق ایرانی آئل ٹینکر شام کے ساحلی علاقے میں بدستور موجود ہے، اس جہاز پر اکیس لاکھ بیرل خام تیل لدا ہوا ہے اور اس کی مالیت تیرہ کروڑ ڈالر بتائی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ چار جولائی کو اس آئیل ٹینکر(سابق نام گریس اوّل) کو جبل الطارق میں برطانیہ کی شاہی بحریہ نے یورپی یونین کی شام پرعاید پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں تحویل میں لے لیا تھا، اس کے دو ہفتے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے خلیج میں برطانیہ کے ایک پرچم بردار جہاز کو پکڑ لیا تھا اور ابھی تک اس کو نہیں چھوڑا ہے۔

    برطانوی آئل ٹینکر پر ایران قابض، برطانیہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    جبل الطارق کے ایک جج نے پندرہ اگست کو ایرانی آئل ٹینکر کو چھوڑنے کا حکم دیا تھا اور اس کے بعد جبل الطارق کے حکام نے اس شرط پر اس کو چھوڑنے کا حکم دیا تھا کہ اس پر لدے تیل کو شام نہیں بھیجا جائے گا۔

    ایرانی حکام نے گذشتہ ہفتے یہ کہا تھا کہ اس پر لدے تیل کو کسی نامعلوم خریدار کو فروخت کردیا گیا ہے۔ اس آئیل ٹینکر کے معاملے پر امریکا اور ایران کے درمیان بھی محاذ آرائی جاری ہے۔ امریکا نے الزام عاید کیا کہ سپاہِ پاسداران انقلاب ایران نے شام کو ایرانی تیل بھیجنے کے لیے غیر قانونی طور پر امریکا کے مالیاتی نظام تک رسائی کی کوشش کی تھی۔

  • اسرائیل کی لبنان پر بمباری ریاستی خودمختاری پر حملہ ہے، ایران

    اسرائیل کی لبنان پر بمباری ریاستی خودمختاری پر حملہ ہے، ایران

    تہران: ایران نے لبنان پر اسرائیل کی بمباری کو آزاد ریاست کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے وزارت کے ترجمان عباس موسوی کے ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عباس موسوی نے کہا کہ لبنان پر صیہونی حملہ آزاد ریاست کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہے، عام طور پر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کرکے بین الاقوامی امن و سلامتی کو مجروح کیا ہے۔

    ایرانی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل پر بین الاقوامی رائے عامہ کی خاموشی اور امریکا کے لامحدود حمایت سے فائدہ اٹھا کر لبنان کی مزاحمت کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے کی کوشش قرار دیا۔

    اسرائیل سے کشیدگی، حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کردیا

    انہوں نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کے بڑھتے مظالم کا نوٹس لینے اور غاصب صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے بارے میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اسرائیل اور لبنان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے ردعمل میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے حزب اللہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں لبنان کے سرحدی حدود پر فضائی بمباری کی تھی بعد ازاں مسلح شیعہ جماعت حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔

    حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی علاقے میں اسرائیلی ملٹری بیس پر ٹینک شکن میزائل فائر کیے، جس کے باعث متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔