Tag: ایران

  • شاہ محمود کی ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق فون پر گفتگو

    شاہ محمود کی ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق فون پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے ان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو فون کر کے خطے کی صورت حال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 4 ہفتے سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہیں، صورت حال اس قدر تشویش ناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، بھارت یک طرفہ اقدامات سے خطے کے امن کو تہس نہس کرنے پر تلا ہے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں بچوں اور نوجوانوں کو اغوا کر کے تشدد کیا جا رہا ہے، یہ صورت حال ایک نئے انسانی المیے کی نشان دہی کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمان بھارتی استبداد سے نجات چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے اپنے ہم منصب سے کہا کہ کشمیری اقوام عالم بالخصوص مسلم امہ کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

    دریں اثنا، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے اقدامات سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • ایران سے خطرہ، جہاز رانی کے تحفظ کیلئے برطانیہ کا ڈرون طیاروں کے استعمال پر غور

    ایران سے خطرہ، جہاز رانی کے تحفظ کیلئے برطانیہ کا ڈرون طیاروں کے استعمال پر غور

    لندن: ایران سے حالیہ کشیدگی کے بعد خطرے کے پیش نظر خلیج میں جہاز رانی کے تحفظ کے لیے برطانیہ ڈرون طیاروں کے استعمال پر غور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت ایران کے ساتھ بحران کے تناظر میں ڈرون طیارے خلیج میں بھیجنے کے امکان پر غور کر رہی ہے۔

    برطانوی ٹی وی کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی رائل ایئرفورس کے کئی عدد ڈرون طیارے عراق اور شام کی فضاؤں میں کارروائیوں کے سلسلے میں کویت میں موجود ہیں۔

    اگر خلیج میں ڈرون طیاروں کے تعینات کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تو ان طیاروں کو دوسرا مشن سونپا جا سکتا ہے، برطانیہ کو حالیہ کشیدگی پر شدید تشویش ہے۔

    یہ ڈرون طیارے آبنائے ہرمز میں برطانوی پرچم بردار آئل ٹینکروں کے ہمراہ جنگی بحری جہازوں کی موجودگی کے ساتھ نگرانی کی کارروائیوں میں مدد کریں گے۔

    برطانوی آئل ٹینکر پر ایران قابض، برطانیہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    یاد رہے کہ ایران نے رواں سال جولائی میں ’اسٹینا امپیرو‘ نامی ایک برطانوی آئل ٹینکر اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ اس بحری جہاز کے عملے کے ارکان کی تعداد تیئیس کے قریب تھی۔

    ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے تھا۔

    اس کارروائی کے بعد لندن حکام نے ایران کو خبردار کیا کہ اسے اس کا سنگین نقصان چکانا پڑے گا، جبکہ عالمی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

  • ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی

    ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی

    تہران :ایران میں جدید ترین ڈرون طیارے کی رونمائی کی گئی ، بریگیڈئیرعلی رضا نے کہا ایئرڈیفنس فورس کے جوانوں نے صرف ایک سال کی مدت میں یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے فضائی دفاع کے قومی دن کے موقع پر نوجوان ایرانی ماہرین کے تیار کردہ جدید ترین سمارٹ ڈرون طیارے ‘کیان ‘کی رونمائی کی گئی، ایران کی ایئر ڈیفنس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر علی رضا صباحی فرد نے مذکورہ ڈرون طیارے کی رونمائی کی۔

    اس موقع پر بریگیڈیئر جنرل صباحی فرد نے کہا کہ کیان کی شمولیت سے ڈرون بیسڈ ایئر ڈیفنس کی توانائی میں اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ یہ ڈرون طیارہ بری فوج کے کمانڈر کی خصوصی ہدایت پر ملک کے نوجوان سائنسدانوں کی مشارکت سے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے اور ایئرڈیفنس فورس کے جوانوں نے صرف ایک سال کی مدت میں یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے جو قابل ستائش ہے۔

    کیان نامی جدید ترین ڈرون طیارہ حملے اور دفاع دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا ، یہ طیارہ برق رفتاری کے ساتھ اہداف کی شناخت کی اور انہیں نشانہ بنانے کی توانائی رکھتا ہے اور مسلسل کئی گھنٹے کے تک کافی بلندی پر پرواز کرسکتا ہے۔

    خیال رہے جدید ترین ڈرون کی رونمائی ایسے وقت میں کی گئی جب ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

  • چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

    تہران: ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چار سال بعد ایرانی شہری عمرہ ادا کرسکیں گے، اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

    دریں اثناءایرانی حج مشن کے سربراہ علی اکبر رشیدیان نے گزشتہ بدھ کو سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد بنتن سے ملاقات کرکے ایرانی عازمین عمرہ دوبارہ بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔

    ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

    خیال رہے کہ سال 2015 میں جدہ کے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جانب سے دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ ناروا سلوک پر ایران نے اپنے شہریوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور ناروا سلوک کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کےخلاف عدالتی کارروائی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس ناروا سلوک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی، تاہم فریقین کے درمیان اس اہم فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

  • ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    نیویارک : اصحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے رواں ماہ اگست کے آغاز سے ایران میں خواتین صحافیوں کی گرفتاری اور ان سے پوچھ گچھ کی نئی لہر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاری ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ ایران اس وقت دنیا بھر میں خواتین صحافیوں کا سب سے بڑا قید خانہ ہے جہاں کم از کم 10 خواتین جیلوں اور حراستی مراکز میں موجود ہیں۔

    ایران اور افغانستان کے لیے تنظیم کے بیورو ڈائریکٹر رضا معینی کے مطابق ایران واقعتا خواتین صحافیوں کے لیے دنیا کی پانچ بڑی جیلوں میں سے ایک ہے جہاں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں صحافتی سرگرمیاں انجام دینے والی خواتین کی سب سے بڑی تعداد زیر حراست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے جاوید رحمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خواتین صحافیوں کی رہائی کے لیے اعلی سطح کی فوری مداخلت کو یقینی بنائیں تا کہ اس ملک میں آزادی صحافت کی افسوس ناک صورت حال کو ٹھیک کیا جا سکے۔

    تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے بیان کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام احمد اسماعیلی نے 14 اگست کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ تھیٹر اور سینیما کی سرگرمیوں کی کوریج کرنے والی خاتون صحافی نوشین جعفری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نوشین کو 3 اگست کو تہران میں ان کے گھر سے ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کے سادہ لباس میں ملبوس عناصر نے حراست میں لیا۔

    پاسداران انقلاب کی مقرب ویب سائٹوں کے مطابق نوشین پر مقدس مقامات کی بے حرمتی اور حکمراں نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    نوشین کی گرفتاری کے بعد سے اس کے گھر والوں کو اس کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے اور نوشین کی حراست کی جگہ بھی معلوم نہیں ہو سکی، اسی طرح نوشین کے ساتھیوں اور دوستوں نے بھی اس پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ روزنامہ اعتماد میں فنون و ادب کے موضوع پر لکھنے کی حد تک محدود تھی۔

    ایک اور خاتون صحافی مرضیہ امیری ہے جس کو تہران میں ایرانی انقلاب کی عدالت نے دو روز قبل 10.5 سال قید اور 148 کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔

    امیری کو یکم مئی کی مناسبت سے ہونے والے ایرانی مزدوروں کے احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے سبب گرفتار کیا گیا تھا،ایرانی حکام نے معروف بلاگر سہیل عرابی کی والدہ فرانگیس مظلوم کو بھی گرفتار کیا، وہ 2017 میں عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی جانب سے آزادی صحافت کا ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ان کو 22 جولائی کو گرفتار کیا، فرانگیس کا واحد جرم یہ تھا کہ انہوں نے جیل میں موجود اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والے بدترین اور غیر انسانی برتاؤ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی تھی،ایک اور ایرانی خاتون صحافی ہنگامہ شہیدی 25 جون 2018 سے زیر حراست رہیں۔

    شہیدی کو 12 اور نو ماہ کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کیوں کہ اس نے ایرانی عدالتی نظام میں عدم انصاف کا انکشاف کیا اور عدلیہ کے سابق سربراہ صادق آمولی لاریجانی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں دو شہریوں کو سزا

    اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام، ایران میں دو شہریوں کو سزا

    تہران: اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایرانی عدالت نے دو شہریوں کو بارہ بارہ سال کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک مرد اور ایک خاتون کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں بارہ بارہ سال کی عمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی عدالت میں ثابت ہوا ہے کہ ان دونوں کے اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ساتھ رابطے تھے۔

    دونوں جاسوس کو اسرائیل کی جانب سے فنڈنگ ہوتی تھی، اور رقوم کی ترسیل کے لیے غیرقانونی راستہ اپنایا جاتا تھا، سزا پانے والی خاتون ایران اور برطانیہ دونوں کی دوہری شہری رکھتی ہیں۔

    ایران میں آج کل دوہری شہریت رکھنے والے کئی افراد زیر حراست ہیںم ان میں سے ایک نازنین زاغری رَیٹکلِف بھی ہیں، جو 2016ء سے قید ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں لائبیریا سے تعلق رکھنے والے شہری کو الجزائر نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں سزائے موت دی گئی تھی۔

    الجزائر میں اسرائیلی جاسوس کو سزائے موت کا حکم

    واضح رہے کہ الجزائر کے حکام نے جنوری 2017 میں اسرائیل کے لیے جاسوسی نیٹ ورک چلانے والے دس افراد کو گرفتار کرکے جاسوسی نیٹ توڑ دیا تھا جو جدید ترین ابلاغی اور بصری آلات کے ذریعے الجزائر کی سیکورٹی فورسز کی جاسوسی کررہا تھا۔

    حالیہ برسوں میں افریقی ممالک میں متعدد افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے پر قید کیا گیا ہے۔ 2016 کے اختتام پر تیونس میں ڈرونز بنانے والے ایک ایوی ایشن انجینئر کو غیر ملکیوں نے قتل کردیا تھا جس کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ یہ موساد کی کارروائی ہے کیوں کہ مقتول کا تعلق حماس سے تھا۔

  • ٹرمپ کا ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار

    ٹرمپ کا ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بہتر حالات میں ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ملاقات کے لیے رضامندی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں جی سیون اجلاس کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئیل مکرون اور امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر حالات سازگار رہے تو حسن روحانی سے ملنے کے لیے تیار ہیں۔

    انہوں نے ایران سے متعلق نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پوری امید ہے ایران ایک عظیم ملک بن سکتا ہے لیکن جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔

    دریں اثنا فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا تھا کہ امریکا اور ایران کے سربراہان کے درمیان جلد ملاقات کی امید ہے، تاہم کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی جاسکتی البتہ اس حوالے سے ماحول بنایا جارہا ہے۔

    جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    خیال رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے بھی جی سیون اجلاس میں شرکت کی تھی، اس موقع پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جی -7 سربراہی اجلاس میں آمد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی عزت بھی کرتے ہیں۔

    امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیرخارجہ کی آمد سے قبل ان سے اس اقدام کی منظوری لی تھی۔

    قبل ازیں ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ملکی مفاد اور حالات کی بہتری کے لیے کسی سے بھی ملنے کے لیے تیار ہیں۔

  • امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے: ایران

    امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے: ایران

    تہران: ایران صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جوہری مذاکرات کے لیے ازخود تیار ہیں، امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی موجودہ بحران کی وجہ ہے۔

    ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے وزیرخارجہ جواد ظریف کے دورہ فرانس کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ازخود کسی بھی بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ اس بحرانی کیفیت سے نکلا جاسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ موجودہ بحرانی کیفیت امریکا کی جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی کے باعث پیدا ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں یہ معلوم ہو کہ کوئی شخص ان کے ملک ایران کو درپیش مشکلات سے نکالنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے اور وہ ہماری ترقی کا خواہاں ہے تو وہ اس سے ملنے کا موقع قطعی ضائع نہیں کریں گے۔

    دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جی -7 سربراہی اجلاس میں آمد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی عزت بھی کرتے ہیں۔

    جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیرخارجہ کی آمد سے قبل ان سے اس اقدام کی منظوری لی تھی۔

    ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدگی کا شکار ہیں جب گذشتہ برس امریکا نے یک طرفہ طور پر سنہ 2015 میں ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

  • اسرائیل کا شام سے ایران کے یقینی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ

    اسرائیل کا شام سے ایران کے یقینی حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ

    تل ابیب/دمشق:اسرائیل نے شام سے ایران کے یقینی ڈرون حملے کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دمشق کے نواح میں ایرانی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے کہا کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس اپنی اتحادی شیعہ ملیشیاؤں کے ساتھ مل کر اسرائیل پرحملوں کے لیے دھماکا خیز مواد سے لدے ڈرون بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

    ترجمان نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل گذشتہ کئی ماہ سے اس سازش کی نگرانی کررہا تھا اورجمعرات کو اس نے ایران کو اس سازش پر مزید پیش قدمی سے روک دیا تھاپھرہفتے کی شب ایران نے دوبارہ اس حملے کی کوشش کی تھی۔

    انھوں نے کہاکہ ہم لڑاکا جیٹ کے ذریعے اس حملے کو روکنے میں کامیاب رہے ہیں۔ایرانی حملے کے بارے میں یقین ہے کہ یہ بہت ناگزیر تھا۔

    ترجمان کے بہ قول اسرائیل کے چیف آف اسٹاف تب سینئر افسروں کے ساتھ ایک اجلاس میں شریک تھے اور شام کی سرحد کے نزدیک افواج ہائی الرٹ تھیں۔

    ادھربرطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ دمشق میں کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے دو جنگجو اور ایک ایرانی ہلاک ہوگیا ۔

  • ایران جلد ہی برطانوی تیل بردار جہاز چھوڑ دے گا، سویڈن

    ایران جلد ہی برطانوی تیل بردار جہاز چھوڑ دے گا، سویڈن

    اسٹاک ہوم : سویڈش وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران قبضے میں لیے برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سویڈن کے سرکاری ٹی وی چینل نے وزارت خارجہ کے ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران قبضے میں لیا برطانوی تیل بردار جہاز اسٹینا امپیرو جلد چھوڑ دے گا۔

    ایران نے گذشتہ ماہ آبنائے ہرمز سے برطانیہ کا ایک آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا تھا جس کے بعد برطانیہ اور ایران میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔

    سوئس ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اس بات کے قوی اشارے ملے ہیں کہ ایران قبضے میں لیے برطانوی تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ہفتے ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے سویڈن کا دورہ کیا اور اپنے سوئس ہم منصب مارگوٹ والسٹروم سے ملاقات کی،اس کے علاوہ اس موقع پران کی ملاقات ایرانی زیر قبضہ تیل بردار جہاز کی مالک کمپنی اسٹینا پالک کے چیف ایگزیکٹیو پاریک ھنیل سے بھی ملاقات کی تھی۔

    سوئس ٹی وی کے مطابق باخبر ذرائع سے خبر ملی ہے کہ ایران چند ایام میں برطانوی تیل بردار جہاز کو چھوڑ دے گا۔