Tag: ایران

  • جوہری معاہدہ، 24 ٹن یورینیم افزودگی کے ایرانی اقدام کی تصدیق

    جوہری معاہدہ، 24 ٹن یورینیم افزودگی کے ایرانی اقدام کی تصدیق

    تہران: ایران میں ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے 2015 میں جوہری معاہدہ طے پانے کے بعد 24 ٹن یورینیم افزودہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے معاہدے میں ذخیرہ کیے گئے یورینیم کی حد 300 کلو گرام تک مقرر کی گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق علاوزہ ازیں معاہدے کے تحت ایران کو یورینیم افزودہ کرنے اور برآمد کرنے کی بھی اجازت دی گئی۔

    ایران میں ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے بتایا کہ ایران نے 300 کلو گرام نہیں بلکہ 24 میٹرک ٹن یورینیم افزودہ کیا ہے۔

    ایرانی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی کے مطابق ان کا ملک بھاری پانی کے آرآ ری ایکٹرز میں دوبارہ کام کا آغاز کرے گا۔

    رپورٹوں کے مطابق بھاری پانی کے آراک ری ایکٹرز کو پلوٹونیم تیار کرنے کے واسطے ڈیزائن کیا گیا جو جوہری ہتھیار سازی میں کام آ سکتا ہے۔ یہ ایران کی سب سے بڑی ایٹمی تنصیب ہے جو ملک کے شمال مغرب میں آراک شہر سے 75 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔

    ایران یورینیم افزودگی روک دے، یورپی یونین نے خبردار کردیا

    خیال رہے کہ آراک ری ایکٹرز کی تعمیر 1998 میں شروع ہوا تھا۔ اسی مقام پر 2004 میں ایک اور ری ایکٹر قائم کیا گیا۔ تہران کا دعوی ہے کہ ان ری ایکٹرز کا مقصد تحقیق کرنا اور سرطان کے علاج کے واسطے استعمال ہونے والی ریڈیونیوکلائیڈمتیار کرنا ہے۔ تاہم یہ موقف ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو مطمئن اور قائل نہیں کرسکی۔

  • وزارت مذہبی امور نے ایران، عراق، شام کی زیارتوں کی پالیسی پر کام شروع کردیا

    وزارت مذہبی امور نے ایران، عراق، شام کی زیارتوں کی پالیسی پر کام شروع کردیا

    اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے ایران، عراق، شام کی زیارتوں کی پالیسی پر کام شروع کردیا، زیارت پالیسی کے تحت حج عمرہ کی مانند ٹور آپریٹرز ماڈل زائرین تیاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق زیارتوں کی پالیسی کی حج 2019 کے بعد کابینہ سے منظور لی جائے گی، پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا، جس میں مشیر برائے اوورسیز زلفی بخاری نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ایران، عراق زائرین کے لیے محرم سے پہلے کابینہ سے منظور لی جائے گی، نور الحق قادری نے کہا کہ شیعہ علماء کے ساتھ مل کر زیارتوں کی پالیسی مرتب کریں گے۔

    وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ زائرین حج عمرہ کی مانند زیارت پر جائیں گے، محرم کے دوران ایک لاکھ تک زائرین ایران، عراق جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کوآزاد فلاحی ریاست بنانا اس حکومت کی ترجیح ہے، نورالحق قادری

    واضح رہے کہ چند ماہ قبل وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری نے قومی علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیغام پاکستان قومی علماء کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی بندش سے متعلق محض پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، مدارس کو بند کرنے کے کسی بھی پروپیگنڈے کاحصہ نہ بنیں۔

    نورالحق قادری نے کہا تھا کہ ریاست مدینہ کے حوالے سے سفارشات علماء کا کام ہے، وزیراعظم نے اسلامی فلاحی ریاست کی بات کی، پاکستان کوآزاد فلاحی ریاست بنانا اس حکومت کی ترجیح ہے۔

  • ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا توجاﺅں گا، امریکی وزیرخارجہ

    ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا توجاﺅں گا، امریکی وزیرخارجہ

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا میں کشیدگی ختم کرنے کے لیے اگر انہیں مذاکرات کے لیے تہران جانا پڑا تو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے کشیدگی میں کمی کے لیے تہران جانا پڑا تو جاﺅں گا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا جبکہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا تھا کہ مذاکرات اس صورت ہوں گے جب اسے ہماری شکست نہ سمجھا جائے۔

    ایران سے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، امریکی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے انٹرویو میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت اور علاقے میں خطرناک سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ میزائل پروگرام اورعلاقے میں تہران کی سرگرمیوں کے لیے غیرمشروط طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی متعدد بار غیر مشروط طور پر ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی گزشتہ برس اس وقت پیدا ہوگئی تھی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015ء میں طے پایا جوہری معاہدہ منسوخ کرنے کے ساتھ ایران پرعائد سابقہ پابندیاں بحال کردی تھیں۔

  • جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک بار پھر ایران سے تحویل میں لیا برطانوی بحری جہاز چھوڑنے اورعملے کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے ساتھ تیل بردار جہاز کے تنازع کے حوالے سے برطانوی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں ایران کی جانب سے تحویل میں لیے گئے برطانوی تیل بردار جہاز کی بازیابی کے لیے مختلف آپشنز پرغور کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارا تیل بردار بحری جہاز اور اس کا عملہ چھوڑ دے ورنہ اسے خلیج میں برطانیہ کی بھاری فوجی کمک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    قبل ازیں پارلیمنٹ کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں جیریمی ہنٹ نے کہا تھا برطانیہ آبنائے ہرمز میں آبی ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی فورس تشکیل دینے کی کوشش کررہا ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کا روکا گیا تیل بردار جہاز شام کے صدر بشارالاسد کے لیے بھیجا جا رہا تھا۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی کو ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • ایران میں چھ سالہ بچے کی قاتل نرس کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    ایران میں چھ سالہ بچے کی قاتل نرس کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    تہران : ایرانی حکام نے کمسن بچے کے قتل میں ملوث نرس کو پھانسی دے دی، مذکورہ نرس پر مقدمہ جون 201کو چلایا گیا اور اسے اس جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں ایک نرس کو 6 سالہ بچے کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی دے کرہلاک کردیا گیا،ایران کی جوڈیشل انتظامیہ کی ماتحت نیوز ایجنسی نے بتایا کہ بچے کے قتل کے کیس میں ملوث نرس نے اقبال جرم کرلیا تھا جس کے بعد اسے سزائے موت دی گئی تھی،یہ واقعہ شمالی ایران کے علاقے کلاردشت میں پیش آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نرس کے خلاف بچے کے قتل کامقدمہ جون 201کو چلایا گیا اور اسے اس جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی، اسے حال ہی میں پھانسی دی گئی تاہم سزائے موت پرعمل درآمد کی تاریخ بیان نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ ایران میں سرکاری سطح پر سزائے موت کے اعدادو شمار جاری نہیں کیے جاتے، رواں سال اپریل میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران چین کے بعد سزائے موت پرعمل درآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔

    رپورٹ کےمطابق سال 2018ء میں ایران میں 253 افراد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا جب کہ 2017ءمیں 507 قیدیوں کی سزائے موت پرعمل درآمد کیا گیا تھا۔

  • ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ایران میں افغانی پناہ گزین بچّے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    تہران :ایرانی شہر میں افغانی پناہ گزین بچے پر بلدیہ اہلکار کے تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، وڈیو میں بچے مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں بوشہر صوبے کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں آبدان شہر کی بلدیہ کا ایک ملازم ایک افغان پناہ گزین بچے کو وحشیانہ طریقے سے مار لگاتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    ایرانی ویب سائٹ پر جاری وڈیو میں مذکورہ اہل کار نے افغانی بچے پر اس لیے حملہ کیا کیوں کہ وہ خوانچہ فروشوں میں سے تھا، شہر کی بلدیہ دکان داروں کی جانب سے شکایات کے سبب سڑکوں پر خوانچہ فروشوں کے پھیلاؤ کو روک رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں افغانی بچہ کئی منٹ تک شدید مار پیٹ کا نشانہ بنتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عموما بلدیہ خوانچہ فروشوں کو پیشگی طور پر متنبہ کرتی ہے یا ان کا سامان ضبط کر لیتی ہے جب کہ اس بچے کے معاملے میں ایسا نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران میں تقریبا بیس لاکھ افغان پناہ گزین رہتے ہیں، عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پناہ گزینوں کو کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں اور وہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ان افغانیوں میں سے ہزاروں کو بھرتی کر کے شام اور دیگر علاقوں میں جاری جنگوں میں بھیجتا ہے اور اس کے مقابل انہیں مالی رقوم اور مستقل قیام کی پیش کش کی جاتی ہے، بصورت دیگر انہیں جیل یا بے دخلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم خبر رساں ادارے نے اپنے دعوے سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان پناہ گزینوں کی اکثریت کا تعلق شیعہ ہزارہ کمیونٹی سے ہے جن کے بارے میں ایرانی حکومت دعوی کرتی ہے کہ وہ ان کا دفاع کر رہی ہے،یہ لوگ افغانستان میں جنگ کے سبب فرار ہو کر امن اور سکون کی تلاش میں ایران پہنچے تھے۔

    ایران یہ دھمکی دے چکا ہے کہ اگر یورپی ممالک نے امریکی پابندیوں کو پامال کرتے ہوئے تہران کے ساتھ اقتصادی اور مالی معاملات نہ کیے تو وہ ان افغان پناہ گزینوں کو بے دخل کر دے گا۔ یہ اقدام پناہ گزینوں کی ایک نئی لہر کا موجب بن سکتا ہے۔

  • ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ماسکو : روس کے ایوان بالا کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین کوسٹیٹکن کوساچیووف نے کہا ہے کہ روس اس بات کو یقینی بنائے کہ ایران آبنائے ہرمز میں ضبط ٹینکر پر سوار روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی طرف سے ضبط کئے گئے ٹینکر سے متعلق کمپنی نے ایران میں روسی سفارت خانے کو اطلاع دی ،کوساچیو وف نے کہا کہ ہمیں ایران کے ساتھ موجودہ موثر مواصلاتی ذرائع کی مدد سے جلد سے جلد اس معلومات کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کی معلومات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو روس کو اس بات کا یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران ہمارے شہریوں کے حقوق کا احترام کرے۔

    کوسا چیووف نے کہا کہ ہمارے شہریوں کو مغربی ممالک اور ایران کے درمیان جاری سیاسی رسہ کشی میں یرغمال نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ دیگر پانچ شہریوں کا تعلق فلپائن اور روس سے ہے۔

     بھارت اور فلپائن کی حکومتوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ  آبنائے ہرمز سے ایرانی قبضے میں لیے جانے والے برطانوی آئل ٹینکر کے عملے میں ان کے شہری بھی شامل ہیں۔

    بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ بھارتی حکام ایران میں متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ بھارتی شہریوں کی بازیابی جلد از جلد ممکن بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ اس بحری جہاز میں اٹھارہ بھارتی موجود ہیں۔

    منیلا میں وزرات خارجہ نے کہا کہ تہران میں ان کے سفیر کوشش میں ہیں کہ اس ٹینکر میں سوار ایک فلپائنی شہری کو جلد از جلد رہا کر دیا جائے۔

  • ایران کا سی آئی اے کے 17 جاسوس پکڑنے کا دعویٰ

    ایران کا سی آئی اے کے 17 جاسوس پکڑنے کا دعویٰ

    تہران : ایران نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے جاسوسی نیٹ ورک کو توڑنے اور 17 جاسوس پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران نے سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے 17 جاسوسوں کو گرفتار کیا اور ان میں سے بعض کو سزائے موت سنائی ہے۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس کی جانب سے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے جاسوسی نیٹ ورک کو توڑنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، ایرانی حکام کے مطابق مختلف کارروائیوں میں 17 جاسوسوں کو گرفتار کیا گیا۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس کے مطابق گرفتار جاسوس حساس اداروں اور اہم کمپنیوں میں کام کر رہے تھے۔

    امریکا نے آبنائے ہرمز میں ایران کا ڈرون مار گرایا، ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ تین روز قبل وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون کو مار گرایا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یو ایس ایس باکسر نامی امریکی جنگی جہاز نے جمعرات کو اس وقت دفاعی کارروائی کی جب یہ ڈرون بحری جہاز کے 1000 گز تک قریب آیا۔

    واضح رہے کہ ایران نے کچھ روز قبل فضائی حدود کی خلاف ورزی پر امریکا کے بغیر پائلٹ کے ایک ڈرون کو مار گرایا تھا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔

  • برطانوی آئل ٹینکر پر قبضہ، ایران پر پابندی عاید کرنے کا منصوبہ تیار

    برطانوی آئل ٹینکر پر قبضہ، ایران پر پابندی عاید کرنے کا منصوبہ تیار

    لندن: بحری جہاز پکڑنے کی پاداش میں برطانیہ نے ایران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کرلیا، ایران کے اثاثے منجمد کے لیے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے اپیل کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن حکام خلیج میں برطانوی پرچم بردار جہاز کو روکنے کی پاداش میں ایران کے خلاف پابندیاں لگانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    برطانوی اخبار کے مطابق اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ برطانوی حکومت ایران کے خلاف سفارتی اور اقتصادی اقدامات اٹھائے جن میں برطانوی جہاز روکنے کی پاداش میں ایران کے اثاثے منجمد کر دیئے جائیں۔

    اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ یو این اور یورپی یونین سے اپیل کر سکتا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کے بعد ایران پر سے اٹھائی جانے والے پابندیاں دوبارہ عائد کر دے۔

    واضح رہے کہ جمعہ کی شب ایران نے برطانوی پرچم بردار بحری جہاز ”اسٹینا ایمپرو“ کا کنڑول سنبھال لیا تھا۔ جہاز پر عملے کے 23 افراد سوار تھے۔ روٹ میپ کے مطابق جہاز یو اے ای کی ریاست الفجیرہ کی بندرگارہ سے سعودی عرب کی ایک بندرگاہ جا رہا تھا۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانیہ کے تیل بردار جہاز پر قبضہ کرلیا

    خیال رہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے ہے، جنہیں رہا کروانے کے لیے بھارت نے کوششیں شروع کردی ہیں۔

    قبل ازیں گزشتہ ہفتے برطانیہ نے ایران پر برطانوی تیل بردار جہاز روکنے کا الزام عائد کیا تھا تاہم ایرانی پاسداران انقلاب نے واقعے کی تردید کی تھی۔

  • امریکی پابندیاں اٹھانے کے بدلے ایران کی اہم پیش کش

    امریکی پابندیاں اٹھانے کے بدلے ایران کی اہم پیش کش

    تہران /واشنگٹن : ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے وسیع تر معائنے کو دائمی صورت میں قبول کرسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطا بق ایران نے تجویز پیش کی ہے کہ اگر امریکا تہران پر عائد اقتصادی پابندیوں سے مستقل طور پر دست بردار ہو جائے تو ایران اپنے جوہری پروگرام کے وسیع تر معائنے (اضافی پروٹوکول) کو دائمی صورت میں قبول کر لے گا۔ تاہم امریکا نے اس پیش کش کی سنجیدگی پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی اخبار نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اضافی پروٹوکول پر فوری دستخط کر سکتا ہے جو اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو ایرانی جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ راستے فراہم کرے گا تاہم اس کے لیے پہلے امریکا کو ایران پر عائد پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنا ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے پہلے ہی مذکورہ پروٹوکول نافذ ہے لہذا یہ واضح نہیں کہ وہ کون سی رعایت ہے جو جواد ظریف اس تجویز میں پیش کر رہے ہیں، دوسری جانب ایک امریکی ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ وہ اس معاملے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران پابندیوں میں نرمی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ اس کے مقابل کوئی قابل ذکر چیز پیش نہیں کی گئی۔

    امریکی ذمے دار کے مطابق ان (ایرانیوں) کی چال یہ ہے کہ پابندیوں کے حوالے سے کسی بھی ممکنہ نرمی کو حاصل کر لیں جب کہ خود مستقبل میں جوہری ہتھیار کے حصول کی صلاحیت محفوظ رکھیں، ذمے دار نے مزید کہا کہ ایران ایک چھوٹے اقدام کو اس طرح ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے گویا کہ وہ ایک بڑی رعائت ہو۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی تجویز سے یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ موقوف نہیں ہو گا اور اس سے یمن ، عراق، شام اور لبنان میں ایران کی اپنے ایجنٹوں کے لیے سپورٹ میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔

    یاد رہے کہ مذکورہ اضافی پروٹوکول پر 1993 میں دستخط کیے گئے تھے۔

    یہ پروٹوکول تفتیش اور دیگر وسائل کے ذریعے جوہری تنصیبات کے پر امن ہونے کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے اختیارات میں اضافہ کرتا ہے۔

    سال 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت تہران پر یہ بھی لازم ہے کہ وہ اضافی پروٹوکول کو مستقل طور پر قبول کرنے کے لیے کوشش کرے،ایسے وقت میں جب کہ امریکا کی جانب سے تہران پر عائد بہت سی پابندیوں کو حتمی طور پر منسوخ کرنے کے حوالے سے پاسداری کی جا رہی ہو۔