Tag: ایران

  • عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    عالمی تنہائی اور معاشی زبوں حالی نے قطر اور ایران کو سر جوڑنے پر مجبور کر دیا

    دوحہ:مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا کرنے کے نتیجے میں عالمی تنہائی کا شکار ہونے والے ایران اور قطر نے آپس میں گٹھ جوڑ کر لیا۔ دونوں ملکوں کو درپیش معاشی بحران اور عالمی سطح پر دونوں ملکوں کی تنہائی انہیں ایک دوسرے کے قریب لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفاعی تجزیہ نگار احمد فتحی نے اپنے مضمون میں ایران اور قطر کی باہمی قربت کے اسباب پر روشنی ڈالی ہے، مضمون نگار نے کہاکہ ایران اور قطر دونوں پڑوسی ملکوں کے بائیکاٹ کا سامنا کرنے کے ساتھ عالمی تنہائی کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔ ایک سکے کے دو رخ کے مصداق دونوں ممالک کے درمیان پچھلے کچھ عرصے سے قربت میں بتدریج اضافہ ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2017میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر کا سفارتی اور معاشی بائیکاٹ کیا۔ قطر پر خطے کے دوسرے ممالک میں مداخلت، دہشت گردوں کی پشت پناہی، اخوان المسلمون اور القاعدہ کے عناصر کو پناہ دینے، یمن، لبنان، شام اور دوسرے ملکوں میں اپنے ایجنٹ بھرتی کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حال ہی میں چھ جولائی کو ایران کے صوبہ فارس کے گورنر عنایت اللہ رحیمی نے قطر کا دورہ کیا۔ رحیمی کے ہمراہ آنے والے ایرانی تاجروں نے قطر میں موجود کاروباری اور حکومتی شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں۔

    عنایت اللہ رحیمی نے بتایا کہ انہوں نے قطری حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں دوطرفہ اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعاون سے اتفاق کیا ہے۔

    قطر میں ایرانی سفیر محمد علی سبحانی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے جنوبی اضلاع کے قطر کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات ہیں مگر ایران کے دوسرے صوبے اور اضلاع بھی دوحا اور تہران کے درمیان جاری تعلقات کے فائدوں سے محروم نہیں۔

    تجزیہ نگار احمد فتحی کا کہنا تھا کہ ایران اور قطر کی باہمی تجارت اور درآمدات وبرآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جب سے عرب ممالک نے قطر کا بائیکاٹ کیا ہے، دوحا نے تہران کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے دن رات کام شروع کر رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کی جانب سے قطر کی فضائی سروس کے بائیکاٹ کے بعد دوحا اور تہران کے درمیان یومیہ 200 اضافی پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔

  • جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    جنگ کی صورت میں‌ ایران، اسرائیل کا صفایہ کرسکتا ہے، حسن نصراللہ

    بیروت : حزب اللہ کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ ایران کے ساتھ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی سرگرم شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے قائد مقاومت سیّد حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جنگ چھڑنے کے بعد امریکی اتحادی اسرائیل غیر جانبدار نہیں رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ خصوصی انٹرویو میں حسن نصر اللہ نے ایک سوال کا دیتے ہوئے کہا کہ ایران، اسرائیل پر پوری طاقت اور خوں خاری سے بمباری کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکیوں کو جب یہ بات سمجھ آجائے گی کہ یہ جنگ اسرائیل کا صفایہ کر سکتی ہے، تو وہ ایسی جنگ کے بارے میں کئی مرتبہ سوچیں گے۔

    سیّد حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کے خلاف امریکی جنگ روکنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے سے امریکا نے علیحدگی اختیار کرلی تھی جس کےبعد امریکا نے ایران پر تاریخ کی سخت ترین معاشی پابندیاں عائد کردیں تھی۔

    ایران پر معاشی پابندیوں کے اطلاق کے بعد سے امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

     ایران نے حال ہی میں آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کرنے والے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا ہے، اس کے علاوہ امریکہ نے ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

  • برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کے کیپٹن اور چیف آفیسر کی گرفتاری ظاہر کردی

    برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کے کیپٹن اور چیف آفیسر کی گرفتاری ظاہر کردی

    لندن: جبرالٹر پولیس نے شام کو خام تیل کی فراہمی پر تحویل میں لیے گئے ایرانی آئل ٹینکر کے چیف آفیسر اور کیپٹن کی گرفتاری ظاہر کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جبرالٹر پولیس نے ایرانی آئل ٹینکر کے چیف آفیسر اور کیپٹن کی گرفتاری ظاہر کردی، برطانوی بحری علاقے جبرالٹر سے ایران کے آئل ٹینکر کو پابندی کے باوجود خام تیل شام لے جانے کے الزام میں ایک ہفتہ قبل تحویل میں لیا گیا تھا۔

    جبرالٹر پولیس کا کہنا تھا کہ ایرانی آئل ٹینکر گریس -1 کے کپتان اور چیف آفیسر کی گرفتاری ضبط شدہ بحری جہاز کی مکمل تلاشی، دستاویز کی جانچ پڑتال اور الیکٹرانک ڈیوائسز کے معائنے کے بعد خام تیل کے شام لے جانے کی تصدیق کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانوی آئل ٹینکر پر ایرانی قبضے کی کوشش ناکام

    واضح رہے کہ ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای، صدر حسن روحانی اور آرمی چیف محمد باقری نے آئل ٹینکر کو رہا نہ کرنے کی صورت میں برطانوی ٹینکر کو روکنے کی دھمکی دی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ٹینکر کے قبضے کا جواب دینے کے لیے ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو پکڑنے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین نے شام کو تیل کی سپلائی پر پابندی عائد کررکھی ہے جس پر ایرانی ٹینکر جبرالٹر سے شام خام تیل لے جاتے ہوئے گزشتہ ہفتے پکڑا گیا تھا۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرلیا

    تل ابیب: صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنی بے بسی کا اعتراف کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ایران مسلسل جوہری اسلحہ بنانے کی دھن میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری پروگرام سے روکنا ان کے بس میں نہیں ہے، ایران مسلسل جوہری اسلحہ بنانے کی دھن میں مصروف۔

    وزیراعظم نیتن یاہو نے ملک کے جنوبی علاقے میں واقع اسرائیل کے فضائی اڈے کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں دھمکی دی کہ ہمارے پاس ایسے ایف 35ایس لڑاکا طیارے موجود ہیں جو ایران اور شام سمیت پورے مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لینے کی سکت رکھتے ہیں۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایران حالیہ دنوں میں اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی باتیں کررہا ہے لیکن بہتر ہے کہ وہ پہلی ہماری قوت و طاقت جان لے۔

    ایران کے یورینیم کی افزودگی کے اعلان کو اسرائیل نے بھی خطرناک قرار دے دیا

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فضائیہ پورے مشرق وسطیٰ کو اپنے نشانے پہ رکھنے کی صلاحیت کی حامل ہے۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک کے بعد اسرائیل نے بھی ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کے اعلان کو خطرناک قرار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ روز چند گھنٹوں میں 2015 میں عالمی طاقتوں سے کیے گئے معاہدے کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کیا۔

  • ایران پربہت جلد پابندیوں میں اضافہ کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران پربہت جلد پابندیوں میں اضافہ کردیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران 150 ارب ڈالر کی ڈیل کی خوف ناک طریقے سے مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کو افزدوہ کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ایک طویل عرصے سے یورینیم کو خفیہ طور پر افزودہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف امریکا کی نمایاں پابندیوں میں جلد اضافہ کردیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران 150 ارب ڈالر کی ڈیل کی خوف ناک طریقے سے مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کو افزدوہ کررہا ہے، اس سے یہ ڈیل جان کیری اور اوباما انتظامیہ نے کی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018ء میں ایران سے طے شدہ جوہری سمجھوتے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا اور اسی سال نومبر میں ایران کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں جن میں اس کی تیل کی برآمدات اور بینک کاری کے نظام کو ہدف بنایا گیا ہے۔

    امریکا اور ایران کے درمیان ان تعزیری اقدامات کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہو ا ہے اور گذشتہ ماہ خلیج میں امریکا کا ایک ڈرون مار گرائے جانے کے بعد تو ایک طرح سے خطے میں جنگ کا سا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔

    بعدازاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ایرانی نظام کے ساتھ کسی پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرا ت کے لیے تیار ہیں مگر ایران نے ان کی اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ پہلے جوہری سمجھوتے میں واپس آئیں اور پھر مذاکرات کی بات کریں۔

  • ایران یورینیم افزودگی روک دے، یورپی یونین نے خبردار کردیا

    ایران یورینیم افزودگی روک دے، یورپی یونین نے خبردار کردیا

    برسلز: یورپی یونین نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوری طور پر یورینیم افزودگی بڑھانے کا سلسلہ روک دے اور ماضی میں کیے گئے معاہدے کی پاسداری کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی جوہری سرگرمیاں ترک کرے اور تاخیر کیے بنا معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے۔

    مغربی ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ طور پر کہا کہ ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے اس لیے فوری طور پر مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔

    رپورٹ کے مطابق ایران نے یورینیم کی افزودگی 3.67 سے بڑھا کر 4.5 کردی ہے جس پر یورپی یونین نے پیدا ہونے والی گھمبیر صورت حال پر قابو پانے کے لیے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی بدمعاشی ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے، چین

    فرانس کے صدر نے اپنے سفارتی مشیر کو بھی فوری طور پر تہران بھیجا ہے تاکہ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کو محفوظ بنایا جاسکے۔

    واضح رہے کہ ایران نے اس سے قبل برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر یہ واضح کیا تھا کہ وہ وعدے کے مطابق ایران کی معیشت کو سہارا دینے کے اقدامات کریں اور امریکی پابندیوں سے ہونے والے نقصانات کے ازالے میں مدد کریں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران اپنے تمام اقدام کو واپس لے سکتا ہے اگر یورپی ممالک اپنے وعدوں پر پورا اتریں۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے تین فریقین کے پاس ٹھوس سیاسی موقف سے گریز، معاہدے کو بچانے اور امریکی یکطرفہ نظام کو روکنے کے لے کوئی عذر موجود نہیں ہے۔

  • امریکی بدمعاشی ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے، چین

    امریکی بدمعاشی ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے، چین

    بیجنگ: چین کا کہنا ہے کہ امریکا کی ’یکطرفہ بدمعاشی‘ ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا کی یکطرفہ بدمعاشی ایک ایسا ٹیومر بن گیا ہے جو خراب ہوتا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے ایران پر ڈالا گیا زیادہ دباؤ ایرانی جوہری بحران کی بنیادی وجہ ہے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی شرائط کو پورا نہ کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    ایران نے گزشتہ روز 2015 کے جوہری معاہدے کی مزید شرائط پر اس وقت تک عملدرآمد نہ کرنے کی دھمکی دی تھی جب تک دیگر فریقین اس کا کوئی باقاعدہ حل تلاش نہیں کرلیتے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں ایران اور 6 عالمی قوتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، امریکا اور روس کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس میں تہران نے پابندیوں میں نرمی کے بدلے میں جوہری مواد کی افزودگی کی سطح میں کمی پر اتفاق کیا تھا۔

    امریکا نے گزشتہ سال جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور اگست 2018 میں ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں جس میں ایرانی تیل کی برآمدات اور بینکنگ نظام کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ایران کا یورینیم افزودہ کرنے کی مخصوص حد سے دوبارہ تجاوز کرنے کا اعلان

    ایران کی جانب سے یورینیم افزودگی کی حد میں اضافے کے اقدام سے جوہری معاہدے کے حامی ممالک نے بھی اختلاف کا اظہار کیا ہے، جرمنی نے ایران سے تمام شرائط کے مخالف اقدامات روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ایٹمی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہوجائیں گی اور3.67 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔

  • کسی بھی ملک سے جنگ کرنا نہیں چاہتے: سربراہ ايرانی فوج

    کسی بھی ملک سے جنگ کرنا نہیں چاہتے: سربراہ ايرانی فوج

    تہران: ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرم عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک سے جنگ کرنے کی چاہت نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد واشنگٹن اور تہران حکام کے درمیان شدید کشیدگی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی فوج کے سربراہ عبدالرحیم موسوسی کا کہنا ہے کہ ايران کسی بھی ملک کے ساتھ جنگ کرنا نہیں چاہتا۔

    دریں اثنا ايرانی وزير دفاع امير حاتمی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ايران کے آئل ٹينکر کو تحويل ميں رکھنے کا برطانوی اقدام دھمکی آميز اور غلط تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی ڈرون گراکر ہم نے واضح کیا ہے کہ اپنی سرحد کی حفاظت ہر صورت میں کرنا جانتے ہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے گذشتہ دنوں 2015 میں عالمی طاقتوں سے کیے گئے معاہدے کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ایرانی اٹامک ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہو جائیں گی اور 3.67 فی صد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔

    ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس اراغچی نے کہا تھا کہ تہران ہر 60 دن بعد معاہدے پر عمل درآمد میں کمی کو جاری رکھے گا جب تک تمام فریقین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عاید کی گئی پابندیوں سے بچانے کی کوشش نہیں کرتے۔

  • ایرانی اقدامات کے بعد جوہری ڈیل خطرے میں پڑ گیا، یورپی یونین کو شدید تشویش

    ایرانی اقدامات کے بعد جوہری ڈیل خطرے میں پڑ گیا، یورپی یونین کو شدید تشویش

    برسلز: یورپی یونین نے ایرانی اقدامات کے ردعمل میں شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران کو ضرر رساں حکمت عملی سے گریز رہنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوہری ڈیل سے متعلق ضرر رساں اقدامات سے گریز کرے، بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے یورینیم کی طے شدید حد سے تجاوز کرنے پر یورپی یونین مشترکہ کمیشن بنانے پر غور کررہی ہے جو معاملے کا بغور جائزہ لے گی۔

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ہمیں ایران کے یورینیم کو 3.67 فی صد سے بالائی سطح تک افزودہ کرنے کے اعلان پر گہری تشویش لاحق ہے۔

    ای یو نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی پاسداری کرے، اور سمجھوتے کے تقاضو کے منافی تمام اقدامات روک دے اور اس ضمن میں حالیہ اعلانات بھی واپس لے۔

    دوسری جانب فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    ایران ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام مزید پابندیوں کا باعث بنے گا: مائیک پومپیو

    واشنگٹن: امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے ایران کو دھمکی دی ہے کہ اس کی جانب سے ایٹمی پروگرام میں توسیع کا اقدام ایران کے خلاف مزید پابندیوں کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایران نے یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس پر مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کے اس اقدام کے بعد ایران پر تنہا کرنے والی مزید پابندیاں عاید ہوں گی۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ایران کی حکومت جوہری ہتھیاروں سے مسلح ہے، ایران کا ایٹمی پروگرام میں مزید اضافہ دنیا کے لیے زیادہ خطرہ بنے گا۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ روز چند گھنٹوں میں 2015 میں عالمی طاقتوں سے کیے گئے معاہدے کے تحت یورینیم افزودہ کرنے کی حد سے تجاوز کرنے کا اعلان کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران کا یورینیم افزودہ کرنے کی مخصوص حد سے دوبارہ تجاوز کرنے کا اعلان

    عرب میڈیا کے مطابق ایرانی اٹامک ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہو جائیں گی اور 3.67 فی صد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس اراغچی نے کہا تھا کہ تہران ہر 60 دن بعد معاہدے پر عمل درآمد میں کمی کو جاری رکھے گا جب تک تمام فریقین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عاید کی گئی پابندیوں سے بچانے کی کوشش نہیں کرتے۔