Tag: ایران

  • امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا، ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم یک طرفہ سزاوں کے خلاف ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

    یاد رہے گذشتہ چند مہینے قبل امریکا نے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

    چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    یاد رہے کہ مئی 2018ءمیں معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے بعد ایران کی تیل برآمدات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

  • امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    برلن : ایران پر امریکی پابندیوں کے سائے میں جرمنی اور ایران کے درمیان تجارت کا مینار زمین بوس ہو چکا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات جرمنی کے اخبار نے جرمن چیمبر آف کامرس کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتائی، مذکورہ اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے میں رواں سال اسی عرصے کے دوران ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے بعد مجموعی تجارتی حجم میں کمی کی مالیت 52.9 کروڑ یورو کے قریب ہے۔ ان پابندیوں کے تحت ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کرنے والی عالمی کمپنیوں کو امریکی منڈی تک رسائی سے محروم ہونا پڑے گا۔

    اٍیران میں جرمن چیمبر آف کامرس کی خاتون نمائندہ نے بتایا کہ تقریبا 60 جرمن کمپنیاں ہیں جو ابھی تک ایران میں سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں تاہم یہ کمپنیاں صرف مقامی ملازمین کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور جوہری سمجھوتے پر دستخط کرنے والے بقیہ ممالک کے سینئر ذمے داران کی جمعے کے روز ملاقات متوقع ہے۔

    تہران کا کہنا تھا کہ وہ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ یہ پیش رفت جوہری معاہدے کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔مشترکہ کمیٹی جس میں ایران، فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس اور چین کے نمایاں ذمے داران شامل ہیں ،،، اس کے اجلاس کا مقصد جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو زیر بحث لانا ہے۔

  • ایران کے ساتھ تنازعے کے حل میں امریکا جلد بازی نہیں کرے گا: ٹرمپ

    ایران کے ساتھ تنازعے کے حل میں امریکا جلد بازی نہیں کرے گا: ٹرمپ

    اوساکا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکا جلد بازی نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار امریکی صدر نے جاپان کے شہر اوساکا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ٹرمپ دو دوزہ جی ٹوئنٹی سمٹ کے سلسلے میں جاپان میں موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے بیچ کشیدگی کا معاملہ حل کرانے کے حوالے سے جلد بازی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بہت وقت ہے، جلدی کی کوئی ضرورت نہیں، وہ اپنا وقت لے سکتے ہیں، اس حوالے سے قطعا کوئی دباؤ نہیں ہے۔

    امریکی صدر ایران سے کشیدگی کے علاوہ چین سے جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے بھی سنجیدہ ہیں، وہ چینی صدر ژی جن پنگ سے خصوصی ملاقات بھی کریں گے۔

    امریکا کا ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندی لگانے کا اعلان

    دوسری جانب ایران کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی کسی بھی قسم خریداری پر مذکورہ ملک پر کسی بھی قسم کی برآمدگی پابندی عائد کی جائے گی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل چین جانے کی رپورٹوں کا بھی بغور جائزہ لے گا۔

    یاد رہے کہ امریکا نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ چند روز قبل ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ایران سے اگر تصادم ہوا تھا اسے نیست و نابود کردیں گے۔

  • امریکا کا ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندی لگانے کا اعلان

    امریکا کا ایران سے تیل خریدنے والے ممالک پر پابندی لگانے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے ایرانی تیل خریدنے والے کسی بھی ملک پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی کسی بھی قسم خریداری پر مذکورہ ملک پر کسی بھی قسم کی برآمدگی پابندی عائد کی جائے گی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل چین جانے کی رپورٹوں کا بھی بغور جائزہ لے گا۔

    برائن ہک کا کہنا تھا کہ اس وقت ایرانی تیل کی خریداری پر کوئی چھوٹ نہیں ہے اور ہم ایرانی خام تیل کی ممنوعہ خریداری پر پابندی عائد کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے تیل کی برآمدگی کو چھپانے کے لیے سمندری قوانین کی عموماً خلاف ورزی کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران سے خطرہ، کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    واضح رہے کہ امریکا نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ چند روز قبل ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ایران سے اگر تصادم ہوا تھا اسے نیست و نابود کردیں گے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے کے خاتمے کے بعد سے ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    ایران نے گزشتہ دنوں امریکی جاسوس ڈرون طیارہ بھی مار گرایا تھا جس کے ردعمل میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران نے امریکی کی جانب سے جاسوس ڈرون بھیجے جانے پر اقوام متحدہ سے رجوع کرلیا ہے۔

  • ایران سے خطرہ، کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    ایران سے خطرہ، کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    برسلز: امریکا اور ایران کے درمیان جاری شدید تناؤ کے پیش نظر نیٹو کی مدد اور کردار پر سوالات اٹھنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی میڈیا پر یہ موضوع زیربحث ہے کہ ایران سے خطرے یا پھر جنگ کی صورت میں کیا نیٹو امریکا کی مدد کرے گا؟

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قائم مقام امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے نیٹو اتحادیوں کی طرف سے مدد کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

    برسلز میں ہونے والے نیٹو اتحاد کے ساتھ پہلی میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں تناؤ پیدا کررہا ہے، جبکہ دہشت گرد کارروائیوں میں بھی ملوث ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ آئندہ ماہ نیٹو کے ساتھ دوبارہ ملاقات میں تذبذب کے شکار اتحادیوں کو مزید اس بات کے شواہد پیش کریں گے کہ کس طرح حالیہ ہفتوں کے دوران ایرانی خطرے میں اضافہ ہوا ہے۔

    وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    خیال رہے کہ عمان کے سمندری حدود میں آئل ٹینکرز پر حملے کی ذمے داری امریکا نے ایران پر عائد کی ہے جس کے باعث سخت اقدامات کیے جارہے ہیں، علاوہ ازیں ایک دوسرے پر حملے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

  • وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی پابندیاں مسترد کرتے ہیں: ایرانی صدر

    تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نئی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس ذہنی معذور ہے، نئی امریکی پابندیاں مسترد کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر نئی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں ناکامی سے دو چار ہوں گی کیونکہ ان کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ (وائٹ ہاؤس) کو ایک مرتبہ پھر ذہنی طور پر بیمار قرار دیا۔

    ایرانی صدر نے سرکاری ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں ناکامی سے دو چار ہوں گی کیونکہ ان کے بیرون ملک کوئی اثاثے نہیں ہیں۔

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    انہوں نے اعلان کردہ نئی پابندیوں کو امریکی مایوسی سے تشبیہ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر معذوری کا شکار ہے اور تہران کے برداشت کو اس کا خوف تصور نہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

  • ایران نے مزید امریکی ڈرون گرانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے مزید امریکی ڈرون گرانے کی دھمکی دے دی

    تہران: ایران نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج مزید امریکی ڈرون طیارے گرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں ایران نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر امریکی ڈرون مار گرایا تھا، جس کے ردعمل میں امریکا نے ایران پر حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی بحریہ کے سربراہ ریئر ایڈمرل حسین خانزادی نے امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ وہ مزید امریکی ڈرون گرا سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران جارحیت کا ردعمل بھرپور اور سخت انداز میں دے گا جس سے دشمن بھی واقف ہے۔

    ایران نے پانچ روز قبل آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون مار گرایا تھا، اس حوالے سے کمانڈر پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے پر جنگ کے لیے تیار ہیں۔

    ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    امریکا نے بھی ڈرون گرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ڈرون ایرانی نہیں، بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا سے شدید تنازعے کے پیش نظر ایرانی صدر نے واضح کیا تھاکہ امریکا سے فوجی سطح پر کسی قسم کی جنگ نہیں ہوگی، امریکا کا مقصد معاشی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا سمجھتا تھا کہ وہ ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیگا لیکن اس نے دیکھ لیا کہ ایرانی قوم اس کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے۔

  • ایران سے گزارش ہے ایٹمی ہتھیار نہ بنائے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران سے گزارش ہے ایٹمی ہتھیار نہ بنائے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر نے ایران کو دھمکی دینے کے بعد ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے گزارش کی ہے کہ ایٹمی ہتھیار نہ بنائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران سے گزارش ہے کہ دہشت گردی کی سرپرستی بھی بند کرے اور ایٹمی ہتھیار نہ بنائے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکا دنیا میں توانائی کی پیداوار کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے، ایک خطرناک مہم، امریکا کی آبنائے ہرمز میں موجودگی کا جواز بھی نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیل کی رسد کی آبی گزرگاہوں کی حفاظت سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، ہم دوسرے ملکوں کے لیے تیل بردار جہازوں کی حفاظت کیوں کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چین اپنی تیل کی ضروریات کا 91 فیصد آبنائے ہرمز سے لاتا ہے، جاپان اپنی تیل کی ضروریات کا 62 فیصد آبنائے ہرمز سے لاتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کئی ممالک بھی تیل کی رسد کے لیے آبنائے ہرمز کا استعمال کرتے ہیں، چین، جاپان سمیت تمام ممالک کو اپنے تیل رسد کی حفاظت خود کرنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا امکان بدستور موجود ہے۔

  • ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    ایران ہمارے تحمل کو کمزوری نہ سمجھے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے۔

    غیرملکی خبررساں دارے کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا ایران سے متعلق یہ سخت بیان فقط تہران حکومت ہی کے لیے تنبیہ نہیں بلکہ خطے میں امریکی اتحادی ممالک کے لیے یقین دہانی بھی ہے کہ امریکا خلیج کے خطے کے استحکام کا عزم رکھتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے تحمل اور تدبر کے مظاہرے کو اس کی کم زوری سمجھنے کی غلطی نہ کرے،ایران کی جانب سے امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے ایران کے خلاف طے شدہ اہداف پر حملوں کا حکم دیا تھا، تاہم بعد میں یہ ہدایات آخری لمحات میں واپس لے لی گئیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اور بن سلمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایرانی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی، ٹرمپ کا ردعمل

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے دی

    تہران: امریکا کی جانب سے دھمکی آمیز بیان کے بعد ایران نے بھی امریکی مفادات کو خاک میں ملانے کی دھمکی دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کا فیصلہ ملتوی کیا ہے مؤخر نہیں، جس کے ردعمل میں ایران نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی بھی نوعیت کا حملہ کیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کے مفادات خاک ہوجائیں گے۔

    ایران کے بریگیڈیئر جنرل عبدالفضل نے کہا کہ ایران کی طرف چلائی جانے والی ایک گولی بھی مشرق وسطیٰ میں امریکی اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے لیے خاکسترثابت ہوگی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ اگر دشمن (امریکا اور اس کے اتحادی) طاقت سے بھرڈبے پر گولی چلا کر عسکری غلطی کرتے ہیں تو خطے میں آگ بھڑک اٹھے گی۔

    خیال رہے کہ ایرانی سپاہ پاسداران کی جانب سے ایرانی ڈرون طیارہ مار گرانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی افواج کو فضائی حملہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد ٹرمپ نے حملے کا فیصلہ واپس لے لیا تھا جس کے بعد ایرانی ہتھیاروں کے نظام پر سائبر حملہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔