Tag: ایران

  • ایرانی میزائل طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاسداران انقلاب

    ایرانی میزائل طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاسداران انقلاب

    تہران: پاسداران انقلاب نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی میزائل سمندر میں موجود طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان تنازعے میں شدت آتی جارہی ہے، البتہ فریقین نے جنگ کے بجائے مذاکرات کو معاملہ کا حل قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور ایران ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کررہے ہیں، لیکن فریقین کی خواہش ہے کہ بات چیت سے مسئلہ حل کیا جائے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل سمندر میں موجود طیارہ بردار جہازوں کو انتہائی ٹھیک طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی کا مزید کہنا تھا کہ یہ میزائل مقامی طور پر تیار کیے گئے ہیں اور ان کا پتہ لگانا یا پھر انہیں دیگر میزائلوں سے تباہ کرنا مشکل ہے۔

    امریکا کا مشرقی وسطیٰ میں مزید فوجی اہلکار بھیجنے کا اعلان، چین کا انتباہ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی میزائلوں نے خطے میں طاقت کا توازن تبدیل کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے امریکا نے اپنے ایک ہزار مزید فوجی اس خطے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب ردعمل کے طور پر چین نے متنبہ کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجیوں کی تعیناتی سے دنیا میں شرانگیزی کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے مزید ایک ہزارفوجی مشرق وسطی بھیجنے کا اعلان کردیا ہے، قائم مقام امریکی وزیردفاع پیڑک شناہن کا کہنا ہے مزید فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ ایرانی فوج کے جارحانہ رویے کے بعد کیا، ایران سے تصادم نہیں چاہتے، اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد خطے میں موجود امریکی اہلکاروں اور مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

  • امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    امریکا کی عراق کو ایران سے بجلی کی خریداری کی مہلت میں توسیع

    واشنگٹن : امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا نے عراق کو ایران سے بجلی درآمد کرنے کی مہلت میں توسیع کرتے ہوئے مزید 120 دن تک ایران سے بجلی کی خریداری کی اجازت دی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کمپنیوں کے ساتھ پانچ سالہ روڈ میپ معاہدے کی منظوری دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کے تحت بغداد بجلی سپلائی لائنوں کی مرمت، قدرتی گیس کے وسائل کو جمع کرنے کے لیے آلات اور بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 14 ارب ڈالر کابجٹ صرف کرےگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ رواں سال اپریل میں سیمنس کمپنی نے عراق کو ایران سے تیل کی خریداری کی محدود اجازت دی تھی۔ اس وقت عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا تھا کہ جرمن کمپنی مستقبل میں بڑے سمجھوتوں کی پوزیشن میں آگئی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی ‘رائیٹرز’ نےتینوں فریقوں سے رابطے کے ذریعے بتایا کہ امریکی دباؤ کے بعد عراق نے جنرل الیکٹرک اور سیمنس کو کنٹریکٹ کے لیے ٹینڈر داخل کرنے پر زور دیا۔ توقع ہے کہ بغداد حکومت دونوں کمپنیوں کو کنٹریکٹ دے دے گا۔

  • آئل ٹینکر پر حملوں کا الزام، ایران کا برطانیہ سے احتجاج

    آئل ٹینکر پر حملوں کا الزام، ایران کا برطانیہ سے احتجاج

    تہران : ایرانی حکام نے برطانوی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا خلیج عُمان میں تیل برادر جہازوں پر حملوں میں ملوث نہیں برطانیہ کا ایران کو ملوث قراردینے کا بیان ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر ہونے والے حملوں میں تہران کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد برطانیہ سے شدید احتجاج کرتے ہوئے تہران میں متعین برطانوی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

    ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق وازارت خارجہ نے برطانوی وزیرخارجہ کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں ایران پر خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملوںمیں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کا خلیج عُمان میں تیل بردرا جہازوں پرحملوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ برطانیہ کی طرف سے ایران کو ملوث قراردینے کا بیان ناقابل قبول ہے، برطانیہ کے اس موقف پرتہران نے احتجاج کے لیے برطانوی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی یاداشت ان کے حوالے کی۔

    خیال رہے کہ برطانوی وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ نے شام ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے ملک کویقین ہے کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ نے کہا کہ خلیج عُمان میں دو تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایران کے سوا کوئی دوسرا ملک اس واقعے کا ذمہ دار ہے۔

    جیرمی ہنٹ نے کہا کہ ایران ماضی میں بھی تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ملوث پایا گیا ہے، ہماری تحقیقات اور ان کے نتائج یہ بتا رہے ہیں کہ تیل بردار جہازوں پرحملوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کاہاتھ ہے۔ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے اور پورے خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ نے ایران پر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 12 مئی کو متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ ریاست کےقریب علاقائی پانیوں میں چار تیل بردار جہازوں پرحملے میں بھی ایران کا ہاتھ تھا۔

  • امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے، یہ اندازہ انٹیلی جنس، مہارت اور استعمال شدہ ہتھیاروں کی بنا پر لگایا گیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس سے قبل بھی خطے میں بحری جہازوں پر کیے گئے ایرانی حملوں میں ایسے ہی شواہد ملے ہیں، خطے میں کوئی پراکسی گروہ سرگرم نہیں جو اتنی مہارت سے حملہ کرسکے۔

    دوسری جانب ایران نے اس واقعے پر اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے بعد وہاں موجود ایرانی بحری جہازوں نے دونوں آئل ٹینکروں کے عملے کو باحفاظت بچایا ہے۔

    مزید پڑھیں: خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر حملہ، آگ بھڑک اُٹھی

    ایرانی میڈیا کے مطابق 44 ملاحوں اور عملے کو ایرانی صوبے ہرموزگان میں باحفاظت پہنچایا گیا تھا اور یہ عمل انسانیت اور خیرسگالی کے تحت کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز خلیج عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں حملہ ہوا تھا جس کے بعد ایک بحری جہاز میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جہاز پر سوار عملے کے 23 ارکان کو قریبی دوسرے بحری جہاز پر منتقل کردیا گیا تھا، عملے کے زیادہ تر افراد کا تعلق روس، جارجیا اور فلپائن سے ہے.

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل بھی خلیج عمان میں اسی طرح کے حملے میں 4 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • ایران کے ساتھ مستحکم تعلقات کے خواہاں ہیں: چینی صدر شی جن پنگ

    ایران کے ساتھ مستحکم تعلقات کے خواہاں ہیں: چینی صدر شی جن پنگ

    بشکیک: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ اُن کا ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو مستحکم رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک میں چینی صدر کی ایرانی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد شی جنگ پنگ کا یہ اہم بیان سامنے آیا.

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ خطے میں تبدیل ہوتے ہوئے حالات کے باوجود چین ان تعلقات کے استحکام کے لیے سرگرم ہے. دونوں صدور بشکیک میں شنگھائی کوآپریشن تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شریک تھے۔

    مزید پڑھیں: امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا‘جاپانی وزیراعظم

    چینی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا، جب امریکا کی جانب سے خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملہ کا الزام عائد کیا گیا ہے. اس حملے کے بعد عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔

    یاد رہے کہ جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے اپنے دورہ تہران کے موقع پر کہا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے حسن روحانی سے ملاقات کے موقع پر کیا. ملاقات میں اقتصادی تعلقات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔

  • ایران کے سپاہ پاسدارانِ انقلاب کو ایک اور دھچکا، امریکا کی نئی پابندی

    ایران کے سپاہ پاسدارانِ انقلاب کو ایک اور دھچکا، امریکا کی نئی پابندی

    واشنگٹن: امریکا نے ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب کے گرد مزید گھیرا تنگ کردیا، عراق میں قائم کمپنی پر سپاہِ پاسداران انقلاب ایران کی مدد پر پابندیاں عائد کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے عراق میں قائم ایک کمپنی اور اس کے دو وابستگان پر ایران کی سپاہِ پاسدارا ن انقلاب کے تحت القدس فورس کی مدد معاونت کے الزام میں پابندیاں عاید کردی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کمپنی پر القدس فورس کے لیے کروڑوں ڈالر مالیت کا اسلحہ اسمگل کرنے کا الزام ہے۔ امریکا کے وزیر خزانہ اسٹیون نوشین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹریژری ایران کے ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے استحصال کے لیے اقدامات کررہا ہے۔

    ان نیٹ ورکس کو القدس فورس نے عراق میں اپنی علاقائی گماشتہ تنظیموں کو مسلح کرنے کے لیے استعمال کیا ہے جبکہ ان کے ذریعے رجیم کو اندرونی طور پر مالا مال بھی کیا گیا ہے۔ نوشین نے مزید کہا ہے کہ عراق کے مالیاتی شعبے اور وسیع تر بین الاقوامی مالیاتی نظام کو تہران کے دھوکا دہی پر مبنی مسلسل حربوں کا دفاع کرنا چاہیے تاکہ سپاہِ پاسداران انقلاب ایران کی پابندیوں سے بچنے کی اسکیم اور دوسری تخریبی سرگرمیوں کا توڑ کیا جا سکے۔

    بحری جہازوں پر حملوں میں پاسداران انقلاب ملوث ہے، نارویجن انشورینس کمپنیز

    بیان کے مطابق امریکا نے بغداد میں قائم ساؤتھ ویلتھ ریسورسز کمپنی اور اس کے دو متعلقین پر پابندیاں عاید کی ہیں۔ ان دونوں نے ہتھیاروں کو مہیا کرنے اور کمپنی کی مالیاتی سرگرمیوں میں معاونت کی تھی۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس کمپنی کی سرگرمیوں سے سپاہِ پاسداران انقلاب ایران کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے عراقی مشیر ابو مہدی المہندس کو بھی فائدہ پہنچا تھا۔امریکا نے اپریل میں پاسداران انقلاب ایران کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا اور اس پر پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

  • امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا‘جاپانی وزیراعظم

    امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا‘جاپانی وزیراعظم

    تہران : جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں صدر حسن روحانی سے ملاقات میں میزبان صدر سے خطے میں عدم استحکام سے بچنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    شنزو آبے نے کہا کہ ملاقات کے دوران ایران اور جاپان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔

    صدر حسن روحانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شنزو آبے نے کہا کہ امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا۔

    وزیراعظم شنزو آبے نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

    اس موقع پرصدر حسن روحانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم سے اپنی ملاقات کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ وہ جاپان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ جاپان ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری سمجھوتے کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ایران کبھی جنگ نہیں چھیڑے گا لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ جاپانی وزیراعظم شنزو آبے 1979ء میں ایران میں آنے والے انقلاب کے بعد تہران کا دورہ کرنے والے جاپان کے پہلے وزیراعظم ہیں۔

  • ایران نے افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافہ کردیا، عالمی توانائی ایجنسی

    ایران نے افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافہ کردیا، عالمی توانائی ایجنسی

    تہران : جوہری توانائی ایجنسی کے سیکریٹری جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے 2015ء کو طے پائے جوہری سمجھوتے کی شرائط پر ان کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سیکرٹری جنرل یوکیا امانو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے افزودہ شدہ یورینیم کی مقدار بڑھا دی ہے، ایک بیان میں یوکیا امانو نے کہا کہ ایران کی طرف سے یورینیم کی افزدوگی میں اضافہ باعث تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری تناؤ کی وجہ سے پہلے ہی کشیدگی کی فضاء پائی جا رہی ہے۔ ایران پر الزام ہے کہ اس نے 2015ء کو طے پائے جوہری سمجھوتے کی شرائط پر ان کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں کیا۔

    انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ امریکا اور ایران کےدرمیان پائی جانے والی کشیدگی میں جلد کمی آئے گی اور فریقین بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل پر غور کریں گے۔

    عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ نے ان خیالات کا اظہار اجلاس سے خطاب میں کیا، مئی کے آخرمیں عالمی توانائی ایجنسی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران میں بھاری پانی اور افزودہ شدہ یورینیم کی مقدار میں اضافہ ہوچکا ہے تاہم سنہ 2015ء میں طے پائے معاہدے میں تعین کردہ حدود سے یہ مقدار زیادہ نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اورایران ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کےساتھ معاہدہ ختم کرنےکے بعد تہران پر مزید اقتصادی پابندیاں عاید کردی ہیں اور ایران کی طرف سے کسی جوابی کارروائی میں دفاع کے لیے امریکی فوج مشرق وسطیٰ کے ممالک میں تعینات کردی ہے۔

  • ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم

    ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم

    واشنگٹن: امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ ایران 2007 میں اسرائیل کے ہاتھوں تباہ ہونے والی شامی ایٹمی تنصیبات کی تعمیر نو کے لیے بشار حکومت کی مدد کر سکتا ہے، اس اقدام کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے جو تل ابیب کے خلاف منہ توڑ جواب دینا ممکن بنا سکے۔

    امریکی جریدے کے مطابق ایران اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں شام کو ہراول مقام میں تبدیل کر دیا جائے، لہذا دمشق کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کی فراہمی کے مقابل تہران شام کے جوہری پروگرام کو ترقی دینے کے لیے بشار حکومت کی مدد کر سکتا ہے۔

    جریدے کی رپورٹ میں توجہ دلائی گئی کہ سال 2007 میں شام کے شمال مشرقی شہر دیر الزور کے قریب جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائے حملے میں ممکنہ طور پر اس ٹکنالوجی اور تجربے کو تباہ نہیں کیا جا سکا جو کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ضروری ہیں۔ لہذا غالب گمان ہے کہ دمشق ان تنصیبات کی تعمیر نو کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق شام اپنی جوہری تنصیبات کی بحالی کے لیے بیرونی مدد طلب کر سکتا ہے۔ یہ مدد ایران یا شمالی کوریا کی جانب سے آ سکتی ہے جو دونوں ہی شامی حکومت کے حلیف ہیں۔

    ایران نے شہر قم میں فردو ایٹمی پلانٹ پر میزائل نصب کردیے

    جریدے کے نزدیک ہو سکتا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف ممکنہ مقابلے کے واسطے کیمیائی ہتھیاروں کے حصول کے سلسلے میں بشار حکومت سے مدد طلب کی ہویہ امکان بھی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کی لبنانی حلیف حزب اللہ ملیشیا پہلے ہی شامی حکومت سے کیمیائی ہتھیار حاصل کر چکے ہوں۔

    جریدے نے امریکی عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ 2012 کے بعد سے بشار حکومت اور داعش تنظیم کی جانب سے 300 سے زیادہ مرتبہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

  • جرمن وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، ایرانی جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    جرمن وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، ایرانی جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    تہران: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ایرانی صدر اور ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ایران کا دورہ کرنے والے جرمن وزیر خارجہ نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی.

    اس اہم ملاقات میں‌ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی معاملات کے علاوہ ایرانی جوہری ڈیل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے پیر ہی کے روز اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ملاقات کی.

    ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ظریف نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف اقتصادی جنگ شروع کرنے کے بعد امریکا بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

    مزید پڑھیں: ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    تجزیہ کاروں کے مطابق ہائیکو ماس کی اس دورے کا مقصد 2015 میں طے پانے والی ایرانی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنا تھا.

    اس اہم دورے کے بعد جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے. امید کی جارہی ہے کہ جاپنی وزیر اعظم کا دورہ دور رس نتائج مرتب کرے گا.

    خیال رہے کہ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے دورہ اردن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی مالی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔