Tag: ایران

  • ’’حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں‘‘

    ’’حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں‘‘

    تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ملکی صدر حسن روحانی جوہری ڈیل سے علیحدگی کا اعلان کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں، ایرانی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حسن روحانی یہ قدم جلد اٹھا سکتے ہیں۔

    ايرانی میڈٰیا کا کہنا ہے کہ چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ سن 2015 ميں طے پانے والے معاہدے سے ایران جزوی طور پر عليحدگی اختيار کر سکتا ہے۔

    دریں اثنا یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر اس دن کا انتخاب کریں گے جس دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیل سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری ڈیل سے دست بردار ہونے کا اعلان گذشتہ سال 8 مئی کو کیا تھا، ایرانی صدر بھی اسی تاریخ کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب ایرانی صدر کے دفتر نے البتہ فی الحال اس کی تصديق نہيں کی، البتہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے مطابق ايران اب تک اس معاہدے کی پاسداری کرتا آيا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ یکم مئی کو ایران کے نائب وزیر خارجہ نے متنبہ کیا تھا کہ امریکی پابندیاں عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے کو سبوتاژ کردیں گی۔

    امریکی پابندیوں کے باعث جوہری ڈیل کو خطرہ ہے، نائب ایرانی وزیر خارجہ

    ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا تھا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں عالمی قوتوں کے ساتھ سن 2015 میں طے شدہ جوہری ڈیل ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطی میں مرکزی کمان کے علاقے میں ایک طیارہ بردار بحری جہازیو ایس ایس ابراہم لنکن اور ایک بمبار ٹاسک فورس کی تعیناتی عمل میں لا رہا ہے تا کہ ایرانی نظام کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیر کے روز اپنے بیان میں بولٹن نے کہا کہ اس اقدام کا فیصلہ کئی تشویش ناک اور بڑھتے ہوئے انتباہات کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ کسی جنگ کے لیے کوشاں نہیں ہے تاہم وہ ایرانی فورسز یا پاسداران انقلاب یا اس کے ایجنٹوں کی جانب سے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے نیویارک کے آخری دورے میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران واشنگٹن کو دھمکی دی تھی کہ تہران امریکی پابندیوں کا جواب دے گا جن کے نتیجے میں ایران کی معیشت زمین بوس ہو گئی ہے۔

  • ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا خطرہ، یورپی یونین کے تحفظات

    ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا خطرہ، یورپی یونین کے تحفظات

    برسلز/تہران : امریکی پانبدیوں کے خدشے پر یورپی ممالک نے تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تیل شعبے سے منسلک تجارتی استثنی میں توسیع نہ دینے پر افسوس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں 70 کی دہائی میں آنے والے اسلامی انقلاب کے بعد سے امریکا اور ایران میں کشیدگی جاری جس میں وقتاً فوقتاً مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، سنہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے امریکی انخلاء اور ایران پر دوبارہ پابندیوں نے دونوں ممالک کے درمیان نئی جنگ چھیڑ دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یورپی یونین نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری پروگرام سے منسلک دو خصوصی استثنی میں توسیع نہ دینے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے ممالک فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ تیل کے شعبے سے منسلک تجارتی استثنی میں توسیع نہ دیئے جانے پر افسوس اور امریکی فیصلے پر تحفظات ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی عدالت کی جانب سے امریکا کو ایران پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کا حکم سامنے آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے تہران کے ساتھ 1955 کا معاہدہ منسوخ کردیا تھا۔

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے بعد مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ میں اعلان کر رہا ہوں کہ امریکا 1955 کے اس معاہدے کو ختم کرتا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے مابین اقتصادی اور سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے۔

  • ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    بیروت : لبنانی وزیر خزانہ نے ایران و شام پر امریکی پابندیوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریقےکار پر عمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے وزیر خزانہ علی حسن خلیل نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا بنک دِیوالا نکلنے کو نہیں، اس وقت ایک ٹھوس بنک کاری نظام کام کررہا ہے۔ مرکزی بنک میں پیشگی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں جن کے نتیجے میں اقتصادی ، مالیاتی اور زری استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔

    عرب نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران انہوں نے لبنان کو درپیش اقتصادی اور مالیاتی مسائل کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داخلی سیاسی صورت حال ، کابینہ کی تشکیل میں تاخیر ، بیرون ملک سے ترسیل زر میں کمی یا سست رفتار سے آمد ، شامی مہاجرین کے بوجھ اور شام اور لبنان کے درمیان زمینی راستوں کی بندش کی وجہ سے یہ اقتصادی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان مختلف عوامل کی بنا پر مالیاتی صورت حال بھی پیچیدہ ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود میں دوٹوک الفاظ میں اور پورے یقین سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا دِیوالا نکلنے کو نہیں اور نہ ہم لبنان کو بنک دِیوالا قرار دینے والے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے ایران اور شام کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خیال میں ان کا کوئی حقیقی قانونی جواز نہیں، تاہم لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریق کار کی پاسداری کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    گذشتہ چار سال سے ہم تمام متعلقہ قوانین کی پاسداری کرتے چلے آرہے ہیں۔ہمارا بنک کاری نظام امریکا اور دوسرے ممالک کے ساتھ لین دین میں بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کررہا ہے۔

  • ایران میں عالم دین کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے 32 افراد گرفتار

    ایران میں عالم دین کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے 32 افراد گرفتار

    تہران : ایرانی پولیس نے صوبہ حمدان عالم دین کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے شخص سے اظہار یکجہتی کرنے کے جرم میں 32 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے حمدان میں ہفتے کے روز ایک شخص نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر معروف عالم دین مصطفیٰ غٓسمی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں عالم دین موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران نے معروف عالم دین کے قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملزم کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر حمایت کرنے پر 32 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حمدان میں بہروز ہاجیلوئی نامی شخص نے مبینہ طور پر مصطفیٰ غاسمی کو ان کے مدرسے کے باہر گولی مار کر جاں بحق کردیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بہروز نے اپنے اس جرم کا اقرار انسٹاگرام پر کیا تھا تاہم بعد ازاں اس نے اپنی وہ پوسٹ ہٹادی تھی۔

    حمدان پولیس کے سربراہ بخشالی کامرانی کا کہنا تھا کہ بہروز کے نجی انسٹاگرام پیج پر حمایتی پیغام بھیجنے والے 32 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہاجی لوئی کے انسٹاگرام اکاونٹ میں اسے پستول، شاٹ گن اور خودمختار رائفلز کے ہمراہ دیکھا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہاجی لوئی کی گاڑی کو ٹریک کیا گیا جس کے بعد اس نے پولیس سے جھڑپ کی جس پر گولی لگنے سے وہ ہلاک ہوگیا ہے۔ اس قتل کے واقعے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسلحہ کی آن لائن تجارت کے خاتمے کے لیے کریک ڈاون کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران میں علما کرام کے قتل کے واقعات حالیہ سالوں میں بہت کم رونما ہوئے ہیں تاہم نومبر کے مہینے میں شمالی مشرقی صوبے گولستان میں سنی امام کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

  • کیا امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات ناممکن ہیں؟

    کیا امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات ناممکن ہیں؟

    تہران: ایران کی القدس فورسز کے سربراہ جنرل قاسم سلیمان نے بھی امریکا کے ساتھ مذاکرات کو ناممکن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حکام پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کہ امریکا اقتصادی پابندیوں کے جاری رہتے ہوئے ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں کرسکتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کا کہنا تھا کہ اقتصادی پابندیوں کے دباؤ میں ایرانی مذہبی اسٹیبلشمنٹ کسی صورت امریکا کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی پالیسی ہے کہ وہ اپنی پابندیوں کے ذریعے ایران کو دبانا چاہتا ہے، ان کی یہ پالیسی ناکام رہے گی، ایران کبھی نہیں جھکے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، دباؤ کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی میز پر نہیں لایا جاسکتا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی پاپندیوں کے بعد ایران نے بھی جوہری معاہدے سے انخلا کی دھمکی دی ہے۔

    ایران کی جانب سے یہ عندیہ امریکی نئی پابندیوں کے ردعمل میں دیا گیا ہے، خیال رہے کہ امریکا نے ایران دوست ممالک کو ایرانی تیل کی خریداری کے لیے دیا گیا استثناء ختم کردیا ہے۔

    ایران نے امریکا کو آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دے دی

    یاد رہے کہ امریکا نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے ممالک چین، بھارت، اور ترکی سمیت 8 ممالک کو اقتصادی پابندیوں کے ضمن میں دی گئی استثنیٰ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر ان ممالک نے بھی ایران سے تیل خریدنے پر معذرت کرلی تھی۔

  • ایران نے امریکا کو آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ایران نے امریکا کو آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دے دی

    تہران : ایرانی حکام نے امریکا کی جانب عائد اقتصادی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے انخلاء کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا حکم بھی جاری ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کے سپاہ پاسداران کے سربراہ محمد باقی نے کہا کہ اگر امریکا نے بلاجواز اقتصادی پابندیاں نہ ہٹائیں تو ایران آبنائے ہرمز بند کر کے خلیجی ریاستوں سے دنیا بھر کو تیل کی سپلائی روک دے گا۔

    جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ اگر ایران کی برآمد نہیں کرسکتا کسی بھی ملک کو یہ اجازت نہیں ہوگی وہ تیل کے جہاز گزارے۔

    ایرانی سپاہ پاسداران کے سربراہ جنرل باقری کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب امریکا نے ایران سے تیل درآمد کرنے والے ممالک چین، بھارت، اور ترکی سمیت 8 ممالک کو اقتصادی پابندیوں کے ضمن میں دی گئی استثنیٰ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر ان ممالک نے بھی ایران سے تیل خریدنے پر معذرت کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکا کے بعد ایران نے بھی جوہری ڈیل سے انخلا کی دھمکی دے دی

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی پاپندیوں کے بعد ایران نے بھی جوہری معاہدے سے انخلا کی دھمکی دے دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے یہ عندیہ امریکی نئی پابندیوں کے ردعمل میں دیا گیا ہے، خیال رہے کہ امریکا نے ایران دوست ممالک کو ایرانی تیل کی خریداری کے لیے دیا گیا استثناء ختم کردیا ہے۔

  • ایران نے خلیج فارس میں امریکی افواج کی نگرانی شروع کردی

    ایران نے خلیج فارس میں امریکی افواج کی نگرانی شروع کردی

    تہران : ایران کے پاسداران انقلاب نے کامیاب پرواز کے ذریعے خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کی ڈرون سے نگرانی کرنے کی ویڈیو جاری کردی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق نگرانی کرنے والے ایرانی ڈرون کی فوٹیج دکھائی گئی جو خلیج فارس میں امریکی بیڑے ڈوائیٹ ڈی آئیزن ہوور اور دیگر امریکی وار شپ کے اوپر سے گزر رہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تصاویر میں بحری بیڑے پر جیٹ فائٹر طیارے بھی دیکھے جاسکتے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ ویڈیو کب بنائی گئی۔

    خیال ہے کہ ایران کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکی حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں ایران پر دباو بڑھانے کے لیے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا جس کے بعد ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے امریکا اور مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فورسز کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران خلیج فارس کی سیکیورٹی کےلیے اہم اور قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی پارلیمنٹ نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کو دہشت گرد قرار دے دیا

    انقلاب اسلامی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیٰد علی خامنہ ای نے سنہ 2016 میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی کی خطے کے ممالک کی ذمہ داری ہے، امریکا کا یہ دعویٰ بلکل غلط ہے کہ اس کے بحری بیٹرے خطے میں سیکیورٹی کے لیے موجود ہیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی میں امریکا کے بجائے خطے تمام ممالک کو یکساں دلچسپی ہونی چاہیے۔

  • عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں، امریکی صدر کا اوپیک سے مطالبہ

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کی جائیں، امریکی صدر کا اوپیک سے مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خام تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک سے مطالبہ کیا ہے وہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے اوپیک پر زور دیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے پر غور کرے اور قیمتوں کی کمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی خریداری کرنے والے ممالک پر امریکی پابندیوں کی دھمکی کے بعد تیل کی قیمتیں مزید بڑھی ہیں۔

    مذکورہ پابندی کے بعد سعودی حکام نے امریکا کو یقین دہانی کرائی تھی کہ تیل کی عالمی منڈی میں استحکام رہے گا، پابندیوں کی صورت میں ایران کا مشرقی وسطیٰ میں اثرورسوخ کم ہوجائے گا۔

    صدر ٹرمپ کے مطابق امریکی اتحادی ممالک جیسے کہ سعودی عرب ہے، وہ خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کریں گے تاکہ عالمی منڈیوں میں استحکام رہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ نے یہ الزام لگایا کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے، امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنیٰ دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔

    ایران اپنی ضرورت کے مطابق تیل برآمد کرے گا، آیت اللہ خامنہ ای

    بعد ازاں ماہرین نے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں چاہتے: ایرانی وزیر خارجہ

    ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں چاہتے: ایرانی وزیر خارجہ

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں کرنا چاہتے، ٹرمپ کی نام نہاد بی ٹیم انہیں ایران کے خلاف جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ٹرمپ ٹیم میں مشیر قومی سلامتی امور جان بولٹن جو ایران دشمن ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک میں ایرانی مشن میں ایک انٹرویو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل سے عسکریت پسندوں کا کردار بڑھ رہا ہے، حالانکہ ایران نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی مگر جس انداز میں امریکا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسی پالیسیاں بناتے ہیں وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نہیں چاہتے لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی سے لڑائی کے خواہاں نہیں ہیں مگر ساتھ ہی ہم اپنے دفاع سے بھی دستبردار نہیں ہوسکتے۔

    ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی عمل سے عسکریت پسندوں کا کردار بڑھ رہا ہے، حالانکہ ایران نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی مگر جس انداز میں امریکا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔