Tag: ایران

  • امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے پر ایران خاموش نہیں رہے گا، جنرل باقری

    امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے پر ایران خاموش نہیں رہے گا، جنرل باقری

    تہران : ایرانی افواج کے جنرل محمد باقری نے سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے پر امریکا کو مناسب جواب دینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی افواج کے چیف آف اسٹاف مینجر جنرل محمد باقری نے امریکی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ ایران اور اس کی طاقتور اور مقدس ریاست کسی بھی بے وقوفانہ فصیلے پر خاموش نہیں رہے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنرل محمد باقری کا اشارہ مشرق وسطیٰ میں موجود متعدد امریکی دستوں کی جانب تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپاہ پاسداران انقلاب پر پابندی لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاسداران انقلاب ریاستی آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے فروغ میں فعال کردار ادا کررہی ہے، پہلی بار امریکا نے کسی دوسرے ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے دہشت گردانہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے پاسداران انقلاب کو شام، لبنان، یمن اور لیبیا میں استعمال کیا جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکہ نے ’’ایرانی پاسداران انقلاب‘‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے شدہ ایٹمی معاہدے نےعلیحدگی کے بعد ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان مسلسل گشیدگی میں‌ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی ملک کے ریاستی ادارے کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے بھی امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا افواج کو دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔

  • ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے: امریکا

    ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے: امریکا

    واشنگٹن: امریکا کے خصوصی ایلچی برائے شام اور ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ جوئیل رے برن کا کہنا ہے کہ ایران ہمسایوں کو دھمکانے کے لیے شام کا استعمال بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں جوئیل رے برن کا کہنا تھا کہ پوری عالمی برادری ایران کے شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور عرب دنیا کے درمیان ایران پر دبا ڈالنے کے معاملے میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے تاکہ اس کو شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے سے روکا جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایرانی رجیم بالکل تنہا ہے، پوری عالمی برادری ایران کے شام کو علاقائی ممالک کو ڈرانے دھمکانے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہے اور اس کے اس کردار کو مسترد کرتی ہے، عرب دنیا اس معاملے میں ہمارے ساتھ متفق ہے کہ ایران کو اس سے باز رکھنے اور تنہائی کا شکار کرنے کے لیے اس کے خلاف سیاسی اور اقتصادی دبا استعمال کیا جانا چاہیے۔

    رے برن نے شام میں اسد رجیم کے اپنی جیلوں میں قیدیوں سے ناروا سلوک کے بارے میں بھی گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ افشا ہونے والی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے اپنی جیلوں میں دوسری عالمگیر جنگ کے نازیوں کی طرح کے موت کیمپ بنا رکھے ہیں۔

    امریکا دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والا ملک ہے،ایران

    خیال رہے کہ امریکی ایلچی شام کے ایک سابق فوجی کی فراہم کردہ ہزاروں تصاویر کا حوالہ دے رہے تھے، یہ تصاویر مئی 2011 سے اگست 2013 تک کھینچی گئی تھیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ 6786 افراد شامی حکام کے زیر حراست ہر طرح کے تشدد کا نشانہ بنے تھے، اور وہ ان کی اذیتوں کی تاب نہ لا کر موت کے منھ میں چلے گئے تھے۔

  • مشکل وقت میں پاکستانی اپنےایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    مشکل وقت میں پاکستانی اپنےایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے ایران میں بارش اور سیلاب سےتباہی پر افسردہ ہیں، مشکل وقت میں پاکستانی اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، پاکستان ایران کوامدادی کاموں میں مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں ایران میں بارش اور سیلاب سےتباہی پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا زخمیوں اورجاں بحق افرادکے لواحقین سےہمدردی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا مشکل وقت میں پاکستانی اپنےایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، پاکستان ایران کوامدادی کاموں میں مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

    گذشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹویٹ پیغام میں ایران میں بد ترین سیلاب پر ہمدردانہ جذبات کے تحت کہا تھا کہ وہ سیلاب سے دو چار  ایرانی عوا کے لیے دعا گو ہیں اور پاکستان مشکل گھڑی میں ایران کو ضروری امدادی سامان بھجوانے کے لیے تیار ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان مشکل گھڑی میں ایران کی امداد کے لیے تیار ہے: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ ایران میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، سیلاب سے ایران کے 13 صوبے متاثر ہوئے اور مجموعی طور پر 4 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

    سیلابی ریلے کے باعث 78 شاہراہیں بہہ گئی ہیں اور 84 پلوں کو نقصان پہنچا ہے، سب سے زیادہ نقصان صوبہ لرستان کو پہنچا ہے جہاں اکثر دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہو چکا اور 14 افراد جاں بحق ہوئے۔

    محکمہ موسمیات نے صوبہ خوزستان میں مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس سے سیلاب میں مزید طغیانی کا خدشہ ہے جب کہ ڈیموں اور دریاؤں کے نزدیک واقع بستیوں کو حفظِ ماتقدم کے تحت خالی کرا لیا گیا ہے۔

  • ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    ایران میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا بل پیش کرنے کا اعلان

    تہران : امریکا کی جانب سے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے لیے قانون سازی کے اعلان کے بعد ایران نے بھی امریکا پرجوابی وار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی مجلس شوریٰ کی قومی سلامتی و خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین حشمت اللہ فلاحت بیشہ نے کہا ہے کہ ہم جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک نیا بل پیش کریں گے جس میں امریکی فوج کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے گا۔

    حشمت اللہ فلاحت سازی کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کی طرف سے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے اعلان کا رد عمل ہوگا۔ ایرانی پارلیمنٹ کے تین بڑے بلاک اس بل کی حمایت کریں گے۔

    ایرانی رکن پارلیمنٹ فلاحت بیشہ کا کہنا تھا کہ جیسے ہی امریکا نے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کیا تو ہم پارلیمنٹ میں امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا بل پیش کریں گے، اس بل میں امریکی فوج کو ‘داعش’ کی طرح دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کا باقاعدہ اعلان آج کرے گا

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاسداران انقلاب کو بطور غیرملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے جس سے ایران پر امریکی دباو میں اضافہ ہوگا لیکن امریکی عہدیداران اس حوالے سے تقسیم ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو ایران کی مسلح افواج میں اہم مقام حاصل ہے جس میں خاص معاشی فوائد بھی دیئے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسلامی پاسداران انقلاب کی بنیاد 1979 میں رکھی گئی تھی جس کا مقصد دشمنان اسلام سے لڑنا اور انقلابی رہنماؤں کی سیکیورٹی تھا اور اب بھی روایتی فوجی یونٹ کے بجائے سیکیورٹی کی ذمہ داری پاسدران انقلاب کی ہے۔

  • ایران میں بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    ایران میں بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی

    تہران: ایران میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی، 791 افراد زخمی، 4 لاکھ افراد بے گھر اور سیلاب نے 13 صوبوں کو متاثر کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب نے ہر طرف تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 70 افراد ہلاک ہوگئے، 78 شاہراہیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں اور 84 پلوں کو نقصان پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے صوبہ خوزستان میں مزید تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس سے مزید طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ ڈیمز، دریاؤں کے نزدیک واقع بستیوں کو خالی کرالیا گیا ہے۔

    سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان صوبہ لرستان کو پہنچا ہے جہاں اکثر دیہاتوں سے رابطہ منقطع ہوگیا اور 14 افراد ہلاک ہوئے۔

    ایران میں مقامی اداروں کے ساتھ عالمی ادارے بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں، امدادی کیمپوں میں طبی مراکز قائم کردئیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایران پر امریکی پابندیوں سے یورپ بھی متاثر ہوگا: جواد ظریف

    واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے 31 میں سے 25 صوبے سیلاب کا شکار ہیں، انہوں نے ایران کے شمال مشرقی صوبے گلستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا تھا۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس عائد اقتصادی پابندیوں کے سبب ملک میں تباہی پھیلانے والے سیلاب سے نمٹنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں ریلیف ہیلی کاپٹر سمیت تہران کو درکار انتہائی اہم سامان کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

  • ایران ٹوئٹر کے ذریعے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف، امریکی اخبار

    ایران ٹوئٹر کے ذریعے سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف، امریکی اخبار

    واشنگٹن : امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ایران اپنے زیر انتظام عربی ویب سائٹس اور ٹوئٹر اکاؤٹنس کے ذریعے سعودی عرب پر کڑی تنقید اور شامی صدر بشارالااسدکی حمایت میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے گزشتہ برس اگست میں سیکڑوں اکاؤنٹس بند کرنے کا اعلان کیا تھا جن کے بارے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ ایران کے ساتھ مربوط ہیں۔

    ٹویٹر انتظامیہ نے اس اقدام کی وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مذکورہ اکاؤنٹس رابطہ کاری کے ساتھ انجام دی گئی ہیرا پھیری میں شریک رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں ٹویٹر نے 770 اکاؤنٹس سے کی گئی ٹویٹس پیش کی تھیں جو ممکنہ طور پر ایران سے جاری کی گئیں تھی۔

    آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے تحقیق کاروں نے مذکورہ اکانٹس کی ٹویٹس کا تجزیہ کیا جس کے نتیجے میں یہ انکشاف ہوا کہ ایران سے مربوط ان کانٹس پر کی جانے والی زیادہ تر ٹویٹس فرانسیسی، انگریزی اور عربی زبان میں تھیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اکاؤنٹس سے کی گئی ٹویٹس میں صرف 8 فیصد فارسی میں کی گئی تھیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس فروری میں سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے بھی ایران سے منسلک سینکڑوں جعلی اکاؤنٹس، گروپس اور پیجز بند کرکیے تھے۔

     فیس بُک انتظامیہ نے یہ اقدام مذکورہ گروپس، جعلی اکاؤنٹس اور پیجز پر شائع کی جانے والی مذہبی، سیاسی انتشار پھیلانے والے مواد کے باعث اٹھایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  ایران کے سینکڑوں جعلی فیس بُک اکاؤنٹس اور پیجز بند

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایرانیوں کی جانب سے جعلی اکاؤنٹ سازی ایک منظم غیر مسلمہ رویہ ہے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن اکاؤنٹس کو بند کیا گیا ہے کہ وہ ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے سے منسلک تھے اورمشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاء کے عوام کو نشانہ بنارہے تھے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ 262 پیجز، 356 جعلی اکاؤنٹس اور 3 گروپس فیس بک سے ڈیلیٹ کیے گئے ہیں جبکہ 162 انسٹاگرام اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔

  • ایران: سیلاب نے تباہی مچادی، ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی

    ایران: سیلاب نے تباہی مچادی، ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی

    تہران: ایران میں حالیہ سیلابی سلسلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی، جبکہ نظام زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے سے ایران میں سیلابی صورت حال ہے، جس کے باعث ایک بڑے حصے پر تبادہی پھیل چکی ہے، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

    سیلاب کے نتیجے میں ملک کے اکتيس ميں سے گيارہ صوبے متاثر ہوئے ہيں، اس قدرتی آفت کے سبب سب سے زيادہ تباہ کارياں مغربی صوبے لورستان اور شمالی صوبے گولستان میں ہوئیں۔

    ملک ميں جاری حاليہ سيلابوں سے 12 ہزار کلو ميٹر کا رقبہ يا ملک بھر ميں سڑکوں کے نيٹ ورک کا 36 فيصد حصہ متاثر ہو چکا ہے۔

    ایران نے جنوبی صوبوں میں پہلے ہی ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے اور سیلاب کے بعد پہلے ہی متعدد دیہاتوں کو خالی کرایا جاچکا ہے، 19 مارچ کے بعد شدید بارشوں کے نتیجے میں ایران کے 31 میں سے 23 صوبے متاثر ہوئے ہیں۔

    حکام کے مطابق جو سیلابی صورت حال موجودہ ہے ایسی صورت حال پہلے کبھی پیش نہیں آئی، ہرممکن اقدامات کررہے ہیں، جبکہ بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری رہ سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کی تجویز زیر غور ہے، امریکا

    ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کی تجویز زیر غور ہے، امریکا

    تہران/واشنگٹن: امریکا نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں لگانے کی تجویز پر غور کررہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مئی 2018 کے دوران ایران کے ساتھ ایمٹی معاہدے سے علیحدگی پر ایک سال پورا ہونے جارہا ہے۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی صدر ٹرمپ پر ایران کے خلاف اقتصادی دہشت گردی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ایران میں آنے والے بھیانک سیلاب سے نمٹنے کی ایرانی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران میں جو سیلاب آیا ہے اس کی نظیر تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ملتی، امریکا نے امدادی ہیلی کاپٹروں پر بھی پابندی عائد کررکھی ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کو کسی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے: مائیک پومپیو

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا اطلاق ہر صورت کرکے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تہران پر دباؤ بڑھانے کا مقصد ایران کی ضرر رساں سرگرمیوں کو روکنا ہے، ایرانی عوام اس بات پر ناخوش ہیں کہ ان کی قیادت وہ اقتصادی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی جن کا ان سے وعدہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران یورینیم افزودگی کی مقدار بڑھائے جارہا ہے، امریکا ایران کو من مانی نہیں کرنے دے گا، امریکا یورینیم افزودگی کی ایرانی رپورٹس کا جائزہ لے رہا ہے۔

  • ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    قاہرہ : مصر میں تعینات سعودی سفیر اسامہ نقلی کا کہنا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں بحرانوں اور شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ میں واقع سعودی قونصلیٹ میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سفیر اسامہ نقلی نے تیونس میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے میں منافرت پیدا کررہا ہے۔

    اسامہ نقلی کا کہنا تھا کہ ایران عرب ممالک کے آُپس میں تعلقات خراب کرنے کے لیے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے تاکہ عرب ممالک کم زور ہو جائیں۔

    سعودی سفیر نے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایرانی رجیم نے عرب دنیا میں مسلح سرگرمیاں انجام دینے والی تنظیموں کی پشت پناہی کرکے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مابق سفیر اسامہ کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کررہا ہے کہ بلکہ دنیا بھر میں ایرانی مداخلت کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کا انخلاء ایرانی فوجیں پورا کریں گی، ترکی الفیصل

    دوسری جانب اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسام زکی کا کہنا تھا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی بشار الااسد کے رویوں اور طرز عمل پر منحصر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شام عرب لیگ میں واپسی چاہتا ہے تو اسے ایرانی حکومت سے تعلقات ختم کرنے اور ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔

  • ہنوز دلی دور است؟؟ ۔۔ آج نادرشاہ نے دہلی فتح کیا تھا

    ہنوز دلی دور است؟؟ ۔۔ آج نادرشاہ نے دہلی فتح کیا تھا

    دہلی وہ بد نصیب شہر ہے جو اپنی تما م تر تاریخ میں بیرونی حملہ آوروں کی پہلی ترجیح رہا ، خصوصاً وسط ایشیائی ممالک ہمیشہ سے اپنے خزانے دہلی کو لوٹ کر بھرتے رہے ہیں۔

    آج ہی کے دن یعنی 22 مارچ 1739 کو ایران کے شہنشاہ نادر شاہ افشار نے مغل فرماروا محمد شاہ رنگیلا کو شکست دے کر دہلی میں فاتح کی حیثیت سے داخل ہوا تھا۔یقیناً آج کا دن برصغیر کی تاریخ کا ایک المنا ک دن تھا۔

    نادر شاہ افشار ، ایران میں افشار خاندان کا بانی حاکم تھا، اس نے آٹھ مارچ 1736 کو سلطنت کی باگ ڈور سنبھالی۔ا پنی حکومت کے انصرام کے لیے اسے ایک بڑی رقم کی ضرورت تھی اور ان دنوں تخت دہلی دولت سے مالامال لیکن عسکری لحاظ سے انتہائی کمزور تھا۔ اورنگزیب عالمگیر کے دور میں جس زوال کی بنیاد رکھی گئی تھی ، وہ اب سامنے آچکا تھا۔

    اس ساری صورتحال کو دیکھتے ہوئے نادر شاہ نے ہندوستان کے دروازے یعنی درہ خیبر کے ذریعے مئی 1738 میں شمال مشرقی سرحدی صوبوں پر حملے شروع کیے اور اور مارچ 1739 میں وہ دہلی سے سو کوس دور کرنال کے مقام پر مغل شہنشاہ سے حتمی جنگ کے لیے خیمہ زن ہوا۔

    دوسری جانب اپنے عروج کے دنوں میں اکبر، شاہجہاں اور اورنگزیب جیسے عظیم جرنیل حاکموں کے ہاتھ میں رہنے والی مغل سلطنت اب اورنگ زیب کے پرپوتے محمد شاہ رنگیلا کے ہاتھ میں تھی۔ وہ 1702 میں میں پیدا ہوئے تھے، ان کا پیدائشی نام روشن اختر تھا۔1719 میں سید برادران نے محض 17 برس کی عمر میں تخت پر بٹھا کر ابوالفتح نصیر الدین روشن اختر محمد شاہ کا خطاب دیا، شاعری سے رغبت ہونے کے سبب وہ’ سدارنگیلا‘ تھا۔ ان کی زندگی میں ہی عوام اور خواص میں ان کی شہرت ’ محمد شاہ رنگیلا‘ کےنام سے ہوگئی تھی اور آج بھی انہیں اسی نام سے پکارا جاتا ہے۔

    محمد شاہ نے نادر شاہ کے حملے تک کوئی جنگ نہیں لڑی تھی ، ان کا سارا وقت درباری گویوں، مراثیوں ، رقاصاؤں، قصہ گوئی کرنے والوں اور دیگر فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کی صحبت میں گزرتا تھا۔ تیموری خون جو کبھی ہندوستان کے طول وعرض میں تیغ کے جوہر دکھایا کرتا تھا اب شاعری کی بندشوں اور مصوری کے خطوں میں الجھا ہوا تھا۔ کاروبار سلطنت سارا امرا کے ہاتھ میں تھا اور وہ نادر شاہ کے خطرے کا ادراک کرکے محمد شاہ کو مسلسل اس کے بارے میں اطلاع دے رہے تھے، بجائے اس کے کہ دہلی سے باہر نکل کر نادر شاہ کو راستے میں کہیں روکا جاتا۔۔ محمد شاہ نے ایک ہی گردان لگائے رکھی کہ ۔۔ ’’ہنوز دلی دور است‘۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نادرشاہ کرنال تک پہنچ گیا۔

    چارو ناچار محمد شاہ رنگیلا کو جنگ کے لیے نکلنا پڑا ، ان کے لشکر میں ایک لاکھ سپاہی اور اس سےزیادہ تعدا میں گویے ، مراثی ، مالشیے اور اسی نوعیت کے دیگر سول افراد موجود تھے۔ سپاہیوں نے بھی طویل عرصے سے کوئی جنگ نہیں دیکھی تھی اور ان کی تیغیں زنگ کھا چکی تھیں۔ دوسری جانب نادر شاہ کے ساتھ 55 ہزار ایسے لڑاکے تھے جو ایران سے دہلی تک جنگ کی بھٹی میں تپ کر کندن بن چکے تھے۔ تین ہی گھنٹے میں جنگ کا فیصلہ ہوگیا اور نادر شاہ دہلی میں ایک فاتح کی حیثیت سے داخل ہوا، پیچھے محمد شاہ رنگیلا قیدی بنے کھڑے تھے ۔۔۔ صد حیف کے چند ہی گھنٹوں میں مغل تاجدار کا یہ حال ہو چکا تھا۔

    نادر شاہ نے لگ بھگ پونے دو مہینے قیام کیا ۔۔۔ اس دوران افواہ پھیل گئی کہ نادر شاہ قتل ہوگیا تو دہلی کے عوام نے نادر شاہی سپاہیوں پر حملے شروع کردیے۔ جس کے بعد وہ قتا ل ہوا کہ دہلی والوں نے صدیوں سے ایسا قتال نہ دیکھا تھا۔ گلیاں خون سے بھر گئیں، ہزاروں عورتوں کی عصمت دری کی گئی۔ نجانے کتنی ہی خواتین نے اپنے آنگن کے کنووں میں کود کر اپنی جان دے دی، یہاں تک کہ محمد شاہ رنگیلا کا وزیر نظام الملک قتال میں مشغول نادر شاہ کے سامنے اس حال میں آیا کہ نہ سر پر پگ تھی اور نہ ہی پیروں نعلین۔اسی حال میں اس نے خسرو کا شعر پڑھا:

    دگر نمانده کسی تا بہ تیغ ناز کشی … مگر کہ زنده کنی مرده را و باز کشی

    .(اور کوئی نہیں بچا جسے تو اپنی تیغِ ناز سے قتل کرے ۔۔۔ سوائے اس کے کہ مردوں کو زندہ کرے اور دوبارہ قتل کرے)

    اس کےبعد نادر شاہ نے قتال سے ہاتھ روکا لیکن لوٹ مار کا بازار گرم کردیا۔ دہلی کے کسی گھر میں کوئی قیمتی شے نہ بچی، شاہی محل کا خزانہ جسے بابر سے لے کر اورنگ زیب تک کے زور آور مغل حکمرانوں نے بھرا تھا لوٹ لیا گیا۔ محل میں کوئی قیمتی شے نہ بچی۔ کوہ نور نام کا مشہور زمانہ ہیرا مغل شہنشاہ نے اپنی پگڑی میں چھپا رکھا تھا لیکن ایک طوائف نے اس کی مخبری کردی اور نادر شاہ نے جاتے وقت اپنی پگڑی بدل کر اسے بھی ہتھیالیا۔ اس کے بعد یہ بد نصیب ہیرا کبھی دہلی کی ملکیت نہ بن سکا، اور کئی ہاتھوں سے ہوتا ہوا اب ملکہ برطانیہ کےتاج کا حصہ ہے۔

    تاریخ دانوں کے محتاط اندازےکے مطابق نادرشاہ اس زمانے میں یہاں سے جو دولت لوٹ کر لے گیا تھا اس کی مالیت 156 ارب روپے تھی ، حد یہ ہے کہ ایران واپسی پر نادر شاہ نے تین سال تک کے لیے اپنے عوام پر ٹیکس معاف کردیا تھا۔ اس واقعے کو معلوم تاریخ کی سب سے بڑی مسلح ڈکیتی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

    اس ساری روداد سے ہمیں لگتا ہے کہ محمد شاہ ایک انتہائی ناکارہ بادشاہ تھا، لیکن ایسابھی نہیں ہے۔ عسکری میدان میں یقیناً اس کی صلاحیتیں نا ہونے کےبرابر تھیں ۔ لیکن اس نے تخت سنبھالتے ہی بادشاہ گر سید برادران سے چھٹکارہ پا کر ایک خود مختار بادشاہ کے طور پر حکومت شروع کی۔ اس کے زمانے میں مرہٹھوں کے ساتھ ایک طویل جنگ جاری رہی، دکن اور مالوہ کے حکام نے خود مختاری کا سفر شروع کیا اور نادر شاہ کے حملے نے اس کی سلطنت کی اینٹ سے اینٹ بجادی ۔۔ اس کے باوجود بھی وہ سلطنت پر منظم کنٹرول برقرار رکھنے میں کامیاب رہا اور مغل سلطنت ایک حد سے زیادہ شکست و ریخت کا شکار نہیں ہوئی۔ محمد شاہ نے 28 سال 212 دن حکومت کی ۔