Tag: ایران

  • امریکی صدرنےایرانی ہم منصب کوملاقات کی پیشکش کردی

    امریکی صدرنےایرانی ہم منصب کوملاقات کی پیشکش کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی صدر حسن روحانی کو ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگروہ ملنا چاہتے ہیں، تو میں ملاقات کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے ایرانی ہم منصب کو ملاقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات جب وہ چاہیں ہوسکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا میں ملاقاتوں پریقین رکھتا ہوں، اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو ہم ملاقات کریں گے۔

    امریکی صدر کی جانب سے کی جانے والے پیشکش پرایرانی صدر کے مشیرحامد ابوطالبی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے میں واپسی اورایرانی خودارادیت کو تسلیم کرنے کے بعد ہی ملاقات کی راہ ہموار ہوسکے گی۔

    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کا ایرانی صدر کے ساتھ رواں ماہ کے آغاز میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

    امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا‘ جیمزمیٹس

    خیال رہے کہ 3 روز قبل امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے اور پالیسیوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    تہران: ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ چند دنوں میں ایران اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، ایک جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو دھمکاتے ہیں تو دوسری طرف ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ایران دھمکیوں کے سائے میں امریکا کے ساتھ یک طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بھول جائے کہ وہ دھمکیوں کا استعمال کر کے ایران کو مذاکرات پر مجبور کر سکے گا، ہم ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔


    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے خلاف سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کرے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی یہ بھی کہا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ

    امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی علیحدگی کے بعد سے ایران میں احتجاج، ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکا مظاہرین کی حمایت کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد سے ایران کے ہر شہر میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اور مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی نظام نہیں چاہتا کہ لوگوں کو اس بات کا معلوم ہو کہ ہم سو فیصد ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ان ایرانیوں کے لیے اپنی حمایت کو باور کرایا تھا جو ایرانی حکومت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں، پومپیو نے ایرانی حکومت پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: یورپی یونین کا ایران سے کاروبار جاری رکھنے کا مطالبہ امریکا نے مسترد کردیا

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کو تمام رقوم کی فراہمی روک دینی چاہئے، وہ ان رقوم کو دہشت گردی پر صرف کررہا ہے، ایران کے بارے میں کچھ نہی کہا جاسکتا کہ وہ کب دہشت گردی، تشدد اور عدم استحکام کو ہمارے ممالک کے خلاف استعمال کرگزرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مشرق اوسط میں اسلحہ بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کو روکیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس مئی میں ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور ایران پر امریکی اقتصادی پابندیاں سخت کرنے کے اعلان کے بعد سے تہران حکومت کو اقتصادی بدانتظامی کے سبب عوام کے بڑھتے ہوئے غم و غصے کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بڑھتی مہنگائی اورکرنسی کی قدرمیں کمی کیخلاف 2012  کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج

    بڑھتی مہنگائی اورکرنسی کی قدرمیں کمی کیخلاف 2012 کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج

    تہران : ایران میں بڑھتی مہنگائی اورکرنسی کی قدرمیں کمی پراحتجاج ،تہران میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، تہران کا مرکزی بازاراحتجاجا بند کردیا گیا، یہ 2012  کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں افراد ایک بار پھر بڑھتی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی پر حکومت مخالف احتجاج کر رہے ہیں۔

    تہران میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہروں میں تاجروں نے بھی حصہ لیا اور مرکزی بازار بند کر دیا، مظاہرین حکومت سے معاشی بحران ختم کرنے کے لئے اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسوگیس کا استعمال کیا۔

    یہ 2012 کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج ہے۔

    دوسری جانب سینٹرل بینک آف ایران کا کہنا تھا کہ وہ ایرانی ریال کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے نئے اقدامات کرے گا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا حدشہ ہے۔

    یاد رہے  ایران میں رواں سال کے آغاز پر  ایران کے مختلف شہروں میں مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف بھی احتجاج کیا گیا تھا، جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہخیال رہے کہ ایران میں سیاسی احتجاج کم دیکھنے میں آیا اور آخری مرتبہ2009 ءمیں اس وقت ہوا تھا جب محمو د احمدی نژادکا صدر کی حیثیت سے دوبارہ انتخاب ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی ڈرون طیاروں کا ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف

    امریکی ڈرون طیاروں کا ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکی ڈرون طیاروں نے ایران میں بیلسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کا انکشاف کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بلیسٹک میزائل تیار کرنے کی خفیہ تنصیبات کے باعث ایران جوہری معاہدے کی ایک اہم شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔

    امریکی فوج میں سیکرٹ آپریشنز کے ایک سابق رکن برٹ ولیکوئچ کا کہنا تھا کہ میں ایران میں ان خفیہ بلیسٹک میزائلوں کے ملنے اور ان کی جگہ کے تعین پر کسی طور بھی حیرت زدہ نہیں ہوں۔

    [bs-quote quote=”شمالی کوریا سے کسی بھی قسم کا معاہدہ کرنے سے قبل ہمیں ممکنہ خفیہ سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا ہوگی” style=”style-2″ align=”left” author_name=”سابق رکن امریکی فوج سیکریٹ آپریشنز”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ بعض لوگ کا موقف ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے اس لیے علیحدگی اختیار کیوں کہ اس کا متن شیطانی تھا۔

    برٹ ولیکوئچ کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ امریکی صدر کو بعض لوگوں نے یہ خفیہ معلومات پہنچائی کہ ایران میں اس نوعیت کی تنصیبات موجود ہیں، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی مسلسل خلا ف ورزی جاری ہے۔

    سیکرٹ آپریشنز کے سابق رکن نے کہا کہ ہمیں طویل عرصے سے اس بات کا علم تھا کہ ایران خفیہ بیلسٹک میزائل کی تیاری کے لیے شمالی کوریا کے شانہ بشانہ کام کررہا ہے، لہٰذا شمالی کوریا سے کسی بھی قسم کا معاہدہ کرنے سے قبل ہمیں ممکنہ خفیہ سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کرنا ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • برطانوی شہری خاتون کو ایران میں سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر نئے مقدمے کا سامنا

    برطانوی شہری خاتون کو ایران میں سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر نئے مقدمے کا سامنا

    تہران: ایران کی جیل میں قید برطانوی شہری خاتون کے خلاف اب سیکیورٹی سے متعلق الزامات پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران کی انقلابی عدالت کے سربراہ موسیٰ غضنفر آبادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نازنین زغری ریٹکلف کے خلاف نئے الزامات سیکیورٹی سے متعلق ہیں۔

    ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ اس کیس میں پاسداران انقلاب کی جانب سے عائد کردہ نئے الزامات پر نازنین زغری کو 16 سال تک قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    برطانوی اور ایرانی شہری نازنین زغری ریٹکلف اس وقت تہران کی ایوین جیل میں قید ہیں، پاسداران انقلاب نے اپریل 2016 میں انہیں تہران کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا وہ اپنی دو سالہ بچی کے ہمراہ ایران میں اپنے خاندان سے ملنے کے بعد برطانیہ جارہی تھیں۔

    ایران کی عدالت نے انہیں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی، ان کی قید جنوری 2018 میں پوری ہوچکی ہے اور اب ان پر ایک نیا مقدمہ چلایا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ نازنین زغری پر ایسی تنظیموں میں شمولیت اور ان سے رقوم وصول کرنے کے الزامات بھی عائد کئے گئے تھے جو استغاثہ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے کام کررہی تھیں، ان پر لندن میں ایرانی سفارت خانے کے باہر ایک مظاہرے میں شریک ہونے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ نازنین زغری لندن میں برطانوی نشریاتی ادارے کے لیے کام کرتی رہی ہیں، ایران دہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا ہے، اس لئے ایسے ایرانیوں کو گرفتاری کی صورت میں قونصلر رسائی نہیں دی جاتی ہے اور وہ سالہا سال جیلوں میں قید رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے‘ روسی صدر

    ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے‘ روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کا تحفظ ناگزیر ہے جس کی ناکامی پرسنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہرسینٹ پیٹرزبرگ میں ولادی میر پیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    روسی صدرولادی میر پیوٹن نے خبردار کیا کہ امریکہ کے ایرانی جوہری معاہدے سے انحراف کہ بعد اگرعالمی برادری نے بھی اس معاہدے کو سبوتاژ کیا تو اس کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔

    ولادی میر پیوٹن نے اس معاہدے کے تحفظ کے لیے فرانسیسی صدرایمانوئیل میکرون کی کاوششوں کو بھی سراہا۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدرایمانوئیل میکرون نے مشرق وسطٰی میں قیام امن کے لیے تمام تنازعات کومذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    چین اور جرمنی ایران جوہری ڈیل کے ساتھ کھڑے ہیں

    دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں نے ایران سے متعلق جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال کیا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ امریکہ ایران جوہری معاہدے سے دست بردار ہوچکا ہے، لیکن چین اور جرمنی ایران جوہری ڈیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی کو روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون سے ملاقات کی تھی، یہ ملاقات فرانسیسی شہر مارسے میں ہوئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نئی امریکی پابندیاں: عالمی کمپنیوں نے ایران سے واپسی کی تیاری شروع کردی

    نئی امریکی پابندیاں: عالمی کمپنیوں نے ایران سے واپسی کی تیاری شروع کردی

    روم: ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی اور نئی پابندیوں کے بعد عالمی کمپنیوں نے ایران سے واپسی کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی بحالی کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، اطالوی کمپنی اینی نے ایران میں اپنی سرمایہ کاری سمیٹنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    اطالوی توانائی کمپنی اینی کے چیف ایگزیکٹو کلاڈیو ڈسکالزی نے جمعرات کو کمپنی کے سالانہ اجلاس عام میں اپنے حصص یافتگان سے کہا کہ وہ ایران سے اپنا سرمایہ بتدریج واپس لے رہے ہیں اور کمپنی کی طرف سے مزید کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں کیا جائے گا۔

    چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ہماری کمپنی کے پاس ایران میں ایک ہی سرگرمی بچی ہے، بیس لاکھ بیرل تیل کی ماہانہ بنیاد پر خریدای جو کہ ایک معاہدے کا حصہ ہے، یہ معاہدہ رواں سال کے آخر میں ختم ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے نفاذ میں میں چھ ماہ لگ سکتے ہیں تب تک ایران میں کمپنی کے جاری منصوبے کو مکمل کرلیا جائے گا۔

    متحدہ عرب امارات نے ایرانی کمپنیوں پر پابندی عائد کردی


    دوسری طرف جاپان کی توانائی کے وسائل کی تلاش کے لیے کام کرنے والی ایک کمپنی ’انپکس کورپ’ نے بھی کہا ہے کہ وہ ایران کے جنوب میں آزاد جان آئل فیلڈ کے دوسرے مرحلے سے دست بردار ہو رہی ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ایران میں آئل سیکٹر سے نکلنے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے سے علیحدگی اور تہران پر نئی پابندیوں کے اعلان کا رد عمل ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کی وفاقی کابینہ نے بھی ایک قراد داد کے ذریعے نو ایرانی کمپنیوں اور افراد پر پابندی عائد کردی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    واشنگٹن: امریکی حکومت نے کہا ہے کہ خطے میں ایران کا رویہ خطرناک ہے، عالمی برادری اسے تبدیل کرانے کے لیے تہران پر دباؤ ڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

    امریکا نے کہا ہے کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام کے اندر سے اسرائیل کے زیر کنٹرول وادی گولان پر میزائل حملے، یمن میں حوثیوں کو اسلحہ کی سپلائی اور سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں میں معاونت تہران کی جارحانہ پالیسی کا کھلا ثبوت ہے۔

    اسرائیلی حملے


    دوسری طرف شام کے اندر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے فضائی حملوں میں گیارہ ایرانی جاں بحق ہوگئے ہیں، اس بات کا اعلان شام میں انسانی حقوق کے ایک نگراں گروپ کی جانب سے کیا گیا۔

    اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بم باری اور فضائی حملوں میں مجموعی طور پر ستائیس جانیں ضائع ہوئیں، جن میں شامی فوج کے تین افسران سمیت چھ اہل کار بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں دس غیر شامی بھی جاں بحق ہوئے۔

    امریکی حکومت نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کردیا


    اسرائیل کے مطابق اس نے شامی فوج کے زیر انتظام پانچ طیارہ شکن بیٹریوں پر بھی بم باری کی جن کے ذریعے اسرائیلی طیاروں کی جانب فائرنگ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل شام میں ایرانی اہداف پر متعدد حملوں کا اعتراف کرچکا ہے جن کے بارے میں کہا گیا کہ یہ گولان کے پہاڑی علاقے میں اسرائیلی اڈوں پر ایران کی طرف سے میزائل داغے جانے کا جواب ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 12 مئی کوایران نیوکلیئرڈیل سےمتعلق اہم اعلان کروں گا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    12 مئی کوایران نیوکلیئرڈیل سےمتعلق اہم اعلان کروں گا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ برقرار رکھنے کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی پریزنٹیشن کا ایک حصہ دیکھا ہے اور یہ صورت حال ناقابل قبول ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ رواں ماہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ نیو کلیئرڈیل برقرار رکھنے سے متعلق اہم اعلان کریں گے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے جو معلومات دی ہیں وہ امریکہ کو ایران کے خفیہ ایٹمی پروگرام کے بارے میں پہلے سے حاصل کردہ معلومات سے مطابقت رکھتی ہیں۔


    ایران نےخفیہ طورپرایٹمی ہتھیاربنانےکی کوشش کی تھی‘ نیتن یاہو

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی مبینہ ایٹمی فائلوں کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے ہزاروں ایسی دستاویزات حاسل کی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران نے دنیا کو یہ کہہ کر دھوکہ دیا کہ اس نے کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ فائلیں امریکہ کے ساتھ شیئرکردی گئی ہیں اور انہیں ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای کے بھی حوالے کیا جائے گا۔


    فرانس، برطانیہ اور جرمنی ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے پر متفق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم ہاؤس سے جاری مشترکہ بیان میں فرانس، جرمنی اور برطانیہ کا کہنا تھا کہ تینوں ممالک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر متفق ہیں


    امریکی صدر کی جوہری پروگرام پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے 24 اپریل کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پھر سے شروع کرنے پر ایران کو اتنے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا جتنے اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔