Tag: ایران
-
شامی صورتحال پر اجلاس، ایران مذاکرات سے آوٹ، شامی اپوزیشن اِن
اقوام متحدہ ایران کو دی جانے والی دعوت سے دستبردار ہوگیا، ایران نے اس سے قبل شام اورعالمی طاقتوں کے درمیان حکومت کی منتقلی کے معاہدے کی حمایت سے انکار کردیا۔
اقوام متحدہ نے ایران کو مذاکرات سے باہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے اس اقدام سے مایوسی ہوئی ہے، سوئیزرلینڈ میں ہونے والے مذاکرات سے قبل بان کی مون نے ایران کی اہمیت کے پیش نظر مذاکرات میں شرکت کی دعوت دی۔
جس کے جواب میں ایران نے دو ہزار بارہ میں حکومت کی منتقلی پر ہونیوالی ڈیل کو ماننے سے انکار پر مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی تھی، جسکے باعث شامی اپوزیشن نے مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی دی تھی، تاہم ایران کے مذاکرات سے باہر ہونے پر اپوزیشن نے مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کردی ہے۔
-
برسلز: یورپی یونین کا ایران پر عائد معاشی پابندیاں معطل کرنیکا فیصلہ
یورپی یونین نے یورینیم افزودگی ترک کئے جانے کے اعلان کے بعد ایران پر عائد معاشی پابندیاں معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یورپی یونین سے قبل امریکا بھی ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کر چکا ہے، یورپی یونین نے پیٹرو کیمیکل پراڈکٹس، طلائی زیورات اور آٹو پارٹس کی درآمد اور برآمد پر سے فی الفور پابندی اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
ایران پر عائد پابندیاں نرم کئے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے اس فیصلے کے ایران پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، دوسری جانب ایرانی نیوکلئیر انرجی آرگنائزیشن کے ترجمان کمال وانڈی کا کہنا تھا کہ ایران پانچ فیصد یورینیئم کی افزودگی جاری رکھے گا۔
-
ایران نے ابتدائی طور پر یورینیم کی 20فیصد افزودگی روک دی
ایران نے امریکا سے کئے گئے والے معاہدے پر عمل شروع کردیا اور ابتدائی طور پر یورینیم کی بیس فیصد افزودگی روک دی ہے۔
ایران کے جوہری پروگرام کے مذاکرات کار علی اکبر صالحی کا کہنا ہے کہ ننتاز مجموعی طور پر چار پلانٹس کو عملی طور پر یورینیم کی افزودگی سے روک دیا گیا ہے اور عالمی معائنہ کاروں نے سینٹری فیوجز خود منقطع کئے ہیں۔
ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اقوام متحدہ کے معائنہ کار ایران میں موجود ہیں، معاہدے پر آئندہ چھ ماہ کے دوران مزید عملدرآمد ہوگا، بیس فیصد یورنییم کی افزودگی روکنے کا مطلب جوہری ہتھیار کی تیاری روکنا ہے۔
افزودگی روکنے کے بدلے ایران پر مغربی ملکوں کی جانب سے لگائی گئی پابندی میں نرمی کی جائے گی، جس کے تحت چار اعشاریہ دو ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو اٹھ قسطوں میں غیر منجمد کیا جائے گا اور ایرانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک رسائی بھی دی جائے گی، اس کے علاوہ ایرانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک رسائی بھی دی جائے گی۔
-
ایران اور چھ مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدہ، تفصیلات منظرعام پر
ایران اور چھ مغربی ممالک کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام پر ہونے والے جوہری معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں، جس میں ایران نے یورینیم کی افزودگی کم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
مغربی قوتوں کے ساتھ تعلقات معمول پهر لانے کی پالیسی کے تحت کچھ عرصے تک یورینیم کی افزودگی میں کسی قوم کی کمی نہ کرنے والے ملک ایران نے چھ عالمی طاقتوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ یورینم کی افزودگی میں بتدریج کمی لائے گا۔
امریکہ سے جاری ہونے والی معاہدے کی تفصیلات کے مطابق ایران چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے کے مطابق یورینیم کی افزودگی بیس فیصد تک لانے پر رضا مند ہوگیا ہے، ایران ہر چھ ماہ بعد یورینیم کی افزودگی پانچ فیصد کم کرے گا۔
-
ایران کی عرب ممالک کو جوہری پاور پلانٹ کے دورے کی پیشکش
ایران نے جوہری پروگرام کے تنازعے کے حل لیے مثبت پیشرفت کرتے ہوئے عرب ممالک کو خدشات دور کرنے کے لیے ایٹمی پاور پلانٹ کے دورے کی دعوت دے دی۔
ایران کو جوہری پروگرام کے باعث معاشی و سفارتی پابندیوں کا سامنا رہا ہے، عالمی طاقتوں سمیت عرب ممالک نے بھی ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے جوہری پروگرام بند کرنے پر زور دیا۔
تاہم عالمی طاقتوں سے ہونیوالے موثر مزاکرات سے پابندیوں میں نرمی اور مذاکرات جاری رکھنے پراتفاق کیا گیا، ایران نے مزید پیش رفت کرتے ہوئے عرب ممالک کو دعوت دی ہے کہ عرب ممالک اپنے خدشات دور کرنے کے لیے ماہرین کی ٹیم جوہری پاور پلانٹ کے معائنے کے لیے روانہ کریں۔
ایران نے جوہری پروگرام پر جائزے کے لیے علاقائی تعاون تنظیم قائم کرنے کی تجویزبھی پیش کی۔
-
امریکا اور عالمی طاقتیں جنیوا معاہدے کی پاسداری کریں،حسن روحانی
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ اور عالمی طاقتیں جنیوا معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے مزید پابندیاں لگانے سے دستبردارہو جائیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں سے معاہدہ ایرانی قوم کے وسیع تر مفاد میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت جس طرح ایران چھ ماہ میں یورنیم کی افزدوگی میں کمی اور اقوام متحدہ کی انسپکشن ٹیم کو اپنےجوہری پلانٹ کا معائنہ کرانے کا پابند ہے، اسی طرح عالمی طاقتیں بھی ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں میں نرمی اور چھ ماہ تک مزید کوئی پابندی لگانے کی مجاز نہیں ہونگی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سینٹرز کیجانب سے کانگریس میں ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنیکا مطالبہ جنیوا معاہدے کی خلاف ورزی ہے، جس پر ایران کو سخت تشویش ہے۔
-
تہران:ایران دہشتگردی اور انتہا پسندی کیخلاف ہے، ایرانی وزیرخارجہ
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام ممالک کے درمیان قریبی تعاون چاہتا ہے۔
تہران میں کینیا کے سینیٹ کے اسپیکر ایکوی ڈیوڈ ایتھورو کیساتھ ملاقات میں انکا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کینیا سمیت افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات میں مزید توسیع کو خواہشمند ہے۔
اس موقع پر کینیا سینیٹ کے اسپیکر ڈیوڈ ایتھورو کا کہنا تھا کہ کینیا ایران کے ساتھ اقتصادی، تجارتی، زرعی اور سیاحت کے شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔
-
امریکی سینیٹرز نے ایران پر نئی پابندیوں کی حمایت کردی
امریکی سینیٹرز کی اکثریت نے ایران کے خلاف نئی پابندیوں عائد کرنے کی حمایت کردی ہے، جس سے ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر جاری مذکرات کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
امریکی سینیٹ میں ایران پر مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے بل ریپبلکنز کی جانب سے پیش کیا گیا، نیوکلئیر ویپن فری ایکٹ نامی اس بل کو سو کے ایوان میں سے چوون سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔
دوسری جانب وہائٹ ہاؤس نے اس بل کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی ہے، امریکی سینیٹرز کی جانب سے پیش کئے جانے والے بل پر فوری طور پر ایران نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف نئی پابندیوں کے حوالے سے گزشتہ ماہ ہونے والے مذاکرات معطل سمجھیں جائیںگے۔
-
جوہری معاہدے پر عملدرآمد، ایرانی نائب وزیر خارجہ جینیوا پہنچ گئے
ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے جنیوا پہنچ گئے، یورپی یونین کے اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔
ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے یورپی یونین کے اہلکار ہفتے کوملاقات کرینگے، امریکہ، روس، چین، فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں کم کرنے کے لئے نومبر میں اتفاق کیا تھا ایران نے بھی تمام جوہری سرگرمیاں کو روکنے کا وعدہ کیا ہے، جس سے مغربی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی ختم کرنے اور مشرق وسطی میں ایک نئی جنگ کے خدشات کو کم کرنے میں مدد ملی۔
امریکی صدربارک اوباما نے ایران کے حوالے سے نئی پابندیوں پر قانون سازی نہ کرنے پر زور دیا ہے، چوبیس نومبردو ہزار تیرہ کو جنیوا میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے عبوری جوہری معاہدے میں جرمنی بھی فریق ہے، ایران کے صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران اپنے ایٹمی پروگرام پر نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے تیار ہے۔