Tag: ایسوسی ایشن

  • تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی

    تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد پاکستان میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی

    کراچی: تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد آج ملک بھر میں سونے کی قیمت میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    امریکا اور چین کے درمیان جاری ٹیرف جنگ کی بدولت عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا تھا، جس کے بعد پاکستان میں بھی سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم اب قیمت میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 18 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس سے فی اونس سونے کی قیمت 3 ہزار 218 ڈالر تک آگئی ہے۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں کمی کے بعد ملکی سطح پر سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آیا۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں 1800 روپے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 38 ہزار 800 روپے ہوگئی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق اسی طرح 10 گرام سونے کا بھاؤ 1543 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 90 ہزار 466 روپے کا ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں کمی

    ملک بھر میں سونے کی قیمت میں کمی

    کراچی: پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 1000 روپے کی کمی ہوئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 1000 روپے کم ہونے کے بعد 2 لاکھ 61 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کا بھاؤ 857  روپے کم ہوکر 2 لاکھ 24 ہزار 194  روپے ہے، اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں سونا 5 ڈالر کی کمی سے 2498 ڈالر فی اونس کا ہوگیا۔

    خیال رہے سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    سونے کو صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدتے ہیں۔

    پاکستان میں گذشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی ہے۔

  • سیمنٹ ڈیلرز کا ٹیکس کیخلاف آج سے ہڑتال کا اعلان

    سیمنٹ ڈیلرز کا ٹیکس کیخلاف آج سے ہڑتال کا اعلان

    آل پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے سیمنٹ انڈسٹری پر بےجا ٹیکسز کے باعث ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

    آل پاکستان سیمنٹ ڈسٹری بیوٹر کے پیٹرن انچیف چوہدری منیر کے مطابق بھاری ٹیکسز کی وجہ سے سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج سے ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں، کوئی بھی ڈیلر کمپنیوں سے سیمنٹ نہیں اٹھائے گا، مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی۔

    سیمنٹ ڈیلرز کے پیٹرن انچیف نے مزید کہا کہ ری ٹیلرز پر ٹیکس نہیں لگایا جاسکتا، پوائنٹ آف سیلز کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق سیمنٹ کی بوری کی قیمت 500 روپے ہونی چاہیے تھی جو 1500 روپے تک پہنچ گئی ہے، سیمنٹ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے پاس ہڑتال پر جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

  • پاکستان میں سونا مزید مہنگا ہوگیا

    پاکستان میں سونا مزید مہنگا ہوگیا

    کراچی: گزشتہ دنوں سے ملک میں سونے کی قمیت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی فی تولہ قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 2000 روپے اضافے کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 46 ہزار  400 روپے ہو گئی ہے۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 10 گرام سونے کی قیمت بھی 1740 روپے اضافے سے 2 لاکھ 11 ہزار 247 روپے کی سطح پر آگئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز  ایسوسی ایشن  کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں 24 ڈالر اضافے سے فی اونس سونا 2388 ڈالر کا ہوگیا۔

  • پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج کتنی کمی ہوئی؟

    کراچی: ملک میں آج سونے کی فی تولہ قیمت میں 400 روپے کی کمی ہوئی ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج سونے کی فی تولہ قیمت 400 روپے کم ہوئی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 2 لاکھ 40 ہزار 600 روپے ہو گئی ہے۔

    جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونا 343 روپے سستا ہو کر 2 لاکھ 6 ہزار 276 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت 4 ڈالر کم ہو کر 2332 ڈالر فی اونس ہے جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 20 روپے کی کمی سے 2 ہزار 800 روپے ہوگئی۔

  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں اضافہ

    ملک بھر میں سونے کی قیمت میں اضافہ

    ملک بھر میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 1500 روپے بڑھ کر 2 لاکھ 31 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

    ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت میں 1285 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد قیمت ایک لاکھ 98 ہزار 45 روپے ہوگئی۔

    دوسری جانب عالمی بازار میں سونے کی قیمت 14 ڈالر اضافے سے 2214 ڈالر فی اونس ہے جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 2 ہزار 580 روپے پر مستحکم رہی۔

  • بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے: چیئرمین کاٹن ایسوسی ایشن

    بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے: چیئرمین کاٹن ایسوسی ایشن

    اسلام آباد: کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، کپاس کی درآمدات کے باعث بھاری زر مبادلہ بیرون ممالک جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ ہمارے کاٹن زونز میں شوگر ملز لگانے پر زیادہ زور لگا، گنے کی کاشت کی وجہ سے کپاس کی کاشت میں کمی ہوئی۔

    احسان الحق کا کہنا ہے کہ بہتر پالیسی نہ ہونے سے کپاس کی صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، کپاس کی درآمدات کے باعث بھاری زر مبادلہ بیرون ممالک جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس اور فنڈز نہ ملنے کے باعث بھی کپاس کی صنعت متاثر ہو رہی ہے۔ پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹرز کو مسائل ہیں۔احسان الحق نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹرز کے لیے بیل آؤٹ پیکج ہونا چاہیئے۔

    واضح رہے کہ رواں سیزن ملکی کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار گزشتہ سیزن سے 8 لاکھ بیلز کم رہی۔

    رواں برس ہونے والی کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 6 لاکھ بیلز رہا جب کہ گزشتہ سیزن میں کپاس کی پیداوار کا حجم 1 کروڑ 14 لاکھ بیلز سے زائد رہا تھا۔

    موجوہ حکومت نے اپنے پہلے ہی سال میں کپاس کی درآمدات پر ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل پہلی بار کاشت کاروں کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی گئی تھی، خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں تمام جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔

    اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کپاس ملک کی سب سے زیادہ نقد آور فصل ہے۔ کپاس کا پیداواری ہدف 2 کروڑ گانٹھ مقرر کیا گیا ہے۔

  • آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر

    کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی ایک بار پھر معطل ہوگئی۔ مصنوعات کی ترسیل کے معاملہ پر ٹینکرز نے آج سے ملک بھر میں ہڑتال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پیڑولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ منڈلانے لگا۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشنز ایک بار پھر ہڑتال پر چلے گئے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کے معاملہ پر پاکستان اسٹیٹ آئل اور آئل ٹینکرز مالکان ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔

    پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب آئل ٹینکرز کے بجائے این ایل سی کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم آئل ٹینکرز کی مختلف ایسوسی ایشنز نے مشترکہ طور پر اس فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے ترجمان کے مطابق پی ایس او کے ساتھ اس ضمن میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پی ایس او کا این ایل سی کے ساتھ معاہدہ خلاف قانون ہے۔

    آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بحران کی تمام تر ذمہ داری پی ایس او انتظامیہ پر عائد ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔