Tag: ایسٹ ڈیکلریشن اسکیم

  • اثاثہ جات اسکیم  سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا: ایف بی آر

    اثاثہ جات اسکیم سے 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا: ایف بی آر

    اسلام آباد: ایف بی آر ذرایع نے کہا ہے کہ اثاثہ جات اسکیم سے اب تک 70 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو چکا ہے، جب کہ 1 لاکھ 10 ہزار افراد فائدہ اٹھا چکے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہے کہ ایسیٹ ڈکلیریشن اسکیم سے 1 لاکھ سے زاید افراد نے فائدہ اٹھایا ہے، اور اسکیم کے تحت 25 ہزار افراد پائپ لائن میں ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد 1 لاکھ 35 ہزار سے بھی زاید ہو جائے گی۔

    ذرایع ایف بی آر نے بتایا کہ گزشتہ سال اسکیم سے 84 ہزار افراد نے استفادہ کیا تھا، اور 124 ارب 50 کروڑ روپے کا ریونیو جمع ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    ادھر ایمنسٹی اسکیم کا آج آخری دن تھا، چالان جمع کرانے کی مہلت ختم ہو گئی، ایمنسٹی حاصل کرنے والوں کے رش کے باعث ایف بی آر کا سسٹم بیٹھ گیا۔

    ایک تاجر کا کہنا تھا کہ چالان جمع کرانے کے باوجود ایف بی آر کا سسٹم اپ ڈیٹ نہیں ہو رہا، بینکوں میں رش رہا، اور شام 5 بجے ایف بی آر کا سسٹم بیٹھا۔

    تاہم ذرایع ایف بی آر نے کہا کہ جمع کیے گئے چالان رات 12 بجے تک سسٹم میں آ جائیں گے۔ لیکن شہریوں نے مطالبہ کیا کہ سسٹم سست ہے تو ایمنسٹی اسکیم کی تاریخ میں توسیع کی جائے۔

  • ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی: شہزاد اکبر

    ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا عمل جاری ہے، ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر شہزاد اکبر نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کے تحت 30 جون تک کا موقع فراہم کیا گیا ہے، اسکیم کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔

    معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ ایسٹ ڈیکلریشن اسکیم میں توسیع نہ کیے جانے کے فیصلے کا تعلق آئی ایم ایف سے ہونے والے متوقع معاہدے سے ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 1985 کے بعد سے سرکاری عہدہ رکھنے والوں پر اس اسکیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ بیرسٹر شہزاد نے یہ بھی کہا کہ ٹیکسیشن سے متعلق مقدمات پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  یہ ایمنسٹی اسکیم نہیں‌ بلکہ اثاثے ظاہر کرنے کا قانون ہے، چیئرمین ایف بی آر

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی گرے اکانومی کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں، اس سلسلے میں برطانیہ کے ساتھ خصوصی معاہدہ ہو چکا ہے، جس کے تحت منی لانڈرنگ کی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا، ماضی میں بے نامی اثاثوں پر بل تو پاس ہوا تھا مگر قانون اب جا کر بنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 26 ممالک سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کے اعداد و شمار مل گئے ہیں، ستمبر تک 26 ملکوں سے اثاثوں کا ڈیٹا آ جائے گا، اب تک 12 ارب ڈالر کا کالا دھن معلوم کر لیا گیا ہے، ایف بی آر اور ایف آئی اے نے بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    دریں اثنا، شہزاد اکبر نے اپوزیشن لیڈر کی وطن واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا شہباز شریف اپنے صاحب زادے اور داماد کو بھی لندن سے ساتھ لاتے، شریف خاندان کے داماد علی عمران بھی مفرور ہیں۔