Tag: ایس آئی یو

  • آن لائن منشیات نیٹ چلانے والے کارندوں کو ایس آئی یو نے کیسے پکڑا؟ امان اللہ، عزیز پٹھان کون ہیں؟

    آن لائن منشیات نیٹ چلانے والے کارندوں کو ایس آئی یو نے کیسے پکڑا؟ امان اللہ، عزیز پٹھان کون ہیں؟

    کراچی: ایس آئی یو نے گلشن اقبال 13 ڈی ٹو میں ایک مکان سے آن لائن منشیات نیٹ چلانے والے 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جن کے خلاف ایس آئی یو میں نارکوٹکس ایکٹ کی دفعات کے تحت 2 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

    دونوں مقدمات سب انسپکٹر ممتاز کی مدعیت میں درج ہوئے، مدعی کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ منشیات فروشوں کا گروہ آن لائن ڈیلیوری کرتا ہے، ایک کارندہ ویڈ ڈیلیوری دینے کے لیے گلشن چورنگی پر موجود تھا، ٹیم نے آن لائن بائیک رائیڈر کو پکڑ لیا، جس نے اپنا نام جاوید بتایا۔

    ڈیلیوری کرنے والے کارندے جاوید کی تلاشی کے دوران اس کی موٹر سائیکل سے معروف آن لائن کوریئر کمپنی کے 5 پارسل ملے، جن کے ڈبوں میں ویڈ پلاسٹک کی تھیلیوں میں موجود تھی، جن کا وزن 50 گرام پایا گیا۔

    ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ اس نے کچھ فاصلے پر مکان سے منشیات حاصل کی، مکان سے بھاری مقدار میں اندرون کراچی ویڈ سپلائی کی جاتی ہے، اس کے بعد ملزم کی نشان دہی پر ایس آئی یو ٹیم گلشن وسیم باغ کے اس مکان پر پہنچی، جہاں ظہیر نامی شخص موجود تھا۔


    دبئی جانے والے شہریوں کو راولپنڈی پولیس اہلکاروں نے کیسے لوٹا؟ سنسنی خیز تفصیلات


    ظہیر کے ہاتھ میں سفید رنگ کے پلاسٹک کا ڈبہ تھا، ظہیر الحق کی نشان دہی پر پہلی منزل سے روم کولر ملا، روم کولر کے اندر بھی پلاسٹک کے 4 ڈبے موجود تھے، پلاسٹک کے ان ڈبوں میں ویڈ تھی، جن کا وزن 918 گرام تھا، برآمد شدہ ویڈ کی مالیت 85 لاکھ کے قریب ہے۔

    مکان سے ڈیجیٹل ترازو، مختلف کورئیر کمپنیوں کے خالی شاپر ملے، گھر سے چھوٹے بڑے ڈبے بھی بڑی تعداد میں برآمد ہوئے، ملزم ظہیر الدین نے انکشاف کیا کہ نیٹ ورک کا مالک امان اللہ ہے، جو مکان کے کرائے سمیت دیگر ضروریات پوری کرتا ہے، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ امان اللہ کے بتائے پتوں پر رائیڈر کے ذریعے ویڈ سپلائی کی جاتی ہے، جب کہ کراچی میں ویڈ سپلائی کا منیجر عزیز پٹھان ہے، جو کراچی میں سب کارندوں کی نگرانی کرتا ہے۔

  • سندھ پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام؟

    سندھ پولیس کا اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام؟

    کراچی: سولجر بازار میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق نوجوان طاہر بزنجو کو قتل کرنے والا ایک اور ملزم ایس آئی یو کی بجائے لوکل پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 31 مارچ 2024 کو آئی جی سندھ نے ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے تمام کیسز کا ٹاسک اسپیشل انویسٹگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کو سونپ دیا تھا، لیکن اسپیشلائزڈ یونٹ آئی جی سندھ کی توقعات پر پورا اترنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے۔

    2024 میں 112 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2025 میں اب تک 23 شہری ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہو چکے ہیں، ایس آئی یو 2024 کی طرح 2025 میں بھی مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔

    سولجر بازارمیں 4 فروری 2025 کو ڈکیتی مزاحمت پر طاہر بزنجو نامی نوجوان کو قتل کرنے والا ایک اور ملزم گزشتہ رات کو شاہراہ فیصل پر پولیس اہلکار کی جانب سے مقابلے میں مارا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت اعزاز کے نام سے ہوئی ہے، جس نے مقتول طاہر بزنجو پر گولی چلائی تھی۔

    نوجوان طاہر بزنجو جن کی قیمتی زندگی کا چراغ ڈکیتی کے دوران بے رحم قاتل نے گل کر دیا، گولی لگنے کے بعد زخمی حالت میں
    ملزمان کے گھروں کے پتے اور تصاویر تک نکال کر ایس آئی یو کو دی گئی تھیں

    ملزم اعزاز کی گولی سے اس کا اپنا ساتھی عبداللہ بھی موقع پر مارا گیا تھا، اس واقعے کے بعد مقتول کے ورثا کی جانب سے ایس آئی یو کو ملزمان کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی تھیں، حتیٰ کے ملزمان کے گھروں کے پتے اور تصاویر تک نکال کر ایس آئی یو کو دی گئی تھیں، لیکن خصوصی یونٹ قتل کیس کے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہ کر سکی تھی، ایس آئی یو کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ تمام ملزمان دھوراجی اور بہادرآباد کے رہائشی ہیں۔


    ملزم ساحر حسن کے موبائل فون کا فرانزک ، مزید بڑے نام سامنے آنے کا امکان


    گزشتہ رات مارا گیا ملزم اعزاز کئی تھانوں کی حدود میں ساتھیوں کے ہمراہ وارداتیں کر چکا تھا۔ 2024 اور 2025 میں بھی ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے کئی مقدمات لوکل پولیس نے خود حل کیے لیکن ایس آئی یو کی کوئی ایسی کارکردگی سامنے نہ آ سکی جس کی توقع آئی جی سندھ کی جانب سے کی گئی تھی۔

    لال قلعہ پر کانسٹیبل حسنات کو لوٹنے کی کوشش

    ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کراچی کے مطابق تھانہ بہادرآباد کی حدود میں لال قلعہ کے قریب پولیس کانسٹیبل حسنات (ایس ایس پی آفس ایسٹ) گزشتہ رات دوستوں کے ہمراہ شاپنگ کے بعد گھر واپس جا رہے تھے کہ 2 مسلح ڈاکوؤں نے روک کر انھیں لوٹنے کی کوشش کی۔

    کانسٹیبل حسنات نے پیشہ ورانہ مہارت اور حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت مزاحمت کی، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے نتیجے میں دونوں ملزمان شدید زخمی ہوئے، جو بعد ازاں ہلاک ہو گئے۔ پولیس نے موقع سے 2 غیر قانونی 30 بور پسٹلز مع ایمونیشن اور ایک بغیر نمبر موٹر سائیکل قبضے میں لے لی ہے۔

    ہلاک ملزمان کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں، پولیس حکام کے مطابق دونوں ہلاک ڈاکوؤں میں سے ایک اعزاز نامی ڈاکو جس نے ڈکیتی کے دوران نوجوان طاہر بزنجو اور اپنے ساتھی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    پرانی سی سی ٹی وی فوٹیج

    اس فوٹیج میں اعزاز نامی ڈاکو کو نوجوان طاہر بزنجو اور اپنے ساتھی ڈاکو پر گولی چلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جسے کانسٹیبل حسنات نے گزشتہ رات ڈکیتی کی کوشش کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

  • 2 کروڑ کی ڈکیتی، زخمی گارڈ جاں بحق ہونے کے بعد تفتیش ایس آئی یو منتقل کرنے کا فیصلہ

    2 کروڑ کی ڈکیتی، زخمی گارڈ جاں بحق ہونے کے بعد تفتیش ایس آئی یو منتقل کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں رواں سال کی سب سے بڑی ڈکیتی کے واقعے کی تفتیش اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ (ایس آئی یو) کو منتقل کی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں چند دن قبل اسٹاک ایکسچینج کے قریب شہری سے ہونے والی 2 کروڑ روپے کی ڈکیتی کیس میں زخمی گارڈ جاں بحق ہو گیا ہے، جس کے بعد تفتیش ایس آئی یو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق اس کیس میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیجز سمیت تمام شواہد آج ایس آئی یو کے حوالے کیے جائیں گے، تاہم کیس پر ایس آئی یو کے ساتھ ضلع پولیس بھی تفتیش جاری رکھے گی۔

    واردات کے وقت ڈکیتوں نے شناخت چھپانے کے لیے ہیلمٹ پہن رکھے تھے، جس راستے پر وہ فرار ہوئے تھے، ان روٹس کی کوئی مؤثر سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کو نہیں مل سکی ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ڈکیت کراچی کے علاقے لیاری کی طرف فرار ہوئے تھے، سی سی ٹی وی کیمروں میں آخری بار وہ کتیانہ اسپتال کے قریب دیکھے گئے تھے، جب کہ روٹس پر لگے زیادہ تر کیمرے خراب یا لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بند تھے۔

  • ایس آئی یو کی  کارروائی، بھتہ خور پولیس اہلکار پکڑا گیا

    ایس آئی یو کی کارروائی، بھتہ خور پولیس اہلکار پکڑا گیا

    ایس آئی یو نے کارروائی کرتے ہوئے شہریوں سے بھتہ وصول کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا ہے، فرار ساتھی کی تلاش بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی یو نے شہری کو بلاوجہ تنگ کرنے والے اور زبردستی ہزاروں روپے بھتہ وصول کرنے والے صدر تھانے کے اہلکار کو حراست میں لے لیا ہے۔

    گرفتار ہونے والے اہلکار کی شناخت بابر زمان کے نام سے ہوئی ہے، ایس آئی یو کی جانب سے بابرزکے ساتھی اہلکارعثمان کی تلاش بھی جاری ہے۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ دونوں پولیس اہلکاروں نے 9 اکتوبر کو رکشہ ڈرائیور سے 30 ہزار روپے بھتہ وصول کیا تھا۔

    دونوں اہلکاورں کے خلاف صدر تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ ایس آئی یو نے خفیہ اطلاع پر جناح اسپتال کے مردہ خانے کے باہر کارروائی کی۔

  • سر پر انعام والے مخالف ملزم کو قتل کے لیے جانے والا بلیدی گینگ گرفتار

    سر پر انعام والے مخالف ملزم کو قتل کے لیے جانے والا بلیدی گینگ گرفتار

    کراچی: سی آئی اے کے اسپیشل انوسیٹگیشن یونٹ نے کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں سر پر انعام والے مخالف ملزم کو قتل کے لیے جانے والے بلیدی گینگ کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی یو، سی آئی اے نے خفیہ اطلاع پر بدنام زمانہ بلیدی ڈکیت گینگ کے 4 ارکان کو اسلحہ اور دو موٹر سائیکلوں سمیت گرفتار کر لیا، گینگ کے ارکان گلاب چانڈیو نامی ملزم کو مارنے جا رہے تھے جس کے سر پر انعام مقرر ہے۔

    گرفتار ڈکیت گینگ کے ارکان میں سجن خان بلیدی ولد قربان علی بلیدی، کامران علی بلیدی ولد بخشل خان بلیدی، غلام یاسین بلیدی ولد مولا بخش بلیدی، اور ہمت علی بلیدی ولد قربان علی بلیدی شامل ہیں۔

    ایس آئی یو، سی آئی اے کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ بلیدی گینگ اپنے مخالف گلاب چانڈیو نامی ملزم کو قتل کرنے کی نیت سے جا رہے ہیں، جس پر بلیدی گینگ کے خاندان کی دو خواتین کو قتل کرنے کا الزام ہے، اور اس کے سر پر انعام بھی رکھا گیا ہے۔

    اطلاع پر ایس آئی یو نے کارروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو سروس روڈ، سمیرا گارڈن، سیکٹر D-5، سرجانی ٹاؤن سے گرفتار کر لیا، ملزمان سے 4 عدد پستول 30 بور مع راؤنڈز اور دو موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔

    ڈی آئی جی شرجیل کھرل کے مطابق گرفتار گینگ ممبران خطرناک اور عادی جرائم پیشہ ہیں، جو پہلے بھی ضلع سکھر، شکارپور، لاڑکانہ اور کراچی میں قتل، پولیس مقابلہ، ڈکیتی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کے مقدمات میں گرفتار ہو چکے ہیں۔

    ملزم سجن خان تھانہ جھانگڑو ضلع سکھر میں اغوا کے بعد قتل اور ناجائز اسلحہ، ضلع شکارپور میں تھانہ کرن شریف اسٹور گنج میں پولیس مقابلہ، ڈکیتی اور ناجائز اسلحے کے مقدمات میں گرفتار ہو چکا ہے۔ ملزم غلام یاسین تھانہ سہراب گوٹھ کراچی میں پولیس مقابلہ اور ناجائز اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار ہو چکا ہے۔ جب کہ ملزم کامران تھانہ مارکیٹ ضلع لاڑکانہ میں پولیس مقابلے میں اور ملزم ہمت علی سال 2020 میں ایس آئی یو میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ناجائز اسلحے کی برآمدگی پر ملزمان کے خلاف تھانہ ایس آئی یو میں سندھ اسلحہ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر دیے گئے ہیں، ملزمان نے سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی و دیگر علاقوں میں متعدد وارداتوں کا بھی اعتراف کر لیا ہے، جب کہ ان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔

  • باجوڑ اور کراچی کے اندر دہشتگردی میں ملوث 2 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار

    باجوڑ اور کراچی کے اندر دہشتگردی میں ملوث 2 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار

    کراچی: رینجرز نے باجوڑ، کراچی کے اندر دہشتگردی میں ملوث کالعد م تنظیم داعش کے 2 انتہائی مطلوب دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اور ایس آئی یو نے خفیہ معلومات پر گڈاپ میں کارروائی کرتے ہوئے کالعد م تنظیم داعش کے 2 انتہائی مطلوب دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار دہشتگرد میں فرمان اللہ عرف احتشام عرف علی عرف رحمت اللہ اور داوٴد عرف امیر صاحب شامل ہیں، ملزمان  سے دستی بم اور اسلحہ وایمو نیشن بھی برآمد ہوا۔

    ترجمان رینجرز کا بتانا ہے کہ فرمان اللہ عرف احتشام عرف علی عرف رحمت اللہ داعش کا سرگرم رکن ہے، دہشتگرد کے پی باجوڑ، کراچی کے اندر دہشتگردی کی متعددکارروائیوں میں مطلوب تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد کا سرغنہ ساتھی سکندر 2020 میں کراچی سے گرفتار ہو ا جبکہ یہ دہشتگرد افغانستان فرار ہو گیا تھا کچھ عرصہ قبل واپس کراچی آکر روپوش ہو گیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشتگرد کے ساتھی باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کیخلاف مقابلوں میں ہلاک ہو چکے، ان دہشتگرد کے خلاف تھانہ پی آئی بی کالونی میں سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم داوٴد عرف امیر صاحب کا تعلق تحریک طالبان باجوڑ سے ہے، ملزم نے حال ہی میں تحریک طالبان چھوڑ کر داعش میں شمولیت اختیار کی۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزم  ساتھی فرمان اللہ عرف احتشام کے ساتھ ملکر گروپ کو دوبارہ منظم کر رہا تھا،گرفتار ملزمان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیئے چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ ان ملزمان کو اسلحہ و ایمونیشن قانونی کارروائی کیلئے پولیس کے حوالےکر دیا گیا۔

  • کراچی  سے  دبئی اور سری لنکا ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    کراچی سے دبئی اور سری لنکا ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    کراچی : اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے دبئی اور سری لنکا ہیروئن اسمگل کرنےکی کوشش ناکام بنادی، ہیروئن دبئی میں ابوخالداورسری لنکا میں مچن نامی اشخاص کوفروخت کی جاتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے دبئی اور سری لنکا ہیروئن اسمگل کرنےکی کوشش ناکام بناتے ہوئے کارروائی کے دوران 2 بین الاقوامی ہیروئن اسمگلرز گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو جنید احمد شیخ نے بتایا کہ لیپ ٹاپ بیگزاورکیپسولز میں ہیروئن اسمگل کی جارہی تھی، گرفتار ملزمان میں وقارحسین اور محمد فیصل شامل ہیں۔

    ملزمان کوایس ایم لا کالج کے قریب سے گرفتارکیاگیا اور ملزمان سے ایک کلو سے زائد ہیروئن برآمد کرلی گئی ، اسمگلرز 10لاکھ کی ہیروئن خریدکر25لاکھ سےزیادہ میں بیچتےہیں۔

    ہیروئن دبئی میں ابوخالداورسری لنکا میں مچن نامی اشخاص کوفروخت کی جاتی تھی جبکہ ملزمان نے انکشاف کیا کہ منشیات لیاری کےرہائشی یاسرنامی شخص سےخریدتےتھے۔

  • کراچی: ایس آئی یو کی کارروائی، دو دہشت گرد گرفتار

    کراچی: ایس آئی یو کی کارروائی، دو دہشت گرد گرفتار

    کراچی: ایس آئی یو اور سی آئی اے نے مشترکہ کارروائی کے دوران دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو نے میڈیا کو بتایا کہ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ایس آئی یو اور سی آئی اے نے مشترکہ کارروائی کی۔

    کارروائی کے دوران دو دوہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشتگردوں سے ایک ہزار ڈیٹونیٹراوردو کوائل ڈیٹونیٹر وائر برآمد کئے گئے،گرفتار دہشت گرد دھماکا خیزمواد کو منتقل کررہےتھے، کارروائی کے دوران دہشت گردوں کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو نے مزید بتایا کہ گرفتاردہشت گرد دھماکاخیزمواد کو منتقل کررہےتھے یہ دھماکہ خیزمواد پشاورسےلایا گیا تھا جسے شہر قائد میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال کیاجاناتھا۔

    یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سی ٹی ڈی کی ٹیم پر حملہ، زیر حراست 3 ملزمان اور 4 دہشت گرد ہلاک

    واضح رہے کہ آج شمالی وزیرستان میں سی ٹی ڈی کی ٹیم پر حملہ ناکام بنایا گیا تھا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے زیر حراست تینوں ملزمان اور کالعدم تنظیم کے 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کی شناخت ارشاداللہ،عبدالرحمان،مہردین کےنام سےہوئی، ملزمان سی ٹی ڈی کومتعدد سنگین دہشتگردی کے مقدمات میں مطلوب تھے۔

  • کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث اہل کار شادی کی رخصت پر جانے کے بعد واپس ہی نہیں لوٹا، انکشاف

    کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث اہل کار شادی کی رخصت پر جانے کے بعد واپس ہی نہیں لوٹا، انکشاف

    کراچی: شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث ایس آئی یو اہل کار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ شادی کی رخصت پر جانے کے بعد محکمے میں واپس ہی نہیں لوٹا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں کال سینٹر سے ایک شہری کے شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث پولیس اہل کاروں کے معاملے میں ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ حیدر رضا کی وضاحت سامنے آ گئی ہے۔

    ایس آئی یو کے ایس ایس پی نے بتایا کہ انھیں میڈیا رپورٹس کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ محکمے کے اہل کار ملک ارباز کو ایک تاجر کو اغوا کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

    حیدر رضا کے مطابق ملک ارباز خان ایس آئی یو کراچی میں تعینات ہے، اس نے اپنی شادی کے لیے 16 جولائی کو 10 روز کے لیے رخصت لی تھی، رخصت ختم ہونے کے باوجود وہ مسلسل ڈیوٹی سے غیر حاضر تھا، جس پر 27 جولائی کو ارباز کی غیر حاضری کی رپورٹ روزنامچے میں درج کی گئی۔

    شارٹ ٹرم اغوا میں ملوث پولیس اہل کاروں سمیت 5 ملزمان گرفتار

    ایس ایس پی ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ مسلسل غیر حاضری پر کانسٹیبل ارباز کو برطرفی کا شو کاز نوٹس بھی دیا گیا تھا، اسی سبب کانسٹیبل کی تنخواہ بھی بند کر دی گئی تھی۔

    پولیس اہل کاروں نے دکان دار کو شارٹ ٹرم اغوا کر کے سوا 2 لاکھ روپے اینٹھ لیے (ویڈیو دیکھیں)

    انھوں نے اغوا کے واقعے پر کہا کہ کانسٹیبل ملک ارباز کا اغوا کا مجرمانہ فعل اس کا ذاتی فعل ہے، اس غیر قانونی فعل سے ایس آئی یو سی آئی اے کا کوئی تعلق نہیں، لہٰذا اس سلسلے میں یونٹ کو بدنام نہ کیا جائے۔

  • سندھ رینجرز اور ایس آئی یو کی مشترکہ کارروائی،3 دہشت گرد گرفتار

    سندھ رینجرز اور ایس آئی یو کی مشترکہ کارروائی،3 دہشت گرد گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز اور ایس آئی یو نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے3 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز اور ایس آئی یو پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے متعدد جرائم میں ملوث انتہائی مطلوب 3 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ گرفتار ملزمان وسیع اللہ، محمد فاضل ، محمد رضوان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے،گرفتار ملزمان سے اسلحہ اور دستی بم بھی برآمد ہوئے۔

    سندھ رینجرز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ان کاتعلق وجیہ ایم کیو ایم لندن کی ٹیم سے ہے،وجیہ ایم کیو ایم لندن سے احکامات لے کر دہشتگردی کا منصوبہ بنا رہا تھا۔

    ترجمان نے بتایا کہ وجیہ گرفتار ملزمان کو اسلحہ اور فنڈ بھی مہیا کر چکا تھا،ملزمان نےنجی ٹی وی اینکر کوٹارگٹ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

    سندھ رینجرز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ متحدہ لندن کراچی میں چھوٹے گروپ ترتیب دے کر دہشت گردی کا منصوبہ تیار کر رہی ہے۔

    کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، را کے دہشت گرد ونگ کا سربراہ پکڑا گیا

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں کراچی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے را کے دہشت گرد ونگ کے سربراہ شاہد عرف متحدہ کو 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کیا تھا۔