Tag: ایس آئی یو ٹی

  • ایس آئی یو ٹی میں سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن

    ایس آئی یو ٹی میں سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن

    کراچی: ایس آئی یو ٹی میں ایک سال میں 1200 سے زائد کامیاب روبوٹک آپریشن کے بعد دو روزہ پہلی بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں قائم شدہ روبوٹک سرجری کے شعبے کے قیام کے ایک سال مکمل ہونے پر دو روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹ کے ذریعے گردہ، مثانہ، پتھری، کینسر اور معدہ و جگرسے متعلق امراض کے 1200 سے زائد کامیاب آپریشن کیے جا چکے ہیں۔

    افتتاحی تقریب میں پاکستان اور دنیا بھر کے سرجنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع امریکا اور برطانیہ کے ممتاز روبوٹک سرجنز نے بھی خطاب کیا۔

    برطانیہ کے ڈاکٹر مارک سلیک جو کہ روبوٹ بنانے والی کمپنی کے سربراہ ہیں، نے ایس آئی یو ٹی کی خدمات کو سراہا، جو جدید ترین سہولیات ایک عام آدمی کو مفت اور عزت نفس کے ساتھ مہیا کر رہا ہے۔ انھوں نے روبوٹک سرجری کے ارتقا اور اس کے مختلف تکنیک، اور طب کے مختلف شعبوں میں اس کے کردار کے بار ے میں بتایا۔

    امریکا سے آئے ہوئے ڈاکٹر عرفان رضوی نے روبوٹک سرجری کی ضرورت اور اہمیت کے بارے میں بتایا جب کہ امریکا کے ایک اور ڈاکٹر خورشید گرو نے بتایا کہ نئے آنے والے سرجنز اب براہ راست روبوٹک سرجری کو سیکھ سکتے ہیں، انھوں نے مردانہ غدود اور اس سے متعلق دیگر امراض میں روبوٹک سرجری کی اہمیت و کردار پر روشنی ڈالی۔

    ایس آئی یو ٹی کے ڈاکٹر بابر حسن نے جدید ترین سائنسی ایجادات کے ذرائع جو کہ صحت کے شعبے میں زیادہ تر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) پر مشتمل ہیں، کے بارے میں تجربات پر روشنی ڈالی، جس میں مختلف عالمی اداروں کے تعاون سے پاکستانی آبادی میں ان ذرائع کا استعمال اور اس کے دور رس نتائج کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

    ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی ڈاکٹر ادیب رضوی نے ایک سیشن کے دوران خطاب میں ایس آئی یو ٹی کے سرجنز کی تعریف کی، جنھوں نے اپنی قابلیت اور لگن سے روبوٹک سرجری کو کامیابی سے ہم کنار کیا اور وہ اس ہنر کو دوسرے ڈاکٹروں کو سکھانے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایس آئی یو ٹی ہمیشہ کی طرح اپنے مریضوں کو جدید ترین علاج مفت اور عزت نفس کے ساتھ فراہم کرتا رہے گا۔

    اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے دیگر طبی ماہرین نے بھی خطاب کیا، ڈاکٹر اسد شہزاد نے نئے سرجنز کو عملی تربیت کے لیے اسکل لیب کے بارے میں آگاہ کیا، ڈاکٹر ریحان محسن جو کہ روبوٹک سرجری کے سربراہ ہیں، نے ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجیکل سینٹر کے قیام اور اس کی اب تک کی کارکردگی اور ان کے نتائج سے آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر ارسلان نے امراض معدہ و جگر کے حوالے سے روبوٹک سرجری پر روشنی ڈالی، تقریب کے دیگر مقررین میں ڈاکٹر ریاض لغاری، ڈاکٹر شاداب خان اور جنید خان شامل تھے۔

  • ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کا افتتاح

    ایس آئی یو ٹی میں روبوٹک سرجری کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں روبوٹک سرجری کا افتتاح کر دیا، انہوں نے کہا کہ فخر ہے سندھ حکومت نے پورے ملک میں روبوٹک سرجری میں پہل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں روبوٹک سرجری اینڈ ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کر دیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ روبوٹک سرجری ایک انقلابی قدم ہے، روبوٹ کے ذریعے انسان کے جسم کے باریک اعضا کی سرجری بھی ہوسکے گی۔ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کو چلانے کے لیے بہترین سرجن کا ہونا لازمی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کو روبوٹک سسٹم لگانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ فخر ہے سندھ حکومت نے پورے ملک میں روبوٹک سرجری میں پہل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وبا کے دوران ڈاکٹر ادیب رضوی نے اہم کردار ادا کیا ہے، آج تاریخی موقع ہے پاکستان میں پہلی مرتبہ روبوٹک سرجری شروع ہوئی ہے۔

    ایس آئی یو ٹی کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ ہماری روبوٹک سرجری یورپی ممالک کے معیار کے مطابق ہے، روبوٹک سرجری کے لیے ڈاکٹروں اور عملے کو ٹریننگ کی سہولت موجود ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اب ایک عام مریض کا علاج بھی جدید روبوٹک سرجری سے مفت ہوگا، اس سنگ میل کو عبور کرنے میں سندھ حکومت سے بے حد مدد ملی۔

  • کورونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کی موت، ایس آئی یو ٹی کا وضاحتی بیان جاری

    کورونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کی موت، ایس آئی یو ٹی کا وضاحتی بیان جاری

    کراچی : ایس آئی یو ٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈاکٹرفرقان کی آمد سے متعلق انکوائری کی لیکن ڈاکٹر فرقان کے ایمرجنسی میں آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرفرقان کی کوروناسے موت پر ایس آئی یو ٹی نے وضاحت جاری کردی ہے ، ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹرفرقان کی آمدسےمتعلق انکوائری کی ، ایمرجنسی میں ڈاکٹر فرقان کے آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    ایس آئی یو ٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرفرقان کےکوروناریسیپشن پرآنے کا بھی ثبوت نہیں ملا، سینئرفیکلٹی ممبران سمیت عملےسےپوچھ گچھ کی گئی جبکہ کیمروں سےبھی ڈاکٹر فرقان کی آمد کے شواہد نہ ملے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ 50بستروں کاآئسولیشن وارڈاور10بستروں کاآئی سی یو کام کررہا ہے، آئسولیشن وارڈ اور آئی سی یو زیادہ ترفل رہتے ہیں جبکہ ایس آئی یو ٹی میں8 ہزار 200افراد کی اسکریننگ کی گئی۔

    یاد رہے کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر کو وینٹی لیٹر نہ مل سکا تھا، جس کی وجہ سے بے بسی کی حالت میں انھوں نے جان دے دی تھی ، ڈاکٹر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ طبیعت بگڑنے پر انھیں پہلے ایس آئی یو ٹی اور پھر انڈس اسپتال لے جایا گیا، مگر کہیں آئی سی یو اور وینٹی لیٹر خالی نہیں تھا، سرکاری اسپتال کے کئی وینٹی لیٹرز خراب پڑے ہیں، کوئی ایک ٹھیک ہوتا تو ڈاکٹر فرقان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

  • ایس آئی یو ٹی میں کرونا کی تشخیص کا عمل رک گیا

    ایس آئی یو ٹی میں کرونا کی تشخیص کا عمل رک گیا

    کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں کرونا وائرس کی تشخیصی کٹس ختم ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایس آئی یو ٹی میں کرونا وائرس کی تشخیص کا عمل عارضی طور پر رک گیا ہے، طبی ادارے میں وائرس کی تشخیصی کٹس ختم ہو چکی ہیں۔

    انتظامیہ ایس آئی یو ٹی کے مطابق طبی ادارے میں بڑی تعداد میں گردوں کے مریض زیر علاج ہیں، جیسے ہی وفاقی یا صوبائی حکومت کی جانب سے کٹس موصول ہوں گی، تشخیص کا عمل دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

    شہر کے مختلف اسپتالوں میں تشخیصی کٹس کی عدم فراہمی کا سلسلہ بدستور برقرار ہے، ایس آئی یوٹی کی انتظامیہ کے مطابق اسکریننگ کا عمل کٹس کی عدم دستیابی کے باعث عام لوگوں کے لیے روک دیا گیا ہے کیوں کہ ایس آئی یو ٹی میں پہلے امراض گردہ کے مریضوں کی بڑی تعداد زیر علاج ہے جن کی اسکریننگ بھی کی جاتی ہے۔

    ایس آئی یو ٹی میں کورونا وائرس کی تشخیص کی سہولت کا آغاز

    آغا خان اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال میں مزید داخلوں کی گنجائش نہ ہونے کی کیفیت برقرار ہے اس لیے تشخیص کا عمل جاری نہیں رکھا جا سکتا جب کہ انڈس اسپتال کے ترجمان کے مطابق اسپتال میں ڈاکٹروں کی تجویز پر کرونا کی علامت والے مریضوں کی اسکریننگ کا عمل جاری ہے۔ ڈاؤ یونی ورسٹی کے ترجمان نعیم طاہر کے مطابق ادارے میں کرونا وائرس کے لیے اسکریننگ کا عمل جاری ہے، اوجھا کیمپس میں کٹس موجود ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دیگر اسپتالوں میں کٹس ختم ہونے کی وجہ سے ان کا دباؤ بھی اوجھا کیمپس پر آ گیا ہے۔

  • خاتون افسر سہائےعزیز کا ایس آئی یو ٹی کو اعضا عطیہ کرنے کا  اعلان

    خاتون افسر سہائےعزیز کا ایس آئی یو ٹی کو اعضا عطیہ کرنے کا اعلان

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس میں پہلی بارخاتون افسر سہائے عزیز نے ایس آئی یو ٹی کو اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بڑی خوشی ہوتی ہے سندھ پولیس میں بہترین افسران کام کر رہے ہیں، خواتین اہلکاروں کی پولیس میں بھرتی کا کوٹہ 5 سے 10 فیصد کردیا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل کم کرکے اب اے ایس آئی کے عہدوں پر بھرتیاں کریں گے ، کیئر سینٹر بنائیں گے، جہاں خواتین اہلکاروں کے لئے روم ہوں گے جبکہ خواتین اہلکاروں کیلئے شٹل سروس بھی چلائی گئی ہے۔

    ڈاکٹرسید کلیم امام نے کہا یواین میں دوبارمنتخب ہوالیکن قانون ہے خاتون مد مقابل ہو تو اس کو جگہ ملتی ہے، پی ایس ایل میچز کے دوران آپ لوگ نے اچھے سے ڈیوٹی کرنی ہے، مہمانوں کو معلوم ہو ان کی حفاظت یقینی ہے ہم کتنی محنت کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے عالمی دن پر سندھ پولیس میں پہلی بار خاتون افسر سہائے عزیز نے ایس آئی یوٹی کو اپنے اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : دہشت گردوں سے مقابلے میں خاتون پولیس افسر سب سے آگے

    یاد رہے کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے دوران پولیس کی نڈر خاتون افسر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سوہائے عزیز سب سے پہلے دہشت گردوں سے مقابلے کے لیے پہنچیں تھیں ، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے خاتون افسر کو شاباشی دی تھی۔

    ایڈیشنل آئی جی پولیس امیر شیخ نے تعریف کرتے ہوئےایس پی سہائی عزیز کو کمانڈو کنگ قرار دیا تھا۔

  • کراچی: ایس آئی یو ٹی میں 3 روزہ روبوٹک ورکشاپ اختتام پذیر، 400 آپریشن مکمل

    کراچی: ایس آئی یو ٹی میں 3 روزہ روبوٹک ورکشاپ اختتام پذیر، 400 آپریشن مکمل

    کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ (ایس آئی یو ٹی) میں تین روزہ روبوٹک ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی، ایس آئی یو ٹی اور سول اسپتال میں 400 سے زائد آپریشن مکمل کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی یو ٹی میں تین روزہ ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی، ایس آئی یو ٹی اور سول اسپتال میں 400 سے زائد آپریشن مکمل کیے گئے، روبوٹک ورکشاپ میں ملکی اور غیرملکی ماہرین نے شرکت کی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انور خان کے مطابق ڈاکٹر شانتی، پروفیسر شمیم نے پاکستان کا پہلا گائنی روبوٹک آپریشن کیا۔

    پروفیسر ادیب الحسن رضوی نے کہا کہ عوام نے جو اینٹیں فراہم کیں اس سے ایس آئی یو ٹی مکمل ہوا، تمام اسٹیک ہولڈرز نے ایس آئی یو ٹی کی تشکیل میں کردار ادا کیا ہے۔

    ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ ہم تو صرف کھڑے ہوئئے تھے ساتھ تو عوام نے دیا ہے، ہر مریض کو عزت نفس کے ساتھ مفت علاج کی سہولت دینے کے قائل ہیں۔

    مزید پڑھیں: ایس آئی یوٹی میں روبوٹک سرجری کانفرنس کا انعقاد

    قبل ازیں اندرون و بیرون ملک سے آنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ پاکستان میں روبوٹک سرجری کے سینٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوگا جس کی وجہ سے یہ جدید طریقہ علاج عام لوگوں کی دسترس میں آسکے۔

    کانفرنس سے ممتازطبی ماہرین نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے ورکشاپ کی سرگرمیوں، جنرل سرجری ورکشاپ ، یورولوجی ورکشاپ ،گائناکالوجی ورکشاپ، لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری اور ملک میں لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری کے موضوعات پر روشنی ڈالی۔

    ورکشاپ کے ماہرین میں پروفیسر محمدشمیم خان،پروفیسر امجد سراج میمن،پروفیسر الطاف ہاشمی، فوزیہ پروین، پروفیسرامجد پرویز چیمہ، پروفیسر ساجدہ قریشی اور پروفیسر اسد شہزاد شامل تھے۔

  • ایس آئی یوٹی میں روبوٹک سرجری کانفرنس کا انعقاد

    ایس آئی یوٹی میں روبوٹک سرجری کانفرنس کا انعقاد

    کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ میںمنعقدہ چھٹی منیمل انویزو سرجری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں پاکستان میں روبوٹک سرجری سے متعلق آگاہی دی گئی۔

    تقریب میں پاکستان اور بیرون ملک سے سے آئے ہوئے ماہرین سرجری نے ایس آئی یو ٹی میں منعقدہ چھٹی منیمل انویزو سرجری کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ملک میں روبوٹک سرجری کے سینٹر زکی تعداد میں  اضافہ ہو، جس کی وجہ سے یہ جدید طریقہ علاج عام آدمی کی دسترس میں آسکے۔یہ تین روزہ کانفرنس اور ورکشاپ  19 جنوری تک جاری رہے گی۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی نےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء   کا خیر مقدم کیااور کہا کہ اس کانفرنس اورورکشاپ میں شریک ماہرین کی خدمات قابل قدر ہیں کیونکہ وہ اپنی مصروفیات سے وقت نکال کرعملی جراحی کی جدید سائنس روبوٹک سرجری کے بارے میں اپنے تجربات سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ میں شرکاء کے لئے روبوٹ کی مدد سے سرجری، لپروسکوپک سرجری، بین الاقوامی ماہرین کے لیکچرزاورپینل ڈسکشن کو شامل کیا گیا ہے۔

    کانفرنس سے ممتازطبی  ماہرین نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے ورکشاپ کی سرگرمیوں، جنرل سرجری ورکشاپ ، یورولوجی ورکشاپ ،گائناکالوجی ورکشاپ، لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری اور ملک میں لپروسکوپک اور روبوٹک سرجری  کے موضوعات پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں روبوٹک کے معیاری سینٹرکی تعداد میں اضافہ  کیا جائے تو یہ روبوٹک کی مہنگی سرجری کی لاگت کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ورکشاپ ہے جس میں تین اہم  شعبہ جات  جن میں جنرل سرجری، یورولوجی اور گائناکالوجی میں روبوٹک سرجری کی اہمیت اور  افادیت پر روشنی ڈالی جائے گی۔ماہرین نے کہا کہ روبوٹک سرجری مریض کے لیے نہایت  سود مند ثابت ہوتی ہے۔ شرکاء کو تمام آپریشن سول ہسپتال کراچی  تھیٹر کمپلیکس سے براہ راست دکھائےگئے۔ آج کے ورکشاپ کے ماہرین میں پروفیسر محمدشمیم خان،پروفیسر امجد سراج میمن،پروفیسر الطاف ہاشمی، فوزیہ پروین، پروفیسرامجد پرویز چیمہ، پروفیسر ساجدہ قریشی اور پروفیسر اسد شہزاد شامل تھے۔

    یاد رہے اس کانفرنس و ورکشاپ میں برطانیہ سےآنے والے  ممتاز ماہرین میں لندن  کے کنگز کالج اورگائزاینڈ سینٹ تھامس ہسپتال کے پروفیسر محمد شمیم خان، لندن کے گائز اینڈ سینٹ تھامس ہاسپیٹل اور مڈوے میری ٹائم ہسپتال کینٹ کے کنسلٹنٹ یوروجیکل سرجن پروفیسر متین شریف، رائل فری ہسپتال  کے کنسلٹنٹ یوروجیکل سرجن اوراعزازی سینیئرلیکچرر ڈاکٹر فیض ممتاز، گائز اینڈ سینٹ تھامس ہسپتال اور برج اینڈ پرنسزگریس ہسپتال لندن کی کنسلٹنٹ گائناکالوجسٹ محترمہ کنکی پتی شانتی راجو ، پول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور چمپالی ماد فائونڈیشن لسبن کےکنسلٹنٹ سرجن پروفیسر امجد پرویز شرکت کر رہے ہیں۔

  • ادیب رضوی تیزی سے روبہ صحت ہیں، فکر کی بات نہیں، ایس آئی یو ٹی

    ادیب رضوی تیزی سے روبہ صحت ہیں، فکر کی بات نہیں، ایس آئی یو ٹی

    کراچی : معروف سرجن ڈاکٹر ادیب رضوی کی طبیعت کافی بہتر ہوگئی ہے اور انہیں دو سے تین دن میں اسپتال سے گھر منتقل کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے سینے کے انفیکشن اور انفوئنزا کے مرض مبتلا ڈاکٹر ادیب رضوی کو چند روز قبل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ انتہائی انحصاری یونٹ (high dependency unit) کے وارڈ میں زیر علاج تھے۔

    پاکستان میں اعضاء کی ٹرانسپلانٹ کے بانی ڈاکٹر ادیب رضوی اب تیزی سے روبہ صحت ہیں اور ان کے معالجین کا کہنا ہے کہ تشویش یا پریشانی کوئی بات نہیں ہے اور دو سے تین دن میں انہیں اسپتال سے رخصت دے دی جائے گی۔

    یاد رہے ڈاکٹر ادیب رضوی کی علالت کی خبر سے اُن کے چاہنے والوں میں غم اور تشویش کی لہر دوڑا دی دی تھی اور ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے لوگوں کی بری تعداد ایس آئی یو ٹی پہنچ گئے تھے جہاں وہ آج کل زیر علاج بھی ہیں۔

    یاد رہے ڈاکٹر ادیب رضوی سندھ انسٹیٹوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ کے بانی ہے جہاں گردوں کے مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے اور گردے و جگر کی مفت پیوند کاری کی جاتی ہے۔

    اپنے اس کار خیر اور سماجی کاموں کے باعث وہ پاکستان میں ہر دلعزیز شخصیت ہیں جب کہ اپنی فیلڈ میں مہارت اور بہترین کارکردگی کے باعث وہ عالمی شہرت بھی رکھتے ہیں۔

  • سندھ حکومت کے تعاون سے سکھر میں بھی گردوں کا اسپتال تعمیرہوگا،ادیب رضوی

    سندھ حکومت کے تعاون سے سکھر میں بھی گردوں کا اسپتال تعمیرہوگا،ادیب رضوی

    سکھر: سکھرمیں نئے تعمیر ہونے والے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کے نئے کملپکس کی تعمیرپربریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ کمپلکس کی سندھ حکومت کے تعاون سے تعمیرکیا جائے گا۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماہرمعالج برائے امراضِ گردہ ڈاکٹرادیب رضوی نے بتایا کہ تین ارب سے زائد کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ایس آئی یوٹی کمپلکس سکھر میں گردوں اور کینسرسمیت دیگر مضرامراض کی تشخیص اور ان کاعلاج ممکن ہوسکے گا۔

    میڈیا بریفنگ کے دوران قائد حزب اختلاف اور سکھر سے منتخب رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ ، کمشنر سکھرو دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے۔

    میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ معالج برائے گردہ و مثانہ ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ سکھر کمپلیکس کی تعمیر میں یوں تو کئی مخیرحضرات اور اداروں کا ساتھ حاصل ہے تا ہم خورشید شاہ صاحب کی ذاتی دلچسپی کے باعث سندھ حکومت اس پروجیکٹ کی بنیادی اور سب سے بڑی ڈونر ہو گی۔

    اس موقع پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی یو ٹی کا سکھر میں کمپلیکس کی تع،یر کے بعد اندرون سندھ کے مریضوں کو کراچی نہیں جانا نہیں پڑے گا بلکہ اس کمپلیکس کے باعث غریب مریضوں کی کا علاج اُن کے اپنے ہی شہرمیں ہوسکے گا۔

  • فیصل ایدھی اور اہل خانہ کا اعضا عطیہ کرنے کا اعلان

    فیصل ایدھی اور اہل خانہ کا اعضا عطیہ کرنے کا اعلان

    کراچی : معروف سماجی رہنماء عبدالستار ایدھی صاحب (مرحوم) کے اعزاز میں ایس آئی یو ٹی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس فیصل ایدھی نے اہل خانہ سمیت اپنے اعضا بعد از مرگ عطیہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی یو ٹی اسپتال کے زہر اہتمام معروف سماجی رہنما کی انسانی خدمات کے اعتراف میں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں ایدھی خاندان کے علاوہ معروف ڈاکٹر ادیب رضوی سمیت معززین نے شرکت کی۔
    اس موقع پر ایدھی فاؤنڈیشن کے نئے سربراہ فیصل ایدھی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایدھی صاحب کا مشن جاری رکھنے کے لیے لوگوں کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا اور فاؤنڈیشن کو مضبوط کرنا ہوگا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ایس آئی یوٹی نے ایدھی صاحب کے گھر کے فرد کی طرح خدمت کی اور کوئی کسر نہیں چھوڑی، ڈاکٹر ادیب رضوی کی خدمات قوم کے سامنے ہیں اور ہمیں ایدھی صاحب کی طرح ان کی خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے‘‘۔

    مزید پڑھیں : عبدالستار ایدھی کی آنکھیں دو نابینا مریضوں کو لگا دی گئیں

    فیصل ایدھی نے بعد از مرگ اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کیا اور ایس آئی یو ٹی میں اعضا عطیہ کرنے کے فارم پر دستخط بھی کیے، انہوں نے عوام سے اپیل کی انسانیت کی خدمت کے لیے ہر شخص کو چاہیے کہ بعد ازمرگ اپنے اعضا عطیہ کرے‘‘۔

    اس موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی نے معززین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایدھی صاحب نے مذہب اور فرقوں سے بالا تر ہوکر عوام کی خدمت کی، عبد الستار ایدھی انسان دوست اور ہمدرد طبیعت کے مالک تھے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’2008 کو آنے والے زلزلے میں ایدھی صاحب کی خدمات کو دنیا نے تسلیم کیا، وہ ملک کے پہلے واحد شخص ہیں جنہوں نے اپنے اعضا بعد از مرگ عطیہ کرنے کی وصیت کی، عبدالستار ایدھی کے اس اقدام کے بعد سے اب تک 2 ہزار سے زائد افراد اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں‘‘۔