Tag: ایس آر او

  • ایس آر او کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    ایس آر او کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

    کراچی: پوسٹ کلیرنس آڈٹ کسٹمز میں ایس آر او کے غلط استعمال کے ذریعے بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی اے کسٹمز سائوتھ نے ایس آر او 492کے غلط استعمال سے کروڑوں روپے ٹیکس چوری پر انصاری ٹیکسٹائلز اور اقراء انٹر پرائزز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساﺅتھ نے ایس آراو 492 کے تحت درآمدہ فیبرک کنسائنمنٹ کی جانچ  پر ٹیکس چوری کا انکشاف کیا۔

    ڈائریکٹر پی سی اے ساؤتھ شیراز احمد نے کہا کہ اقراء انٹر پرائزز اور میسز انصاری ٹیکسٹائلز نے درآمدی اسکیم کا  غلط استعمال کر کے کروڑوں روپے مالیت کی ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی۔

    انصاری ٹیکسٹائلز نے اگست 2019 میں دو جی ڈیز پر فیبرک درآمدی اسکیم کے تحت  کنسائمنٹس کی کلیئرنس کروائی انہوں نے درآمد کنندہ ملز سے درآمد کیے گے فیبرک برآمد نہیں کیا اور 11 کروڑ 48 لاکھ مالیت کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی۔

    اقرا انٹرپٹائزز نے اگست 2020 اور جنوری 2022 کے درمیان 13 کنسائمنٹس میں فیبرک اور چمڑے کی درآمد کی، اقرا انٹرپرائز بھی درآمد شدہ فیبرک اسکیم کے تحت برآمد کرنے میں ناکام رہا۔

    اقراء انٹر پرائز نے ایس آر او 492 کا غلط استعمال اور سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی کر کے 10 کروڑ 57 لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی دونوں ٹیکس چور مجرموں نے مجموعی طور پر 22 کروڑ 5 لاکھ روپے کی چوری کی۔

    ڈائریکٹر پی سی اے نے بتایا کہ دونوں درآمد کنندگان کے  رجسٹرڈ پتہ جعلی نکلے اور آڈٹ کے دوران انکشاف ہوا کہ درآمد کئے جانے والے فیبرک کے کنسائمنٹس پر ڈیوٹی وٹیکسز کی چوری کر کے برآمد کرنے کے بجائے مقامی مارکیٹ میں فروخت کر دیا۔

    انصاری ٹیکسٹائل پر 2021 میں کسٹمز ایکسپورٹ پورٹ قاسم کلکٹریٹ میں  منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہونے الزام بھی ہے جبکہ اقراء انٹرپرائزز نے جعلی  یونٹ قائم کر کے ایس آراو 492 کے تحت کنسائمنٹس کی کلیئرنس کرائی۔

    ڈائریکٹرجنرل پی سی اے ذوالفقار علی نے کہا کہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ ساؤتھ نے دونوں کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور پی سی اے کی ٹیم  دونون کمپنیوں کے خلاف دھوکہ دہی سے محصولات کی چوری کی وصولی کےلئے کارروائی کر رہی ہے۔

  • پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل، کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ

    پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل، کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ

    کراچی: پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل ہو گئی ہے، جس سے کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آر او کے خاتمے کی وجہ سے پاکستان سے طلائی زیورات کی ایکسپورٹ معطل ہونے سے کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    چیئرمین پاکستان جیم اینڈ جیولرز حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے وی باک سے ایس آر او 760 خارج کر دیا ہے، ایس آر او ختم ہونے سے ایئر پورٹس پر ایکسپورٹ آرڈرز رک گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر 15 روز سے 4 ایکسپورٹرز کا 20 کلو سے زائد سونا پھنسا ہوا ہے، اور کسٹم حکام ایک کلو سونا کلیئر کرنے کے لیے 30 لاکھ روپے ٹیکس کا تقاضا کر رہے ہیں۔

    حبیب الرحمان نے کہا پاکستان سے ماہانہ 70 کلو سے زائد سونے کے زیوارت ایکسپورٹ ہوتے ہیں، ایس آر او 760 سونے کے زیورات کی اسکیم کے تحت ٹیکس استثنیٰ فراہم کرتا ہے، اس سہولت کے خاتمے پر بھاری ٹیکسز دینا پڑیں گے۔

    اس سلسلے میں پاکستان جیم اینڈ جیولرز ٹریڈرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے چیئرمین ایف بی آر کو ایک خط بھیجا گیا ہے، جس میں موجودہ صورت حال میں کروڑوں ڈالر کے آرڈر منسوخ ہونے کے خطرے سے آگاہ کیا گیا ہے۔