Tag: ایس آر اے

  • کراچی  سے  کالعدم ‘ایس آر اے’ کا دہشت گرد گرفتار

    کراچی سے کالعدم ‘ایس آر اے’ کا دہشت گرد گرفتار

    کراچی : پولیس نے کالعدم ایس آر اے کا دہشت گرد گرفتار کرلیا، دوران تفتیش ملزم نے رینجرز پر دستی بم حملوں کا انکشاف کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم ایس آر اے کا دہشت گرد گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی ملیرعرفان بہادر نے بتایا کہ دہشت گردحنیف عرف بلو بادشاہ کانام ریڈ بک میں شامل ہے اور کراچی ، اندرون سندھ رینجرز پر دستی بم حملوں میں ملوث ہے۔

    عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گرد نے افغانستان سے ٹریننگ حاصل کی۔

    کراچی:گرفتاردہشت گردحنیف عرف بلوبادشاہ نے دوران تفتیش انکشافات کرتے ہوئے بتایا دہشت گرد کارروائیوں کیلئے رابطہ موبائل ایپ کےذریعے کرتے تھے۔

    دہشت گرد نے بیان میں کہا کہ پہلی واردات گلستان جوہر کامران چورنگی میں کی، 10جون 2020 کو رینجرز پر دستی بم حملہ اور 19جون کو گھوٹکی میں رینجرز کی موبائل پر حملہ کیا۔

    دہشت گرد نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ 4 جولائی 2020 کو پنو عاقل میں رینجرز کی گاڑی پر دستی بم اور 5 اگست 2020 کو کراچی میں کشمیر ریلی پر دستی بم پھینکا تھا۔

    ملزم نے بتایا کہ 15 دسمبر2020 کو کلفٹن میں چائنا ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی پر بم لگایا اور 22 دسمبر 2020 کو سپر ہائی وے جمالی پل پر چینیوں پر فائرنگ کی۔

    گرفتاردہشت گرد نے مزید کہا کہ 2019 میں قائد آباد پل پر بارودی مواد سے دھماکا کرنے کی کوشش کی، وارداتوں کا حکم کالعدم تنظیم کا کمانڈر اصغر اورسجاد شاہ دیتا تھا۔

    ایس ایس پی ملیرعرفان کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

  • سندھ ریولوشنری آرمی کے دہشت گردوں کی تصاویر منظر عام پر

    سندھ ریولوشنری آرمی کے دہشت گردوں کی تصاویر منظر عام پر

    کراچی: سندھ ریولوشنری آرمی کے دہشت گردوں کی تصاویر اور دیگر تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر اور کھارادر دھماکوں میں ملوث علیحدگی پسند تنظیم سندھ ریولوشنری آرمی کے دہشت گردوں سے متعلق تفصیلات اور ان کی تصاویر منظر عام پر آ گئیں۔

    ایس آر اے کا طریقہ واردات کیا تھا؟ اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے علیحدگی پسند تنظیم کے کراچی چیپٹر کا کس حد تک خاتمہ کیا؟ کراچی دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں سے متعلق سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گرد اللہ ڈنو اور نواب سی ٹی ڈی سے کراچی میں فائرنگ کے تبادلے میں مارے جا چکے ہیں۔

    صدر دھماکے کے اہم ملزم صابر کھرل کو سی ٹی ڈی کراچی نے گرفتار کر لیا ہے، جب کہ منظور چنا نامی مبینہ دہشت گرد کو حیدر آباد سے گرفتار کیا گیا، منظور چنا اندرون سندھ ریلوے پٹریوں پر بلاسٹ میں بھی ملوث رہا ہے۔

    سی ٹی ڈی نے چند روز قبل یونیورسٹی روڈ کشمیر پارک کے قریب سے سرمد علی اور ثناءاللہ کو بھی گرفتار کیا، سی ٹی ڈی کے مطابق دونوں ملزمان تعلیمی اداروں میں طلبہ کی پاکستان مخالف ذہن سازی کرتے تھے، اور سوشل میڈیا پر بھی پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں ملوث ہیں۔

    علیحدگی پسند تنظیم کے لیے دہشت گردی کرنے والے پولیس اہل کار دلبر علی نے بھی دوران تفتیش اہم انکشافات کیے، دلبر علی علیحدگی پسند تنظیم کے اہم رکن عاقب چاندیو کا قریبی ساتھی اور کلاس فیلو تھا۔

    سی ٹی ڈی نے دلبر علی کے قریبی 2 پولیس اہل کاروں کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے، سی ٹی ڈی نے 3 اہم ملزمان اصغر شاہ، ذوالفقار خاصخیلی اور رسول بخش کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیا ہے۔

  • طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم کون تھا؟ سنسنی خیز انکشافات

    طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم کون تھا؟ سنسنی خیز انکشافات

    کراچی: گزشتہ روز کراچی کے علاقے طارق روڈ پر بم نصب کرنے والا ملزم سندھو دیش ریولوشنری آرمی کا کارکن نکلا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی تفتیش میں ملزم نے سنسنی خیز انکشافات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈی آئی جی عمر شاہد اور ایس ایس پی عارف عزیز نے پریس کانفرنس کی۔

    ڈی آئی جی عمر شاہد نے بتایا کہ گزشتہ روز طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ممتاز سومرو ایس آر اے (سندھو دیش ریولوشنری آرمی) کا رکن اور کمانڈر نکلا، سی ٹی ڈی نے ملزم کو غیر ملکی ریستوران کے باہر سے گرفتار کیا۔

    عمر شاہد کے مطابق ملزم طارق روڈ پر غیر ملکی ریستوران مالک کی گاڑی پر حملہ کرنا چاہتا تھا، ملزم کی نشاندہی پر موٹر سائیکل سے ڈیوائس اور ریموٹ کنٹرول برآمد ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم کی نشاندہی پر ایس آر اے کا انتہائی اہم دہشت گرد جاوید منگریو گرفتار ہوا، ملزم جاوید منگریو سے دستی بم اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا، جاوید منگریو ایس آر اے کراچی کا کمانڈر ہے۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش دہشت گردوں کی جانب سے اہم انکشافات کیے گئے، ملزمان کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ حملے میں بی ایل اے دہشت گردوں کو اسلحہ فراہم کیا گیا، کمانڈر سجاد کے حکم پر 4 کلاشنکوف اور گولیاں فراہم کی گئیں۔ سنہ 2020 میں انسپکٹر عامر ریاض پر حملہ ہوا جس میں وہ شہید ہوئے، 2020 میں ہی جمالی پل کے پاس ہوٹل پر ایک شخص کو قتل کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ٹاؤن کے خالی پلاٹ پر موٹر سائیکل میں بارودی مواد لگایا گیا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تھا، بارودی موٹر سائیکل سے قائد آباد میں رینجرز موبائل پر حملہ ہونا تھا، صدر میں رینجرز موبائل پر حملے کے وقت ریموٹ نے کام نہ کیا۔

    عمر شاہد کے مطابق دہشت گردوں نے جیکب آباد میں 32 دستی بم اور 25 کلو بارودی مواد فراہم کیا، دستی بم، بارودی مواد سندھ میں دہشت گرد کارروائی کے لیے حاصل کیا گیا تھا۔ کمانڈر سجاد شاہ کے کہنے پر 17 دستی بم، 25 کلو بارودی مواد کوٹری سے لایا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جون 2020 میں گلستان جوہر میں رینجرز موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا، لیاقت آباد میں بھی دستی بم سے رینجرز موبائل پر حملہ کیا گیا، گلستان جوہر میں ریٹائرڈ رینجرز انسپکٹر پر بھی حملہ کیا گیا، کورنگی ناصر جمپ پر اسٹیٹ ایجنسی پر دستی بم حملے میں متعدد زخمی ہوئے۔

    عمر شاہد نے مزید بتایا کہ گلشن اقبال کے قریب جماعت اسلامی کی ریلی پر دستی بم حملہ کیا گیا، شکار پور اور جیکب آباد رینجرز ہیڈ کوارٹر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ گلشن اقبال میں جشن آزادی کے اسٹال پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، علاوہ ازیں مذہبی تنظیم کے لاڑکانہ کے امیر کے بیٹے پر بھی قاتلانہ حملہ کیا گیا جبکہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کے ٹرین مارچ پر بھی گرینیڈ حملہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جاوید منگریو کے گرفتار ہونے سے نیٹ ورک تقریباً مکمل ہوچکا، ایس آر اے کی تمام سپورٹ افغانستان سے ہو رہی ہے، ایس آر اے کا سرغنہ اصغر شاہ افغانستان میں ہے، اصغر شاہ کا وہاں کی انٹیلی جنس ایجنسی سے رابطہ ہے، ممتاز سومرو خود افغانستان تربیت لینے گیا تھا، ایس آر اے میں اصغر شاہ نے ہم خیال لوگوں کو ملا کر سیل بنایا۔ اینٹی اسٹیٹ دہشت گرد تنظیموں کے آپس میں رابطے ہیں۔

    عمر شاہد کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی وفاق کو لکھے گی کہ وہ افغان حکومت سے یہ معاملہ اٹھائے، ایس آر اے کا پہلا ٹارگٹ قانون نافذ کرنے والے ادارے تھے، اگلے 2 سے 3 دنوں میں مزید گرفتاریاں ہوں گی۔